الجمعة، 13 جمادى الأولى 1446| 2024/11/15
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

خطے میں امریکی راج کو مستحکم کرنا اللہ، اس کے رسول ﷺ اور ایمان والوں سے خیانت ہے

بسم الله الرحمن الرحيم

تحریر: شہزاد شیخ
(پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان)
تاریخ:17جنوری 2014
خبر: 10 جنوری 2014 بروز جمعرات، کراچی میں ایک پولیس آفیسر چوہدری اسلم کو ایک بم دھماکے میں قتل کردیا گیا۔ اس پولیس آفیسر نے پچھلے چند سالوں میں کراچی میں کئی مبینہ قبائلی عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے اور ان میں سے چند ایک کو پولیس مقابلوں میں مارنے کے حوالے سے کافی شہرت حاصل کی تھی۔اس قتل کے فوراً بعد راحیل-نواز حکومت کے چمچوں نے اس پولیس آفیسر کو "شہید" قرار دے دیا اور قبائلی عسکریت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کی بحث شروع کردی گئی۔ اس کے ساتھ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار فوج کے سربراہ نے ایک پولیس آفیسر کے قتل پر تعزیتی پیغام جاری کیا اور اس کی قبر پر فوج کے سربراہ کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔

تبصرہ: کراچی میں 2000 سے لے کر اب تک کئی پولیس افسران کو قتل کیا جاچکا ہے۔ ان قتل کیے جانے والے پولیس افسران میں اکثریت ان کی ہے جنھوں نے نوے کی دہائی میں ایک سیاسی جماعت کے خلاف آپریشن میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، لیکن آج تک ان میں سے کسی پولیس آفیسر کے قتل کے خلاف حکومتی گماشتوں نے نہ تو انھیں شہید قرار دیا، نہ ان کے قاتلوں کے خلاف کسی بھر پور آپریشن کی بحث شروع کی اور نہ ہی فوج کے سربراہ کی جانب سے باضابطہ طور پر آئی.ایس.پی.آر کی جانب سے تعزیتی پیغام جاری کیا گیا۔ چوہدری اسلم کے قتل کے بعد جس طرح کراچی میں سوات طرز کے فوجی آپریشن کی بحث شروع کی گئی ہے وہ اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ اس قتل کا مقصد نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کو پاکستان کے شہروں تک پھیلانے کے لیے رائے عامہ ہموار کرنا ہے۔
جب سے امریکی ہدایت پر حکومت اور قبائلی عسکریت پسندوں کے درمیان مذاکرات کا اعلان ہوا ہے فوج، پولیس، سیاست دانوں اور شہری و فوجی تنصیبات پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ قبائلی علاقوں کے مسلمانوں سے مذاکرات کا مقصد پاکستان میں امن کا قیام قطعاً نہیں ہے بلکہ افغانستان سے محدود امریکی انخلاء کے منصوبے پر قبائلی مسلمانوں کو قائل کرنے کے لیے مجبور کرنا ہے۔ اس مقصد میں امریکہ کو کامیاب کروانے کے لیے، راحیل-نواز حکومت ایک طرف تو مختلف سیاسی، مذہبی اور سابق فوجی شخصیات کو قبائلی مسلمانوں کے پاس بھیج رہی ہے جو بظاہر امریکہ مخالف ہونے کی شہرت رکھتے ہیں تا کہ انھیں امریکی منصوبے پر قائل کرنے کی کاشش کریں جبکہ دوسری جانب راحیل-نواز حکومت نے ایسے عناصر کو کھلی چھوٹ فراہم کررکھی ہے جو ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے ساتھ مل کر کام کرسکیں اور وہ فوجی و شہری تنصیبات پر حملے کرسکیں تا کہ اگر قبائلی مسلمان امریکی منصوبے کو قبول کرنے سے انکار کریں تو ان کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیےدرکار عوامی رائے عامہ پہلے سے ہی موجود ہو۔
دشمن امریکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات اللہ، اس کے رسولﷺ اور ایمان والوں کے ساتھ خیانت ہے۔ افواج پاکستان کے مخلص افسران پر فرض ہے کہ وہ اس شیطانی سازش کو ناکام بنائیں اور اللہ، اس کے رسول ﷺ اور مسلمانوں سے وفاداری کو ثابت کرنے کے لیے خلافت کے قیام کے لیے بیعت دیں۔ ربیع الاول کے اس بابرکت مہینے میں مدینہ کے انصار نے پہلی اسلامی ریاست قائم کی تھی تو کیا ہی خوش نصیب ہوں گے آج کے انصار جن کے ہاتھوں دوسری اسلامی ریاست قائم ہوگی اور رسول اللہ ﷺ کی بشارت ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ "پھر خلافت قائم ہو گی نبوت کے طریقے پر" پوری ہو گی اور یقیناً اللہ کے لیے یہ بالکل بھی مشکل نہیں۔

 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک