السبت، 21 جمادى الأولى 1446| 2024/11/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ لبنان

ہجری تاریخ    7 من ربيع الثاني 1438هـ شمارہ نمبر: H.T.L 05/38
عیسوی تاریخ     جمعرات, 05 جنوری 2017 م

پریس ریلیز

وزرات تعلیم اساتذہ کو جمعہ کی نماز چھوڑنے پر مجبور کرتی ہے

 

وزارت تعلیم نے طرابلس اور شمال  میں اساتذہ کے لیے  ایک لازمی حکم نامہ سزا کی دھمکی کے ساتھ جاری کیا ہے جس کے تحت اساتذہ کو جمعہ کی نماز کے وقت تربیتی کورسز پر جانا لازمی قرار دیا  گیاہے!! حالانکہ جمعہ کی نماز سے قبل د ن کے گیارہ بجےحکومت کے محکمے قانون کے مطابق اپنے دفاتر بند کر لیتے ہیں۔

 

لبنان کی صورتحال گری ہے یہاں تک کہ اس نے  سوچ کو متاثر کیا ہے جو دین کی مرکزی علامات اور فرائض کی اہمیت کو کم کررہی ہے!

اتوار کے دن ، اس کے شروع سے لے کر اختتام تک، اس دن کسی بھی طرح کے کام کرنے پر پابندی ہے جو کہ اس زمین کے سیاستدانوں کے لیے ایک سرخ لکیر ہے۔ حتٰی کہ  رضاکار اساتذہ پر اس دن  طلبہ کو امتحان کی تیاری کرانے کے لیے  کچھ زیادہ وقت لگانے پر بندش ہے کیونکہ یہ  "مقدس چھٹی" ہے جبکہ جمعہ کی نماز کا "وقت "ایک طرح کی  سبز روشنی ہے جس کی کسی مخالفت کے بغیر خلاف ورزی کی جا سکتی ہے!

 

اور یہ یقینی بات ہے کہ جو لوگ  لبنان کے  دونوں انتظامی اور قانون ساز اداروں  اور اس کے علاوہ دیگر اداروں میں مسلمانوں کے نمائندہ ہونے کے دعوے دار ہیں، وہ اس کی مخالفت یا اس پر اعتراض کرنے کی جسارت نہیں کرتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا یہ اعتراض ان کے لیے ایک انتہا پسندانہ ، فرقہ وارانہ، گروہ بندی اور بے جا طرف داری کا عمل سمجھا جائے گا۔۔۔ اور در حقیقت، ان کا ایک ہی کام ہے کہ اس گروہوں میں تقسیم ریاست میں اپنے گروہ کے اسلام سے متعلق خدشات کو دور کرنا ہے !

 

اے لبنان کے مسلمانوں! یہ  ایک اور ثبوت ہے کہ اُن لوگوں کی پیروی کرنا عزت والا کام نہیں جو تمہاری نمائندگی کا جھوٹا دعوی کرتے ہیں اور تمہارے اسلام سے متعلق  اپنی لاتعلقی اور علیحدگی کی تصدیق کرتے ہیں!

 

ولایہ لبنان میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ لبنان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 009616629524
www.tahrir.info
فاكس: 009616424695
E-Mail: ht@tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک