المكتب الإعــلامي
روس
ہجری تاریخ | 16 من جمادى الثانية 1438هـ | شمارہ نمبر: 1438 AH/06 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 15 مارچ 2017 م |
اسلام کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی سروسز پوٹن کے وحشی مظالم کی حمایت کرتی ہیں
9 مارچ 2017 کو روسی وزارت داخلہ کا ایک بڑا اجلاس ہوا جس میں ویلادمر پوٹن نے وزرات داخلہ کے شرکاء سے مطالبہ کیا کہ "دہشت گردی اور انتہاء پسندی" کے خلاف جنگ میں سختی اختیار کریں۔ اس نے عالمی دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ افراد کے خلاف مستعدی سے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس بات کو ایک ہفتہ نہیں گزرا اور وزارت داخلہ نے جمہوریہ تتارستان میں عجلت میں ایک پریس کانفرنس کی اور کہا کہ: "تتارستان کی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک مشترکہ آپریشن میں دہشت گرد تنظیم اسلامک حزب التحریر کے 15 رہنماوں اور ورکروں کو گرفتار کیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے یہ آپریشن 14 مارچ کو کیا"۔ وزرات داخلہ کی جانب سے جاری کی جانے والی پریس ریلیز میں یہ بتایا گیا کہ روسی فیڈریشن کے آئین کے آرٹیکل 205 کی دفعہ 5 کے حصہ اول اور دوئم کے تحت 13 مقدمات قائم کیے گئے ہیں ، ان دفعات کا تعلق "دہشت گرد تنظیم کی سرگرمیوں کو منظم کرنا اور اس میں حصہ لینے" سے ہے۔
ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ قازان اور تتارستان کے دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر تلاشیاں اور مسلمانوں کی گرفتاریاں ہوئی ہیں جن پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے حزب التحریر کی سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔ اس کے اگلے ہی دن قازان کے جج نے ان لوگوں کو قید کرنے کا حکم دیا: أزات غاتاولين(ولادت 1974)، وصابر زيانوف زولفات (ولادت 1987)، وزيالوف إلنار (ولادت 1980)، وغابيدولين روسلان (ولادت 1984)، وماتييف كاميل (1980)، وسونغاتوف روسلان (1977)، ومؤمن جانوف عبد القهار (ولادت 1978)، ويامالييف روستم (ولادت 1985)، وصفيلين إلناز، وكرييف فريد (ولادت 1965)، وصلاح الدينوف رستم (ولادت 1975) اورسيرغي جيريبيلسكي (ولادت 1996)؛ اس کے علاوہ جمالييف مارسيل (ولادت 1982) جو کہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے کیونکہ انہوں نے پانچویں منزل سے نکلنے کی کوشش کی جب ان کا غیر قانونی پیچھا کیا جارہا تھا، وہ گر پڑے اور ان کی ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ آگئی جس کے بعد وہ اب انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج ہیں۔
سیکیورٹی سروسز نے اپنے خصوصی آپریشن کی فلمبندی کی اور اپنی وحشیانہ کارروائی کو صدر کے سامنے پیش کیا کہ انہوں نے وہ کردیکھایا جس کا انہیں حکم دیا گیا تھا۔ وزرات داخلہ کے میدیا آفس نے اس وڈیو کو تقسیم کیا جس میں یہ دیکھایا گیا ہے کہ بندوق بردار مسلمانوں کے گھروں میں دروازے توڑ کر داخل ہو رہے ہیں جبکہ وہ اس وقت سو رہے تھے۔ فلم میں گرفتار افراد کو ہتھکڑیاں پہناتے دیکھایا گیا اور جب ایک شخص نے تکلیف کے باعث احتجاج کیا جب اس کا ہاتھ تقریباً توڑ ہی دیا گیا تھا ، تو انہوں نے اس احتجاج کا جواب بہت ہی برے طریقے سے دیا۔۔۔وہ لوگ کتوں کو لائے جن کے ذریعے بارچی خانے میں موجود درازوں تک کو سونگھا گیا کہ شاید یہاں سے کوئی غیر قانونی چیز مل جائے۔۔۔یہ وڈیو اس وقت ختم ہوتی ہے جب یہ دیکھایا گیا کہ سیکیورٹی سروسز اسلامی کتب، نوٹ بکس، یو ایس بیز کو "دہشت گردی " کے ثبوت کے طور پر ہمارے بھائیوں کے خلاف دیکھاتے ہیں تا کہ لوگوں کو مطمئن کرسکیں کہ قبضے میں لیے جانے والا مواد سے ثابت ہوتا ہے کہ "جمہوریہ کے کچھ لوگ آئین کے خلاف کام کررہے تھے"۔
سیاسی قیدیوں کی فہرست کو دیکھنے سے یہ حقیقت واضح ہوجاتی ہے سیکیورٹی فورسز حزب التحریر سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ بات بھی واضح ہے کہ حزب التحریر کے اراکین پر لگائے جانے والے کسی بھی جرم کے حوالے سےالزامات کی بنیاد سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے جو اس نے 2003 میں جاری ہونے والے ایک قانون کے حوالے سے دیا اور جماعت کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں ڈال دیا تھا جو کہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔
لہٰذا، حزب التحریر کے اراکین کے خلاف جرائم لوگوں کے سامنے آہستہ آہستہ آنے شروع ہوئے ہیں، اور یہ بات واضح ہے کہ روس جس پالیسی کی پیروی کررہا ہے وہ اسلام کے خلاف ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ إِنْ كُنْتُمْ تَعْقِلُونَ﴾
"بغض ان کے چہروں سے عیاں ہے اور جو کچھ ان کے سینوں میں پوشیدہ ہے وہ اس سے بہت زیادہ ہے، ہم نے تمہارے لیے آیتیں بیان کردیں"(آل عمران:118)
روس میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير روس |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: www.hizb-russia.info |
E-Mail: mediaoffice.htr@gmail.com |