المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 9 من رمــضان المبارك 1438هـ | شمارہ نمبر: PR17043 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 04 جون 2017 م |
خلافت قائم کرو اور “اکھنڈ بھارت” منصوبے کو تباہ و برباد کردو
باجوہ-نواز حکومت نے بھارتی بالادستی کو
قبول اور مقبوضہ کشمیر سے دستبرداری کا ثبوت دے دیا
حزب التحریر ولایہ پاکستان باجوہ-نواز حکومت کے اِس بین الاقوامی اعلان کی شدید مذمت کرتی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ خطے میں بھارتی بالادستی کے سامنے پاکستان مزاحمت نہیں کرے گا اور یہ حکومت اس کی بالادستی کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے جبکہ ایسا کرنا مسلمانوں کو شدید خطرات سے دوچار کر دے گا۔ 3 جون 2017 کو افواج پاکستان کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ،جنرل زبیر حیات نے سولہویں ایشیا سیکیورٹی سمٹ “آئی آئی ایس ایس شنگریلہ ڈائیلوگ 2017” سے اپنےخطاب “ایشیا پیسیفک میں کرائسس مینجمنٹ کو درپیش نئے چیلینجز” میں کہا کہ ” پاک-بھارت حوالے سے جنوبی ایشیا کا ستحکام براہ راست ایشیا – پیسیفک سے منسلک ہے۔۔۔یہ ضروری ہے کہ تحمل کا مظاہرہ کیا جائے اور فوجی حرکات کو محدود کر کے اعتماد کی فضاء پیدا کی جائے تا کہ سیاسی و فوجی صورتحال نارملائیز ہو”۔ اس سمٹ میں امریکہ سمیت 32 ممالک نے شرکت کی۔ ایک ایسے وقت میں جب بھارت مقبوضہ کشمیر میں اور پاکستان کی سرحدوں پر اپنی وحشیانہ جارحیت میں روز بروز اضافہ کرتا جارہا ہے، جنرل زبیر حیات نے پاکستان کی جانب سے بھارت کو دی جانے والی مزید خطرناک سیکیورٹی رعایتوں کا ذکر کیا جو یہ ہیں :
- مواصلاتی چینلز میں بہتری: سیاسی و فوجی دونوں سطحوں پر
- ہاٹ لائنز اور فوجی مشقوں کی پہلے سےاطلاع کے لیے طریقہ کار واضح کرکے اعتماد پیدا کرنا
- بحران سے بچنے اور بحران کو سنبھالنے کے لیے بہترین طریقہ کار واضح کرنا
- اسلحے کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے معاہدوں کی حوصلہ افزائی کرنا اور بحر ہند کے علاقے کو ایشیا-پیسیفک میں ہونے والے مقابلے سے محفوظ رکھنا
- شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) میں جنوبی ایشیا کی طاقتوں کی شمولیت جوعلاقے میں تعاون اور استحکام کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
یہ رعایتیں خاص طور پر باجوہ-نواز حکومت کے آقا، امریکہ کی خوشنودی کے لیے پیش کی گئی ہیں جس کے سیکریٹری دفاع جنرل ریٹائرڈ جیمز میٹس نے اسی کانفرنس میں وحشی بھارتی بی جے پی حکومت کی بھر پور حمایت کی، اور اُسی دن اُس نے کہا،”ہم بھارت کو ، جو دنیا کی سب سے بڑی آبادی والی جمہوریت ہے، اہم ترین دفاعی اتحادی کے طور پر دیکھتے ہیں”۔
“نارملائیزیشن” ، “تحمل” اور “اعتماد کی فضا پیدا کرنے” کے جھنڈے تلے پاکستان کی قیادت میں موجود غدار ہمیں “اکھنڈ بھارت” کے منصوبے اور مقبوضہ کشمیر سے مکمل غداری کرتے ہوئے اُس سے دستبرداری کی جانب دھکیل رہے ہیں۔ وہ ہمیں مغربی صلیبیوں اور ہندو مشرکین کے سامنے جھکنے پر مجبور کرنے کے لیے کام کررہے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ہمیں خبردار کیا ہے کہ،
مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ
“نہ تو اہل کتاب کے کافر اور نہ مشرکین چاہتے ہیں کہ تم پر تمہارے رب کی کوئی بھلائی نازل ہو، لیکن اللہ تعالیٰ جسے چاہے اپنی رحمت سے عطا فرمائے، اللہ تعالیٰ بڑے فضل والا ہے”
(البقرۃ:105)۔
ہم پر یہ لازم ہے کہ خطے میں ہندو کی بالادستی کو روکنے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حزب التحریر کے بہادر شباب کے ساتھ اپنی آواز بلند کریں۔ یہ نبوت کے طریقے پر خلافت ہی ہو گی جو دنیا میں بسنے والے 1.8 ارب مسلمانوں کو، جن میں 50 کروڑ سے زائد تو صرف جنوبی ایشیا میں ہی بستے ہیں، ایک جھندے تلے یکجا کردے گی۔
افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران!
آج امت جن چیزوں کو مقدم رکھتی ہے ان کوپامال کیا جارہا ہے اور اس کی عزت پر صلیبی اور ان کے اتحادی، یہودی اور ہندو ریاست، حملہ آور ہیں۔ لیکن اس کے باوجود مسلم دنیا کے مجرم حکمران ہمیں ہمارے دشمنوں کے سامنے جھکانے کے لیے کام کررہے ہیں۔ اے اہل قوت، انصار رضی اللہ عنہ کی جانشینوں ،دشمن کے خلاف مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنانا آپ پر فرض ہے۔ لہٰذا نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے اب حزب التحریر کو فوری نصرۃ فراہم کریں ، اور پھر خلافت مسلمانوں کا دشمنوں کے حملوں سے تحفظ کرے گی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
مَا مِنْ امْرِئٍ يَخْذُلُ امْرَأً مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ تُنْتَهَكُ فِيهِ حُرْمَتُهُ وَيُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ إِلَّا خَذَلَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ وَمَا مِنْ امْرِئٍ يَنْصُرُ مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ يُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ وَيُنْتَهَكُ فِيهِ مِنْ حُرْمَتِهِ إِلَّا نَصَرَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ نُصْرَتَهُ
” کوئی مسلمان کسی مسلمان کو اُس جگہ تنہا نہیں چھوڑتا جہاں اس کی حرمت کو پامال اور اس کی عزت پر حملہ کیا جائے سوائے اس کے کہ اللہ اُسے اُس جگہ تنہا چھوڑ دے جہاں اُسے مدد کی ضرورت ہو؛ اور جو مسلمان کسی مسلمان کی اس جگہ مدد کرے جہاں اس کی حرمت اور اس کی عزت پر حملہ کیا جائے تو اللہ اُس کی اُس جگہ مدد فرماتے ہیں جہاں اُسے مدد کی ضرورت ہوتی ہے” (ابو داود)۔
لہٰذا اے مخلص افسران اس پکار کا جواب دیں!
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |