16-15 فروری 2015 کو ٹائمز آف انڈیا(Times of India)،ناو بھارت ٹائمز(Navbharat Times)،صحارا سمے(Sahara Samay) اور ون انڈیا (One India ) میں شائع ہونے والے مضمون "حزب التحریر الدولۃ الاسلامیۃ العراق و شام سے زیادہ خطرناک ثا بت ہو سکتی ہے" کا جواب
- Published in سینٹرل میڈیا آفس
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
15 ،16 فروری 2015 کو ٹائمز آف انڈیا(Times of India)،ناو بھارت ٹائمز(Navbharat Times)،صحارا سمے(Sahara Samay) اور ون انڈیا (India India)میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ حزب التحریر ایک دہشت گرد جماعت ہے۔ اس مضمون میں کئی سنگین غلطیاں اور گمراہ کن دعوے کیے گئے۔
حزب التحریر ایک عالمی اسلامی سیاسی جماعت ہے جو نبوت کے طرز پر خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی زندگی کے احیاء کے لیے اسلامی سرزمین میں پُر امن فکری اور سیاسی جدوجہد کرتی ہے۔ حزب التحریر ایک مشہور و معروف اسلامی پارٹی ہے اوراس کی بنیا 1953 میں بیت المقدس میں رکھی گئی ۔ آج شرق اوسط، افریقا اور ایشیاء سمیت مشرق سے لے مغرب تک کام کر رہی ہے ۔ حزب کے خلاف تمام تر سوچے سمجھے اشتعال انگیز اقدامات،نگرانی،گرفتاریوں،تشدد اور انصاف کا خون کرنے کے باوجود یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ حزب نے اپنے پرامن سیاسی طریقے سے کبھی بھی بال برابر بھی انحراف نہیں کیا اور نہ ہی اسے کبھی ایسے کسی واقع میں ملوث ثابت کیا جاسکا ہے۔
مذکورہ مضمون میں حزب کو " کالعدم" جماعت کہا گیا ہے ؛جس کا مقصد قاری کو گمراہ کرنا اور اس کے ذہن میں یہ تشویش پیدا کرنا ہے کہ حزب شاید کوئی "مسلح" اقدامات بھی کرتی ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ جن ممالک نے بھی حزب پر پابندی لگائی تو اس کے سیاسی مقاصد تھے اور اس کا مقصد حزب کو اپنی صاف شفاف فکر کو امت تک پہنچانے کی راہ میں روکاوٹ ڈالنا ہے تاکہ امت اس فکر کا علمبردار نہ بنے اور حزب کے ساتھ مل کر کار زار حیات میں اس فکر کو وجود بخشنے کے لیے جدو جہد نہ کرے۔ ان ممالک کی حکومتیں اس غلط فہمی میں رہیں کہ وہ پابندی لگا کر امت کو حزب کی جدوجہد میں شامل ہونے سے روکنے میں کامیاب ہو جائیں گی لیکن یہ ناکام اور نامراد ہوئے۔ یہ حقیقت اب سب کے سامنے ہے کہ امت مشرق سے لے کر مغرب تک اللہ کی شریعت کے نفاذ اور نبوت کے نقش قدم پر اسلام کی ریاست، خلافت کے قیام کا مطالبہ کر رہی ہے۔
رہی حزب التحریر اور ہندوستان میں انڈین مجاہدین کے درمیان تعلقات کی بات تو حزب کے تمام اسلامی تحریکوں کے ساتھ تعلقات نصیحت اور راہنمائی کی حد تک ہیں جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
«الدين النصيحة»
" دین نصیحت ہے" ،اس کو مسلم نے روایت کیا ہے ۔
ہم اخبار ٹائمز آف انڈیا(Times of India)،ناو بھارت ٹائمز(Navbharat Times)،صحارا سمے(Sahara Samay) اور ون انڈیا (India India)کے ادارتی انتظامیہ کو ان کے پیشہ ورانہ اور آزادانہ صحافت کے بارے میں یاد دہانی کر نا چاہتے ہیں ۔ صحافت ایک محنت طلب کام ہے اور یہ تقاضا کر تا ہے کہ تمام رپورٹیں باریک بینی اور ذمہ داری سے تیار کی جائیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ اخبارات آئندہ اس امر کا خیال رکھیں گےتا کہ مستقبل میں ہمیں عدالتی چارہ جوئی پر مجبور نہ ہونا پڑے۔
حزب التحریرکا مرکزی میڈیا آفس