السبت، 28 جمادى الأولى 1446| 2024/11/30
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

خلافت کا قیام امریکی راج کا اختتام راحیل-نواز حکومت افغانستان میں امریکی قبضے کو مستحکم کرنے کے لئے مجاہدین پر بھرپور دباؤڈال رہی ہے

راحیل-نواز حکومت افغانستان میں امریکی قبضے اور خطے میں امریکی راج کو مستحکم کرنے کے لئے امریکہ کے خلاف لڑنے والے مجاہدین پر بھر پور دباؤ ڈال رہی ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب امریکہ عالمی اقتصادی بحران اور عراق و افغانستان کی دو انتہائی طویل جنگوں کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہے  اور یہ صاف نظر آرہا ہے کہ افغان حکومت  کسی صورت  امریکی مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتی، تو  راحیل-نواز حکومت نے خطے میں امریکی راج کو گرنے سے بچانے کے لئے اپنی خدمات پیش کردیں ہیں۔ اسی مقصد کے حصول کے لئے پہلے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن شروع کیا گیا کیونکہ  حقانی نیٹ ورک سمیت امریکہ کے خلاف لڑنے والے مجاہدین کے اہم ٹھکانے اسی علاقے میں موجود تھے اور پھر پشاور اسکول حملے کو جواز بنا کر نیشنل ایکشن پلان کے نام پر اس کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلا دیا گیا۔حکومت  فوجی آپریشن کے ساتھ ساتھ افغانستان میں امریکی مفادات کو یقینی بنانے کے لئے مجاہدین کے بعض گروہوں  پر امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لئے شدید دباؤ ڈال رہی ہے  اور پچھلے چند مہینوں میں راحیل-نواز حکومت کے سیاسی و فوجی اہلکاروں کی تواتر سے کابل یاترا اسی مقصد کے تحت ہے۔

راحیل-نواز حکومت کا یہ عمل پاکستان اور  افغانستان  کے مسلمانوں کی پیٹھ میں خنجر گھوپنے کے مترادف ہے۔ اس وقت جب خطے کے مسلمان اپنی عظیم ترین قربانیوں کی بدولت اس علاقے میں امریکی عزائم کو ناکام کرنے کے قریب پہنچ رہے ہیں تو ایک بار پھر پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے  مسلمانوں کے ساتھ کھڑا ہونے کے بجائےکافر صلیبیوں  کے ساتھ کھڑا ہونے کو ترجیح دی ہے۔ امریکہ کی افغانستان میں صورتحال کمزور ہے  جس کی وجہ سے افغان حکام اور امریکی قانون ساز امریکی صدر سے محدودانخلاء کی تاریخوں میں ردوبدل کا مطالبہ کررہے ہیں۔ لہٰذا نئے امریکی سیکریٹری دفاع ایشٹن کارٹر نے  اپنے حالیہ  کابل کے دورے کے دوران یہ کہا ہے کہ امریکہ اس بات کے لئے تیار ہے کہ کچھ اڈوں کو بند کرنے میں تاخیر کردی جائے اور مزید فوج کو افغانستان میں  تعینات رکھا جائے۔

حالیہ دونوں میں امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری اور افغان صدر غنی کے جانب سے افغانستان میں نام نہاد امن کے قیام کے لئے راحیل -نواز حکومت کی کوششوں کی انتہائی تعریف و توصیف کرنااس بات کی واضح دلیل ہے کہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے پاکستان کے سیاسی و فوجی وسائل مخلص مجاہدین کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے اور امریکی شرائط کو قبول کرنے  پر مجبور کرنے کے لئے لگا دیے ہیں۔ حزب التحریر پاکستان ا ور افغانستان کے عوام اور افواج میں موجود مخلص افسران کو یہ بتا دینا چاہتی ہے کہ یہ سوچ انتہائی خطرناک ہے کہ اگر امریکہ کا مجاہدین کے ساتھ کوئی معاہدہ ہوجائے تو اس کے نتیجے میں پاکستان اور افغانستان میں امن قائم ہوجائے گا، ایسی سوچ رکھنے والوں کو عراق کی صورتحال کو سامنے رکھنا چاہیے جہاں آج کے دن تک مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے۔ خطے میں امن امریکہ کی موجودگی کو ختم کرنے سے ہی قائم ہو گا اور ایسا صرف خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

 

شہزاد شیخ

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

حزب التحریر ولایہ پاکستان پولیس سول لائینز لاہور پر حملے کی شدید مذمت کرتی ہے پاکستان سے امریکی و بھارتی موجودگی کا خاتمہ کرو جو قتل و غارت گری کی وجہ ہے

آج 17 فروری 2015 کو لاہورپولیس کے ہیڈکواٹر ، پولیس سول لائینز قلع گجر سنگھ کے مرکزی دروازے کے پاس بم دھماکہ کیا گیا۔کم ازکم آٹھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی غیر واضح لوگوں نے قبائلی مسلمانوں کی نمائندی کا دعویٰ کرتے ہوئے مسلمانوں کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ حزب التحریر اس گھناؤنے جرم کی مذمت کرتی ہے اور یہ بتانا چاہتی ہے کہ یہ بم دھماکہ اس دن ہوا ہے جب آج اوبامہ انتظامیہ کی جانب سے ایک بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس منعقد کی جارہی ہے جس میں پاکستان کے وزیر داخلہ بھی شریک ہیں۔ یقیناً اس بم دھماکے کا آج ہی ہونا محض اتفاق نہیں ہے بلکہ یہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے تاکہ پاکستان میں امریکہ کے خونی عزائم کو پورا کیا جاسکے۔

اوبامہ انتظامیہ کبھی بھی پاکستان میں امن و سلامتی کو قائم نہیں ہونے دے گی اور حکومت کی جانب امریکہ کی اندھی تقلید پاکستان اور اس کے عوام کے لئے مزید دکھ اور مصائب کا ذریعہ ہی بنے گی۔ حزب التحریر مسلمانوں کو یاد دہانی کراتی ہے کہ اس قسم کے شیطانی حملے اور قتل و غارت گری امریکی و بھارتی انٹیلی جنس کرواتے ہیں تا کہ خطے میں اپنے مفادات کو آگے بڑھا سکے۔ وہ لوگ جو معاملات سے باخبر ہیں اس بات کو جانتے ہیں کہ کئی سال قبل امریکی و بھارتی انٹیلی جنس کمزورقبائلی نیٹ ورکس میں داخل ہو گئی تھی اور ان میں موجود نا سمجھ اور ناآشنا لوگوں کو بھڑکاتے ہیں کہ وہ اپنی بندوقوں کا رخ افغانستان میں قابض صلیبیوں سے موڑ کر اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے خلاف کرلیں۔ اس کے علاوہ حزب التحریر حکومت کی پر زور مذمت کرتی ہے کہ جس نے غیر ملکیوں کو ہماری سرزمین پر اپنے پنجے جمانے اور اس قسم کے حملے کروانے کی آزادی فراہم کررکھی ہے۔ ایک طرف تو حکومت اس بات کا دعویٰ کرتی ہے کہ وہ امریکی و بھارتی ایجنٹوں سے لڑ رہی ہے جبکہ دوسری جانب حکومت نے امریکہ و بھارت کو اپنے مزموم عزائم کی تکمیل کے لئے پاکستان میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کی مکمل آزادی فراہم کررکھی ہے۔

حزب التحریر ان قبائلی مسلمانوں سے مطالبہ کرتی ہےجو افغانستان میں قابض امریکی افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں کہ وہ اس قسم کے وحشیانہ حملوں کی بھر پور مذمت کریں۔ انہیں کسی صورت اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ ان کے وکیل بن کر وہ لوگ بات کریں جو اسلام کے متعلق کچھ نہیں جانتے بلکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کرتے ہوئے امریکی و بھارتی منصوبے کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ اور حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افراد کو پکارتی ہے کہ آپ ہی ہیں جو اس بات کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ معاملات کو اللہ سبحانہ و تعالٰی کے احکام کے مطابق صحیح کردیں۔ سانپ کے سر کو کچل دیں اور پاکستان کو امریکی و بھارتی وجود سے پاک کردیں۔ اور آپ جانتے ہیں کہ عملی طور پر یہ اسی وقت ہو سکے گا جب آپ پاکستان میں خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرہ فراہم کریں گے۔

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

Read more...

امریکی راج کا خاتمہ کرو، خلافت کو قائم کرو معزز خواتین کی گرفتاری خلافت کے قیام کو روک تو نہیں سکتی لیکن ان حکمرانوں پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غضب کو دعوت ضرور دیگی

ایک ایسے وقت پر جب امریکہ کی ریپبلکن جماعت کے قائدین ، صدر اوبامہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اسلام کے خلاف جنگ قرار دینے کا مطالبہ کررہی ہے، راحیل-نواز حکومت واشنگٹن کی چاکری میں نئی پستیوں میں گرگئی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت، جس کا مقصد افغانستان میں امریکہ کے خلاف جہاد کو ختم کرنا اور پاکستان میں خلافت کے قیام کو روکنا ہے، 11 فروری کوحکومت نے جگرانوی خاندان کے مردوں کے ساتھ ساتھ ان کی خواتین کے خلاف گرفتاری کی چارج شیٹ جاری کردی۔ پھر 13 فروری کو نماز جمعہ سے قبل حکومت کے غنڈوں نے مظلوموں کی بد دعائیں لیں جن کی دعائیں اللہ سبحانہ و تعالٰی لازمی قبول فرماتے ہیں جب وہ جگرانوی خاندان کے گھر کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے اور ان کی ایک رشتہ دارخاتون کو اس وقت گرفتار کیا جب خاندان کے دیگر افراد و خواتین ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست جمع کروارہے تھے۔ یہ ماں اپنے چھوٹے سے معصوم بچے کے ساتھ اب جابروں کی کال کوٹھری میں ہے اورظلم کی انتہا یہ ہے کہ یہ بچہ معذور بھی ہے۔ حزب التحریر اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ یہ انتہائی گھٹیہ قدم وزیر داخلہ کے دورہ امریکہ کے اعلان کے فوراً بعداٹھایا گیا ہے تا کہ دنیا کی صفِ اول کی صلیبی قوم کی خدمت میں نذرانہ پیش کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ حزب التحریر اس بات کی بھی نشان دہی کرتی ہے کہ جس وقت گلبرگ میں جگرانوی خاندان کے گھر کے تقدس کو پامال کیا جارہا تھا ، گلبرگ میں ہی موجود امریکی پرائیوٹ تنظیم ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے اڈوں کو ہاتھ تک نہیں لگایا گیا۔


اے پاکستان کے مسلمانو! اے امت مسلمہ کے بھائیو، بہنو، بیٹو اور بیٹیو! جگرانوی خاندان ایک معزز مسلم خاندان ہے۔ نسل در نسل یہ خاندان حکمت کے پیشے سے وابستہ ہے اور بیماروں اور غریبوں کوعلاج کی فکر سے نجات دلاتا آرہا ہے۔ ان کے بڑے گھر میں کئی خاندان رہتے ہیں جو اسلام پر سختی سے عمل اور خواتین کی عزت و عفت کی حفاظت کرتے ہیں۔ پاکستان میں رہنے والے کسی بھی خاندان میں مردوں کا اسلام کے لئے جدوجہد کرنا کوئی انہونی بات نہیں ہے۔ اسی طرح اس خاندان میں بھی کچھ حزب التحریر کے اراکین ہیں جو افواج سے خلافت کے قیام کے لئے نصرۃاور غیر ملکی قابضین کے خلاف حرکت میں آنے کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ کچھ افراد دیگر دینی سرگرمیوں سے وابستہ ہیں ۔
لیکن حکومت کی نگاہ میں اللہ سبحانہ و تعالٰی اور اس کے رسولﷺ کی جانب سے عائد کیے گئے فرائض کی ادائیگی جرم ہے۔ تواتر سے حزب التحریر کے اراکین کو گرفتار کیا جاتا ہے یہاں تک کے انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے اور ان میں جگرانوی خاندان کا متقی بیٹا سعد جگرانوی بھی شامل ہے جو پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے چیرمین ہیں۔ ماضی میں بھی کئی بار حکومت کے غنڈے ان کےگھر کے باہر گھومتے پھرتے اور داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے ہیں لیکن گھر کے لوگوں نے ان کی اس کوشش کو ناکام بنایا جن میں ان کی بہادر اور صابر خواتین اور معزز ہمسائے بھی شامل ہیں۔ لہٰذا انتقام کے طور پر حکومت نے مسلم خاندان کی روایات کو پامال کیا اور خواتین کی توہین کی اور ایمان والوں کی بد دعائیں لیں۔


اے پاکستان کے مسلمانو! اے محمد بن قاسم، ٹیپو سلطان اور غازی علم الدین کی قوم! حکومت نے امریکہ کی اطاعت میں اس چیز سے اپنی نگاہ پھیر لی ہے جسے ہم اللہ کی اطاعت اور رضامندی کے حصول کے لئے انتہائی اہم تصور کرتے ہیں۔ اب وہ اچھے مسلمان خاندانوں کو خوفزدہ کرنا چاہتی ہے تا کہ وہ اسلام کے نفاذکی جدوجہد سے دستبردار ہو جائیں۔ یہ حکومت برطانوی راج کی پیروی کررہی ہے جس نے مسلمانوں کو اپنے سامنے جھکانے کے لئے بھر پور طاقت کا استعمال کیا لیکن مسلمانوں نے اپنے ایمان کی طاقت سے اسے اس خطے سے نکال باہر کیا۔ یہ حکومت امریکی راج کی پیروی کرتی ہے جبکہ جانتی ہے کہ امریکہ اسلام سے نفرت کرتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِنْ دُونِكُمْ لَا يَأْلُونَكُمْ خَبَالًا وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ ۚ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ ۖ إِنْ كُنْتُمْ تَعْقِلُونَ

"اے ایمان والو! ایمان والوں کے سوا کسی اور کو اپنا دوست مت بناؤ، دوسرے لوگ تمہاری تباہی میں کوئی کمی نہیں چھوڑتے، وہ چاہتے ہیں کہ تم مشکلات میں مبتلا ہو۔ نفرت ان کے چہروں سے واضح ہے اور جو کچھ ان کے سینوں میں پوشیدہ ہے وہ اس سے بھی زیادہ شدید ہے۔ ہم نے عقل والوں کے لئے اپنی آیات بیان کردیں"(آل عمران:118)۔

حکومت کفار کی خوشنودی کے حصول کی کوشش کررہی ہے جبکہ وہ کبھی بھی خوش نہیں ہوں گے جب تک مسلمان اسلام سے دستبردار نہ ہو جائیں۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،

وَلَنْ تَرْضَىٰ عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ

"یہود و نصاریٰ آپ سے کبھی راضی نہ ہوں گے جب تک کہ آپ ان کے دین کی پیروی نہ کریں" (البقرۃ:120)۔


اے افواج پاکستان کے مخلص افسران!
ہم آپ کو اسلام کے حوالے سے آپ کی ذمہ داری کی یاد دہانی کروانا چاہتےہیں۔ یہ وہ ذمہ داری ہے جو اللہ سبحانہ و تعالٰی اور رسول اللہ ﷺ کی دعوت کے لئے حرکت میں آنا ہے۔ یہ ذمہ داری وہ ہے جس کے تحت مسلم خواتین کی عزت و عصمت کا تحفظ کیا جاتا ہے اور ایمان والوں کی دعائیں لی جاتی ہیں۔حزب التحریر آپ سے مطالبہ کرتی ہے کہ خلافت کے قیام اور اس امریکی غلام حکومت کے خاتمے کے لئے نصرۃ فراہم کریں تا کہ آپ کو امریکہ و بھارت جیسے کھلے دشمنوں کے خلاف حرکت میں لایا جائے اور آپ اللہ کی خوشنودی کے لئے جہاد کریں اور شہید یا غازی کا رتبہ حاصل کریں۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

Read more...

حزب التحریر فلسطین نے ڈاکٹر مصعب ابو عرقوب کی گرفتاری پراپنا پہلا احتجاج کیا

حزب التحریر نے ارضِ مقدس فلسطین میں جنوب مغربی ہیبرون ( الخلیل) میں دورا کی عدالت کے سامنے اہم احتجاجی مظاہر ہ کیا۔ یہ احتجاجی مظاہرہ حزب التحریر کے میڈیا آفس کے رکن ڈاکٹر مصعب ابو عرقوب کی گرفتاری کے خلاف کیا گیا۔ ڈاکٹر مصعب کو جمعہ کے دن 7 فروری 2015فلسطینی اتھارٹی کی انٹیلی جنس ایجنسیز نے گرفتار کیا تھا۔
انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ان کی گرفتاری کے دوران اور اس کے بعد بھی دھوکہ دہی ، جھوٹ اور اتھارٹی کے قوانین کی مخالفت جیسے حربے استعمال کئےاورڈاکٹر ابوعرقوب کو ان کے گھر سےکسی عدالتی وارنٹ کے بغیراس بہانے گرفتار کرکے لے گئیں کہ ڈائریکٹر انٹیلی جنس سے صرف آدھا گھنٹہ کی ملاقات کرکے انہیں واپس بھیج دیا جائے گا۔ اس کے بعد ان کے اہل خانہ کو ان کے بارے میں غلط معلومات فراہم کیں اور بجائے اس کے کہ ان کو آج اتوار کے دن فلسطین اتھارٹی لاء کے مطابق علی الصبح عدالت میں پیش کرتے ،ان کو بغیر کسی ٹرائل کے اریحا جیل منتقل کردیا جس سے قطعی طور پر یہ ثابت ہوتا ہے کہ فلسطینی سیکورٹی ادارے اہل ِفلسطین کے خلاف غنڈہ گردی کے مرتکب ہورہے ہیں اور ان پر ڈرانے دھمکانے اور دہشت گردی کاقانون نافذکررہے ہیں کیونکہ یہی ان کے آقاؤں امریکیوں اور یہودی قابض قوت کی خواہش ہے۔
حزب التحریر زباں بندی کے اس پالیسی کو مسترد کرتی ہے جس کو اتھارٹی آزماتی رہتی ہےاور بشمول حزب التحریر کے شباب کےتمام اہل فلسطین کی سیاسی گرفتاریوں کی مذمت کرتی ہےاور اتھارٹی کی بداعمالیوں کے انکار میں اپنا سیاسی حق استعمال کرے گی جو مسجد اقصیٰ اور فلسطینیوں پر جارحیت کے بالمقابل اختیار کی جاتی ہیں جبکہ اس کے سیکورٹی ادارے اہلِ فلسطین کو خوفزدہ کرتے ہیں ۔

 

مقدس فلسطین میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

 

Read more...

جمہوریت ایک انتہائی مہلک بیماری ہے اس کا علاج کئے بغیر"مذاکرات" اور "منصفانہ انتخابات " کے ذریعے ملک کا کوئی روشن مستقبل ممکن نہیں

حزب التحریر ولایہ بنگلا دیش نے ڈھاکہ شہر میں نمازِ جمعہ کے بعد مرکزی مساجد کے باہر عوامی بیانات منعقد کیے۔ یہ بیانات سیاسی افراتفری کے متعلق دیے گئے جس نے بنگلا دیش کو موت کی ایک خوفناک وادی میں تبدیل کردیا ہےاور جس کا سبب عوامی پارٹی اور بنگلا دیش نیشنل پارٹی کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی اور ان کی تباہ کن پالیساں ہیں ۔ مقررین نے کہا کہ سیاسی میدان ہو یا میڈیا پر مباحث کے پروگرام، سیمینارز ہوں یا گول میز کانفرنسیں ہر جگہ "مذاکرات" اور "منصفانہ انتخابات" کی اصطلاح عام ہےکہ اس طریقے سےسیاسی افراتفری کو حل کیا جاسکتا ہے۔ درحقیقت ان جیسی تمام تجاویزاس مسئلے کی ظاہری علامات کاعلاج ہے جبکہ اس مسئلے کی جڑ کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔سچ یہ ہے کہ بنگلادیش جمہوریت کے طاعون میں مبتلا ہے، اور یہ ایسی بیماری ہے کہ جس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ اگر اس مرض کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا تو "مذاکرات" اور "منصفانہ انتخابات" کے ذریعے کسی روشن مستقبل کی امید نہیں کی جاسکتی ۔


جمہوریت نے کبھی بھی اچھے حکمران اور امن نہیں دیا ہے کیونکہ یہ نظام اللہ تعالیٰ کی شریعت کے بجائے مٹھی بھرمنتخب سیاسی اشرافیہ کو مطلق قانونی بنانے کا اختیار دیتا ہے۔ اسی لئے باہمی مقابلے میں جمہوری سیاسی پارٹیوں کا ہدف اقتدار کا حصول اور اس کی حفاظت ہوتاہے ،خواہ کسی بھی قیمت پر ہی کیوں نہ ہوجبکہ عام لوگ اس سیاسی فریب کاری وعیاری کی بھینٹ چڑھتے رہتے ہیں۔


یہ صورتحال اسلامی خلافت کے بالکل برعکس ہے جہاں حکمرانی کی بنیاد قرآن و سنت ہوتی ہے اور جہاں ذاتی مفاد کے حصول کے لئے سیاست کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہوتی۔ خلیفہ ،سیاسی پارٹیاں ، اور سیاستدان اکٹھے کام کرتے ہیں ،آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئےاپنی تمام تر جد وجہد کو بروئے کار لاتے ہیں، نہ کہ ان کی زندگیوں کو اجیرن بنانے کے لئے۔

مقررین نے لوگوں کو عوت دی کہ وہ مادی طاقت کی حامل فوج کے مخلص افسران سے یہ مطالبہ کرنے کے لئے اپنی آواز بلند کریں کہ وہ خلافت علیٰ منہاج النبوۃکے قیام کے لئےحزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔ مقررنین نے عوام کو حزب التحریر کے ساتھ تعاون کرنے اور اس کے ساتھ مل کر مخلص فوجی افسران سے رابطہ کریں کہ وہ جابر حسینہ اور موجودہ حکومتی نظام اور ہٹانے اور خلافت کے قیام کے لئے ان کی تنظیم کریں۔


ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریرکامیڈیا آفس
https://www.facebook.com/PeoplesDemandBD2

Read more...

اہل شام کی ثابت قدمی صلیبی مغرب ،اس کے حمایتیوں اور آلہ کاروں  کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکتی ہے

کسی بھی حقیقی تبدیلی ،ایجنٹ حکمرانوں اور ان کی حکومتوں کو جڑ سے اکھاڑنے  ،استعماری کافر،اس  کی کمپنیوں،سفارتخانوں اور عالم اسلام میں اس کے جاسوسوں کے ہاتھ کاٹنے  کی  تحریک سے برسر پیکار مغربی ممالک  بھر پور مال خرچ کر رہے ہیں۔۔۔ یہ ممالک اس  غلط فہمی میں مال خرچ کر رہے ہیں کہ یہ  نبوت کے طرز پر اس خلافت راشدہ  کے قیام کے ذریعے اسلامی زندگی کےاحیاء کو روک لیں گے  یعنی جس خلا فت کی بشارت  اللہ کے بندے اور رسول محمد ﷺ نے دی ہے ۔۔۔ اب مغر ب  بے تحاشہ مال خرچ کر رہا ہے جس کی مثال پہلے نہیں ملتی ،خواہ یہ بشار  حکومت کو نوٹوں  کی شکل میں یا  غذائی مواد اور ایندھن کی صورت میں یا پھر لبنان میں ایرانی تنظیم کو  اسلحہ فراہم کر کے تا کہ  وہ اہل شام کے خون بہانے کا سلسلہ جاری رکھے۔۔۔ جوں جوں یہ خباثت پر مبنی خرچہ بڑھ رہا ہے  شام کے مخلص لوگ بھی  اپنے کم وسائل کے ساتھ نظام کی تبدیلی کو روکنے کی  امریکہ اور اس کے کارندوں کے منصوبوں کے سامنے  چٹان  بنے ہوئے ہیں  ۔ وہ امریکہ  کی جانب سے خطے کو  خون میں نہلانے اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت  شام،عراق،لیبیا،یمن اور مصر میں  قتل و غارت  اور خون کی ہولی کھیلنے کی سازشوں کے سامنے  سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے ہوئے ہیں ! مغربی ممالک  جو کچھ خرچ کر رہے ہیں یہ ان کے لیے حسرت کا باعث ہوگا ،

﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ لِيَصُدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ فَسَيُنْفِقُونَهَا ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ يُغْلَبُونَ وَالَّذِينَ كَفَرُوا إِلَى جَهَنَّمَ يُحْشَرُونَ

"بے شک  کافر  اللہ کی راہ سے روکنے کے لیے  اپنا مال خرچ کرتے ہیں  ،وہ خرچ تو کر لیں گے مگر  یہ ان کے لیے وبال ہو گا اور پھر وہ مغلوب کیے جائیں گے  اور کافروں کو جہنم میں ہانک دیا جائے گا"(انفال:36) ۔

روس اور ایران نے  شام کے دیہاتوں اور شہروں میں  اپنے  ماہرین کی موجودگی کا اعتراف کر چکے ہیں جو وسیع پیمانے کے  تباہ کن منصوبوں کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔  عراق میں ماہرین کی تحقیقات یہ ثابت کر رہی ہیں کہ عراقی فوج   دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر  بھر پور عسکری قوت سے  پورے پورے دیہات اور بستیوں کو   صفحہ ہستی سے مٹارہی ہے ،جس کا اس کے سوا  کوئی عسکری اور اخلاقی جواز نہیں  کہ یہ امریکی حکم پر کیا جارہا ہے ،جس کو المالکی نے بھی  نافذ کیا اور  اس کا جانشین العبادی  اور اس کے شریک کار بھی یہی کر رہے ہیں۔ امریکہ  ہر اس چیز کو تباہ کر نا چاہتا ہے  جو اس کے خیال میں  عنقریب  اللہ کے اذن سے قائم ہو نے والی خلافت  کے  قیام،اس کی  بقا،اس کی ثابت قدمی اور ترقی میں   معاون ہو سکتی ہے۔ امریکہ یہ اس وجہ سے کر رہا ہے کہ ان کا بدبودار  سرمایہ دارانہ آئیڈیلوجی   کا پیمانہ  صرف  مادیت ہے ، اس لیے وہ اس غلط فہمی میں ہیں کہ اسلامی ریاست  بھی اسی چیز پر قائم ہو تی ہے جس پر  ان کی ریاستیں قائم ہیں۔  لیکن ان کے اندازے غلط ثابت ہوں گے،وہ نامراد ہوں گے اور ان کی امیدیں خاک میں مل جائیں گی۔ اسلام صرف اہل اسلام  کی جانفشانی اور اس کے  مخلص اور بیدار جوانوں کے عزائم کے بل بوتے پر قائم ہو تا ہے۔  رسول اللہ ﷺ  نے مدینہ منورہ  کی  ریاست قائم کرنے میں کسی موجودہ  انفراسٹریکچر یا  سپر اسٹریکچر  پر اعتماد نہیں کیا بلکہ    زبردست فکر کے علمبردار ایسے   جوان مردوں  پر اعتماد کیا  جن سے ریاست قائم ہو تی ہے اور وہی  اس کی صنعتی اور جنگی ڈھانچے کو  بام عروج پر پہنچاتے ہیں۔

اس لیے ہم امت کے حقیقی اور مخلص  انقلابیوں سے کہتے ہیں کہ ،

فکر ہی اسلحے  کا اساسی محرک ہے  وہی اسلحے کا لیے درست سمت کا تعین کرتی ہے ۔  اسی طرح ہم نے روم کو شکست دی  اور اسی طرح ہم نے فارس کی مجوسی سلطنت کو روند ڈالا۔  ہم نے ایسی منفرد  اسلامی ریاست قائم کی  جو تیرہ صدیوں تک  قائم رہی ۔  ہم اسلام کی زبردست ترقی یافتہ فکر  کے ذریعے ہی  مشرق اور مغرب کو  شکست کا مزہ چکا دیں گے۔  اسلحہ جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو  ان لوگوں کے ہاتھ میں ایک شر ہے جن کی کوئی فکر نہیں ۔  یہ درست فکر کے حاملین کے ہاتھ میں ہی اچھا لگتا ہے ،وہی  اس کے ذریعے اللہ کے اذن سے فتوحات حاصل کریں گے، اس اسلحے کے ساتھ ساتھ  مسلمانوں کے دل اپنے رب کے سامنے گڑ گڑا رہے ہوں گے اور ان کے باوضو ہاتھ اللہ کی مدد کی طلب میں  اٹھے ہوئے ہوں گے۔

حالیہ دنوں میں       جوبر ، الزبدانی اور شام کے دوسرے علاقوں  میں مخلص انقلابیوں  کی  کاری ضرب نے   حکومت اور اس کے کارندوں  کی جڑیں کھوکھلی کر دی  جس سے جن و انس میں سے سارے شیاطین  دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر ایک ہوگئے( یورپی یونین کے وفد نے 1/2/2015 کو بغداد میں الجعفری سے ملاقات کی ) اور انہوں نے قتل و غارت اور  تباہی میں  شام اور عراق کے مجرموں  کے ہاتھ بٹانے کی یقین دہانی کی؛ اس لیے  دمشق کے سرکش کی جانب سے اپنے درندوں اور حقیقی دہشت گردوں کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے  الزبدانی  میں مائع بموں کی بارش پر کوئی حیرانگی نہیں ،جبکہ  ثابت قدمی کی علامت  جو بر پر کیمیاوئی ہتھیاروں سے حملے جاری ہیں۔

اے صداقت کے پیکر اور  اسلام کی عزت کے محاذوں  کے شہسوارو! تم نے اپنے دشمن کو ناکوں چنے چبوا دئیے ،تم نے اسلام کے دشمنوں کو حواس باختہ کر دیا ہے، تم نے سیکولر جمہوری ریاست کی ان کے سازشوں کو چکناچور کر دیا ہے ،  ہوشیار تمہارا دشمن تمہارے درمیان پھوٹ ڈالنے میں کا میاب نہ  ہو ۔  قومی فوج بنانے کی امریکی اتحایوں کی دعوت تمہیں دھوکہ نہ دے  ایسی فوج  ان کے منصوبوں کو انجام دینے  اور تمہاری محنت پر پانی پھیرنے کا آلہ ہو گا  اور تم شام کو عمر بن عبد العزیز والا  شام بنانے میں کامیاب نہ ہو سکو گے،جب پرندوں کے لیے بھی پہاڑوں پر اناج ڈالا جاتا تھا۔  امانت کو ضائع مت کرو ورنہ  تم بھی اپنی مقبولیت سے ہاتھ دھو بیٹھو گے  جو کہ انشاء اللہ  تمہاری کامیابی کا ستون ہے۔  اللہ کی رحمت سے نا امید مت ہو   ،اسلام کے تمام دشمنوں کے ناکوں کو خاک آلود کر کے خلافت انشاء اللہ قائم ہونے والی ہے۔

﴿إِنَّهُمْ يَرَوْنَهُ بَعِيدًا وَنَرَاهُ قَرِيبًا

" ان کو وہ دور نظر آتا ہے اور ہم اس کو قریب دیکھتے ہیں "۔(المعراج:7-6)

 

حزب التحریر کا مرکزی میڈیا آفس

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک