المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 13 من شوال 1441هـ | شمارہ نمبر: 65 / 1441 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 04 جون 2020 م |
پریس ریلیز
پاکستان کے حکمرانوں کی جانب سے فوجی کاروائی کے بجائے زبانی بیان بازی ہندو ریاست کی جارحیت کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، صرف خلافت ہی دشمنوں کو ایسا جواب دے گی جو انہیں دھول چاٹنے پر مجبور کر دے
عملی طور پر مقبوضہ کشمیر سے دستبردار ہو جانے کے بعد باجوہ-عمران حکومت نے خود کو صرف، لائن آف کنٹرول کے اس پار حملے کے بھارتی خطرات کا جواب دینے تک محدود کر رکھا ہے۔ 3 جون 2020 کو فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل نے ہندو ریاست کو کسی فوجی کاروائی کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ "وہ آگ سے نہ کھیلے"۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہندو ریاست نے مقبوضہ کشمیر میں ایک سال کے عرصے سے جو فوجی کاروائیاں شروع کر رکھی ہیں پاکستان کی جانب سے محض خبردار کرنا اسے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور نہیں کر سکا۔ ہندو ریاست کو جب یہ اعتماد حاصل ہوا کہ باجوہ-عمران حکومت امریکہ کی جانب سے دی جانے والی "تحمل" کی پالیسی کی اندھی تقلید جاری رکھے گی تب ہی اس نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کو بھارتی یونین میں ضم کرنے کا اعلان کیا اور توقع کے عین مطابق اقوام متحدہ نے بھارت کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی۔ لیکن باجوہ-عمران حکومت نے خود کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا اور تسلسل کے ساتھ اقوام متحدہ کے بت کو مدد کے لیے پکارتی رہی اور یوں مودی کو اتنا وقت دیا گیا کہ وہ سری نگر کی وادی کو لاک ڈاون کر کے، اسے فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر سکے اور مسلمانوں کی اکثریت کو تبدیل کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھا کر کشمیر میں اپنے پیر مضبوطی سے جما لے۔ باجوہ-عمران حکومت ایسا ظاہر کرتی رہی کہ جیسے اس کے ہاتھوں میں کچھ نہیں اور وہ بے بس ہے۔ ہندو ریاست نے قراقرم پاس سے صرف آٹھ میل کی دوری پر دولت بیگ کے فوجی اڈے کو مضبوط کیا، اس کی حیثیت کو بریگیڈ کی سطح تک بڑھا دیا اور اس کو داربوک-شیوک-دولت بیگ سڑک کے ذریعے دیگر سڑکوں سے منسلک کر دیا لیکن باجوہ-عمران حکومت یہ سب کچھ خاموشی سے دیکھتی رہی۔ باجوہ-عمران حکومت کی مسلسل کمزوری کی وجہ سے اب ہندو ریاست کو یہ کہنے کی ہمت ہو رہی ہے کہ وہ آزاد کشمیر کے ساتھ ساتھ گلگت-بلتستان پر بھی قبضہ کر لے گی۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
خود کو صرف آزاد کشمیر کے دفاع تک محدود کر کے باجوہ-عمران حکومت نے مودی کو کھلا موقع فراہم کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر پر اپنی گرفت مضبوط کر لے اور ہماری قابل افواج کو اس کی گرفت کو پاش پاش کرنے سے روک دیا۔ باجوہ-عمران حکومت نے یہ بزدلی اس بات کے باوجود دکھائی کہ ہماری افواج کی طاقت کی بنیاد اسلام کا نظریہ حیات ہے اور وہ شہادت کا جذبہ، مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی آزادی اور اسلامی اخوت کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ کشمیر کے الحاق کی شدید خواہش رکھتی ہیں۔ اس حکومت نے یہ بزدلی دکھائی جبکہ ہندو فوج اپنے جھوٹے ہندوتوا کے عقیدے پر ایمان کی وجہ سے کمزور ہے اور اس ہندوتوا سے پیدا ہونے والے ذات پات کے نظام کی وجہ سے اس کے درمیان گہری خلیج موجود ہے، اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ وہ موت سے زیادہ زندگی سے محبت کرتی ہے۔ اس حکومت نے یہ بزدلی دکھائی جبکہ کافر چین کافر ہندو ریاست سے الجھ رہا ہے اور یہ ہماری افواج کے لیے مقبوضہ کشمیر آزاد کروانے کا ایک سنہری موقع ہے۔ اس حکومت نے یہ بزدلی دکھائی جبکہ ہندوریاست کا پشت پناہ امریکا افغانستان میں گھٹنوں کے بل گر چکا ہے اور کورونا وائرس کی وباء، معاشی بحران، انتخابات سے پہلے پیدا ہونے والی اندرونی تقسیم اور نسلی تعصب کے شکار حکومتی ڈھانچے کی وجہ سے وہ اندرونی طور پر بھی اپنے گھٹنوں پر گر چکا ہے۔ یہی وقت ہے کہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم کر کے بصیرت سے عاری، غافل اور نا اہل حکومت کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر کے ساتھ کی جانے والی بے وفائی کو روک دیا جائے۔ خلافت اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکومت کرے گی لہٰذا وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے دشمن کو بھاگنے پر مجبور کر دے گی۔ ہمیں افواج میں موجود اپنے بیٹوں سے یہ مطالبہ کرنا ہے کہ وہ حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں تاکہ ہماری ڈھال، خلافت فوری طور پر قائم ہو، اور ہماری افواج مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے اللہ کی راہ میں جہاد کریں، اور ان کے نعرہ تکبیر ہمارے زخمی دلوں پر مرہم کا کام کریں۔ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا کامیابی کا وعدہ ہمارے ساتھ ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ
"اور اُس روز مومن خوش ہو جائیں گے، (یعنی) اللہ کی مدد سے۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب (اور) مہربان ہے" (الروم، 5-4)
ولایہ پاکستان میں حزب التحريرکا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |