الإثنين، 23 محرّم 1446| 2024/07/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

حکومتی ایجنسیوں کی غنڈہ گردی جاری! حزب التحریر کے رکن اسامہ حنیف کو آفس جاتے ہوئے اغوا کر لیا گیا

سیاسی اور عسکری قیادت میں موجود غداروں کے حکم پر حزب التحریر کے ممبران کے اغوا کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن امریکہ کے یہ ایجنٹ اور غیرت اور حمیت سے عاری یہ مغربی کاسہ لیس نہیں جانتے کہ ان گرفتاریوں سے حزب کی جدوجہد کو روکا نہیں جاسکتا اور نہ ہی خلافت کے قیام کو دور کیا جاسکتا ہے۔ ابھی حزب التحریر کے نائب ترجمان جناب عمران یوسفزئی اور رکن حیّان خان بازیاب نہ ہوئے تھے کہ ایجنسیوں نے نسٹ سے فارغ التحصیل ٹیلی کام انجنئیر اسامہ حنیف کو صبح نو بجے آفس جاتے ہوئے اغوا کر لیا۔ یہ اس ماہ اسلام آباد میں اغوا کی تیسری واردات ہے جبکہ ملتان سے انجنئیر آفتاب کو بھی اسی ماہ اغوا کیا گیا تھا جنہیں حال ہی میں پولیس نے ''برآمد‘‘ کروا کے حوالات میں بند کر دیا ہے۔ لیکن افسوس عدالت نے انہیں رہا کرنے کے بجائے دوبارہ جسمانی ریمانڈ پر وحشی پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ اسامہ حنیف ایک بچی کے باپ اور تعلیمی اعتبار سے صفِ اول کے طالب علم رہے ہیں۔ اسامہ کے اغوا نے ثابت کر دیا ہے کہ حکومتی ادارے خود ملکی قوانین کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں لیکن جب مسلمانوں کو کرش کرنے کی باری آتی ہے تو اسی کفریہ قوانین کے تقدس کو بہانا بنا کر جامعہ حفصہ کی پاک باز بچیوں کو فاسفورس سے بھون دیتے ہیں۔ نیز یہ توجیح پیش کی جاتی ہے کہ لال مسجد کے طالب علموں نے کرپٹ افراد کو اغوا کر کے ریاست کی رِٹ کو چیلنج کیا تھا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اب حکومتی کارندوں نے حزب کے ممبران کو ماورائے قانون اغوا کرکے اسی رِٹ کی دھجیاں نہیں اُڑیں؟ کیا اس ''مقدس‘‘ رِٹ کو پامال کرنے والوں کے خلاف بھی جامعہ حفصہ کی بچیوں جیسا سلوک کیا جائیگا؟ مزید برآں آج رِٹ آف دی سٹیٹ کا بہانہ بنا کر کرم اور مہمند ایجنسیوں میں آپریشن جاری ہے۔ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ٹینکوں اور لڑاکا جہازوں سے قبائلیوں پر بمباری کی جا رہی ہے۔ ایسا تو بھارت نے کشمیر میں ''دہشت گردوں‘‘ کے خلاف آپریشن کے دوران بھی نہیں کیا۔ چنانچہ یہ حقیقت ثابت ہوچکی ہے کہ امریکہ کی خوشنودی کے لئے یہ ایجنٹ اور غدار حکمران حزب التحریر کو جبر و استبداد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ لیکن حکمران یاد رکھیں کہ اسلام کے نفاذ اور خلافت کے قیام کوروکنے کی ہر کوشش فیل ہو کر رہے گی۔ اور ایسا کرنے والوں کو اس دنیا میں بھی حساب دینا ہوگا اور آخرت کا عذاب تو اس سے کہیں درد ناک ہے۔

 

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...

کراچی کے قتل عام کا مقصد عوام کی توجہ قبائلی علاقے میں جاری فوجی آپریشن سے ہٹانا ہے ایجنٹ سیاسی اور فوجی قیادت کرم ایجنسی میں مسلمانوں کو بارودمیں دفن کر رہی ہے

فوجی قیادت میں موجود امریکی ایجنٹ کرم ایجنسی میں فوجی آپریشن کے ذریعے مسلمانوں کو بارود کے ڈھیر میں دفن کر رہے ہیں ، دوسری جانب سیاسی قیادت بجلی، پٹرول، گیس کے مصنوعی بحران، گرینڈ الائنس کی سیاسی نوراکشتی اور کراچی میں سرکاری سرپرستی میں قتل عام جاری رکھ کر عوام کی اس غداری سے توجہ ہٹانے میں مشغول ہیں۔ یوں فوجی اور سیاسی قیادت کے غدار مل کر امریکی ایجنڈے کو انتہائی چالاکی سے پورا کرنے میں مشغول ہیں۔ اس آپریشن میں اب تک سینکڑوں مسلمانوں کو جیٹ جہازوں کی بمباری، گن شپ ہیلی کاپٹروں کی فائرنگ، مارٹر شیلنگ اور دیگر ذریعوں سے قتل کیا جا چکا ہے، جبکہ کئی درجن مسلمان فوجی بھی اس امریکی جنگ کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ شمالی وزیرستان سمیت قبائلی علاقے میں آپریشن کا مطالبہ امریکہ کا دیرینہ مطالبہ تھا ، اورکرم ایجنسی میں آپریشن شروع کر کے غدار قیادت ،امریکہ کے سامنے ایک بار پھر جھک گئی ہے۔ کوئی بعید نہیں کہ کرم ایجنسی آپریشن کے نام پر اس آپریشن کو شمالی وزیرستان تک وسعت دے دی جائے کیوں شمالی وزیرستان ، کرم ایجنسی کے سنگم پر ہی واقع ہے۔ اور حالیہ آپریشن ٹل سے بگن تک کی شاہراہ کو چھڑوانے کے بجائے دیگر علاقوں میں کیا جا رہا ہے۔ سیاسی قیادت اس دوران فرعون کے جادوگروں کی طرح اپنے جادووں کے ذریعے عوام کو بے و قوف بنانے میں مگن ہیں۔ سی این جی گیس ، جس کی سردیوں میں دو دن کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی گرمیوں میں اس کا دورانیہ ڈھائی دن تک بڑھا دیا گیا، حالانکہ گیس اپلائنسز کی اکثریت صرف سردیوں میں استعمال ہوتی ہے۔ کسی ذی شعور شخص کو اس بحران کے مصنوعی ہونے کیلئے مزیدکوئی دلیل دینے کی ضرورت نہیں۔ بجلی کے مصنوعی بحران کی قلعی پہلے ہی کھل چکی ہے جب کرکٹ میچوں، عید اور دیگر موقعوں پر پورے ملک میں ایک ہی وقت میں بجلی جادو کے چراغ کے ذریعے دستیاب ہو جاتی ہے۔ یہی حال پٹرول کا ہے جب 20دن کے ذخیرے رکھنے کی پابند کمپنیوں کا سارا سٹاک ایک دن میں ختم ہو جاتا ہے جبکہ دوسری طرف پاکستان ہی کی آئل ریفائنریاں نیٹو کو لاکھوں گیلن تیل کی ترسیل جاری رکھتی ہیں۔ چنانچہ مسلمان مارنے کے لئے تیل کی کوئی قلت نہیں لیکن مسلمانوں کو دینے کے لئے تیل کی بوند تک نہیں! اسی طرح کراچی کے قتل عام کے ذریعے ایجنٹ قیادت نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ امریکی جنگ سے عوام کی توجہ بٹانے کیلئے اپنے سینکڑوں شہروں کو قتل کرنے سے ہر گز دریغ نہیں کرتی۔ عوام جان چکے ہیں کہ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کو نت نئے مصنوعی بحرانوں سے محض اس لئے گزارا جا رہا ہے تاکہ غدار اپنی غداری پر پردہ ڈال سکیں۔

اے افواج پاکستان کے مخلص افسرو! فوجی اور سیاسی قیادت میں موجود ایجنٹوں کو غیرت چھو کر بھی نہیں گزری۔ یہ تمہارا اور تمہارے مسلمان بھائیوں کا خون ''کوولیشن سپورٹ فنڈ‘‘ کے رکے ہوئے چند ڈالروں کو دوبارہ جاری کرنے کیلئے بہا رہے ہیں۔ اٹھو اور خلافت کے قیام کے ذریعے جنوبی ایشیا اوروسطی ایشیا کو ایک خلافت میں پرو دو، نظر اٹھاؤ اور دیکھو کہ مشرق وسطیٰ کے نوجوان گلیوں اور چوراہوں میں تمہارا انتظار کر رہے ہیں!!!

 

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Read more...

حکومتی غنڈوں نے ایک بار پھر ملتان سے حزب التحریر کا رکن اغوا کر لیا! حکومت بزدلانہ حرکتوں سے حزب کی سرگرمیوں اور خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتی

اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو تقریباً 2 بجے حکومتی غنڈے حزب التحریر کے رکن انجنئیر آفتاب کو ان کے اہل خانہ کی موجودگی میں گھر سے اغوا کر کے لئے گئے۔ آفتاب ٹیلی کام انجنئیر ہیں اور ان کی دو چھوٹی چھوٹی بچیاں ہیں جبکہ ان کے والد کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ آفتاب پر نہ کسی ڈکیتی کا مقدمہ ہے اور نہ ہی دہشت گردی کا۔ ان کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کو خالق ماننے کے ساتھ ساتھ شارع (قانون دینے والا) بھی گردانتے ہیں۔ ان کا گناہِ عظیم یہ ہے کہ وہ حکمرانوں اور عوام کو اللہ کا قانون نافذ کرنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ ان کی غلطی یہ ہے کہ وہ اہل طاقت اور امت کو رسول اللہ ﷺ اور خلفاء راشدین کے نافذ کردہ نظام یعنی خلافت کی طرف بلا رہے ہیں۔ استعمار کے ایجنٹ اور غلاموں کو بلیک واٹر اور ڈائین کورپ کے دہشت گرد نظر نہیں آتے جو بیچ چوراہوں میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں جبکہ انہیں ٹارچر کرنے کے لئے حزب کے پڑھے لکھے اور حکم شرعی کے پابند نوجوان ہی ملتے ہیں! حزب التحریر ملتان ہائی کورٹ میں اس غیر قانونی اغوا کے خلاف رِٹ دائر کر چکی ہے۔ ہم ان غدار حکمرانوں کو متنبہ کر دینا چاہتے ہیں کہ حزب اپنے ممبر کی رہائی تک چین سے نہ بیٹھے گی۔ اور اگر حکومت نے انجنئیر آفتاب کو فی الفور رہا نہ کیا تو حزب ان کی رہائی کے لئے ہر قسم کی پر امن مہم چلائے گی۔ حکمران یہ بھی یاد رکھیں کہ اس قسم کی بزدلانہ کاروائیاں حزب کے شباب اور خلافت کے داعیوں کو نہ تو ہراساں کرسکتی ہیں اور نہ ہی خلافت کے دوبارہ قیام کو روک سکتی ہیں، جس کی رسول اللہ ﷺ نے بشارت دے رکھی ہے۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...

شمالی وزیرستان آپریشن ۔ غدار، ایک اور سرخ لکیر عبور کرنے کے لئے تیار!! اے افواجِ پاکستان میں موجود مخلص افسران!! اکھاڑ دو امریکہ اور اس کے زر خرید غلاموں کو

امریکی جوائنٹ چیف آف سٹاف مائیک مولن امریکہ سے ہمیں خبر دے رہے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کا منصوبہ تیار ہو چکا ہے۔ دیگر اہم خبروں کی طرح یہ خبر بھی ہمیں امریکہ سے سننے کو مل رہی ہے جبکہ پاکستان کی سیاسی اور ملٹری قیادت میں موجود غدار گم سم مکمل طور پر خاموش کھڑی ہے۔ مسلمانوں کے قتل عام اور لاکھوں بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کو بے گھر کرنے کے لئے دس سال سے جاری فوجی آپریشن اب فاٹا کی آخری ایجنسی، شمالی وزیرستان، میں داخل ہونے کو ہے۔ ایک عرصے تک عسکری قیادت شمالی وزیرستان کو سرخ لکیر قرار دیتی تھی لیکن دیگر تمام سرخ لکیروں کی طرح پاکستان کے غداروں نے یہ لکیر بھی عبور کر لی۔ پاکستان کے غدار حکمرانوں نے کشمیر پر یو ٹرن لیا، افغانستان میں اپنی سٹریٹیجک ڈیپتھ سے ہاتھ دھویا، اپنے ایٹمی سائنسدانوں کو ذلت کا نشانہ بنایا، اپنے ہی عوام پر جہازوں اور ٹینکوں سے بمباری کی، سی آئی اے اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو پاکستان میں بم دھماکوں کا لائسنس فراہم کیا اور حال ہی میں فوجی چھاؤنی سے زیادہ محفوظ شہر ایبٹ آباد میں اپنی حفاظت میں امریکہ کو فوجی آپریشن کرنے کی اجازت دی تاکہ پوری دنیا میں پاکستان کو دہشت گرد ریاست کے طور پر پیش کیا جاسکے۔ بے شک غداروں کے لئے کوئی سرخ لکیر نہیں ہوتی۔ اورجو غیرت کی لکیر عبور کر لیتا ہے تو پھر وہ تمام لکیریں عبور کر سکتا ہے۔ اب جبکہ ان غداروں کے پاس اپنی غداری کے لئے ''ملکی مفاد‘‘ جیسی بودی دلیل بھی نہیں بچی تو اب امریکی جنگ کو جاری رکھنے کے لیے یہ بھونڈا موقف اختیار کیا جا رہا ہے کہ اگر ہم امریکہ کی بات نہ مانیں گے تو امریکہ ہمارے خلاف جنگ مسلط کر کے ہمیں پتھر کے زمانے میں دھکیل دے گا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ خود امریکی کانگریس افغانستان کی جنگ میں ماہانہ دس ارب ڈالر کا بوجھ برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ۔

ایسے میں کیا امریکہ ایک اور جنگ شروع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ ہر گز نہیں!! کیا پاکستان کے ساتھ جنگ کر کے امریکہ تیل اور بارود کی رسد کٹوا کر افغانستان سے اپنے فوجیوں کو زندہ نکلوا سکتا ہے؟ ہر گز نہیں!! حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کی خطے میں سب سے بڑی طاقت پاکستان کی سول اور فوجی قیادت میں موجود غدار ہیں۔ حزب التحریرافواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے سوال کرتی ہے کہ وہ کب تک غداروں کی جھوٹی تأویلوں کو قبول کرتے رہیں گے؟ اب تو تمام سرخ لکیریں بھی مٹا دی گئی ہیں سوائے ایٹمی اثاثہ جات حوالے کرنے اور بھارت کو ملک کی باگ ڈور سونپنے کے!!

اے مخلص افسرو!

اپنے حلف کی پاس داری کرو اور ان غداروں سے ملک کو آزاد کراؤ۔ آگے بڑھواور سول اور فوجی قیادت میں موجود غداروں کو اکھاڑ کرحزب التحریر کو مددو نصرت دو تاکہ خلافت کا قیام عمل میں لایا جائے جو خطے سے امریکی انخلاء کو یقینی بنائے گی۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...

مہران نیول بیس پر حملہ - امریکہ کا پاکستان کی خودمختاری پرایک اور حملہ جب تک امریکی فوجی حساس مقامات پر دندناتے پھریں گے ایسے افسوسناک واقعات جاری رہیں گے

کراچی کی سب سے محفوظ سڑک شاہراہ فیصل پر واقع انتہائی حساس علاقے مہران بیس پر اچانک درجن کے لگ بھگ دہشت گرد وں کا حملہ اتنا ہی ناقابل یقین ہے جتنا امریکہ کا 2مئی کو 150کلو میٹر پاکستانی علاقے میں داخل ہوکر کاکول اکیڈمی ایبٹ آباد کے سائے میں ازخود خفیہ فوجی آپریشن کرنا۔ دونو ں واقعات کے بعد فوجی قیادت اس موقف پر ڈٹی ہوئی ہے کہ یہ کوئی سکیوریٹی ناکامی نہیں ہے بلکہ ایسا رات کی تاریکی کی کے باعث ممکن ہوا۔ کوئی بھی باشعور شخص یہ بات تسلیم نہیں کرسکتا کہ ایسی جگہ جہاں پر پاکستان نیوی کاجدید ترین ائیر فلیٹ موجود ہو وہاں کی سیکیوریٹی اس قدر کمزور ثابت ہوگی کہ دہشت گرد اس میں ایسے داخل ہو جائیں جیسے وہ بچوں کے پارک میں داخل ہو رہے ہوں! یہ بات اب پوری امت جانتی ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوںکے پیچھے امریکی ''ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک‘‘ کارفرماہے جس کا مقصد فوج اور قبائلیوں کے درمیان جنگ کوجاری رکھنا ہے۔ جب تک امریکی فوجی جی ایچ کیو، پاکستان کے فوجی اڈوں اور دیگر فوجی تنصیبات میں دہشت گردی کی جنگ میں تعاون کے نام پردندناتے پھریں گے، ہماری تنصیبات پر ایسے ہی حملے بدستور جاری رہیں گے۔ کیونکہ افواج پاکستان کے علاوہ صرف امریکی ہی ان تنصیبات سے مکمل آگاہی رکھتے ہیں۔ دہشت گردی کے ان واقعات کے ذریعے پاکستان کے عوام پر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ''دہشت کردی کے خلاف جنگ‘‘ امریکی جنگ نہیں بلکہ دراصل یہ ہماری جنگ ہے۔

اسی حکمت عملی کا انکشاف امریکی صدر اوبامہ نے دسمبر 2009 میں ان الفاظ میں کیا تھا:

''ماضی میں پاکستان میں ایسے لوگ رہے ہیں جو یہ کہتے تھے کہ انتہاپسندوں کے خلاف جدوجہد ان کی جنگ نہیں... لیکن پچھلے چند سالوں میں جب معصوم لوگ کراچی سے اسلام آباد تک قتل ہوئے... ﴿پاکستان کی﴾ رائے عامہ تبدیل ہو گئی ‘‘۔

نیز حال ہی میں اخبارات کی زینت بننے والے وِکی لیکس اس بات کا ثبوت ہیں کہ موجودہ سیاسی و فوجی قیادت امریکی خوشنودی کے لیے ڈرون حملوں،بم دھماکوں اور قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشنز کے ذریعے اپنے ہی ہم وطنوں کا خون بہانے کی دعوت دے رہی ہے۔ جس طرح ماضی میں جی ایچ کیو پر حملے کو اورکزئی ایجنسی میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے جواز بنا یا گیا اسی طرح کراچی میں مہران نیول بیس پر حملہ کو قبائلی علاقوں میں کسی نئے فوجی آپریشن شروع کرنے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اخبارات میں پہلے ہی کرم ایجنسی میں فوجی آپریشن کی تیاریوں کی خبریں شائع ہورہی ہیں۔ وہ فوج اور اس سے منسلک ادارے جن کی قابلیت اور بہادری سے دنیا کی بڑی طاقتیں پریشان رہتی تھیں آج اس کے ہیڈکواٹر اور اڈوں پر حملے ہورہے ہیںاوراس کی ساکھ داؤ پر لگ چکی ہے۔

حزب التحریر افوج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے یہ سوال کرتی ہے کہ وہ کب تک ذلت و رسوائی کے اس کھیل کو خاموشی سے دیکھتے رہیں گے۔ امت آپ کی طرف دیکھ رہی ہے کہ آپ آگے بڑھیں ،ان غدار حکمرانوں کو اقتدار سے ہٹائیںاور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو مدد و نصرت دیں۔

شہزاد شیخ
پاکستان میںحزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Read more...

ایبٹ آباد آپریشن بے نقاب کرنے پر خفیہ ایجنسی کے غنڈوں نے حزب التحریر کے ایک اور کارکن کواغواکر لیا

ابھی حزب التحریر کے کارکن نعیم یونس کو اغوا کئے چوتھا دن ہے کہ خفیہ ایجنسیوں نے کل رات حزب التحریر کے کارکن فہد کو بحریہ ٹاؤن سے اس کے والد کے سامنے اغوا کر لیا۔ واضح ہو گیا ہیغدار حکمرانوں نے خفیہ ایجنسی کے کارندوں کو اسلام اور مسلمانوں کے تحفظ کے بجائے اپنے اقتدار اور نوکریوں کی ایکسٹینشن کی حفاظت کی ذمہ داری سونپ رکھی ہے ۔ اس سے پہلے انھوں نے حزب التحریر کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارنے اور گھر والوں کوہراساں کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔ یہی نہیں بلکہ وہ حزب کے شباب کے بیوی بچوں کو اغوا کرنے کی دھمکیاں تک دے رہے ہیں۔ یہ تمام صورتحال حزب التحریر کی جانب سے جاری کئے جانے والے پمفلٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں حزب نے پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت کی ایبٹ آباد آپریشن میں ملی بھگت کو روز روشن کی طرح بے نقاب کر دیا ہے۔ اور اس کا ثبوت پرسوں جان کیری سے ہونے والی ملاقات کے بعد صورتحال سے ثابت ہو گئی ہے جب کیانی، زردادی اور گیلانی نے پہلے سے کم تنخواہ اور زیادہ کام کرنے پر رضامندی دے دی ہے۔ اورواضح کر دیا ہے کہ دو مئی کے بعد لگایا جانے والا سارا تماشا صرف عوام اور مخلص افسران کو جعلی اطمینان دینے کیلئے تھا۔ جو کہ اس واقعے پر شدید ترین ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں، ISPRنے اپنی جاری پریس ریلیز میں اسی جانب اشارہ کیاکہ کیانی نے جان کیری کو افواج کے اندر موجود شدید اضطراب اور غم و غصے سے آگاہ کیا۔ جو اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ غدار فوجی قیادت اندرونی طور پر شدید دباؤ کا شکار ہے۔ غدار فوجی قیادت کے پاس اپنی صفائی میں بولنے کیلئے سچائی کا ایک لفظ تک نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ جبر کے ذریعے حزب کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ امریکی ایجنٹوں کے یہ کارندے فرعون کی طرح ہر ایک گھر میں گھسنے کے باوجود نہ تو اپنے آقاؤں کے اقتدار کو بچا سکتے ہیں اور نہ اللہ کی قضا کو؟

حزب التحریرنے اپنے کارکن کے اغوا کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کر دی ہے اور آج اسلام آباد میں ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ہے، اور اگر ان کارکنان کو رہا نہ کیا گیا تو حزب پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں ایجنسیوں کی اس غنڈہ گردی کے خلاف بینرز ، پوسٹرز اور اسٹکرز کی مہم شروع کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے ،جس میں ایجنسیوں کی اس غنڈہ گردی اور ایبٹ آباد آپریشن میں غدار قیادت کی ملی بھگت کو واضح کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی طور پر بھی اس ظلم کو بے نقاب کیا جائے گا۔


عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک