المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 15 من محرم 1441هـ | شمارہ نمبر: 1441/02 |
عیسوی تاریخ | ہفتہ, 14 ستمبر 2019 م |
ایسے وقت میں جب کشمیر کی آزادی کے لیے فوجی قوت کا استعمال وقت کی ضرورت اور مسلمانوں کا مطالبہ ہے
عمران خان نے ٹرمپ کے حکم پر مقبوضہ کشمیر کے مسئلہ کو مغربی طاقتوں کے آلہ کار اقوام متحدہ کے حوالے کردیا ہے
13 ستمبر 2019 کو آزاد کشمیر میں عمران خان نے جلسہ کیا جس کا مقصد کشمیر پر مسلمانوں کے آتش فشاں جذبات کو ٹھنڈا کرنا تھا۔ جلسے سے عمران خان کے خطاب نے یہ پیغام دیا جیسے ابھی تک مودی نے امت کے خلاف جارحیت کا ارتکاب ہی نہیں کیا ۔عمران خان نے کہا ، ”ایک بار جنگ چھڑ گئی تو یہ قوم اپنی آخری سانس تک تم سے لڑے گی“۔ عمران خان نے کشمیری نوجوانوں سے کہا کہ وہ جانتا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کی اکثر یت لائن آف کنٹرول کی جانب مارچ کرنا چاہتی ہے، ”لیکن نہیں جائیں جب تک میں آپ سے نہ کہوں۔ پہلے مجھے اقوام متحدہ جانے دو اور کشمیر کا مقدمہ لڑنے دو“۔ باجوہ-عمران حکومت جوش و جذبے سے لبریز مسلمانوں سے مسلسل جھوٹے وعدے کر کے ہمیں دھوکہ دے رہی ہے کیونکہ یہ حکومت وہاں سے مقبوضہ کشمیر کے لیے انصاف کی توقع وابستہ کررہی ہے جہاں سے مسلمانوں کو فائدہ تو دور کی بات ہمیشہ نقصان ہی پہنچایا گیا ہے۔ اقوام متحدہ سے انصاف کی توقع لگانا بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے ۔ اقوام متحدہ سے امید وابستہ کرکے درحقیقت اس حکومت نے افواج پاکستان کے شیروں کے ساتھ ساتھ اس ملک کے نوجوانوں کو بھی حرکت میں لانے سے عملاً انکار کردیا ہے اور بزدل ہندو افواج کو اپنے اس عمل کے ذریعے زبردست تقویت پہنچائی ہے وہ بزدل ہندو فوج جس کے فوجی دماغی امراض میں مبتلا اور مقبوضہ کشمیر کے بہادر نہتے مسلمانوں کا سامنا کرنے کے خوف سے خودکشیاں کررہے ہیں۔ باجوہ-عمران حکومت کے بزدلانہ اقدامات نے ایسی بھارت فوج کے آرمی چیف جنرل بیپن راوت کو 12 ستمبر 2019 کو ایٹمی جنگ یا کمزور معیشت کے خوف سےبالاتر ہو کر یہ اعلان کرنے کا حوصلہ فراہم کیا کہ، ”ہمارا اگلا منصوبہ پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر کو آزاد کروانا اور اسے بھارت کا حصہ بنانا ہے“۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
مسلم سر زمین پر قبضہ کرنے والے وحشی اپنے قبضے کو مزید بڑھانے کی باتیں اس وجہ سے کررہے ہیں کیونکہ ان کی جارحیت کا جواب آگ و خون کے بجائے بیان بازی سے دیا جا رہا ہے۔ باجوہ-عمران حکومت ایک نافرمان حکومت ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکامات کو کوئی اہمیت نہیں دیتی اور ان کو نظر انداز کرتے ہوئے دشمن کے دلوں سے ہمارے خوف کو نکالنے میں دشمن کی مکمل مدد کررہی ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
انْفِرُوا خِفَافًا وَثِقَالًا وَجَاهِدُوا بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ
”کوچ کرو ہلکی جان سے چاہے بھاری دل سے اور اللہ کی راہ میں لڑو اپنے مال اور جان سے یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر جانو “(التوبۃ 9:41)۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ محمدﷺ کی امت کی تاریخ میں مسلم علاقوں کو ہمیشہ صرف اور صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے لڑ کر ہی آزاد کرایا گیا۔ کوئی اس شک میں نہ رہے کہ اس حکومت سے اب بھی کوئی امید لگائی جاسکتی ہے۔ ہم سب پر لازم ہے کہ ہم اپنی ڈھال، نبوت کے طریقے پر خلافت، کو بحال کریں ،تا کہ ذلت و شکست کے دور کا خاتمہ ہو اور کامیابی و شہادت کے دور کا آغاز ہو۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ أَرَضِيتُمْ بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الْآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا قَلِيلٌ
” مومنو! تمہیں کیا ہوا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں (جہاد کے لیے) نکلو تو تم (کاہلی کے سبب سے) زمین پر گرے جاتے ہو (یعنی گھروں سے نکلنا نہیں چاہتے) کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر دنیا کی زندگی پر خوش ہو بیٹھے ہو۔ دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابل بہت ہی کم ہیں “(التوبۃ 9:38)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |