روس میں حزب التحریر کے اراکین کی گرفتاریوں کے خلاف حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے کراچی میں روسی قونصلیٹ کے سامنے اور ملک بھر میں روس میں حزب التحریر کے اراکین کی گرفتایوں کے خلاف مظاہرے کیے۔ کراچی میں روسی قونصلیٹ کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "روسی حکام! سٹالن کے نظام! گرفتاریاں اور تشدد خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتے"۔ اے پوٹن! خلافت آ رہی ہے اور تمہارے جرائم کا جواب دیا جائے گا"۔ یہ مظاہرے 12 نومبر 2012 کو روس میں بیس اراکین حزب التحریر کی گرفتاریوں کے خلاف کیے گئے۔ مظاہرین روس میں مسلمانوں اور حزب التحریر کے اراکین کے خلاف روسی حکام کی دھمکیوں، گھروں اور مساجد پرچھاپوں، گرفتاریوں، ان کو چھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے اور انھیں قتل کرنے پر روسی حکومت کی مذمت کر رہے تھے۔ مظاہرین روس اور اس کے حکمران کو اسلام اور مسلمانوں کا دشمن قرار دے رہے تھے کیونکہ امریکہ اور یورپ کی طرح روس بھی اللہ اور اس کے دین اسلام سے شدید نفرت کرتا ہے، چیچنیا میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے، اسکولوں میں مسلمان بچیوں کو سکارف پہننے سے روک رہا ہے اور انتہاپسندی کا شوشہ کھڑا کر کے مساجد پر چھاپے مار رہا ہے۔ مظاہرین روسی صدر پوٹن کو خبردار کر رہے تھے کہ جلد ہی قائم ہونے والی خلافت مسلمانوں اور اسلام کے خلاف جرائم پر اس کا کڑا احتساب کرے گی۔ مظاہرین نے روسی مسلمانوں سے یک جہتی کا اظہار کیا۔ مظاہرین نے امت مسلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ حق کی راہ پر بغیر کسی خوف اور ہچکچاہٹ کے مخلص اور باہمت حزب التحریر میں موجود اپنے بھائیوں کے ساتھ چل پڑیں جو مسلم ممالک میں خلافت کے قیام کے لیے جد و جہد کر رہے ہیں اور تمام بزدل آمروں کو اکھاڑ پھینکیں اور ریاست خلافت کو قائم کریں جو نہ صرف اسلامی ریاست میں موجود مسلمانوں کا دفاع کرے گی بلکہ کافر ممالک میں موجود اپنے مسلمان بھائیوں کو بھی کفار کے ظلم وستم سے نجات دلائے گی۔
میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان