السبت، 21 محرّم 1446| 2024/07/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

لندن کانفرنس - مغرب کا اعلانِ شکست خلافت ہی افغان مسئلہ کا پائیدار اور منصفانہ حل نافذ کریگی

لندن میں افغانستان پر ہونے والی استعماری کانفرنس نے ایک بار پھریہ ثابت کر دیاہے کہ مغرب کتنی بھی ٹیکنالوجی رکھ لے اسے بہادر فوجی نہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کے ہاتھوں شکست کا سامنا رہے گا۔ کیل کانٹے سے لیس صلیبی فوج آٹھ سال کی طویل جنگ کے باوجود افغانستان کو مسخر کرنے میں ناکام رہی۔ کل کی لندن کانفرنس صلیبیوں کا مشترکہ اعلان شکست ہے۔ یہ وہ ریاستیں ہیں جو سیٹلائٹ، ڈرون اور ہمویز کے ذریعے امت پر رعب طاری کرتی تھیں اور ہمارے حکمران اور مغرب کے ٹکڑوں پر پلنے والے چند مفکرین انہیں ناقابل شکست قرار دے کر امت کو غلامی قبول کرنے پر آمادہ کرتے تھے۔ لیکن مٹھی بھر مجاہدین نے بغیر کسی مسلم حکومت کی مدد کے ان بزدلوں کو ناکوں چنے چبوا دئے۔ آج یہ طاقتیں کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچ رہی ہیں اور یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ مسئلہ افغانستان کا حل فوجی نہیں بلکہ سیاسی ہے۔ افغانستان میں امریکی ماؤتھ پیس حامد کرزئی امریکی اور برطانوی فوجی بچانے کیلئے پاکستان اور سعودی عرب کو پکار رہا ہے کہ وہ طالبان سے مذاکرات میں مدد فراہم کریں ۔ جبکہ یہ حکمران اس امریکی چاکری کے لئے اپنی خدمات مہیا کرنے میں فخر محسوس کر رہے ہیں۔ یہ حقیقت ثابت ہو چکی ہے کہ امت کے خلاف مغرب کا سب سے بڑا ہتھیار یہی مسلم حکمران ہیںجو امت کے وسائل جن میں ہوائی اڈے، بہادر افواج، ذرائع خورد و نوش اور انٹیلی جنس وغیرہ شامل ہے مغرب کی جھولی میںڈال دیتے ہیں۔ اس کے باوجود یہ بزدل صلیبی مجاہدین کا خاتمہ کرنے میں ناکام رہے۔ امریکہ جانتا ہے کہ اگر پاکستان جیسے ملک میں خلافت کے ذریعے ایک مخلص قیادت جنم لے لے تو شاید پھر اس خطے سے بھاگ نکلنا بھی ممکن نہ رہے۔ بے شک خلافت کا قیام ہی افغان مسئلے کا پائیدار اور منصفانہ حل ہے۔ وہ خلافت جو نہ صرف صلیبیوں کی رسد کاٹ کر انہیں بے یارو مددگار بنائے گی بلکہ اپنی افواج کو قبائلی علاقے میں مسلمانوں کو مارنے کے بجائے ڈیورینڈ لائن کے اُس پار امریکیوں کا شکار کرنے کے لئے متحرک کریگی۔ ایسے میں امریکی بزدل فوج کو کون بچا سکے گا؟ یہی وجہ ہے کہ امریکہ پاکستان میں جگہ جگہ اپنے فوجی اڈے اور پرائیویٹ آرمی بلیک واٹر کی سرگرمیوں کو بڑھا رہا ہے تاکہ قیام خلافت کی اس سیاسی تبدیلی کو عملاً روکا جاسکے۔ لیکن بے شک اللہ سبحانہُ وتعالیٰ نے درست فرمایا ہے :

﴿وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَكِرِينَ﴾

''وہ چال چلے اور اللہ بھی چال چلا اور اللہ خوب چال چلنے والا ہے‘‘ ﴿سورۃ اٰلِ عمران: ۴۵﴾ ۔

اور فرمایا:

﴿وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى امْرِهِ وَلَكِنَّ اكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

''اللہ اپنے کام پر غالب ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ‘‘﴿سورۃ یوسف: ۱۲﴾۔

اے مسلمانو! خلافت کے لئے کمر بستہ ہو جائو تاکہ افغانستان ، کشمیر اور فلسطین سمیت مسلم امت کے دیگر تمام مسائل حل کئے جاسکیں۔

Read more...

ہالبروک اپنے زر خرید غلاموں سے ماہانہ رپورٹ لینے پاکستان آن پہنچا - حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

سوٹ پینٹ میں ملبوس امریکی بھیڑیے این آر او زدہ حکمرانوں سے ماہانہ رپورٹ لینے کے لئے پاکستان آدھمکے ہیں۔ ہر قسم کی غیرت و حمیت سے عاری یہ حکمران سر جھکائے اور ہاتھ باندھے آج کے لات، منات اور عزۃ کے چرنوں میں مسلمانوں کو ذبح کر رہے ہیں۔ گزشتہ ۸ سالوں کے دوران ان حکمرانوں نے امریکی جنگ کو پاکستان کی جنگ بنانے کے لئے دل و جان سے امریکہ کا ساتھ دیا۔ اس ضمن میں ملک کے طول و عرض میں جگہ جگہ بم دھماکے کروائے گئے اور فوجی آپریشنوں کے ذریعے لاکھوں افراد کو اشتعال دلا کر انہیں دہشت گردی کی جنگ میں ایندھن بننے کے لئے تیار کیا گیا۔ اور اب ان حکمرانوں نے شمالی وزیر ستان کو غیر اعلانیہ طور پر امریکہ کے حوالے کر دیا ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ تقریباً روزانہ ڈرون حملہ کرتا ہے اور پاکستان احتجاج کرنے کی زحمت بھی گوارا نہیں کرتا۔ یہ ہے پاکستان کی "رِٹ آف دی سٹیٹ" جسے بچانے کے لئے قبائلی علاقہ جات اور سوات میں لاکھوں مسلمانوں کو دربدر ، ان کے گھروں پر بمباری اور سینکڑوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا تھا۔ ہم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیںکہ ان میں اگر ذرہ برابر بھی غیرت باقی رہ گئی ہے تو وہ امریکی جنگ سے کنارہ کشی اختیار کریں، جو ان کے اپنے مطابق، پاکستان کو 35 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا چکی ہے۔ اگر ان حکمرانوں نے امریکی ڈکٹیشن پر عمل جاری رکھا تو پاکستان مزید انتشار کا شکا ر ہو گا۔ حزب التحریر نے امریکی وائسرائے کی آمد پر پاکستان کے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا۔ لاہور میں یہ مظاہرہ کل پریس کلب کے باہر منعقد کیا گیا جبکہ کراچی ، اسلام آباد اور پشاور میں یہ مظاہرے آج منعقد کئے گئے۔ مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "اے پاک فوج! ہالبروک کا انکار کرو - امریکی سفارتخانے کو مسمار کرو"، "No more Muslim Blood for Obama's Crusade" وغیرہ۔ مزیدبرآں مقررین نے اپنے خطاب میں اس امرپر زور ڈالا کہ پاکستان سے امریکی اثر و رسوخ اور دہشت گردی کی کاروائیوں کا خاتمہ خلافت کے انعقاد کے ذریعے ہی ممکن ہے اور امت اور اہل طاقت کو چاہئے کہ وہ حزب کے ساتھ مل کر اس عظیم فرض کو سر انجام دیں۔

Read more...

گیس لوڈ شیڈنگ اور CNG بحران: اصل مسئلہ گیس کی کمی نہیں، بلکہ یہ حکمران امریکی جنگ سے توجہ ہٹانے کے لئے کام کر رہے ہیں

حکومت نے ایک کے بعد ایک بحران کھڑا کرنے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ پس ایک ایسے وقت میں جب پاکستان بلیک واٹر کے امریکی قاتلوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، امریکی ہدایات پر وزیرستان، اورکزئی، باجوڑ، مہمند ، مالاکنڈ اور خیبر ایجنسی میں فوجی آپریشن کیا جا رہا ہے، شمالی وزیرستان امریکہ کے حوالے کیا جا چکا ہے جہاں وہ بے دریغ ڈرون حملے کر رہا ہے اور ہزاروں مسلمان اپنے خاندانوں سمیت جاڑے کے موسم میں کھلے آسمان تلے بے آسرا پڑے ہیں۔ حکومت ایک کے بعد ایک بحران کھڑا کر کے امریکی مداخلت اور ریشہ دوانیوں سے مسلمانوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ پس حکومت کبھی نام نہاد''جمہوریت کو خطرات ‘‘کا ڈرامہ رچاتی ہے اور کبھی گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ شروع کر کے عوام کو عذاب میں مبتلا کر دیتی ہے۔ جہاں تک گیس کے بحران کا تعلق ہے تو یہ سب حکومتی ٹوپی ڈرامہ ہے۔ اس وقت بھی سوئی سدرن گیس کمپنی کے پاس سر پلس پیداوار ﴿زائد گیس﴾ موجود ہے جس کو استعمال نہیں کیا جا رہا۔ یاد رہے کہ CNGسیکٹرٹوٹل گیس کا صرف 6فی صد استعمال کرتاہے، جس کو پورا کرنا ذرا بھی مشکل نہیں۔ اس وقت حکومت 35فیصد گیس سے بجلی بنا رہی ہے جبکہ بجلی کوئلے، پانی اور ہوا سے کم لاگت میں بن سکتی ہے ، اور ان کی پاکستان میں کوئی کمی بھی نہیں۔ پاکستان کا پانی سے بجلی کاپوٹینشل50ہزار میگا واٹ، ہوا سے 50ہزار میگاواٹ جبکہ کوئلے سے کئی لاکھ میگا واٹ ہے جبکہ پاکستان کی ضرورت20ہزارمیگا واٹ سے بھی کم ہے۔ دراصل وجہ گیس کی کمی نہیں بلکہ ایک ان غدار اور خائن حکمرانوں کاایک اور یو ٹرن ہے۔ ان حکمرانوں نے آج سے دس سال پہلے خود ہی CNGکو پروموٹ کیا اور آج جب 25لاکھ سے زائد گاڑیاں اس پر منتقل ہو گئی ہیں، 3ہزار CNGاسٹیشن پر لوگوں نے اربوں روپے لگا دئیے، لاکھوں خاندان کی روزی روٹی اس پر منحصر ہو گئی ہے، تو حکومت ایک بار پھر IMFکی جانب سے 'وحی‘ آنے پر اس کا گلہ گھونٹ رہی ہے۔ ہر مہینے ایک ایک گاڑی میں 500 لٹرکا مفت پٹرول اڑانے والے یہ حکمران لاکھوں خاندانوں کی خون پسینے کی کمائی برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اے مسلمانوں یہ حکمران تمہارے قابل ہی نہیں ؛ ان کا واحد مقصد اپنے آقاؤں کو خوش کرنا اور اپنی جیبیں بھرنا ہے ۔ انھیں اکھاڑ کر خلافت قائم کرو جو ان مصنوعی بحرانوں سمیت اصل بحرانوںسے بھی امت کو نجات دلائے گی، اور اس خطے کو امریکیوں کا 'گورا قبرستان‘ بنادے گی۔

Read more...

پریس سٹیٹمنٹ کراچی دھماکہ - بلیک واٹر کے دہشت گردوں کا ایک اور حملہ! جگہ جگہ دھماکے کروا کر امریکہ پاکستان میں فتنے کی جنگ کو جاری رکھنا چاہتا ہے

حزب التحریر محرم کے جلوس پر ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ اب یہ حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں رہی کہ بازاروں، یونیورسٹیوں، مساجد اور جلوسوں پر ہونے والے بم دھماکے امریکہ اور اس کی بدنام زمانہ پرائیوٹ آرمی بلیک واٹر اور ڈائن کورپ کروا رہی ہے۔ یہ وہی پرائیوٹ فوج ہے جس نے اس سے قبل کھلے عام عراق میں قتل عام کیا اور فرقہ وارانہ فسادات کروانے کی کوشش کی۔ اور آج امریکہ پاکستان کے غدار حکمرانوں کے ساتھ مل کر جگہ جگہ بم دھماکے کروا رہا ہے تاکہ ''دہشت گردی کے خلاف‘‘ نام نہاد جنگ کو جاری رکھنے کا جواز فراہم کیا جاسکے اور امت میں اس امریکی جنگ کے لئے رائے عامہ ہموار کی جاسکے جس کاا یندھن قبائلی عوام اور پاک فوج کے جوان ہیں۔ اس حکمت عملی کی طرف خود امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے ان الفاظ میں اشارہ کیا ہے: ''جتنا زیادہ یہ ﴿پاکستانی﴾ اندرونی طور پر حملوں کا شکار ہوں گے جیسا کہ راولپنڈی ﴿مسجد﴾ حملے میںہوا، اتنا ہی زیادہ وہ ہم سے مدد لینے پر رضا مند ہوں گے‘‘۔ ﴿وائس آف امریکہ﴾ بے شک پاکستان میں ہونے والے بم دھماکے سراسر امریکی مفاد میں ہیں اور اسی کے ذریعے دہشت گردی پر مبنی امریکی جنگ کے حق میں رائے عامہ ہموار کرنے میں مدد ملی ہے۔ کراچی میں ہونے والے دھماکہ کی ذمہ داری صرف اور صرف پاکستانی حکومت پر عائد ہوتی ہے جو بلیک واٹر کے قاتلوں کو پکڑنے کے بجائے فوٹو شوٹ کے بعد چھوڑ دیتی ہے۔ انہیں اسلحے سمیت گھومنے اور بغیر کسی کسٹم چیکنگ کے مشتبہ ڈبے پاکستان لانے کی کھلی اجازت ہے۔ یہی نہیں بلکہ کئی سال تک امریکیوں کو بغیر کسی امیگریشن اور چیکنگ کے پاکستان آنے جانے کی کھلی چھٹی فراہم کی گئی۔ آج بھی تربیلا اور سہالہ میں امریکی فوجی تعینات ہیںاور 56 ایکڑ زمین پر امریکہ ایمبسی کے نام پر اسلام آباد کے اندر فوجی اڈے بنا رہا ہے جبکہ جیکب آباد میں فوجی اڈے کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ یہ تمام حقائق عوام کی نظر سے پوشیدہ نہیں اسی لئے عوام ان بم دھماکوں کا براہ راست ذمہ دار زرداری اور گیلانی حکومت کو قرار دیتے ہیں۔

 اے مسلمانو!

 آخر تم کب تک اپنی آنکھوں کے سامنے اپنا ملک تباہ ہوتے دیکھتے رہو گے؟ آخر تم کب تک اپنے کندھوں پر اپنی بیوی، بچوں اور بزرگوں کی چھلنی لاشیں اٹھائے ہسپتالوں میںدھکے کھاتے رہو گے؟ کیا تم عزت کی زندگی کے خواہاں نہیں؟ اٹھو اور اس امریکہ کو خطے سے نکالنے کے لئے متحرک ہو جائو۔ اور امریکہ کو خطے سے نکالنے کا واحد طریقہ ان ایجنٹ حکمرانوں کو اکھاڑ کر خلافت قائم کرنے میں ہے۔ ہم فوج سے مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ خاموش تماشائی بننے کے بجائے مسلمانوں اور اسلام کو تحفظ دینے کی ذمہ داری اور فرض کو پورا کریں۔ یہ ذمہ داری فوج کی ہے کہ وہ اس کفریہ نظام کو اکھاڑ کر خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کریں تاکہ امریکہ سے نجات مل سکے۔

Read more...

پریس سٹیٹمنٹ علمائ کانفرنس کے موقعہ پرحزب التحریرکا علمائ پاکستان کے نام کھلا خط: علمائ حکومتی مفاد میں فتوے جاری کرنے کے بجائے امریکہ کو خطے سے نکالنے اور ایجنٹ حکومت کو جڑ سے اکھاڑنے کا فتویٰ جاری کریں

پاکستان میںجاری امریکی جنگ کے خلاف عوامی نفرت اور بلیک واٹرکا پاکستان میں بم دھماکے کرانے کا بھانڈا پوٹنے سے امریکہ بوکھلا کر رہ گیا ہے۔ چنانچہ اب امریکہ نے سرکاری فتووں کے ذریعے اپنے جرائم کا ملبہ مسلمانوں پر ڈالنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سرکردہ امریکی ایجنٹ رحمان ملک کی فرمائش پر ہونے والی ''علمائ کانفرنس‘‘ کا انعقاد اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ امریکہ کے ساتھ مل کر افغانستان کے مسلمانوں کا قتل عام کرنے، امریکہ کو رسد فراہم کرنے اور عافیہ صدیقی جیسی عفت مآب بیٹیوں کو امریکہ حوالے کرنے کے معاملات میں آخر حکومت ان علمائ سے فتوے کے لئے رجوع کیوں نہیں کرتی؟ اس سیکولر حکومت کو نہ اسلام کا پاس ہے اور نہ ہی ان علمائ کا یہ تو محض امریکی مفادات میں فتویٰ شاپنگ کرتے ہیں اور اسے عوام کا منہ بند کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ حزب التحریرنے امت کی رہنمائی کے فریضے کی ادائیگی کے تناظر میں پاکستان کے علمائ کو ایک کھلاخط تحریر کیا جو ہزاروں کے تعداد میں پاکستان کے بڑے شہروں میں تقسیم بھی ہوا۔

 

 اس خط میں علمائ کو اس حکومتی چال سے خبردار کرتے ہوئے انہیں یہ باور کرایا گیا ہے کہ ''خودکش‘‘ حملے سے متعلق فتوے لینے کا مقصد عوام کو یہ تأثر دینا ہے کہ علمائ اس امریکی جنگ میں حکمرانوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حقیقت تو بچہ بچہ جانتا ہے کہ مسجد، بازاروں اور گلی کوچوں میں بم دھماکے کرنا حرام ہے اور وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ پاکستان میں ہونے والے ان دھماکوں کے پیچھے امریکی ایجنسیاں اور بلیک واٹر کے کرائے کے قاتل ہیں۔ خط میںحزب التحریرولایہ پاکستان نے علمائ کو حکومتی چال سے خبردار کرتے ہوئے کہا: ''اے علمائے کرام! اگر آپ نے وہ کیا جو یہ آپ سے چاہتے ہیں اور ان کی اطاعت کی ﴿اور اللہ نہ کرے کہ ایسا ہو﴾ تو آپ اپنے فتوے کے ذریعے ان کے جرائم میں شریک ہو جائیں گے اور مسلمانوں کا خون بہانے اور ان کی حرمات کو پامال کرنے میں ان حکمرانوں کے اور کفار کے مددگار بن جائیں گے۔ اور بلاشبہ اس معصیت کا بوجھ نہایت بھاری ہے‘‘ ... ''آپ پر یہ حکمِ شرعی بھی عائد ہوتا ہے کہ اس اسلامی سرزمین سے کافر امریکیوں کو بے دخل کرنے اور اس ایجنٹ اور خائن زرداری حکومت کو بے دخل کرنے کا فتوی صادر کریں جو ان کفار کو یہاں قدم جمانے میں براہِ راست مدد فراہم کر رہی ہے۔‘‘ خط میں علمائ سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ خلافت راشدہ کے دوبارہ قیام کے لئے اسلام کے مخلص داعیوں کا ساتھ دیں۔

Read more...

ترکی میں حزب التحریر کے شباب کی گرفتاری کے خلاف اسلام آباد، لاہوراور کراچی میں احتجاجی مراسلے ترک سفارکاروں کے حوالے کئے گئے

ترکی کے نام نہاد اسلام پسند حکمرانوں نے حزب التحریر کے سینکڑوں شباب کو 23 شہروں سے اس وقت گرفتار کر لیا جب حزب التحریر ولایہ ترکی دو دن بعد استنبول میں یوم سقوط خلافت کے سلسلے میں خلافت کانفرنس منعقد کرنے والی تھی۔ یہ وہ حکمران ہیں جو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر کمال اتاترک کے سیکولر تصورات کی نگہبانی اور حفاظت کر رہے ہیں۔ حزب التحریر نے دنیا بھر میں اس سیکولر ترک حکومت کو بے نقاب کرنے کے لئے لاتعداد پمفلٹ تقسیم کئے ہیں۔ صرف لاہور، اسلام آباد، کراچی اور پشاور میں ہزاروں پمفلیٹ تقسیم کئے گئے۔ مزیدبرآں اسلام آباد میں ترک سفارتخانے کو احتجاجی مراسلہ ارسال کیا گیا جبکہ لاہور اور کراچی میں حزب التحریر کے وفود نے ترکی کے قونصل خانوں میں احتجاجی مراسلے بھی پہنچائے جس میں ترک حکومت کی اس غیر شرعی اور بزدلانہ کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔ لاہور میں وفد کی سربراہی ڈاکٹر افتخار اور کراچی میں ڈاکٹر اسماعیل نے کی۔ ہم ترکی سمیت تمام مسلم ممالک کے حکمرانوں کو خبردار کرنا چاہتے ہیںکہ وہ اور ان کے استعماری آقا جتنا چاہے زور لگا لیں اور جتنا چاہیں ظلم کے پہاڑ توڑ لیں وہ خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتے اور مومنین سے کیا گیا اللہ کا وعدہ پورا ہو کر رہے گا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

 

﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا۔۔۔﴾ ﴿النور: 55﴾

''جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے اُن سے اللہ کا وعدہ ہے کہ اُن کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا اُن سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا اور اُن کے دین کو جسے اُس نے ان کیلئے پسند کیا ہے مستحکم و پائیدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا...‘‘۔

 

 حزب التحریر کے شباب گزشتہ نصف صدی سے ان ظالم حکمرانوں کے ظلم اور جبر کو نہایت صبر اور استقامت سے برداشت کر رہے ہیں اور اس قسم کی گرفتاریاں ان کی جدوجہد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکتیں۔ وہ جانتے ہیںکہ ظلم کی اس سیاہ رات سے سحر پھوٹنے ہی والی ہے اور رسول اللہﷺکی یہ بشار ت پوری ہونے کو ہے :

 

﴿﴿ثم تکون خلافۃ علیٰ منہاج النبوۃ﴾﴾

 ''پھر منہجِ نبوی پر خلافت قائم ہو گی‘‘۔ ﴿مسند احمد﴾

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک