واشنگٹن ڈی سی میں بنگلہ دیشی سفارت خانے کے سامنےروہنگیا مسلمانوں کی فوری مدد کے لئےعملی اقدامات لینے کے لئے احتجاج
- Published in پریس رلیز
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں کئی لوگ بنگلہ دیشی سفارت خانے کے سامنے اکٹھے ہوئے اور بنگلہ دیش حکومت کی اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد سے دستبرداری پر احتجاج کیا جنہیں اغوا کیا جاتا ہے ، قتل کیا جاتااور بدھسٹ بھکشوؤں اور قوم پرستوں کے ہاتھوں انہیں سزائیں دی جاتی ہیں جبکہ انہیں میانمار حکومت کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔
گروپوں کی باہمی لڑائی سے انسانی حادثہ رونما ہو نے کا خطرہ ہے
- Published in شام
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
نوید بٹ کے اغوا کو تین سال مکمل ہوگئے راحیل-نواز حکومت کا داعیان اسلام پر ظلم خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتا
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
آج پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کے اغوا کو تین سال مکمل ہوگئے ہیں۔ نوید بٹ کو 11 مئی 2012 بروز جمعہ اس وقت ان کے گھر کے باہر سے حکومتی ایجنسیوں نے دن دھاڑے ان کے تین بچوں کے سامنے اغوا کیا تھا جب وہ نماز جمعہ سے قبل انہیں اسکول سے لے کر اپنے گھر کے دروازے پر پہنچے ہی تھے۔
حکمرانوں اور ان کے غنڈوں کی یہ "بہادری"ہے کہ وہ ایک نہتے انسان کو تین سال بعد بھی نہ تو چھوڑنے پر تیار ہیں اور نہ ہی اسے کسی عدالت کے سامنے پیش کرنے کی ہمت کررہے ہیں۔ کیا ان غدار ایجنٹ حکمرانوں اور ان کے غنڈوں کی بہادری صرف معصوم اور نہتے مسلمانوں کے لئے ہی مخصوص ہے۔ جب کفار ان کی آنکھوں کے سامنے اسلام، رسول اللہﷺ اور مسلمانوں کی بے حرمتی کرتے ہیں تو یہ اُن کے سامنے بھیگی بلی بن جاتے ہیں اور اُن سے اپنی غداریوں کے عوض تمغے اور گارڈ آف آنر وصول کرتے ہیں۔ جب بھارت اور امریکہ ہمارے فوجیوں اور شہریوں کو سرحدوں پر قتل کرتے ہیں تو شیر کی طرح دھاڑتے ہوئے ان پر ٹوٹ پڑنے کی جگہ بکری کی طرح ممیاتے ہوئے ایک کمزور مذمتی بیان جاری کرنا ہی کافی سمجھتے ہیں۔
راحیل-نواز حکومت نوید بٹ کو تین سال سے مسلسل قید میں رکھ کر اور اس دوران درجنوں حزب کے شباب کو اغوا اور گرفتار کر کے یہ جان چکی ہو گی کہ ان کا ظلم و ستم نہ تو حزب اور اس کے شباب کو خوفزدہ کرسکا اور نہ ہی خلافت کی دعوت کو پاکستان کے کونے کونے تک پہنچنے سے روک سکا ہے۔ ان میں اگر تھوڑی سی بھی ایمان کی چنگاری ہوتی تو جان لیتے کہ یہ تو اللہ کی دعوت ہے جسے پوری دنیا مل کر بھی روک نہیں سکتی اور اگر ان میں تھوڑی سی بھی عقل ہوتی تو صرف ازبکستان کی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے ظلم و ستم سے باز آجاتے جہاں کریموف نے آٹھ ہزار سے زائد حزب کے شباب کو سات سے پندرہ سال تک کی قید میں ڈالا اور ان میں سے درجنوں کو دوران قید بدترین تشدد کر کے قتل کردیا لیکن اس کے باوجود ازبکستان سے حزب اور اسلام کی دعوت کو ختم نہیں کرسکا بلکہ وہ پہلے سے بھی زیادہ وسیع ہوگئی۔
ہم راحیل-نواز حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر اسے رائی برابر بھی یقین ہے کہ انہیں اپنے رب کے سامنے پیش ہونا ہے تو اپنے عمل سے توبہ کریں اور نوید بٹ کو فوراً رہا کریں اور اس دعوت کی راہ میں کانٹے بچھانے سے باز آجائیں۔ حزب تم سے یہ مطالبہ صرف اس وجہ سے کررہی ہے کہ تم مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہو لہٰذا اس وقت سے پہلے توبہ کر لو جس کے بعد توبہ کے دروازے بند ہوجاتے ہیں ورنہ حزب اور اس کے شباب اللہ کی رضا پر راضی ہیں اور اس رب کائنات سے امید رکھتے ہیں کہ اس دنیاکی آزمائشوں کا بدلہ آخرت میں جنت الفردوس کی صورت میں دیں گے ۔ یہ جان لو اگر تم نے یہ قسم کھائی ہے کہ ہر صورت اپنے آقا امریکہ کی پوجا کرنی ہے تو ہم بھی اپنے رب سے یہ دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں استقامت نصیب فرمائے اور اگر رب کی رضا کے لئےموت بھی قبول کرنی پڑے تو بلا جھجک اسے گلے سے لگا لیں۔ یقیناً ایمان والوں کے لئے یہ سودا بہترین ہے ۔ تو پھر بتاؤ راحیل-نواز حکومت تمہارا کیا فیصلہ ہے؟ امریکہ کی اطاعت یا اپنے رب کی اطاعت؟
وَلاَ تَحْسَبَنَّ ٱللَّهَ غَافِلاً عَمَّا يَعْمَلُ ٱلظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ ٱلأَبْصَارُط مُهْطِعِينَ مُقْنِعِى رُءُوسِهِمْ لاَ يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَآءٌ
"اور مت یہ خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کررہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے۔ وہ ان کو اس دن تک کی مہلت دے رہا ہے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی(اور لوگ) سر اوپر اٹھائے دوڑ رہے ہوں گے، خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں لوٹ نہ سکیں گی اور ان کے دل(خوف سے) ہوا ہو رہے ہوں گے"(ابراھیم:43-42)
نوٹ: حزب التحریر نے اس موقع پر نوید بٹ کے بیوی بچوں کے ویڈیو پیغام بھی جاری کیے ہیں جنہیں اس لنک پر دیکھا جاسکتا ہے: pk.tl/1iMQ
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
پریس ریلیز میڈیا کے اداروں کو دعوت نامہ حزب التحریرعالمی میڈیا مہم "کریموف اسلام سے بُغض رکھتا ہے"کو کامیابی سے اختتام پزیر کررہی ہے
- Published in سینٹرل میڈیا آفس
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
کریموف، ازبکستان کا جابر، مسلسل اللہ سبحانہ و تعالٰی ، اس کے رسول ﷺ اور اللہ کی دعوت کو پہنچانے والے داعیان اسلام کے خلاف حالت جنگ میں ہے۔وہ حق و سچ کی آوازوں کو دبانے اور کچلنےکے لئے ہر حربہ استعمال کررہا ہے اور اسے اس سلسلے میں مغربی رہنماؤں ،جن کی قیادت امریکہ و روس کررہے ہیں، کی مکمل حمایت حاصل ہے کیونکہ اسلام کے خلاف کفر یکجان ہے۔ ان ریاستوں نے اس بات سے مکمل آگاہی کے باوجود کہ مجرم کریموف نے مسلمانوں خصوصاً حزب التحریرکے شباب کو ناقابل بیان بھیانک طریقے سے قتل عام کرتا ہے ، اس کے جرائم پر آنکھیں بند کررکھی ہیں اور اسے اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ اپنے شیطانی اعمال کو جاری و ساری رکھے۔
اندیجان میں13 مئی 2005 کو کریموف کے ہاتھوں ہونے والی قتل و غارت گری کے دس سال مکمل ہونے پر جس میں سات ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کردیا گیا تھا، ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ مرکزی میڈیا آفس حزب التحریرکی جانب سے منعقد ہونے والے مظاہرے میں شرکت اور اس کی نشر و اشاعت کے لئے تشریف لائیں:
مقام: لندن میں ازبکستان کے سفارت خانے کے سامنے/ 41 ہالینڈ پارک، لندن W11
تاریخ: ہفتہ 9 مئی 2015
وقت:صبح 11 بجے سے شام 1 بجے تک
ہم 25 اپریل 2014 بروز ہفتہ سے جابر کریموف کے جرائم کو نمایاں کرنے کے لئےشروع کی گئی عالمی میڈیا مہم کے اختتام کا اعلان کریں گے جس کا عنوان ہے:# کریموف ـاسلام ـسےـ بُغضـ رکھتاـ ہے
میڈیا کی جانب سے اٹھائے جانے والے سوالات کے جوابات عربی، انگریزی، روسی اور ازبک زبانوں میں دیے جائیں گے۔
اس مہم کی تفصیلات جاننے کے لئے اس لنک سے رجوع کریں:
http://hizb-ut-tahrir.info/info/english.php/contents_en/entry_46501
عثمان بخاش
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
پریس ریلیز ازبکستان کا جابر"فرغانہ " کے بازاروں میں آنے والی خواتین کے دو پٹے نوچ رہا ہے
- Published in سینٹرل میڈیا آفس
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
ریڈیو" آزاد لیک" کے بعض ذرائع نے کہا ہے کہ قوقان کے بعد مرغلان شہر میں سول کپڑوں میں ملبوس نیشنل سیکورٹی ادارے کے اہلکاروں نے عورتوں سے دو پٹے اُتارنے کا مطالبہ کیا۔ یہ دونوں ازبکستان کے شہر ہیں جہاں خواتین کے سروں سے زبردستی دوپٹے اتارے جاتے ہیں۔ اس بد ترین جرم کا آغاز 22 اپریل 2015کی صبح کیا گیا۔ ریڈیو کو اپنا نام ظاہر کئے بغیر چشم دید آدمی نے بتایا کہ عورتیں دو پٹوں کو اتارنے پر مجبور کی گئیں،جو خاتون مزاحمت کرتی ،تو سول پولیس اس کو قید کرنے یا پولیس کورٹ کے حوالے کرنے کی دھمکی دیتی ۔ اب مارکیٹ میں کوئی ایک بھی دو پٹہ پہنی ہوئی عورت نظر نہیں آتی ، خواہ گاہک ہو ں یا دکاندار۔ عینی شاہدین بتاتے ہیں کہ "لوگ یہ دیکھ دیکھ کررو رہے تھے اور میں خود بھی رویا جب میں نے دیکھا کہ بڑی عمر کی عورتیں بھی اپنے دو پٹے اتار کر بازار میں آتی ہیں!"۔
بلا شبہ وسط ایشیائی حکمران محض کٹھ پتلیاں ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے سے آگت نکلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ حکمران روس اور امریکہ جیسے اپنے کافر آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے یہ کام کرتے ہیں بجائے اس کےکہ وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضا و خوشنودی کے لئے کام کرتے ....اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام کے داعیوں پر ظلم وستم اور ان کا تعاقب اور سخت قسم کے احکامات دے کر ان کو جیلوں میں ڈالنے ، ان کو سزا دینے بلکہ ان کو قتل کردینے تک کے جرائم ناکافی تھے جو ازبکستان کےسرکش اوردشمنِ اسلام کریموف کی کرتوتوں میں ہمیں نظر آتےہیں یہاں تک کہ ان کی دشمنی اور عداوت کا دائرہ پاکدامن اور معزز مسلمان خواتین تک بڑھ گیا ۔ یہ حکومت ان کا بھی پیچھا کرتی ہے اور ان کو بھی جیلوں میں ڈالتی رہتی ہے ، ان کو سزائیں دے رہی ہے ، جبکہ کچھ خواتین نےتشدد اور ایذاؤں کا سامنے کرتے کرتے اپنے مرد بھائیوں کی طرح جام شہادت نوش بھی کیا..... اور اب یہ حکومت ان کے دین کی علامت اور ان کے لباس کے معاملے میں ان کا پیچھا کررہی ہے جو ا س بات کی دلیل ہے کہ ان لوگوں کی اسلام دشمنی کتنی پختہ اور قدیم ہے۔
2012 کے اوائل سے ازبکستان میں دوپٹوں اورعباؤں(جلبابوں) کی فروخت پر پابندی لگائی گئی اور باپردہ خواتین کے عوامی اداروں میں داخل ہونے پر بھی پابندی لگائی گئی ۔ پردہ کرنے والی ملازم پیشہ خواتین پر سات مہینوں کی تنخواہ کے برابر جرمانہ عائد کیا گیا اورملازمت سے سبکدوش بھی کیا گیا۔ اسی طرح ازبکستان میں کالے رنگ کا جلباب ممنوع قرار دیا گیا ۔ اسی طرح تاجکستان ، قرغیزستان ، آذربیجان اور قازقستان میں جلبا ب اور خمار پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پس اے وسطی ایشیا کے مسلمانو، بالخصوص تم میں سے مرد وں سے ہم کہتے ہیں ، تم کس طرح اپنی ماؤں ،بیٹیوں ، بہنوں اور اپنی بیویوں کے سروں پر سے دوپٹے اتارے جانے کو برداشت کرسکتے ہو جبکہ تم غیرتمند مسلمان ہو! کیاتم جانتے نہیں ہو کہ عورت ایک عزت ہے جس کی حفاظت ضروری ہے! تم اس فاسد جمہوری حکومت سے کیسے راضی ہو جو باپردہ خواتین کا پیچھا کرتی ہے اور بناؤ سنگار کا مظاہرہ کرنے والی عورتوں کے لئے کوئی پابندی نہیں؟ ! کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ یہ فاسد نظام ختم ہو اور اس کی جگہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کی ریاست قائم ہو!
یقیناً منکر کو تبدیل کرنے کا ایک ہی راستہ ہے جو ہمیں ہمارے نبی محمد ﷺ دکھا کر گئے اور جس پر حزب التحریر گامزن ہے ، جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتی اور جس کے ساتھ کام کرنے کی ہم تمہیں دعوت دیتے ہیں تاکہ بنیادی تبدیلی لائی جاسکے،یہی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے :
﴿قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّه فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمْ اللَّه وَيَغْفِر لَكُمْ ذُنُوبكُمْ﴾.
" آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم اللہ کےساتھ محبت کرتے ہو تو تم میری اطاعت کرو اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہوں کو معاف کردے گا"(آل عمران:31)۔
اور اے وسطی ایشیا کے حکمرانو ! ہم تمہیں یاد دلانا چاہتے ہیں کہ تم ان مسلمانوں کی اولاد ہو جنہوں نے اپنے لئے دین اسلام کو پسند کرکے قبول کیا اور روسی استعماری کے آنے پر انہوں نے اس دین کو نہیں چھوڑا بلکہ وہ اس پر ثابت قدم رہے اور اس کا دفاع کرتے رہے اوراسی راہ میں شہادت سے ہمکنار ہوئے۔ پس تم ان لوگوں میں سے مت ہوجاؤں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ﴾
" اور جو اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات کے ذریعے فیصلہ نہ کریں تو ایسے لوگ ہی کافر ہیں "( المائدۃ:44)
بلکہ تمہیں ان لوگوں میں سے ہونا چاہئے جن پر اللہ تعالیٰ کا یہ قول جچتا ہے کہ :
﴿وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَآ أَنزَلَ اللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ﴾.
" اور یہ کہ (آپﷺ)ان کے درمیان اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکامات) کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں اور ان سے محتاط رہیں کہ کہیں یہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ بعض (احکامات ) کے بارے میں آپ ﷺ کو فتنے میں نہ ڈال دیں"(المائدۃ: 49)۔
شعبۂ خواتین
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
اوفا میں سیکورٹی ادارے حزب التحریر کے ممبران کے خلاف من گھڑت عدالتی مقدمات کے ذریعے مسلسل "دہشت گردی کے خطرے " کو بڑھاوا دے رہے ہیں
- Published in پریس رلیز
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
انٹیلی جنس سروسز ((FSB نے 23 اپریل 2015 کو چیلیابنسک میں حزب التحریر کے ایک رکن کی گرفتاری کا اعلان کیا۔سیکورٹی سروسز کو اس کی گھر کی تلاشی کے دوران اسلامی کتابوں کے سوا کچھ نہ ملا۔ سیکورٹی فورسز نے اس کے خلاف رشین فیڈریشن کے کریمنل کوڈ کے آرٹیکل 205.5 کے مطابق عدالت میں مقدمہ دائر کیا جس کے متن میں " دہشت گرد تنظیم کی سرگرمیوں میں شرکت" درج کیا گیاہے۔
روسی انٹیلی جنس ((FSB چیف اور(NAC) بور تنیکوف نے ایک میٹنگ کے دوران جو اروال کے علاقے میں دہشت گردی کے خلاف کام کرنے پر بحث کے لئے منعقد کی گئی تھی ،حزب التحریر کا ذکر کیا اور اس کے بارے کچھ اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ "علاقے کے اندراجنبی دہشت گردوں اور بنیاد پرست تنظیموں کی سرگرمیاں ہورہی ہیں۔ گزشتہ سال میرے علاقے نیجنی فارتوفسک اور چیلیا بنسک میں عالمی دہشت گرد تنظیم حزب التحریر سے منسلک سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں اور اس کے 19 اراکین کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کے لئے مقدمات دائر کئے گئے "۔ یوں اروال کے علاقے میں یہ کاروائیاں حزب التحریر کے داعیوں کے خلاف جنگ کی گواہ ہیں جنہوں نہ تو ماضی میں معاشرے کے لئے خطرات پیدا کئے نہ ہی مستقبل میں وہ خطرہ ہیں۔
حسب عادت ان بیانات کے بعد گرفتاریوں کی رپورٹیں آئیں جو خطرے کے خلاف سیکورٹی فورسز کی "کامیابی" کا ڈھنڈورا پیٹ رہی تھیں۔ چیلیا بنسک میں فیڈرل یونین کی طرف سے گرفتاریوں کے مطالبات سے یہ حقیقت آشکارا ہوتی ہے کہ فیڈرل میڈیا (روسبالٹ ) اور TASS نے سب سے پہلےگرفتاری پر روشنی ڈالی اورویڈیو کلپ جاری کی۔
ہم یا د دلاتے ہیں کہ روس دنیا کا وہ واحد ملک ہے جوحزب التحریر کو دہشت گرد جماعت سمجھتا ہے اور ایسے مواد کی موجودگی پر جو ان کی نظر میں دہشت گردی سے متعلق ہو تا ہے ،اس کے اراکین کا پیچھا کرتا ہے۔ اس حقیقت کے باوجودکہ حزب التحریر کا دنیا میں کہیں بھی کسی دہشت گرد کاروائی سے تعلق ثابت نہیں کیا جاسکتا اور یہ عدالتی مقدمات بھی من گھڑت اور سیکورٹی فورسز کے جھوٹ پر مبنی ہوتے ہیں جبکہ پوری دنیا اس جھوٹ میں ان کی مکمل حمایت کرتی ہے ۔ لیکن اگر ان شریروں کے ہاتھ میں سب کچھ ہوتا تو روس میں اسلام کی واپسی کی کوئی گنجائش نہیں تھی ۔ مگر ہم دیکھتے ہیں کہ رشین فیڈریشن کے مختلف علاقوں میں تمام تر ظلم وستم اور اسلام دشمن پالیسی کے باوجود ، مسلمان اپنے دین کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں جبکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ان کو اپنی اقدار کے دفاع کا حق دیا ہوا ہے۔ ارشاد ربانی ہے:
﴿وَلَوْلا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَبِيَعٌ وَصَلَوَاتٌ وَمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيهَا اسْمُ اللَّهِ كَثِيرًا وَلَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ﴾.
"اور اگر اللہ لوگوں کے ایک گروہ( کے شر ) کو دوسرے کے ذریعے دفع نہ کرتا رہتا تو خانقاہیں اور کلیسا اور عبادت گاہیں اور مسجدیں جن میں اللہ کا کثرت سے ذکر کیا جاتا ہے ، سب مسمار کردی جاتیں ، اور اللہ ضرور ان لوگوں کی مدد کرے گا جو اس ( کے دین ) کی مدد کریں گے ۔ بلا شبہ اللہ بڑی قوت والا ، بڑے اقتدار والا ہے" ( الحج : 40)۔
بے شک اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے صبر کرنے والے مسلمانوں کے ساتھ نصرت ومدد کا وعدہ کیا ہے اورجو لوگ اتباع حق کے راستے میں ان کے لئے رکاوٹ بنتے ہیں ،ان کا ذکر ان الفاظ میں کیا ہے،
﴿وَلَقَدْ جَاءَ آلَ فِرْعَوْنَ النُّذُرُ * كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا كُلِّهَا فَأَخَذْنَاهُمْ أَخْذَ عَزِيزٍ مُقْتَدِرٍ﴾
"اورفرعون کے خاندان کے پاس بھی تنبیہات آئیں، انہوں نے ہماری تمام نشانیوں کو جھٹلادیا تھا ، اس لئے ہم نے ان کو ایسی پکڑ میں لیا جیسی ایک زبردست قدرت والے کی پکڑ ہوتی ہے" (القمر: 41-42)۔
روس میں حزب التحریر کا میڈیا آفس