السبت، 21 محرّم 1446| 2024/07/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

گیس لوڈ شیڈنگ اور CNG بحران: اصل مسئلہ گیس کی کمی نہیں، بلکہ یہ حکمران امریکی جنگ سے توجہ ہٹانے کے لئے کام کر رہے ہیں

حکومت نے ایک کے بعد ایک بحران کھڑا کرنے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ پس ایک ایسے وقت میں جب پاکستان بلیک واٹر کے امریکی قاتلوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، امریکی ہدایات پر وزیرستان، اورکزئی، باجوڑ، مہمند ، مالاکنڈ اور خیبر ایجنسی میں فوجی آپریشن کیا جا رہا ہے، شمالی وزیرستان امریکہ کے حوالے کیا جا چکا ہے جہاں وہ بے دریغ ڈرون حملے کر رہا ہے اور ہزاروں مسلمان اپنے خاندانوں سمیت جاڑے کے موسم میں کھلے آسمان تلے بے آسرا پڑے ہیں۔ حکومت ایک کے بعد ایک بحران کھڑا کر کے امریکی مداخلت اور ریشہ دوانیوں سے مسلمانوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ پس حکومت کبھی نام نہاد''جمہوریت کو خطرات ‘‘کا ڈرامہ رچاتی ہے اور کبھی گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ شروع کر کے عوام کو عذاب میں مبتلا کر دیتی ہے۔ جہاں تک گیس کے بحران کا تعلق ہے تو یہ سب حکومتی ٹوپی ڈرامہ ہے۔ اس وقت بھی سوئی سدرن گیس کمپنی کے پاس سر پلس پیداوار ﴿زائد گیس﴾ موجود ہے جس کو استعمال نہیں کیا جا رہا۔ یاد رہے کہ CNGسیکٹرٹوٹل گیس کا صرف 6فی صد استعمال کرتاہے، جس کو پورا کرنا ذرا بھی مشکل نہیں۔ اس وقت حکومت 35فیصد گیس سے بجلی بنا رہی ہے جبکہ بجلی کوئلے، پانی اور ہوا سے کم لاگت میں بن سکتی ہے ، اور ان کی پاکستان میں کوئی کمی بھی نہیں۔ پاکستان کا پانی سے بجلی کاپوٹینشل50ہزار میگا واٹ، ہوا سے 50ہزار میگاواٹ جبکہ کوئلے سے کئی لاکھ میگا واٹ ہے جبکہ پاکستان کی ضرورت20ہزارمیگا واٹ سے بھی کم ہے۔ دراصل وجہ گیس کی کمی نہیں بلکہ ایک ان غدار اور خائن حکمرانوں کاایک اور یو ٹرن ہے۔ ان حکمرانوں نے آج سے دس سال پہلے خود ہی CNGکو پروموٹ کیا اور آج جب 25لاکھ سے زائد گاڑیاں اس پر منتقل ہو گئی ہیں، 3ہزار CNGاسٹیشن پر لوگوں نے اربوں روپے لگا دئیے، لاکھوں خاندان کی روزی روٹی اس پر منحصر ہو گئی ہے، تو حکومت ایک بار پھر IMFکی جانب سے 'وحی‘ آنے پر اس کا گلہ گھونٹ رہی ہے۔ ہر مہینے ایک ایک گاڑی میں 500 لٹرکا مفت پٹرول اڑانے والے یہ حکمران لاکھوں خاندانوں کی خون پسینے کی کمائی برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اے مسلمانوں یہ حکمران تمہارے قابل ہی نہیں ؛ ان کا واحد مقصد اپنے آقاؤں کو خوش کرنا اور اپنی جیبیں بھرنا ہے ۔ انھیں اکھاڑ کر خلافت قائم کرو جو ان مصنوعی بحرانوں سمیت اصل بحرانوںسے بھی امت کو نجات دلائے گی، اور اس خطے کو امریکیوں کا 'گورا قبرستان‘ بنادے گی۔

Read more...

پریس سٹیٹمنٹ کراچی دھماکہ - بلیک واٹر کے دہشت گردوں کا ایک اور حملہ! جگہ جگہ دھماکے کروا کر امریکہ پاکستان میں فتنے کی جنگ کو جاری رکھنا چاہتا ہے

حزب التحریر محرم کے جلوس پر ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ اب یہ حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں رہی کہ بازاروں، یونیورسٹیوں، مساجد اور جلوسوں پر ہونے والے بم دھماکے امریکہ اور اس کی بدنام زمانہ پرائیوٹ آرمی بلیک واٹر اور ڈائن کورپ کروا رہی ہے۔ یہ وہی پرائیوٹ فوج ہے جس نے اس سے قبل کھلے عام عراق میں قتل عام کیا اور فرقہ وارانہ فسادات کروانے کی کوشش کی۔ اور آج امریکہ پاکستان کے غدار حکمرانوں کے ساتھ مل کر جگہ جگہ بم دھماکے کروا رہا ہے تاکہ ''دہشت گردی کے خلاف‘‘ نام نہاد جنگ کو جاری رکھنے کا جواز فراہم کیا جاسکے اور امت میں اس امریکی جنگ کے لئے رائے عامہ ہموار کی جاسکے جس کاا یندھن قبائلی عوام اور پاک فوج کے جوان ہیں۔ اس حکمت عملی کی طرف خود امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے ان الفاظ میں اشارہ کیا ہے: ''جتنا زیادہ یہ ﴿پاکستانی﴾ اندرونی طور پر حملوں کا شکار ہوں گے جیسا کہ راولپنڈی ﴿مسجد﴾ حملے میںہوا، اتنا ہی زیادہ وہ ہم سے مدد لینے پر رضا مند ہوں گے‘‘۔ ﴿وائس آف امریکہ﴾ بے شک پاکستان میں ہونے والے بم دھماکے سراسر امریکی مفاد میں ہیں اور اسی کے ذریعے دہشت گردی پر مبنی امریکی جنگ کے حق میں رائے عامہ ہموار کرنے میں مدد ملی ہے۔ کراچی میں ہونے والے دھماکہ کی ذمہ داری صرف اور صرف پاکستانی حکومت پر عائد ہوتی ہے جو بلیک واٹر کے قاتلوں کو پکڑنے کے بجائے فوٹو شوٹ کے بعد چھوڑ دیتی ہے۔ انہیں اسلحے سمیت گھومنے اور بغیر کسی کسٹم چیکنگ کے مشتبہ ڈبے پاکستان لانے کی کھلی اجازت ہے۔ یہی نہیں بلکہ کئی سال تک امریکیوں کو بغیر کسی امیگریشن اور چیکنگ کے پاکستان آنے جانے کی کھلی چھٹی فراہم کی گئی۔ آج بھی تربیلا اور سہالہ میں امریکی فوجی تعینات ہیںاور 56 ایکڑ زمین پر امریکہ ایمبسی کے نام پر اسلام آباد کے اندر فوجی اڈے بنا رہا ہے جبکہ جیکب آباد میں فوجی اڈے کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ یہ تمام حقائق عوام کی نظر سے پوشیدہ نہیں اسی لئے عوام ان بم دھماکوں کا براہ راست ذمہ دار زرداری اور گیلانی حکومت کو قرار دیتے ہیں۔

 اے مسلمانو!

 آخر تم کب تک اپنی آنکھوں کے سامنے اپنا ملک تباہ ہوتے دیکھتے رہو گے؟ آخر تم کب تک اپنے کندھوں پر اپنی بیوی، بچوں اور بزرگوں کی چھلنی لاشیں اٹھائے ہسپتالوں میںدھکے کھاتے رہو گے؟ کیا تم عزت کی زندگی کے خواہاں نہیں؟ اٹھو اور اس امریکہ کو خطے سے نکالنے کے لئے متحرک ہو جائو۔ اور امریکہ کو خطے سے نکالنے کا واحد طریقہ ان ایجنٹ حکمرانوں کو اکھاڑ کر خلافت قائم کرنے میں ہے۔ ہم فوج سے مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ خاموش تماشائی بننے کے بجائے مسلمانوں اور اسلام کو تحفظ دینے کی ذمہ داری اور فرض کو پورا کریں۔ یہ ذمہ داری فوج کی ہے کہ وہ اس کفریہ نظام کو اکھاڑ کر خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کریں تاکہ امریکہ سے نجات مل سکے۔

Read more...

پریس سٹیٹمنٹ علمائ کانفرنس کے موقعہ پرحزب التحریرکا علمائ پاکستان کے نام کھلا خط: علمائ حکومتی مفاد میں فتوے جاری کرنے کے بجائے امریکہ کو خطے سے نکالنے اور ایجنٹ حکومت کو جڑ سے اکھاڑنے کا فتویٰ جاری کریں

پاکستان میںجاری امریکی جنگ کے خلاف عوامی نفرت اور بلیک واٹرکا پاکستان میں بم دھماکے کرانے کا بھانڈا پوٹنے سے امریکہ بوکھلا کر رہ گیا ہے۔ چنانچہ اب امریکہ نے سرکاری فتووں کے ذریعے اپنے جرائم کا ملبہ مسلمانوں پر ڈالنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سرکردہ امریکی ایجنٹ رحمان ملک کی فرمائش پر ہونے والی ''علمائ کانفرنس‘‘ کا انعقاد اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ امریکہ کے ساتھ مل کر افغانستان کے مسلمانوں کا قتل عام کرنے، امریکہ کو رسد فراہم کرنے اور عافیہ صدیقی جیسی عفت مآب بیٹیوں کو امریکہ حوالے کرنے کے معاملات میں آخر حکومت ان علمائ سے فتوے کے لئے رجوع کیوں نہیں کرتی؟ اس سیکولر حکومت کو نہ اسلام کا پاس ہے اور نہ ہی ان علمائ کا یہ تو محض امریکی مفادات میں فتویٰ شاپنگ کرتے ہیں اور اسے عوام کا منہ بند کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ حزب التحریرنے امت کی رہنمائی کے فریضے کی ادائیگی کے تناظر میں پاکستان کے علمائ کو ایک کھلاخط تحریر کیا جو ہزاروں کے تعداد میں پاکستان کے بڑے شہروں میں تقسیم بھی ہوا۔

 

 اس خط میں علمائ کو اس حکومتی چال سے خبردار کرتے ہوئے انہیں یہ باور کرایا گیا ہے کہ ''خودکش‘‘ حملے سے متعلق فتوے لینے کا مقصد عوام کو یہ تأثر دینا ہے کہ علمائ اس امریکی جنگ میں حکمرانوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حقیقت تو بچہ بچہ جانتا ہے کہ مسجد، بازاروں اور گلی کوچوں میں بم دھماکے کرنا حرام ہے اور وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ پاکستان میں ہونے والے ان دھماکوں کے پیچھے امریکی ایجنسیاں اور بلیک واٹر کے کرائے کے قاتل ہیں۔ خط میںحزب التحریرولایہ پاکستان نے علمائ کو حکومتی چال سے خبردار کرتے ہوئے کہا: ''اے علمائے کرام! اگر آپ نے وہ کیا جو یہ آپ سے چاہتے ہیں اور ان کی اطاعت کی ﴿اور اللہ نہ کرے کہ ایسا ہو﴾ تو آپ اپنے فتوے کے ذریعے ان کے جرائم میں شریک ہو جائیں گے اور مسلمانوں کا خون بہانے اور ان کی حرمات کو پامال کرنے میں ان حکمرانوں کے اور کفار کے مددگار بن جائیں گے۔ اور بلاشبہ اس معصیت کا بوجھ نہایت بھاری ہے‘‘ ... ''آپ پر یہ حکمِ شرعی بھی عائد ہوتا ہے کہ اس اسلامی سرزمین سے کافر امریکیوں کو بے دخل کرنے اور اس ایجنٹ اور خائن زرداری حکومت کو بے دخل کرنے کا فتوی صادر کریں جو ان کفار کو یہاں قدم جمانے میں براہِ راست مدد فراہم کر رہی ہے۔‘‘ خط میں علمائ سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ خلافت راشدہ کے دوبارہ قیام کے لئے اسلام کے مخلص داعیوں کا ساتھ دیں۔

Read more...

ترکی میں حزب التحریر کے شباب کی گرفتاری کے خلاف اسلام آباد، لاہوراور کراچی میں احتجاجی مراسلے ترک سفارکاروں کے حوالے کئے گئے

ترکی کے نام نہاد اسلام پسند حکمرانوں نے حزب التحریر کے سینکڑوں شباب کو 23 شہروں سے اس وقت گرفتار کر لیا جب حزب التحریر ولایہ ترکی دو دن بعد استنبول میں یوم سقوط خلافت کے سلسلے میں خلافت کانفرنس منعقد کرنے والی تھی۔ یہ وہ حکمران ہیں جو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر کمال اتاترک کے سیکولر تصورات کی نگہبانی اور حفاظت کر رہے ہیں۔ حزب التحریر نے دنیا بھر میں اس سیکولر ترک حکومت کو بے نقاب کرنے کے لئے لاتعداد پمفلٹ تقسیم کئے ہیں۔ صرف لاہور، اسلام آباد، کراچی اور پشاور میں ہزاروں پمفلیٹ تقسیم کئے گئے۔ مزیدبرآں اسلام آباد میں ترک سفارتخانے کو احتجاجی مراسلہ ارسال کیا گیا جبکہ لاہور اور کراچی میں حزب التحریر کے وفود نے ترکی کے قونصل خانوں میں احتجاجی مراسلے بھی پہنچائے جس میں ترک حکومت کی اس غیر شرعی اور بزدلانہ کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔ لاہور میں وفد کی سربراہی ڈاکٹر افتخار اور کراچی میں ڈاکٹر اسماعیل نے کی۔ ہم ترکی سمیت تمام مسلم ممالک کے حکمرانوں کو خبردار کرنا چاہتے ہیںکہ وہ اور ان کے استعماری آقا جتنا چاہے زور لگا لیں اور جتنا چاہیں ظلم کے پہاڑ توڑ لیں وہ خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتے اور مومنین سے کیا گیا اللہ کا وعدہ پورا ہو کر رہے گا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

 

﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا۔۔۔﴾ ﴿النور: 55﴾

''جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے اُن سے اللہ کا وعدہ ہے کہ اُن کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا اُن سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا اور اُن کے دین کو جسے اُس نے ان کیلئے پسند کیا ہے مستحکم و پائیدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا...‘‘۔

 

 حزب التحریر کے شباب گزشتہ نصف صدی سے ان ظالم حکمرانوں کے ظلم اور جبر کو نہایت صبر اور استقامت سے برداشت کر رہے ہیں اور اس قسم کی گرفتاریاں ان کی جدوجہد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکتیں۔ وہ جانتے ہیںکہ ظلم کی اس سیاہ رات سے سحر پھوٹنے ہی والی ہے اور رسول اللہﷺکی یہ بشار ت پوری ہونے کو ہے :

 

﴿﴿ثم تکون خلافۃ علیٰ منہاج النبوۃ﴾﴾

 ''پھر منہجِ نبوی پر خلافت قائم ہو گی‘‘۔ ﴿مسند احمد﴾

Read more...

امریکہ پاکستان کے غدار حکمرانوں کی مدد سے تربیلہ کے بعد اسلام آباد میں بھی فوجی اڈا بنارہا ہے اے مسلمانو! اٹھو اور اس خطرناک منصوبے کو ناکام بنا دو!!

اخباری رپورٹس کے مطابق امریکہ ایک بلین ڈالر کی لاگت سے اسلام آباد میں سفارتخانہ کی توسیع کی آڑ میں قلعہ نما فوجی اڈا تعمیر کر رہا ہے۔ اس ضمن میں اس نے 18 ایکڑ کی زمین محض ایک ارب روپے میں حاصل کر لی ہے جبکہ سی ڈی اے نے اس سے قبل چھ ایکڑ زمین چھ ارب روپے میں فروخت کی تھی۔ ایک ترک کمپنی 153 کمروں پر مبنی کمپاؤنڈ بھی تعمیر کر چکی ہے۔ نیز رپورٹ کے مطابق آنے والے دنوں میں 1000 اہلکاروں کا اضافی عملہ بھی اسلام آباد بھیج دیا جائے گاجس میں 350 امریکی فوجی (Marines) شامل ہونگے۔ امریکی سفارتخانے کا 750 افراد پر مبنی عملہ پہلے ہی 350 کی زیادہ سے زیادہ حد سے کہیں بڑھ کرہے۔ پاکستان میں امریکی مشن کے ڈپٹی چیف جیرالڈ فئیرسٹین نے ''اضافی عملے‘‘ کی آمد کی تصدیق کرتے ہوئے اسے ا مریکی امداد میں اضافے کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ یہ حقیقت کسی سے ڈھکی چھپی ہوئی نہیں کہ امریکی سفارتخانے جاسوسی اورخفیہ آپریشنوں کا گڑ ھ ہوتے ہیں اور ملکی معاملات میں مداخلت کرنا ان کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کا حصہ ہوتا ہے۔ یہ افسوس کن خبر اس لئے بھی بہت حیران کن نہیں کیونکہ موجودہ جمہوری حکمران یہی مینڈیٹ دے کر پاکستان بھیجے گئے تھے کہ وہ اپنے پیش رو ڈکٹیٹروں سے بڑھ کر امریکہ کی چاکری کریں گے۔ این آر او جیسا شرم ناک آرڈیننس انہی چوروں اور بدمعاشوں کے لئے وضع کیا گیا تھا تاکہ وہ پر سکون ہو کر امریکہ کو اپنا ایجنڈا نافذ کرنے میں مدد فراہم کر سکیں۔ ایسے میں اپنے ہی عوام پر ڈرون حملوں کے لئے امریکہ کو ائر سٹرپس فراہم کرنا ہو یا مختلف بہانوں سے اپنے ہی عوام کے خلاف ملٹری آپریشن کرنا ،یہ حکمران ہر میدان میں پچھلے غداروں کو مات دیتے نظر آتے ہیں۔ اپنے ہی ملک کے دارالخلافہ میں دنیا کے سب سے بڑے غنڈے اور مسلمانوں کے دشمن کو فوجی اڈے بنانے کی اجازت دینا ان کی دیگر تمام غداریوں کو ماند کر دیتا ہے۔ اس عمل کے ذریعے ان جمہوری حکمرانوں نے ایک بار پھرثابت کر دیا ہے کہ جمہوریت نہ صرف پاکستان کے عوام کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہے، بلکہ یہی تو تمام مسائل کی جڑ ہے۔ درحقیقت آمریت کی طرح جمہوریت میں بھی استعمار اپنے ہی مفادات کے مطابق قانون سازی کرتا اور پالیسیاں بناتا ہے لیکن آمریت کے برخلاف اسے فرد واحد پر چسپاں نہیں کیا جاسکتا۔ چنانچہ یہ پالیسیاں اور قوانین ''عوامی ارادے‘‘ کے طور پر پیش کی جاتی ہیںاور عوام کو انہیں قبول کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ یوں جمہوریت میں استعمار ''عوام‘‘ کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلاتا ہے جو وہ آمریت میں نہیں کر سکتا۔

 

اے مسلمانو! 

مشرف جیسا ڈکٹیٹر ہو یا زرداری جیسا ڈیموکریٹ یہ تمام ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ ان کی زندگی کا مقصد محض اقتدار میں آکر تمہیں لوٹنا ہے۔ چنانچہ اس اقتدار کی ہوس میں یہ کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیار ہیں۔ چاہے اس کے لئے انہیں ملک کی بیٹیاں بیچنی پڑیں یا ملک کی زمین! یہ ذمہ داری تمہاری ہے کہ تم اپنی گردن میں پڑا غلامی کا طوق ان غداروں کے منہ پر دے مارو اور انہیں ان کی اقتدار کی کرسی سے اٹھا کر زمین پر پٹخ دو۔ یہ تمہاری ذمہ داری ہے کہ تم سڑکوں پر نکل کر ان غدار حکمرانوں کو بتا دو کہ عوام امریکہ کو پاکستان کی سرزمین پر فوجی اڈا بنانے کی ہر گز اجازت نہیں دیگی۔ اے اہل طاقت عناصر! تم کب تک خاموش تماشائی بنے رہو گے جبکہ تم دیکھ رہے ہو کہ پاکستان جیسے مضبوط ملک کو یہ غدار حکمران ایک گولی چلائے بغیر امریکہ کی جھولی میں ڈال رہے ہیں۔ حزب التحریر کو خلافت کے قیام کے لئے نصرت دینے میں جلدی کرو اس سے پہلے کہ یہ حکمران پاکستان کو مکمل طور پر تباہ کر دیں۔

Read more...

سفارتخانے کے نام پر امریکی فوجی اڈے کی تعمیر کے خلاف حزب التحریر کے لاہور، کراچی اور پشاور میں احتجاجی مظاہرے

حزب التحریر نے لاہور، کراچی اور پشاور میں امریکہ کی طرف سے پاکستان بھر میں سفارتخانے اور قونصلیٹ کے نام پر بنائے جانے والے امریکی فوجی اڈے اور امریکی پرائیویٹ فوج بلیک واٹر (Black Water)کی دہشت گردی کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرے منعقد کئے۔ لاہور اور کراچی میں ان مظاہروں کا اہتمام پریس کلب کے باہر کیا گیا۔ مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر 'اے افواج پاکستان! بلیک واٹر کو تاریخ کے سیاہ کوڑے دان کا حصہ بنادو‘ جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حزب التحریر کے اراکین نے کہا کہ آج کی جمہوری حکومت فوجی ڈکٹیٹر مشرف سے بڑھ کر امریکہ کی غلام بن چکی ہے۔ اپنی کرسی کی خاطر مسلمانوں کے خون کا سودا کرنے والے یہ حکمران ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پر اب پاکستان کو بیچنے اور اُسے عملاً امریکی کالونی بنانے کے لیے براہِ راست امریکی فوج کے لیے چھائونیاں تعمیر کروا رہے ہیں۔ نیز اِن حکمرانوں نے اسلام آباد کی زمین امریکہ کے ہاتھوں کوڑیوں کے بھائو بیچ دی ہے تاکہ وہ وہاں سفارتخانے کے نام پر فوجی اڈا بنالے۔ یہ حکمران نہایت دیدہ دلیری سے اس غداری کا بھی اعتراف کر رہے ہیں کہ وہاں پر امریکی میرینز بھی تعینات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ امریکہ کی پرائیویٹ فوج بلیک واٹر پاکستان میں کام شروع کرچکی ہے۔ یہ وہی بلیک واٹراور امریکی کمانڈوز ہیں جنہوں نے عراق کے اندر ہماری مسلمان بہنوں کی عزتوں کو تار تار کیا اور مسلمانوں کا بے دریغ قتل عام کیا ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان پر عملاً قابض ہونا چاہتا ہے جس کے لیے وہ یہ سب اقدامات کررہا ہے تاکہ بغیر گولی چلائے وہ مسلم دنیا کے طاقتور ترین ملک پر قبضہ جما لے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسلمانوں کو امریکہ کے اِن فوجی اڈوں کے تعمیر رکوانے کے لیے پوری قوت سے متحرک ہونا ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کے مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اِن فوجی اڈوں کے خلاف حزب التحریر کی تحریک کا حصہ بنیں۔ انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج سے بھی اس بات کا مطالبہ کیا کہ وہ خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کریں تاکہ پاکستان اور افغانستان کی سرزمین کو امریکی میرینز اور بلیک واٹر کا قبرستان بنایا جاسکے۔

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک