المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 18 من جمادى الأولى 1442هـ | شمارہ نمبر: 37 / 1442 |
عیسوی تاریخ | ہفتہ, 02 جنوری 2021 م |
پریس ریلیز
حکومت اور اپوزیشن دونوں کشمیر کے غدار ہیں اور صرف خلافت ہی ان پر غداری کے مقدمے چلائے گی
پاکستان مسلم لیگ آزاد کشمیر کے یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ نواز کے رہنما احسن اقبال نے اعلان کیا کہ جب مسلم لیگ نواز کی حکومت آئے گی تو وہ عمران خان پر کشمیر سے غداری کا مقدمہ درج کریں گے، مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے بھی عمران خان پر کشمیر کی سودے بازی کا الزام عائد کیا۔ تاہم درحقیقتیہ خلافت ہو گی جو موجودہ اور سابقہ سول و فوجی قیادت پر کشمیر بیچنے کا مقدمہ خلافت کے قاضی عام کی عدالت میں چلا کرانھیں قرار واقعی سزا دلوائے گی، کیونکہ جمہوری نظام قومی مفاد کے نام پر حکمرانوں کو مسلمانوں کے مفادات کی سودا بازی کرنے کی کھلی چھوٹ دیتا ہے، اور انگریز کا قانون اور انگریزی عدالتیں اس اشرافیہ کو سزا نہیں دے سکتیں۔ آج کی حکمران جماعت جب چند سال قبل اپوزیشن میں تھی تو اس وقت کی حکمران جماعت پر ہندو ریاست کے سامنے جھک جانے اور کشمیر کے مسلمانوں کے خون کی قیمت پر مودی سے یاری اور ذاتی تعلقات استوار کرنے کا الزام لگایا کرتی تھی۔ اور جب وہی جماعت آج حکومت میں آگئی ہے توپچھلی حکومت کے طرز عمل کو بھی پیچھے چھوڑ کر مودی کے سامنے جھک گئی ہے۔ حقیقتیہ ہے کہ ان میں سے کوئی بھی کشمیر اور اس کے مسلمانوں کے ساتھ مخلص نہیں ہے۔ ان کی پہلی اور آخری ترجیح امریکا کی خوشنودی ہے جس کے حکم پر ماضی اور حال کے حکمران مقبوضہ کشمیر کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی چیخ و پکار اور بھائیوں کے قتل پر اپنی آنکھیں اور کان بند کرلیتے ہیں اور پاکستان کے مسلمانوں کے غم و غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کشمیر کے مسلمانوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کا اعلان کرتے ہیں جس کی اہمیت عسکری مدد کی عدم موجودگی میں صفر ہے۔
ہندو ریاست نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کو ہندو ریاست میں ضم کرنے کا اعلان کیاجس کے بعد ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پاکستان کی جانب سے جہاد کا اعلان ہوتا اور افواج پاکستان کو لائن آف کنٹرول کراس کر کے سری نگر پہنچنے کا حکم دیا جاتا ۔ لیکن حکمران جماعت نے یہعمل کرنے سے نہ صرف گریز کیا بلکہ ایسے عمل کو کشمیر سے غداری قرار دیا تو دوسری جانب آج کی اپوزیشن جماعت اور ماضی کی حکمران جماعت نے بھی افواج پاکستان کو حرکت میں لانے کا مطالبہ تک نہیں کیا بلکہ اقوام متحدہ اور او آئی سی میں قراردادیں منظور کروانے، بین الاقوامی برادری اور امریکا سے رابطے کرنے جیسے بے سود اقدامات کا ہی مشورہ دیا جس کے نتیجے میں ہندو ریاست کو اس قابض حصے کو اپنییونین میں شامل کرنے کا حوصلہ ملا ۔ آج بھی مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی تحریک مزاحمت کی کمر توڑنے کے لیے ان پر بدترین مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ 30 دسمبر 2020 کو سری نگر کے مضافات میں تین نوجوان کشمیری مسلمان طالب علموں کو دہشت گرد قرار دے کر شہید کردیا گیا جو اپنے گھروں سے یونیورسٹی کا امتحان دینے کے لیے نکلے تھے۔ اور کل ہی افواج پاکستان کا ایک اور سپاہی لائن آف کنٹرول پر ہندو فوج کی فائرنگ سےشہید ہوگیا۔ کشمیر کی مظلوم آوازوں کے قانونی فورم (Legal Forum for Oppressed Voices of Kashmir) نے 30 دسمبر 2020 کوہی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق سال 2020 میں 232 مجاہدین اور 65 شہریوں کو ماروائے عدالت قتل کردیا گیا جبکہ اس دوران 657 گھروں کو تباہ کیا گیا۔ لیکنیہ سب کچھ ہونے کے باوجود حال اور ماضی کی حکمران جماعتیں مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد اور افواج پاکستان کو حرکت میں لانے کا مطالبہ نہیں کر رہیں۔
یہ بات ثابت شدہ ہے کہ جب تک مسلمانوں کی خلافت موجود تھی مسلمان اپنے مقبوضہ علاقوں کو کفار کے ہاتھوں آزاد کروا کر ہی دم لیتے تھے ۔ لیکن جب سے جمہوریت، بادشاہت و آمریت نے مسلم علاقوں میں خلافت کی جگہ لی ہے مسلمان اپنے علاقے کھوتے جارہے ہیں بلکہ ان کے حکمران ان علاقوں سے دستبرداری کے اعلان کیے جارہے ہیں۔ اس صورتحال کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ خلافت صرف اور صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم کو نافذ کرنے اور اس پر چلنے کی پابند ہوتی ہے جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَاقۡتُلُوۡهُمۡ حَيۡثُ ثَقِفۡتُمُوۡهُمۡ وَاَخۡرِجُوۡهُمۡ مِّنۡ حَيۡثُ اَخۡرَجُوۡكُمۡ
"اوران کو جہاں پاؤ قتل کردو اور جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے وہاں سے تم بھی ان کو نکال دو" (البقرۃ، 2:191)۔
لہٰذا خلافت کے سوا انسانوں کے بنائے کسی بھی نظامِ حکومت میں جو بھی جماعت اقتدار میں آجائے وہ اقوام متحدہ، او آئی سی، بین الاقوامی برادری اور امریکا کو پکارتی رہے لگی لیکن اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیےجہاد کا اعلان نہیں کرے گی۔ تو اے پاکستان کے مسلمانو! جمہوریت ہٹاؤ ، خلافت کو لاؤ صرف یہی وہ طریقہ ہے جس کے ذریعے تم کشمیر کو آزاد کروا سکتے ہو۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |