المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 22 من شوال 1441هـ | شمارہ نمبر: 68 / 1441 |
عیسوی تاریخ | ہفتہ, 13 جون 2020 م |
پریس ریلیز
کمر توڑ ٹیکس پر مبنی بجٹ غیر ملکی اور مقامی سرمایہ داروں کو سود کی ادائیگی یقینی بنانے کے لیے پیش کیا گیا ہے
12 جون 2020 کو پی ٹی آئی حکومت نے دوسرا بجٹ پیش کیا جو ان کے پہلے بجٹ سے بھی زیادہ ہماری مشکلات میں اضافہ کرے گا اگر اسے پارلیمنٹ نے منظور کر لیا۔ اپریل 2020 کی آئی ایم ایف کی ملکی رپورٹ نمبر 114/20 پر سختی سے عمل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی حکومت نے بجٹ بناتے ہوئے مشکلات کی شکار معیشت کی ضروریات کو نظر انداز کیا اور پاکستان کے بڑھتے ہوئے سودی قرضوں میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکی اور مقامی سرمایہ داروں کی سرمایہ کاری کو محفوظ رکھنے کے لیے بجٹ پیش کیا۔ اگرچہ آئی ایم ایف ہی کی ہدایات پر بننے والے پچھلے بجٹ اور لاک ڈاؤن کے بے وقوفانہ طریقہ کار نے پاکستان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی کی حکومت اس سال بھی تقریباً 3000 ارب روپے سود کی مد میں ادا کرے گی جو کہ اس بجٹ کے کُل حجم 7000 ارب روپے کا تقریبا ً 42 فیصد بنتا ہے۔ اس کمر توڑ سود کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے پی ٹی آئی کی حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے یہ تسلیم کر لیا کہ وہ 5000 ارب روپے کا ٹیکس ہدف رکھے گی جس کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت مزید مفلوج ہو جائے گی۔
پی پی پی اور پی ایم ایل-ن کی طرح پی ٹی آئی بھی مقامی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے کبھی بجٹ نہیں بنائے گی بلکہ استعماریوں کے مطالبات کو پورا کرے گی۔ پی ٹی آئی حکومت کا کردار آئی ایم ایف کے کرپٹ منشی کا سا ہے جو یہی کہتی رہے گی کہ تھوڑا سا صبر اور کرو لو بس مشکلات ختم ہونے ہی والی ہیں جبکہ حقیقت میں پاکستان روز بروز استعماریوں کے بچھائے ہوئے قرضوں کے جال میں مزید پھنستا ہی چلا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے معیشت کی بہتری کے دعوے کے باوجود موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کے زیر سایہ ہمارا کوئی مستقبل نہیں۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ ٹیکسوں میں مسلسل اضافہ کیا جائے اور 25-2024 تک 10 ہزار ارب روپے ٹیکس وصولی کو یقینی بنایا جائے جبکہ اسی دوران پی ٹی آئی حکومت بڑھتے ہوئے قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے مزید قرضے لیتی رہے گی۔ پاکستان کے بجٹ کے حقیقی خالق، آئی ایم ایف کی طرح پی ٹی آئی حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ معیشت میں استحکام لانے کے لیے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے اور اس طرح پاکستان اپنے وسائل کے مطابق جی سکے گا۔ لیکن حقیقت میں آئی ایم ایف کا بنایا ہوا بجٹ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ سود کی ادائیگی کو یقینی بنائے رکھنے کے لیے پاکستان کی معیشت کو مزید سے مزید نچوڑ لیا جائے۔
اے پاکستان کے مسلمانو! یہ کہا جاتا ہے کہ ہماری ضروریات پر خرچ کرنے، مفلوج معیشت کو مضبوط بنیاد پر کھڑا کرنے، ہمارے بچوں کو تعلیم دینے، ہمارے بیماروں کی طبی ضروریات کو پورا کرنے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے وسائل میسر نہیں ہیں، لیکن باجوہ-عمران حکومت اس معاملے پر کھل کر خرچ کرتی ہے جسے اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے اور فرمایا،
يا أَيُّهَا الَّذينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَروا ما بَقِيَ مِنَ الرِّبا إِن كُنتُم مُؤمِنينَطفَإِن لَم تَفعَلوا فَأذَنوا بِحَربٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسولِهِ
"مومنو! اللہ سے ڈرو اور اگر ایمان رکھتے ہو تو جتنا سود باقی رہ گیا ہے اس کو چھوڑ دو۔ اگر ایسا نہ کرو گے تو (تو تم) اللہ اور رسول سے جنگ کرنے کے لئے تیار ہو جاؤ" (البقرہ، 279-278)۔
ہم صرف ایک تبدیلی کو جانتے اور تسلیم کرتے ہیں جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو راضی کرنے والی ہو اور یہ اسی وقت ہو گا جب موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کو اکھاڑ کر اس کی جگہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کو بحال کیا جائے گا۔ یہ خلافت ہی ہوگی جو سودی قرضوں کا انکار کرے گی اور ریاست و امت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اسلام کے قوانین کےمطابق زبردست محاصل جمع کرے گی جس سے غریبوں، ضرورت مندوں اور کمزوروں پر کوئی بوجھ نہیں پڑتا۔ یہ خلافت کی معیشت ہی تھی جس نے کئی صدیوں تک عالمی معیار کی تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے رکھا اور اس کے لیے زبردست وسائل فراہم کیے۔ یہ خلافت ہی کی معیشت تھی جس نے کئی صدیوں تک مقبوضہ علاقوں کی آزادی اور اسلام کے نفاذ کے لیے نئے علاقوں کو کھولنے کے لیے کیے جانے والے جہاد کے لیے درکار افواج کی تیاری اور عملی جنگ کے لیے وسائل فراہم کیے۔ لہٰذا ہم میں سے ہر ایک پر لازم ہے کہ وہ حزب التحریر کے اس مطالبے کا ساتھ دے جو وہ افواج میں موجود امت کے بیٹوں سے کرتی ہے کہ و ہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |