الخميس، 26 محرّم 1446| 2024/08/01
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

نوید بٹ کا اغوا: دو سال، حد ہوگئی! حزب التحریر نے ملک بھر میں نوید بٹ کے اغوا کے خلاف مظاہرے کیے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں نوید بٹ، ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان، کے اغوا کے دو سال مکمل ہونےپر مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا : "دو سال، حد ہوگئی! خلافت کے داعی نوید بٹ کورہا کرو"،"ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک ختم کرو،حزب التحریر پر ریاستی ظلم بند کرو"۔
مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ اغوا کو دو سال مکمل ہونے کے باوجود سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے پاس نوید بٹ کے خلاف کچھ ثابت کرنے کے لیے ایک بھی سچا الزام موجود نہیں ہے، لہٰذا وہ انہیں کسی عدالت میں پیش کرنے یا سیدھے طریقے سے چھوڑ دینے سے خوفزدہ ہیں۔ مظاہرین یہ رائے رکھتے تھے کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان میں ،جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا، نوید بٹ جیسے افراد کو تو اغوا کرلیا جاتا ہے جبکہ امریکی نجی فوجی تنظیموں اور انٹیلی جنس ، جیسا کہ ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو مکمل آزادی فراہم کی جاتی ہے کہ وہ پاکستان بھر میں فوجی و شہری تنصیبات پر حملے کروائیں ۔
مظاہرین نے نوید بٹ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار یہ جان چکے ہوں گے کہ نوید بٹ یا حزب التحریر کے کسی بھی شاب کا اغوا خلافت کے قیام کی راہ پر حزب التحریر کی پیشقدمی کی رفتار کو سُست نہیں کرسکا بلکہ ان واقعات نے حزب اور اس کے شباب کے ایمان اور استقامت کو مزید مضبوط اور اور منزل کی جانب ان کی رفتار کو بڑھا دیا ہے۔ مظاہرین نے افواج میں موجود مخلص افسران سے پاکستان کی مقدس سرزمین پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ کا مطالبہ بھی کیا۔

2014_05_08_Pakistan_Pic

2014_05_08_Pakistan_Pic

2014_05_08_Pakistan_Pic

2014_05_08_Pakistan_Pic

Read more...

حزب التحریر نے کتاب "اسلام کا نظام اقتصاد" کا اردو ترجمہ جاری کردیا صرف اسلام کا اقتصادی نظام ہی دنیا کو استحصال اور بھوک سے بچا سکتا ہے

زب التحریر مسرت سے اس بات کا اعلان کرتی ہے کہ کتاب "اسلام کا نظام اقتصاد" کا اردو ترجمہ جاری کردیا گیا ہے۔ حزب التحریر نے یہ کتاب سب سے پہلے اسلام کی زبان عربی میں شائع کی تھی اور اس کا چھٹا ایڈیشن 1425 ہجری بمطابق 2004 عیسوی اور ساتواں پرنٹ 1428 ہجری بمطابق 2008 عیسوی میں شائع ہوا تھا۔ الحمد للہ اب یہ کتاب اردو زبان میں بھی میسر ہے، وہ زبان جو 500 ملین مسلمانوں کی زبان ہے۔
یہ کتاب اردو زبان میں اس وقت جاری کی جا رہی ہے جب سرمایہ دارانہ نظریات اور احکامات مسلمانوں پر عالمی سطح پرنافذ ہیں اگرچہ اب یہ نظریات اور احکامات خود اپنے ہی گھر یعنی مغرب میں بُری طرح سے زوال پزیر ہیں۔ آج کی مشکل صورتحال میں مسلم اور غیر مسلم دانشور حضرات مغربی آزاد منڈی کے نمونے (Free Market Model) سے نجات کی تلاش میں ہیں۔ لہٰذا اس وقت اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ اسلام کے اقتصادی نظام کو مکمل شفافیت اور جامعیت کے ساتھ پیش کیا جائے۔ یہ منفرد کتاب اس موضوع پر ایک فکری خزانہ ہے جو اسلام کے اقتصادی نظام کو مکمل وضاحت سے ساتھ پیش کرتی ہے۔
یہ کتاب معیشت اور اس کے اہداف کے متعلق اسلام کے نقطہ نظر، زمینوں سے متعلق قوانین، توانائی کے وسائل کے متعلق عوامی ملکیت کے تصور، سونے اور چاندی کو کرنسی کی بنیاد، اندرونی و بیرونی تجارت، محصولات جن کے ذریعے غریب ٹیکس سے محفوظ رہتے ہیں، اسلامی اور سرمایہ دارانہ کمپنیوں کے درمیان فرق، انشورنس اور اسٹاک مارکیٹ کے حرام ہونے، لوگوں کے درمیان دولت کی تقسیم، ریاست کا بجٹ اور دوسرے کئی امور کو بیان کرتی ہے۔
اس کتاب کی انفرادیت یہ ہے کہ معیشت سے متعلق اسلام کے احکامات کو اخذ کرنے کے لیے صرف اور صرف قرآن و سنت سے رجوع کیا گیا ہے۔ یہ کتاب تفصیل کے ساتھ سرمایہ دارانہ اور سوشلسٹ معاشی نظام کی نفی کرتی ہے اور ان میں موجود نقائص اور تضاد کو اسلام اور زمینی حقائق سے واضح کرتی ہے۔
نوٹ: یہ کتاب درج ذیل ویب لنک سے ڈاون لوڈ کی جاسکتی ہے:
http://pk.tl/1fLq

Read more...

ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے خاندان نے پریس کانفرنس منعقد کی ڈاکٹر اسماعیل شیخ کو فوراً رہا کیا جائے

آج ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے خاندان اور ان کے وکیل جناب عمر حیات سندھو ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ایڈوکیٹ عمر حیات سندھو نے میڈیا کو ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے اغوا اور اب تک کی عدالتی کاروائی سے آگاہ کیا۔
ایڈوکیٹ عمر حیات سندھو نے کہا کہ پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر اسماعیل شیخ ڈینٹل سرجن ہیں اور کراچی کے مشہور ڈینٹل کالج میں بطور استاد کے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر اسماعیل شیخ کو جمعہ 18 اپریل2014 کی صبح تقریباًنو بج کر تیس منٹ پر حکومتی ایجنسیوں کے اہلکاروں نے ان کی گاڑی سمیت اغوا کرلیا جب وہ اپنے گھر سے سفید سوزوکی مہران، نمبر U-4509 میں نکلے ہی تھے۔ پھر اسی دن تقریباً دو بجے دوپہر حکومتی ایجنسیوں کے تقریباً بارہ سے تیرہ اہلکار کلاشنکوفوں سے لیس بلٹ پروف جیکٹوں میں ملبوس پولیس موبائلوں میں ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے گھر پہنچے۔ سادہ لباس میں ملبوس یہ افراد زبردستی گھر میں داخل ہوگئے اور ایک مسلمان کے گھر کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے ان کی بیوی بچیوں کو اس بات کا موقع بھی نہیں دیا کہ وہ حجاب پہن لیں۔ ان کے ساتھ کوئی خاتون اہلکار بھی نہیں تھیں۔ ان لوگوں نے ڈاکٹر اسماعیل شیخ کی بیوی کو غلیظ ترین القابات سے نوازا اور پورے گھر کو الٹ کر رکھ دیا۔ ڈاکٹر اسماعیل شیخ اور اس کی تمام فیملی کے اصل پاسپورٹ، ڈاکٹر اسماعیل اور ان کی بیوی کے لیپ ٹاپ، موبائل فونز، دو گاڑیوں کے اصل رجسٹریشن بُکس، گھر کے اصل ملکیتی دستاویزات، ایک لاکھ روپے نقد اور سونے کی دو سکے جن کی مالیت تقریباً 75 ہزار روپے فی سکہ ہے، الماریوں سے نکال کر قبضے میں لے لیے ۔ انہوں نےان کے گھر کے مین گیٹ پر گولی چلا کر تالے کو توڑا اور ان کی بیوی کی ذاتی گاڑی نمبر AND-533کو بھی نکال کر لے گئے۔ انہوں نے ڈاکٹر اسماعیل کے بیوی بچوں کو دھمکیاں دیں اور انہیں شدید خوف میں مبتلا کردیا اور تقریبا ً پون گھنٹے تک ان کے گھر پر موجود رہے۔
ایڈوکیٹ عمر نے کہا کہ اُسی دن ڈاکٹر اسماعیل شیخ کی بیوی نے ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے اغوا، گھر پر حملے اور لوٹ مار کی تحریری رپورٹ متعلقہ تھانے میں کردی اور اس کی ایک ایک کاپی وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ، آئی جی سندھ اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو بھی ارسال کردی گئی۔ 21 اپریل 2014 کو ایک رٹ پٹیشن نمبر 2094 سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی جس کی باقاعدہ سماعت 22 اپریل 2014 کو جناب جسٹس سجاد علی شاہ اور جناب جسٹس صادق بھٹی ، معزز جج صاحبان سندھ ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ میں ہوئی۔ اس ڈویژنل بینچ نے متعلقہ حکام اور اداروں کو نوٹس جاری کیے اور یہ حکم دیا کہ 30اپریل 2014 کو ڈاکٹر اسماعیل شیخ کو پیش کیا جائے۔ لیکن افسوس کہ انہیں آج پیش نہیں کیا گیا۔لہٰذا عدالت نے متعلقہ تھانے کے S.H.Oکو F.I.Rدرج کرنے کا حکم صادر کیا ہے اور اگلی سماعت کی تاریخ 22 مئی 2014 مقرر کی ہے۔
ایڈوکیٹ عمر اور ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے خاندان نے حکومت اور اس کی ایجنسیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈاکٹر اسماعیل شیخ کو فوراً اپنی قید سے آزاد کردیں کیونکہ وہ اس امت کا گوہر نایاب ہیں ناکہ کوئی مجرم۔ انہوں نے میڈیا سے ان کی بازیابی اور اس افسوسناک اور قابل مذمت واقع کو اجاگر کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل بھی کی۔
وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلاَّ أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ
"یہ لوگ اُن ایمان والوں سے کسی چیز کا بدلہ نہیں لے رہے تھے سوائے یہ کہ وہ اللہ غالب لائقِ حمد کی ذات پر ایمان لائے تھے" (البروج: 8)

 

پریس کانفرنس

Read more...

حزب التحریر نے امریکی موجودگی کے خاتمے کے لئے ملک بھر میں مظاہرے کیے ملک میں امن کے قیام کے لئے امریکی موجودگی کا خاتمہ ناگزیر ہے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک سے امریکی موجودگی کے خلاف اور اس کے خاتمے کے لئے مظاہرے کیے۔ ان مظاہروں میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "ملک میں امن آپریشن یا مذاکرات سے نہیں ،امریکی ایمبیسی بند اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک ختم کرنے سے قائم ہو گا"، "ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کا صفایا۔۔۔ملک سے بم دھماکوں کا خاتمہ"، "جمہور یت امریکی راج کی محافظ۔۔۔خلافت مسلمانوں کی ڈھال"۔
مظاہرین ملک میں امریکہ کی موجودگی اور اس کے بڑھتے ہوئے اثرو نفوذ کے خلاف سخت احتجاج کررہے تھے اور ملک میں جاری بم دھماکوں اور قتل و غارت گری کے واقعات کا ذمہ دار امریکہ کو قرار دے رہے تھے۔ مظاہرین افواج پاکستان سے ملک میں موجود امریکی اڈوں ، سفارت خانے، قونصل خانوں اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے خاتمے کا مطالبہ کررہے تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری قیادت میں موجود غدار اس صورتحال کی ذمہ داری کبھی کسی پر ڈالتےہیں تو کبھی کسی پر، تاکہ اپنے آقا امریکہ کی خواہش پر ہمیں دھوکہ دے سکیں لیکن یہ کبھی اس بنیادی وجہ کی نشان دہی نہیں کرتے جو درحقیقت خطے میں امریکہ کی موجودگی ہے۔مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ جب تک ملک سے امریکی موجودگی کے ہر ایک نشان یعنی اس کا سفارت خانہ، اس کے انٹیلی جنس نیٹ ورک اور اڈوں کا خاتمہ اور اس کے اہلکاروں کو ملک بدر نہیں کردیا جاتا، ہم امن کا صرف خواب ہی دیکھ سکتے ہیں۔ مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ امن کے قیام کے لئے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن یا مذاکرات کی ضرورت نہیں بلکہ امریکی انٹیلی جنس اور اس کی نجی سکیورٹی تنظیموں مثلاً ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے خلاف فوجی آپریشن کی ضرورت ہے۔
مظاہرین ملک سے کفریہ سرمایہ دارانہ جمہوریت کے خاتمے اور خلافت کے قیام کا مطالبہ بھی کررہے تھے تا کہ خلیفہ امت کی افواج اور وسائل کو یکجا کر کے خطے سے امریکہ کو مار بھگائے۔ وہ افواج پاکستان سے پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرۃ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کررہے تھے۔

2014_04_13_Pakistan_MO_ISB

2014_04_13_Pakistan_MO_KHI

2014_04_13_Pakistan_MO_LHR

Read more...

حزب التحریر کے تیارکردہ اسلامی آئین کو اردو زبان میں جاری کردیا گیا قرآن و سنت سے اخذ کردہ آئین ہی پاکستان کو انسانوں کے بنائے ہوئے قانون کے بوجھ سے آزاد کردسکتا ہے

مسلم دنیا 3 مارچ 1924 بمطابق 28رجب 1342 ہجری کو اسلامی آئین سے محروم ہو گئی تھی جب خلافت کا خاتمہ کردیا گیا تھا۔ اس تاریخ کی مناسبت سے حزب التحریر ولایہ پاکستان نے حزب التحریر کی کتاب آنے والی خلافت کے اسلامی آئین "مقدمہ الدستور أوالأسـباب المـوجبة له" کا اردو ترجمہ"مقدمہ الدستور"جاری کردیا ہے۔1953 میں اپنے قیام کے بعدحزب التحریر نے 1963 میں خلافت کے خاتمے کے بعد پہلی بار امت کے سامنے ایک اسلامی آئین اسلام کی زبان عربی میں پیش کیا تھا ۔ آج جبکہ اس کا دوسرا شمارہ بھی شائع ہو چکا ہے، یہ آئین مسلم دنیا میں رائج کسی بھی نام نہاد اسلامی آئین سے قطعی منفرد اور جدا ہے کیونکہ اس میں شامل 191 دفعات صرف اورصرف قرآن و سنت سے اخذ کی گئی ہیں اور ان میں کسی برطانوی ، فرانسیسی ، امریکی یا جمہوری ، بادشاہی، آمریت یا مغربی ، مشرقی یا کسی غیر اللہ کے قانون کی کوئی آمیزش نہیں ہے۔ایک ایسے وقت میں جب امت خلافت کے قیام کے بہت قریب پہنچ چکی ہے، یہ آئین ہر زاویے سے ایک مکمل اسلامی آئین ہے۔
اس رجب حزب التحریر کے شباب اس اردو ترجمے سے لیس ہو کر پاکستان میں بھر میں ہونی والی اس بحث میں اپنا کردار ادا کریں گے کہ آیا1973کاآئین اسلامی ہے یا غیر اسلامی۔ دو جلدوں پر مشتمل یہ آئین اس بات کو جاننے کے لیے انتہائی اہم ہے کہ موجودہ کوئی بھی آئین اسلامی ہے یا غیر اسلامی۔ اس کے علاوہ یہ کتاب "مقدمہ الدستور" امت کے سامنے ریاست خلافت کی شکل واضح کرتا ہے۔ اس کتاب میں بیان کی گئی ہر دفعہ کے ساتھ ان تمام آیات و احادیث کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ دفعات صرف اسلامی شرعیت کے ماخذ قرآن و سنت سے لی گئی ہیں اور کسی بھی قسم کے غیر شرعی انسانی قوانین کی آلودگی سے مکمل پاک ہیں۔ یہ کتاب باخبر اور اہل رائے دانشوروں کے لیے بھی ایک نادر تحفہ ہے جو اسلامی طرز زندگی کی جانب لوٹنے کی امت کی خواہش کو سامنے رکھتے ہوئے انہیں رہنمائی فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
پوری امت میں اس وقت ایک زبردست بحث اور دین حق اسلام کو ایک اسلامی ریاست کی شکل میں بااختیار دیکھنے کی شدید خواہش موجود ہے۔ لہٰذا اس کتاب کا اردو ترجمہ "مقدمہ الدستور" امت اور پاکستان کے اہل قوت کے لیے، معروف رہنما اور فقیہ ، شیخ عطا بن خلیل ابو الرَشتہ کی قیادت میں حزب التحریر کی جانب سے ایک انتہائی قیمتی تحفہ ہے۔یہ کتاب امت اور آج کے انصارپر یہ واضح طور پر ثابت کرتی ہے کہ قرآن و سنت کسی بھی انسانی مسئلے پر خاموش نہیں اور اسلامی شریعت ہر دور اور جگہ کے لیے ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔
نوٹ: کتاب مقدمہ الدستور کو اس ویب لنک سے ڈاون لوڈ کیا جاسکتا ہے: http://pk.tl/1fAh

Read more...

حزب التحریر کی طرف سے "نوید بٹ کوفوراًرہاکرو" مہم کے سلسلے میں حزب التحریر ولایہ یمن کے وفد نے پاکستانی سفارت خانے کو خط پہنچایا

منگل، یکم اپریل 2014کو حزب التحریر کے ممبرا نجینئر ناصر وحان اللهبي کی قیادت میں حزب التحریر کی ایک وفد نے پاکستانی سفارت خانے کےناظم الامور جناب خالد حسین خان قوداروسے ملاقات کی اور انہیں حزب التحریر کی جانب سے ایک خط پہنچایا ۔ یہ خط اس مہم کے ضمن میں دیاگیا جسے دنیابھرمیں "نوید بٹ کوفوراً رہاکرو" کے عنوان سے حزب التحریر چلارہی ہے۔
وفد نے ناظم امور کو وہ پیغام حوالے کیا جسے ولایہ پاکستان میں حزب نے مندرجہ ذیل عنوان کے تحت جاری کیا کہ وہ اسے پاکستانی حکومت تک پہنچادیں :
﴿وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّـهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ﴾
"یہ لوگ اُن ایمان والوں سے کسی چیز کا بدلہ نہیں لے رہے تھے سوائے یہ کہ وہ اللہ غالب لائقِ حمد کی ذات پر ایمان لائے تھے" (البروج: 8)
اس ملک کے حکمران کے نام ، جس نے حزب التحریر ولایہ پاکستان کے تر جمان نوید بٹ کو تقریباً دو سال قبل اغواکیا تھا۔ اب تک ان کی موجودگی کے مقام کاعلم نہیں ہوسکااورنہ ہی ان کوکسی عدالت کے سامنے پیش کیاگیا۔ نوید بٹ کاقصور یہ تھا کہ وہ اللہ تعالیٰ کو اپنارب مانتے ہوئے خلافت علیٰ منہاج النبوۃ کے دوبارہ قیام کےلئے سرگرم عمل تھے، وہ خلافت جو مسلمانوں کووحدت بخشے گی ۔ وہ سچ کابرملا اظہار اوربھلائی کی دعوت دیتےتھے، انہوں نے ان منصوبوں کوبے نقاب کیاجن کومغرب اوراس کے ایجنٹ ملک اوراس کے عوام کے خلاف بناتے رہتے ہیں۔
ناظم الامور کو مندرجہ ذیل پمفلٹ ایک خط کی صورت میں پیش کیا گیا :
"نوید بٹ ،ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے مشہور ومعروف اورانتہائی قابل احترام ترجمان ،جنہیں آج سے دوسال قبل 11مئی 2012 کو اغواکیاگیاتھا ،آج تک حکومتی غنڈوں کے قبضے میں ہیں۔ نوید بٹ کامسلمانوں کے خلاف کافر استعماری طاقتوں کی سازشوں کومسلسل بے نقاب کرنااوراسلام کی بنیاد پر حکمرانی کے نقشے کوواضح طور پر پیش کرنا، سیاسی وفوجی قیاد ت میں موجود غداروں کوسخت ناپسندتھا،وہ مسلسل اس حقیقت کوواضح کرتے رہے کہ کس طرح اسلام کی حکمرانی مسلم دنیاکے لئے بالخصوص اورپوری دنیا کے لئے بالعموم خیروبھلائی کاباعث بنے گی۔ ان غداروں نے اپنے استعماری آقاؤں کی اندھی تقلید کرتے ہوئے نوید بٹ کوخاموش کرنے کیلئے اپنے غنڈوں کومتحرک کیا،وہ استعماری آقا کہ جنہوں نے شام سے لے کر ازبکستان تک ہرجگہ خلافت کی دعوت کے خلاف جنگ برپاکررکھی ہے ۔ پس ان ظالموں نے اسلام کے خلاف اپنے متعددجرائم میں ایک اور جرم کا اضافہ کیا اور نوید بٹ کا پیچھا کرنا شروع کردیا یہاں تک کہ اِن کے غنڈوں نے نوید بٹ کو اُن کے بچوں کے سامنے اغوا کرلیا۔ اور آج کے دن تک ان غداروں نے صرف نوید بٹ کو ہی اپنے قید خانے میں قید نہیں کر رکھا ہے بلکہ انہوں نے حزب التحریر کے شباب کے خلاف ظلم و جبر کی مہم برپا کر رکھی ہے۔خلافت کی دعوت ان کی آنکھوں میں اس قدرکھٹکتی ہے کہ آج کے دن تک ان غنڈوں نے نہ صرف حزب التحریر کے شباب کے خلاف ظلم وجبر کی مہم برپاکررکھی ہے ،اور یہ ٖغنڈے ہراس جگہ پہنچ جاتے ہیں،جہاں حزب التحریر کے شباب عوام سے مخاطب ہوں یاان کے درمیان پمفلٹ تقسیم کررہے ہوں، خواہ یہ چندمنٹوں کیلئے ہی ہو!"
ناظم الامورنے اپنی حکومت کویہ پیغام پہنچانے کی حامی بھری جو سرسے پاؤں تک غداری کے جرم میں ڈوبی ہوئی ہے،جس نے یہ ٹھان لیاہے کہ اپنے مغربی آقاؤں بالخصوص امریکہ کے مفادات کی خاطر حزب التحریر کے مخلص کارکنان کوپکڑتی اوراغواکرتی رہے گی ۔
عبد المؤمن الزيلعي
ولایہ یمن میں میڈیاآفس حزب التحریر کے سربراہ

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک