المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 5 من صـفر الخير 1360هـ | شمارہ نمبر: 1441/07 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 04 اکتوبر 2019 م |
پریس ریلیز
امت کی ڈھال خلافت کو بحال کرو، تاکہ سرینگر اور مسجد اقصی ہماری
افواج کے شیروں کی تکبیروں سے گونج اٹھیں!!!
3 اکتوبر 2019 کو دنیا کی چھٹی بڑی فوج کے کمانڈر ، جنرل قمر جاوید باجوہ نے اعلان کیا،”کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور بہادر کشمیری بھائیوں کے حق خودارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا”۔ بےشک وہ غیرت سے عاری شخص ہوتا ہے کہ جب وقت طاقت کے استعمال اور قربانی کا تقاضا کرتا ہو تو وہ محض تقریری تماشوں سے کام چلانے کی کوشش کرے۔ اس بات کا اعادہ کرنے کے باوجود کہ کشمیر ہماری شہہ رگ ہے ، باجوہ-عمران حکومت نے ہماری باصلاحیت اور بہادر فوجی بٹالینز اور دستوں کو لائن آف کنٹرول کو پار کر کے بزدل اور مایوسی کا شکار بھارتی افواج کو خاک چٹوانے سے روک رکھا ہے ۔ اور جہاں ایک جانب باجوہ-عمران حکومت بظاہر کشمیر کے مسلمانوں کی بہادری کی مالا جپنے میں مگن ہے، تو دوسری جانب اپنی منافقت کا پردہ چاک کرتے ہوئے پاکستان میں کشمیر کی آزادی کے لیے افواج پاکستان کو حرکت میں لانے کا مطالبہ کرنے والوں کو “دہشت گرد” قرار دے رہی ہے جس کا ثبوت یکم اکتوبر 2019 کو درج کی جانے والی ایف آئی آر (RWP-WAK-002476)ہے جس میں حزب التحریر پر کشمیر کی آزادی کے لیے افواج پاکستان کو حرکت میں لانے کا مطالبہ کرنے کے الزام میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
رسول اللہﷺ نے فرمایا،
إِذَا وُسِّدَ الأَمْرُ إِلَى غَيْرِ أَهْلِهِ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ
“ جب معاملات نا اہل لوگوں کے سپرد کر دئیے جائیں گے تو قیامت کا انتظار کرنا “(بخاری)۔
یقیناً قیادت کا حق اسے حاصل ہے جو اس کی اہلیت رکھتا ہو کیونکہ کمزور بزدل قیادت دشمن کو جارحیت کی دعوت دینے کے برابر ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ باجوہـعمران حکومت مسلمانوں کےجوش و جذبے کو بڑھاتی جو افواج پاکستان کے شیروں کو لڑنے کیلئے حوصلہ بڑھاتی، لیکن یہ حکومت ایسی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جیسے یہ کوئی سرکس دیکھ رہے ہو، جبکہ بھارت ہماری شہہ رگ دبائے ہوئے ہے اور ہمارے وجود کو کچوکے لگا رہے ہیں۔ حکومت اپنی بے عملی کے جواز کے طور پر خراب معاشی حالات کا رونا روتی ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مسلمان اللہ سبحا نہ و تعالیٰ کی رضا کے لیے مخلص قیادت کو ضرورت پڑنے پر اپنا گھر بار نچاور کرنے پر تیار ہیں۔ یہ حکومت مظلوموں کی مدد نہ کرنے کا یہ جواز دیتی ہے کہ جنگ سے بہت تباہی ہوگی جبکہ بزدل ہندو ایسے کسی خوف کا اظہار نہیں کررہا اور پوری چالاکی کے ساتھ ایٹمی جنگ کے خطرے سے بچتے ہوئے اپنے وحشیانہ مظالم کو بڑھاتا چلا جارہا ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانوں خصوصاً ان کی افواج!
کیا باجوہ-عمران کی یہ مفلوج حکومت اس بات کو ثابت نہیں کرتی کہ موجودہ انسانوں کے بنائے نظام اور اس کے نتیجے میں آنے والے کمزور حکمرانوں سے کوئی امید نہیں لگائی جاسکتی؟ کیا وقت نہیں آگیا کہ ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی حکمرانی کو بحال کریں تا کہ دشمنوں کے ہاتھوں ناانصافی اور ذلت و رسوائی کے سلسلے کا خاتمہ ہو؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا،
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
”امام (خلیفہ) ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر تم لڑتے ہو اور اس کے ذریعے تحفظ حاصل کرتے ہو“(مسلم)۔
اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ جب تک ہم اپنی ڈھال ، خلافت ، کو بحال نہیں کرتے ، مسلمانوں پر مسلط کمزور حکمران اپنی بے عملی کے ذریعے دشمن، چاہے وہ صلیبی ہو یا بھارت یا یہودی وجود، کو وقت فراہم کرتے رہیں گے کہ وہ مسلم علاقوں پر اپنے قبضے کو مستحکم کرسکیں۔ ہم سب پر لازم ہے کہ ہم اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی حکمرانی کی بحالی کے لیے زبردست جدوجہد کریں تا کہ اس کی رضا حاصل ہو اور اس کے غضب سے بچ سکیں۔ اور افواج پاکستان میں موجود ہمارے شیروں کو چاہیے کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ(مادی مدد) فراہم کریں تا کہ بالاآخر انہیں وہ قیادت نصیب ہو جس کے وہ حق دار ہیں اور جو انہیں کامیابی و شہادت کے حصول کی راہ پر خود لے کر چلے گی۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |