الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     اتوار, 05 دسمبر 2010 م

وکی لیکس ۔ غدار حکمرانوں کے خلاف ایک اور دستاویزی ثبوت !!!

امریکی سفارت کاروں کے مراسلوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنے والی ویب سائٹ، وکی لیکس، نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ان انکشافات کی ہالبروک اور ہلیری کلنٹن تک نے تردید نہیں کی اور نہ ہی انہیں من گھڑت یا جھوٹا قرار دیا ہے۔گو کہ ہم یہ ماننے کے لیے تیار نہیں کہ یہ مراسلات امریکی انتظامیہ کی نگرانی کے بغیر شائع کیے گئے ہوں۔ پاکستان کے عوام کی غدار حکمرانوں اور امریکی گٹھ جوڑ سے متعلق رائے پر وکی لیکس نے دستاویزی ثبوت کے ساتھ مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔ ان مراسلات سے ثابت ہو گیا ہے کہ امریکہ ایک ظالم نو آبادیاتی ریاست ہے جو پوری دنیا کے انسانوں کا استحصال کرنے کے لئے ہر قسم کا جبر، دھونس اور غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کرنے سے نہیں چوکتی۔ نیز امریکہ کے ساتھ کام کرنے والے ایجنٹ حکمرانوں کے پول بھی کھل گئے ہیں۔ دنیا کی ساتویں ایٹمی ریاست کے حکمرانوں کا کردار کسی بنانا ریپبلک کے حکمرانوں سے بھی گیا گزرا ہے۔ حزب التحریر5نومبر کی خلافت ریلیوں کے ذریعے پہلے ہی ان غدار حکمرانوں کو بے نقاب کر چکی ہے۔ یہ دستاویزات ان سیکولر عناصر اور حکومتی ترجمانوں کے منہ پر بھی طمانچہ ہے جو پاکستان میں امریکی افواج کی موجودگی، حکمرانوں کی حمایت سے ہونے والے ڈرون حملوں اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام تک امریکہ کی رسائی جیسی خبروں کو سازشی نظریہ (conspiracy theory) قرار دے کر مسترد کرتے رہے ہیں۔ ان مراسلات کو پڑھنے سے واضح ہو جاتا ہے کہ امریکہ کس حد تک پاکستان کے معاملات کو مائیکرو مینج کر رہا ہے۔ لیکس کے مطابق پاکستان کے حکمران چھوٹے سے چھوٹا فیصلہ بھی امریکی سفیر سے مشورے کے بعد کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ زرداری نے تو یہ تک کہہ دیاکہ ہم تمام فیصلے امریکہ سے پوچھ کر کریں گے۔ اسی طرح نواز شریف نے بھی امریکہ نواز (pro-America) ہونے کی یقین دہانی کرائی۔ مراسلات کے مطابق وزیرستان میں آپریشن کو مانیٹر کرنے کے لئے 11 کور کے کور کمانڈر نے درخواست دے کر امریکی کمانڈوز کو مدعو فرمایا۔ نیز آرمی چیف نے امریکہ سے درخواست کی کہ وہ ایسا رویہ نہ رکھیں جس سے عوام کو یہ تائثر ملے کہ پاکستان فوج کرائے کی فوج ہے۔ اس سے واضح ہوگیا کہ یہ آپریشن کس کے مفاد میں کئے جارہے ہیں۔ آزادی رائے کے چیمپئن، امریکہ نے نہ صرف ایمے زان ڈاٹ کام (Amazon.coپر دباؤ ڈال کر وکی لیکس کی ویب سائٹ بند کروا دی بلکہ مائک ہکابی نے، جو کہ ریپبلکن پارٹی کے ٹکٹ پر صدارتی دوڑ میں شامل تھا، وکی لیکس کے مالک کو قتل کروانے کا مطالبہ تک کر دیا ہے۔ نیز امریکہ نے اس ویب سائٹ پر جانا، اسے پڑھنا اور مراسلوں کو ڈاؤن لوڈ کرنا تک جرم قرار دے دیا ہے۔ یہ وہی آزادئ رائے کی چیمپئن حکومتیں تھیں جو ناموس رسالت پر حملہ کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرتیں اور انہیں قتل کرنا جرم قرار دیتی ہیں۔ یہی حکومتیں توہین آمیز خاکوں کی ویب سائٹ بند کرنے سے انکار کرتی تھیں؟ اب کہاں گئے ان کے ''آزادئ رائے‘‘ اور ''لبرل ازم‘‘ کے ناقابل نفاذ دعوے؟ وکی لیکس کے انکشافات ان سیاسی تجزیہ نگاروں اور دانشوروں کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہے جو جمہوریت کو بہترین طرز حکمرانی قرار دیتے ہیں اور اس سے وابستہ سیاسی جماعتوں سے کسی خیر کی توقع رکھتے ہیں۔ آمریت اور جمہوریت ایک ہی سکے کے دورخ ہیں جنھیں امریکہ اپنی سہولت کے مطابق استعمال کرتا ہے۔ اے فوج میں موجود مخلص عناصر ! آخر تم کب تک ان غدار حکمرانوں کو برداشت کرو گے؟ کیا اب کوئی اور ثبوت دینا باقی رہ گیا ہے؟ اٹھو، اوران بے شرم اور بے حس حکمرانوں سے نجات دلاکر حزب التحریر کو خلافت کے قیام کے لئے مدد و نصرت فراہم کرو۔ بے شک یہ عمل تمہارے لئے دنیا اور آخرت میں کامیابی اور کامرانی کا باعث بنے گا۔
نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک