المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 1 من ربيع الثاني 1437هـ | شمارہ نمبر: PR16002 |
عیسوی تاریخ | پیر, 11 جنوری 2016 م |
واقع پٹھان کوٹ کا نتیجہ
حکومت کا ہاتھ روکو جو مقبوضہ کشمیر سے دستبردار ہو کر اس کو ہندو ریاست کے حوالے کررہی ہے
9 جنوری 2016 کو میڈیا نے یہ خبر نشر کی کہ وزیر اعظم نواز شریف نے واقع پٹھان کوٹ کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی۔ عوام اور خصوصاً افواج پاکستان کو بے وقوف بنانے کے لئے حکومت نے یہ مطالبہ کیا کہ ہندو ریاست پٹھان کوٹ واقع میں پاکستانی عناصر کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت فراہم کرے۔ اس اجلاس اور اس بیان سے قبل ہی پاکستان کی وزارت خارجہ یہ بات قبول کرچکی تھی کہ بھارت نے کچھ شواہد فراہم کیے ہیں اور یہ اعلان کیا تھا کہ پاکستان اس کی تحقیقات کررہا ہے جبکہ نواز شریف پہلے ہی نریندر مودی سے وعدہ کر چکا تھا کہ پاکستان واقع پٹھان کوٹ میں ملوث عناصر کے خلاف فیصلہ کن عمل کرے گا۔ لہٰذا حکومت نے پہلے خود کو واقع پٹھان کوٹ میں ملوث میں کیا اور پھر ہندو ریاست کے سامنے جھک جانے پر عوام اور افواج پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل کے خوف سے اس نے ان گروپوں کے خلاف کوئی عمل کرنے سے قبل، جنہوں نے ہندو ریاست پر حملہ کیا، بھارت سے ٹھوس ثبوت کا مطالبہ کردیا۔
حزب التحریر پاکستان کے مسلمانوں اور خصوصاً افواج کو اس سازش سے خبردار کرتی ہے جو موجودہ راحیل-نواز حکومت امن اور "دہشت گردی" کے خلاف جنگ کے نام کشمیر کی جدوجہد سے دستبرداری اور ہندو ریاست کو مضبوط کرنے کے لئے کررہی ہے۔ راحیل –نواز حکومت کا ہندو ریاست کے سامنے مکمل طور پر شکست تسلیم کرلینا امریکہ کے سابق وفادار ایجنٹ مشرف کی غداری کی یاد دلاتی ہے۔ اس طرح کا ایک حملہ 2001 میں بھارت کی پارلیمنٹ پر بھی ہوا تھا جس کے بعد مشرف نے کشمیر کے جہاد کو "دہشت گردی" قرار دےکر تمام کشمیری عسکری جماعتوں کو پاکستان میں کام کرنے سے روک دیا تھا۔ اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی اور امریکہ سے وفاداری کی بنا پر مشرف پاکستان میں نفرت کی علامت بن گیا تھا اور اسی وجہ سے اسے اقتدار چھوڑنا پڑا تھا۔ اور اب ایک بار پھر ہم اسی طرح کی صورتحال کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ جہاں راحیل-نواز حکومت واقع پٹھان کوٹ کو استعمال کر کے ان جماعتوں پر کریک ڈاون کرنا چاہتی ہے جو ہندو ریاست سے لڑ رہے ہیں۔ صورتحال میں یہ مشابہت اس لیے ہے کیونکہ راحیل-نواز اور مشرف کا ایک ہی آقا ہے ، یعنی کہ امریکہ، جس نے حکومت کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ ہر اس گروہ کے خلاف آپریشن کرے جو غیر ملکی قابضین کے خلاف افغانستان اور مقبوضہ کشمیر میں لڑ رہے ہیں۔
اے افواج پاکستان! کیا ہم "دہشت گردی" کے خلاف لڑنے کے نام پر کسی نئے تعلق میں جُڑ رہے ہیں جو اسلام کے بندھن اور تعلق سے زیادہ اہم ہوگا؟ "دہشت گردی" کے خلاف جنگ کے نام پر آپ کا خون افغانستان میں امریکہ کے قدم مستحکم کرنے کے لئے بہایا جارہا ہے۔ "دہشت گردی" کے خلاف جنگ کے نام پر غدار آل سعود کی بادشاہت شام کے مقدس انقلاب کے خلاف اتحاد تشکیل دے رہی ہے اور اس کے لئے یہ حکمران آپ کےخون کا وعدہ کررہے ہیں۔ اور اب "دہشت گردی" کے خلاف جنگ کے نام پرآپ کا مقدس خون اور طاقت کشمیری مسلمانوں کی مزاحمت کو کچلنے اور ہمارے اور آپ کے ازلی دشمن بھارت کو مضبوط کرنے کے لئے استعمال کی جائے گی۔
اپنی انکھیں کھولیے اور سچ کا سامنا کیجئے۔ "دہشت گردی" کے خلاف اس جنگ نے آپ کو اس بات پر مجبور کیا ہے کہ آپ اسلامی بھائی چارے کے تعلق سے دستبردار ہو جائیں جبکہ رسول اللہ ﷺ نے اس کو قائم رکھنے کا حکم دیا ہے۔ "دہشت گردی" کے نام پر اس جنگ کے ذریعے امریکہ نے افغانستان میں آپ کے اثرو رسوخ کو تباہ کردیا ہے، "دہشت گردی" کے نام پر لڑنے کے لئے امریکہ آپ کی طاقت کو مشرق وسطی میں استعمال کرنا چاہتا ہے اور "دہشت گردی" کے نام پر لڑنے کے لئے امریکہ آپ کو آپ کے ازلی دشمن ، ہندو ریاست، کے سامنے جھکنے پر مجبور کررہا ہے۔ اسلام ہمیں اس بات کا حکم دیتا ہے کہ دشمن کے خلاف ہم ایک ہوں۔ یاد رکھیں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں کہ، إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ "(یاد رکھو) سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں، پس اپنے دو بھائیوں میں ملاپ کرادیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو تا کہ تم پر رحم کیا جائے"(الحجرات:10)۔ اور رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ، الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لاَ يَظْلِمُهُ وَلاَ يُسْلِمُهُ، وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللَّهُ فِي حَاجَتِهِ، وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً فَرَّجَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرُبَاتِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ "ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، تو وہ اس پر ظلم نہ کرے، نا ہی اسے ظالم کے حوالے کرے۔ جو بھی اپنے بھائی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے، اللہ اس کی ضروریات کو پورا کرتا ہے، اور جو کوئی اپنے بھائی کو مشکل سے نکالتا ہے، اللہ اسے قیامت کے دن کی مشکل سے نکالے گا، اور جو کوئی مسلمان سے تعلق توڑتا ہے ، اللہ قیامت کے دن اس سے تعلق توڑ لے گا"(بخاری)۔
بھارت کے ساتھ موجودہ امن منصوبہ کشمیر کے مسلمانوں سے دستبرداری کا منصوبہ ہے اور پٹھان کوٹ کے واقع سے برآمد ہونے والی سازش کا مقصد بھی اسی نتیجے کو حاصل کرنا ہے۔ آپ جنگوں کے شیر ہیں اور ہتھیار آپ کا زیور ہے۔ ان حکمرانوں کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ، رسول اللہﷺ اور ایمان والوں کے خلاف غداری کرنے سے روکیں۔ اب حرکت میں آئیں ، ان حکمرانوں کو ہٹائیں اور ان کی جگہ حزب التحریر کی مخلص قیادت کی حمایت کریں۔ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں جو مسلم امہ کے درمیان اسلامی بھائی چارے کے تعلق کو بحال کرے گی اور آپ کے خون ، اور طاقت کو اسلام اور مسلمانوں کی شان و شوکت کے لئے استعمال کرے گی۔ اور ہم جانتے ہیں کہ آپ بھی اس کی شدید چاہت رکھتے ہیں ۔
وَسَارِعُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ
"اور اپنے رب کی بخشش کی طرف اور اس جنت کی طرف دوڑو جس کی لمبائی آسمانوں اور زمین کے برابر ہے، جو پرہیزگاروں کے لئے تیار کی گئی ہے"(آل عمران:133)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: |