الأربعاء، 25 جمادى الأولى 1446| 2024/11/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    11 من جمادى الثانية 1441هـ شمارہ نمبر: 1441 / 44
عیسوی تاریخ     بدھ, 05 فروری 2020 م

پریس ریلیز

کشمیری مسلمان قومی اسمبلی کی زبانی قرارداروں کا نہیں بلکہ

پاک فوج کے محمد بن قاسموں کا لائن آف کنٹرول پار کرنے کا انتظار کر رہے ہیں

 

کل قومی اسمبلی نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے کشمیریوں سے ہمدردی کے اظہار پر ایک اور قراردار منظور کر لی ۔ یہ قراردادیں، اقوام متحدہ میں تقریریں اور اپیلیں اور ٹرمپ کو دہائیاں دینے کے چھ ماہ بعد بھی  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو تک ختم نہیں ہوا۔مودی کی کامیابی کی دعائیں کرنے والے اور بھارتی جارحیت کے سامنے "تحمل" اور امن کا راگ الاپنے والے آج بھارتی پیلٹ گنوں کے سامنے کھڑے کیوں نہیں ہوتے؟  کفار کے مفادات کے تحفظ کیلئے تو یہ حکمران فوراً حرکت میں آتے ہیں تو افواج کو لائن آف کنٹرول پار کرنے کا حکم دیتے وقت ان کی زبانوں پر کیوں چھالے نکل آتے ہیں جبکہ کشمیر کے مسئلے کا واحد حل، جس کی کشمیری راہ تک  رہے ہیں وہ افواج کا لائن آف کنٹرول پار کر کے مودی، امیت شاہ، جنرل بپن راوت  اور اجیت دوول  کے کشمیر پر جبراً قبضے کا منصوبہ خاک میں ملانا ہے۔ کشمیری ان اقدامات کا انتظار کر رہے ہیں جس طرح کے اقدام کی ایک جھلک قوم پچھلے سال 27 فروری کو دیکھ چکی ہے جس نے بھارتی انتہاپسند ہندو قیادت پر سکتہ طاری کر دیا تھا تو جب پاک فوج کشمیر کی آزادی کے ارادے سے حرکت میں آئے گی تو  وہ کیا عالم ہو گا!!!

 

بھارت پاکستان سے جنگ کیلئے تیار  ہے اور نہ  ہی وہ ایٹمی جنگ کا خطرہ مول لے سکتا ہے کیونکہ اس صورت میں خود بھارت بھی ایک ایٹمی جنگ کے نتیجے میں پتھر کے زمانے میں  چلا جائے گا۔  تو کیا بھارت  کشمیر کی خاطر ممبئی، کلکتہ، مدراس، چنائے، احمد آباد، نئی دہلی اور بہار کو صفحہ ہستی سے مٹانے کیلئے تیار ہو گا؟  نیز اس طرح کی جنگ کے بعد بھارت اپنے مشرقی دشمن، چین کے لئے ایک تر نوالہ ثابت ہوگا  اور جنگ کے بعد اس کمزور ہندو ریاست کے حصہ بخرے ہونے میں بھی دیر نہیں لگے گی ۔

 

کمزور معیشت کا ڈھنڈورا پیٹنے والے جواب دیں کہ افغان مزاحمت نے میدان جنگ میں 42 ملکوں کی افواج کو شکست کتنے کھرب ڈالر کے جی ڈی پی سے دی؟ یہ حکمران جواب دیں کہ سوویت یونین کو شکست کتنے ہزار ڈالر کی per capita income کے حصول کے بعد دی گئی؟ غزوہ خندق میں عربوں کی نیٹو کو شکست دیتے وقت مدینہ کتنی بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ تھا؟ سپر پاور روم پر غزوہ تبوک میں حملہ کرنے سے پہلے مدینہ نے کتنے ارب ڈالر کے فارن ایکسچینج ریزرو جمع کئے  تھے؟ یہ حکمران جواب دیں کہ اگر معیشت کی خاطر کلیدی مفادات پر کمپرومائز کیا جاسکتا ہے تو اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ کل خدانخواستہ اسلام آباد اور لاہور پرہندو ریاست کے  حملے کی صورت میں بھی باجوہ عمران سرکار افواج کو حرکت میں لانے سے انکار نہیں کرے گی؟ یہ حکمران جواب دیں کہ معیشت آئی ایم ایف کے حوالے کرنے سے معیشت مضبوط ہوتی ہے یا کمزور؟پندرہ مہینوں میں پاکستان کی تاریخ کے سارے قرضوں میں چالیس فیصد اضافہ کرنے سے معیشت مستحکم ہوئی یاکمزور؟  یہ بالکل واضح ہے کہ ان حکمرانوں کے پاس کشمیر حاصل کرنے کیلئے رونے پیٹنے کا ناٹک کرنے کے سوا کوئی منصوبہ نہیں۔یہ اب پاک فوج کے مخلص فوجی افسران پر ہے کہ وہ کب ان غداروں سے اقتدار چھین کر حزب التحریر کو نصرہ فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ خلافت دوبارہ بحال کی جائے جو کشمیر سمیت تمام مقبوضہ علاقوں کیلئے جہاد کا اعلان کرے گی۔  یہ مسلمانوں کا خلیفہ ہو گا جو بہت جلد اسلامی افواج کی پریڈ کا معائنہ دلی، لاہور اور کابل میں کرے گا۔ تو اے افواج آپ کس چیز کا انتظار کر رہی ہیں، آگے بڑھیں اور ہندو ریاست سے اپنا علاقہ قوت کے بل پر چھین لیں۔ اور جان لیں کہ آپ ایسا صرف خلافت کے قیام کے بعد ہی کر سکیں گے تو پھر ان حکمرانوں کے پیروں کے نیچے سے زمین کھینچ لیں اور خلافت کے قیام کے لیے فوراً نصرا فراہم کریں۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک