الخميس، 30 رجب 1446| 2025/01/30
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 

سودی قرضے معیشت کی بربادی کا ایک سبب ہیں نہ کہ حل

 

خبر:

 

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سے ایک ارب ڈالر کا قرض  6 سے 7 فیصد سود پر حاصل کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ یہ قرض قلیل مدتی ہوگا اور پاکستان کو درپیش مالی مشکلات کے حل کے لیے لیا جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر پاکستان کی معاشی درجہ بندی کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔ 

 

 

تبصرہ:

 

پاکستان کی موجودہ معاشی پالیسیوں کا مکمل انحصار سودی قرضوں پر ہے، جو نہ صرف معاشی تباہی کا باعث بن رہے ہیں بلکہ ملک کی معاشی غلامی کو یقینی بنا رہے ہیں۔ سود پر مبنی معیشت اُس استحصالی نظام کی ایک کڑی ہے جو دولت کو چند ہاتھوں میں مرکوز کرتا ہے۔ آئی ایم ایف کی پالیسیوں کے تحت معیشت کو ایسے اصولوں پر استوار کیا جا رہا ہے جو مکمل طور پر اسلام سے متصادم ہیں۔

 

قرآن مجید میں سود کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے خلاف جنگ قرار دیا گیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ط فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنْ اللَّهِ وَرَسُولِهِ﴾

" اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو کچھ سود میں سے باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو، اگر تم واقعی مؤمن ہو۔ پھر اگر ایسا نہ کرو تو یقین کرلو اللہ اور اللہ کے رسول سے لڑائی کا۔"(سورۃ البقرہ: 278) 

 

آج بینکنگ کا پورا نظام سود پر مبنی ہے۔ یہ نظام سرمایہ دارانہ نظام کے فروغ کے لیے کام کرتا ہے جو دولت مند طبقے کو مزید دولت مند بناتا ہے جبکہ غریب عوام کو قرضوں کے جال میں پھنسانے کا کام کرتا ہے۔ مہنگائی میں اضافہ اس سرمایہ دارانہ معیشت کے بنیادی اثرات میں سے ہیں۔

 

اسلام ان تمام مسائل کا حل پیش کرتا ہے، جو سود کی ممانعت، بیت المال کے قیام، دولت مندوں سے زکوٰۃ لینے، اور قدرتی وسائل کے عوامی ملکیت کے تصور پر مبنی ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا، 

 

«المسلمون شركاء في ثلاث في الماء والكلأ والنار»

"مسلمان تین چیزوں میں شراکتدار ہیں: پانی، چراگاہیں، اور آگ(توانائی کے وسائل)"(سنن ابن داود) 

 

پاکستان کی معیشت کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے شکنجے سے نکالنے کا واحد راستہ خلافت کا قیام ہے۔ خلافت اسلامی احکامات کے نفاذ، معاشرے میں دولت کی تقسیم، اور تمام کفریہ قوانین کے خاتمے کو یقینی بنائے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے:

 

﴿وَمَنْ لَمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ﴾

"اور جو اللہ کے نازل کردہ احکام کے مطابق فیصلہ نہ کرے وہی ظالم ہیں۔"(المائدہ: 45) 

 

یہی وقت ہے کہ ہم اس سودی معیشت سے نکل کر اسلامی نظام کی طرف رجوع کریں اور خلافت کو قائم کریں۔ خلافت سودی نظام کو ختم کر کے حقیقی اسلامی معیشت کو نافذ کرے گی اور عوام کو خوشحالی فراہم کرے گی۔

 

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لیے تحریر کردہ

موسیٰ بن معظم، ولایہ پاکستان

Last modified onمنگل, 28 جنوری 2025 22:13

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک