المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 14 من جمادى الأولى 1440هـ | شمارہ نمبر: 1440/25 |
عیسوی تاریخ | پیر, 21 جنوری 2019 م |
سانحہ ساہیوال اس بات کوواضح کرتا ہے کہ امریکا کی”دہشت گردی کے خلاف جنگ“
نے ریاست کو نوآبادیاتی استعمار جیسی بے رحم انتظامیہ میں تبدیل کردیا ہے
19جنوری 2019 کو حکومتی سیکیورٹی حکام نے دن دہاڑے ایک اہم شاہراہ پر ساہیوال ٹول پلازہ کےقریب ایک چھوٹی گاڑی پر فائرنگ کردی۔ گولیوں کی بوچھاڑ نے گاڑی میں بیٹھے والدین ، ان کی ایک بیٹی اور ایک دوست کو جاں بحق کردیا جبکہ تین چھوٹے بچے ،جن میں سے ایک کی ٹانگ پرگولی لگی، اس فائرنگ میں معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ انسداد دہشت گردی کے محکمے (سی ٹی ڈی) نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا کہ اس خاندان کا دوست ایک مطلوب دہشت گرد تھا جس نے فائرنگ کی جبکہ تین دیگر دہشت گرد موٹر سائیکل پر فرار ہو گئے۔ اس کے علاوہ اس رپورٹ میں جائے و قوعہ سے خودکش جیکٹ، ہینڈ گرینیڈ، رائفل اور دیگر اسلحہ ملنے کا بھی دعوی کیا گیا ۔ لیکن عینی شاہدین نے یہ بتایا کہ چھوٹی گاڑی میں بیٹھے خاندان کی جانب سے التجاوں کی باوجود سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ان پر فائرنگ کی اور ان کے پاس سے کوئی اسلحہ یا دھماکہ خیز مواد برآمد نہیں ہوا ۔لاہو ر کا یہ بد قسمت خاندا ن ایک شادی میں شرکت کے لیے جارہا تھا۔
سی ٹی ڈی کے ادارے کا قیام پاکستان کے حکمرانوں کا امریکا کی ”دہشت گردی کے خلاف جنگ“ میں حصہ لینے کا ایک نتیجہ ہے۔ قوت کا اس قدر بے رحمانہ اور وحشیانہ استعمال اور پھر سانحے کے بعد پے درپے جھوٹ بولنا اِ س ادارے کا طرہ امتیاز بن چکا ہے۔ چادر اور چار دیواری اور گھروں میں موجود خواتین کے احترام کی پرواہ کئے بغیر گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ ان چھاپوں کے دور ان گھروں میں موجود سامان اور نقدی، جس میں زکواة تک شامل تھی، کو قبضے میں لے لیا گیا لیکن انہیں ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا اور نہ ہی اسے واپس کیا گیا ۔ وہ جو امریکی مفاد میں بنائی جانے والی حکومتی پالیسیوں کو بے نقاب کرتے ہیں انہیں حراساں کیا گیا اور تشددکا نشانہ بنایا گیا بلکہ اغوا تک کیا گیا ۔ اور جو ایک بار بھی سی ٹی ڈی کے ریکارڈ میں آجائے تو بے گناہ ثابت ہونے کے باوجود انہیں آنے والے کئی سالوں تک حراساں کیا جاتا رہتا ہے۔ ریاست، شہریوں کے لئے ایک مخلص نگہبان کا کردار ادا کرنے کی بجائے ، استعماری دور کی ظالم انتظامیہ کی طرز پر پورے ملک کو خوف کا ہتھیار استعمال کر کے زبردستی قابو کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ریاست، اپنے شہریوں کی جان،مال اور عزت کا تحفظ کرنے کی بجائے ، امریکی ڈالروں کے حصول کے لیے افغانستان میں امریکی قبضے کو مستحکم کرنے اور امریکی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ہر قسم کی بے رحمی اور وحشیانہ عمل کا ارتکاب کررہی ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
انتخابات سے قبل اس وعدے کے باوجود کہ پاکستان کومزید امریکا کے لیے کرائے کی بندوق نہیں رہنے دیاجائے گا، عمران خان ”امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ“ میں اس کا پورے عزم سے ساتھ دے رہا ہے اور اسی لیے پاکستان کو آج بھی ایک پولیس اسٹیٹ بنا کر رکھا گیا ہے جہاں سیکیورٹی اداروں کی کارگزاری پرتنقید اور ان کا احتساب نہیں کیا جاسکتا۔ آئیں اس بات کا فیصلہ کرلیں کہ باجوہ-عمران حکومت کا عالمی دہشت گرد امریکا کا اتحادی بننے کی وجہ سے ساہیوال میں گرنے والا خون اور معصوم بچوں کا یتیم ہونا ایک آخری نقصان ہو۔ ہمیں کمیٹیوں، جے آئی ٹی اور تفتیش کی باتوں سے دھوکہ نہیں کھانا چاہیے جن کامقصد اس ناکام نظام اور امریکا کے ساتھ غلیظ،ناپاک اتحاد کو طول دینا ہے۔ ہمیں یہ مطالبہ کرنا چاہیے کہ سی ٹی ڈی کا خاتمہ کیا جائے اور امریکا کے ساتھ کیے جانے والے تمام وعدوں کوتوڑتے ہوئے اس کے ساتھ اتحاد کا خاتمہ کیا جائے۔ اور ان تمام باتوں سے بڑھ کر ہمیں نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کامطالبہ کرنا چاہیے کیونکہ صرف وہی مسلمانوں اور اسلام کی مخلص نگہبان ہو گی۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
”امام (خلیفہ) ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر مسلمان لڑتے ہیں اور اس کے ذریعے تحفظ حاصل کرتے ہیں“(مسلم)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |