المكتب الإعــلامي
روس
ہجری تاریخ | 25 من رمــضان المبارك 1438هـ | شمارہ نمبر: 1438 AH/10 |
عیسوی تاریخ | منگل, 20 جون 2017 م |
پریس ریلیز
روسی سیکیورٹی سروس جھوٹا پروپیگنڈا کرتی ہے
9 جون کو روسی میڈیا نے ایک نام نہاد مذہبی سکالر رامان سیلانٹو کا انٹرویو نشر کیا جس کا مقصد صرف اور صرف اسلام کے بارے میں جھوٹ اور پروپیگنڈا پھیلانا تھا۔ اس انٹرویو میں اُس نے اِس بات پر بہت زور دیا کہ حزب التحریر ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔ اپنے اس جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کے لیے اس نے نہا یت ہی سطحی اور خودساختہ دلیل دی کہ چونکہ حزب التحریر پر برطانیہ اور یوکرائن میں پابندی نہیں، لہٰذا ممکن ہے کہ یہ ممالک حزب التحریر کو اپنے مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے اُس نے یہ بھی کہا کہ یوکرائن میں حزب التحریر کی جڑیں بہت گہری ہیں۔
روسی سکیورٹی سروس کا یہ دعویٰ کہ حزب التحریر ایک دہشت گرد تنظیم ہے، ایک کھلا جھوٹ ہے اور ہم نے بار بار اسے مسترد کیا ہے۔ اس بات کا بھی کوئی ثبوت نہیں کہ حزب التحریر دہشت گردی سے منسلک ہے یا دہشت گردی کے واقعات میں حصہ لیتی ہے۔ وہ تمام مقدمات جن میں حزب التحریر پر دہشت گرد ہونے کا الزام ہے سراسر بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ یہ لوگ ہر چیز کو 2003 میں سپریم کورٹ کےاُس فیصلے سے جوڑتے ہیں جس میں حزب التحریر کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
یہی وجہ ہے کہ روس میں نصف سیاسی قیدی حزب التحریر کے شباب ہیں۔ روسی سیکیورٹی سروس کے لگائے گئے جھوٹے الزامات کا انکار کرتے ہوئے کریملن کےآر ٹی (RT)چینل نے متعدد بار حزب التحریر کے ممبران کو اپنے پروگراموں میں دعوت دی اور ان کا تعارف بحیثیت اراکین اسلامی سیاسی جماعت کے کرایا۔
سوال اب بھی یہی ہے کہ آخر اس انٹرویو کی ضرورت کسے اور کیوں ہے؟ درحقیقت یہ تمام اقدامات اس لیے اٹھائے جارہے ہیں کہ 15 جون کو ماسکو کی فوجی عدالت نے حزب التحریر کے پانچ اراکین کو سزا سنائی۔ ان ممبران میں عامر خان نومونٹشوف کو پندرہ سال، علی شیر حسینوف کو ساڑے پندرہ سال، سخروب ایرونوف کو سترہ سال، نعیم جان حاجایوف کو آٹھارہ سال اور مرزا بخا دینوف گوربانوف کو سولہ سال قید بامشقت کی سزائیں ملیں- ان تمام شباب نے انتہائی جراؑت اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ تو حزب التحریر کی رکنیت سے انکار کیا اور نہ ہی یہ بات تسلیم کی کہ حزب التحریر ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور اس بات پر بھی ڈٹے رہے کہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ دوسری طرف ان کے وکیل صفائی نے بھی کافی مدلل بحث کی اور ان کی بےگناہی کے واضح ثبوت پیش کیے۔ پانچ گھنٹے کی طویل بحث میں ان کے وکیل نے کورٹ میں موجود ہرشخص پر یہ واضح کردیا کہ حزب التحریر کے ممبران پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں ، لیکن جج نے فیصلہ ان کے خلاف دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 205 سیکشن 5 پیراگراف 1 کے تحت ہر وہ شخص مجرم اور سزا کا حقدار ہے جو ایسے کسی بھی اقدام میں ملوث پایا جائے جس کو روسی حکومت دہشت گردی سمجھتی ہے۔
ایک ہفتہ قبل یوکراین میں اوڈیسا کی اپیل کی عدالت نے اوڈیسا کورٹ کا ایک فیصلہ واپس لے لیا جس میں حزب التحریر کے ایک رکن، الدر والیف، کو سزا سنائی گئی تھی۔ ان کو اوڈیسا ائرپورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ وہ روسی انٹرپول کو درکار تھے اور ان پر ایک دہشت گرد تنظیم کے رکن ہونے کا الزام تھا۔ البتہ جب جج نے وکیل صفائی کی بحث سنی تو یہ فیصلہ سنایا کہ والیف اور حزب التحریر کا دہشت گردی سے کوئی واسطہ نہیں اور ان کو فوراً باعزت رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
دونوں مقدمات روسی میڈیا نے نشر کیے جس سے لوگوں کے ذہنوں میں کافی سوال پیداہوئے۔ ان سب سوالوں کا ایک ہی جواب ہے اور وہ یہ کہ آج ہم اس حقیقت سے باخبر ہیں کہ روسی ایجنسیاں دہشت گردی کا ڈھونگ رچا رہی ہیں تاکہ نہ صرف لاکھوں ڈالر لوٹ سکیں بلکہ ملک میں اپنے سیاسی اثرو رسوخ میں بھی اضافہ کر سکیں۔ لہٰذا وہ سیلانٹو جیسے نام نہاد مذہبی سکالر کا انٹرویو لیتے ہیں تاکہ لوگوں کی توجہ ان کے اصل جرائم اور خیانت سے ہٹی رہے جوخیانت یہ اپنے لوگوں اور حزب التحریر سے کر رہے ہیں۔
﴿وَلاَ يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ أَنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ خَيْرٌ لِّأَنفُسِهِمْ إِنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ لِيَزْدَادُواْ إِثْمًا وَلَهْمُ عَذَابٌ مُّهِينٌ﴾
"اور کافر لوگ یہ نہ خیال کریں کہ ہم جو ان کو مہلت دیئے جاتے ہیں تو یہ ان کے حق میں اچھا ہے۔ (نہیں بلکہ) ہم ان کو اس لیے مہلت دیتے ہیں کہ اور گناہ کرلیں۔ آخرکار ان کو ذلیل کرنے والا عذاب ہوگا "(آل عمران:178)
روس میں حزب التحریر کامیڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير روس |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: www.hizb-russia.info |
E-Mail: mediaoffice.htr@gmail.com |