بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر/ ولایہ پاکستان:
11 رمضان
- ذاتی دولت میں اضافے کے لئے ہماری کوششیں کہیں ہمیں امت کے دکھوں کا مداوا بننے سے روک نہ دیں
اور مسلمان کو یہ جان لینا چاہیے کہ دولت کی خواہش کو کسی بھی وقت اورکسی بھی صورت میں اچھے اعمال کی کوشش پر حاوی نہیں ہونا چاہیے، خصوصاً ایک ایسے وقت میں جب اس کے اچھے اعمال اس پیاری امت کی صورتحال کو مکمل طور پر بدل سکتے ہوں اور اس کو تباہی و بربادی سے نکال کر امن و خوشحالی کے دور میں لے جاسکتے ہوں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
-
الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِينَةُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَالْبَاقِيَاتُ الصَّالِحَاتُ خَيْرٌ عِندَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَخَيْرٌ أَمَلًا
-
"مال و اولاد تو دنیا ہی کی زینت ہے، البتہ باقی رہنے والی نیکیاں تیرے رب کی نزدیک ثواب اور (آئندہ کی) اچھی توقع کے لحاظ سے بہت بہتر ہیں"(الکھف:46) ۔
-
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے اس ارشاد پر غور کرنا چاہیے،
-
يَوْمَ لا يَنْفَعُ مَالٌ وَلا بَنُونَ * إِلاَّ مَنْ أَتَى اللَّهَ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ
-
"جس دن کہ مال اور اولاد کچھ کام نہ آئے گی۔ لیکن فائدے میں وہی رہے گا جو اللہ تعالیٰ کے سامنے قلبِ سلیم لے کر جائے"(الشعراء:89-88)
Thursday, 11 Ramadan 1440 AH - 16 May 2019 CE