الخميس، 19 محرّم 1446| 2024/07/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    5 من ربيع الاول 1443هـ شمارہ نمبر: 15 / 1443
عیسوی تاریخ     منگل, 12 اکتوبر 2021 م

پریس ریلیز

ڈاکٹر عبد القدیر خان مرحوم اور ان کی ٹیم کا ایٹم بم بنانے کا کارنامہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ہم ایک خود کفیل ریاست ِخلافت  قائم کرنے کے مکمل اہل ہیں

 

پاکستان کے فوجی ایٹمی پروگرام کے بانی اور پاکستان کے نامور سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان اتوار کی صبح انتقال کر گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان کی بشری لغزشوں سے صرف ِنظر کرتے ہوئے ان کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں انہیں اعلیٰ مقام عطا فرمائے،آمین۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کے ساتھی سائنسدانوں اور انجینئرز نے 6 سال کی مختصر ترین مدت میں کولڈ ٹیسٹ کرکے ایٹمی صلاحیت کے حصول کا مشکل کارنامہ سرانجام دیا اور ثابت کر دیا کہ امت کے قابل بیٹوں کو ریاستی سرپرستی حاصل ہو جائے تو وہ جدید سے جدید ترین ٹیکنالوجی کے حصول کے مکمل اہل ہیں۔ امت کے پاس نہ صلاحیت کی کمی ہے، نہ وسائل کی۔  اسلام کی سربلندی ، امت کی حفاظت اور اللہ کی رضا کے حصول کا جذبہ امت کے بیٹوں اور بیٹیوں سے ناقابلِ یقین کارنامے کرواتا ہے۔ جس طرح محدود وسائل میں ہم نے ایٹم بم، ٹیکٹیکل نیوکلئیر بم، MIRV، آبدوزیں ، بیلسٹک اور کروز میزائیل، ڈرونز، جدید جنگی جہاز تیار کر لئے ہیں، ریاست خلافت کی سرپرستی میں انٹر کانٹینینٹل میزائیل، اسٹیلتھ بمبار، نیوکلئیر آبدوزیں  اور بحری بیڑیوں کو تعمیر کر کے امت عالمی آرڈر کو ختم کر کے امریکہ اور مغرب کی اجارہ داری کا خاتمہ کر سکتی ہے۔  افسوس کی بات یہ ہے کہ ایک نیوکلیئر بم تیار کرنے کے باوجود امریکہ ہماری طاقت کے بل بوتے پر ہمارے پڑوس میں مسلم ملک افغانستان پر بیس سال قابض رہا لیکن ہماری صلاحیتیں افغانستان کے مسلمانوں کی مدد کے بجائے کافر صلیبی امریکہ کی خاطر استعمال ہوئیں۔ یہی معاملہ شام، عراق ، برما، فلسطین اور کشمیر کا ہے، جہاں ہمارے حکمرانوں کی غداری کے باعث امت کو ان ہتھیاروں کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ یہ ریاست خلافت ہو گی جو ان جنگی ہتھیاروں کو تیار کرنے کے بعد انہیں محض سنبھال کر نہیں رکھے گی بلکہ ان ہتھیاروں کو امت کی حفاظت کیلئے استعمال کرے گی۔ خلافت پاکستان، ترکی، ایران، سعودی عرب، مصر، الجزائر اور انڈونیشیا کی افواج اور جنگی ٹیکنالوجی کو یکجا کر کے مسلم امت کو دنیا کی سب سے بڑی جنگی قوت میں تبدیل کر دے گی۔

 

                  موجودہ انٹرنیشنل آرڈر مغرب کی بالادستی مستقلاً قائم رکھنے کیلئے بنایا گیا ہے۔ اس کے قواعد ،جنھیں عالمی قوانین کہا جاتا ہے،کی پاسداری سے امت کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتی۔ موجودہ ورلڈ آرڈر کی بیڑیاں توڑے بغیر حقیقی آزادی کا حصول ممکن نہیں۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام اس کی واضح مثال ہے جو عالمی قوانین اور ورلڈ آرڈر کے شکنجوں کو نظر انداز کر کے بنا۔ آج بھی امریکہ بارہا پاکستان کے حکمرانوں سے یہ مطالبہ کر چکا ہے کہ وہ دور تک مارنے والے بیلسٹک میزائلوں کو تلف کریں۔ چین کی ٹیکنالوجی میں ترقی کا سفر بھی عالمی قوانین کی بیخ کنی کے ذریعے ہوا۔ یہی معاملہ معاشی خودمختاری کا ہے۔ آئی ایم ایف کی چوکھٹ پر سر جھکا کر اور ڈالر کو عالمی کرنسی کے طور پر قبول کرنے کے بعد اقتصادی خودمختاری کا حصول ناممکن ہے۔ نہ ہی امریکہ یا چین کا دامن پکڑنے سے قومی خودمختاری کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ طالبان حکومت کا حال ہمارے سامنے ہے جن کو عالمی ورلڈ آرڈر کی خوشنودی کے حصول کی راہ پر لگا کر اسلام کے کلیدی احکامات پر درجہ بدرجہ کمپرومائز پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ پس یہ امر واضح ہے کہ مسلمانوں کے لیے حقیقی آزادی کا حصول صرف ریاست خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

 

                  عالمی ورلڈ آرڈر کی محدود پیمانے پر مزاحمت کا ثمر پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی شکل میں ہمارے سامنے ہے، جو  امت کا قیمتی اثاثہ ہے، اور جلد قائم ہونے والی خلافت کی فوجی پالیسی کا اہم عنصر ہے۔ تو اس وقت کیا عالم ہو گا جب پاکستان میں خلافت کے قیام کے ذریعے عالمی ورلڈ آرڈر کے معاشی، معاشرتی، سیاسی اور فوجی غلبے کو علی الاعلان مسترد کر دیا جائے گا۔ پاکستان میں قائم ہونے والی خلافت افغانستان کو ضم کرتے ہوئے وسط ایشیا اور گلف کو ایک لڑی میں پُرو دے گی اور یہ خودکفیل ریاست بڑھتے بڑھتے جلد ہی پوری مسلم امہ کو اپنے اندر ضم کر لے گی۔ یوریشیا کے مرکز پر غالب یہ ریاست امریکہ کو واپس اپنے براعظم میں دھکیل دے گی اور یورپ ایک بار پھر نئے "عثمانیوں" کا سامنا کرے گا۔ تب روس کو جرات نہیں ہو گی کہ وہ وسط ایشیا میں آگے بڑھ سکے ، نہ ہی چین مشرقی ترکستان کے مسلمانوں کو کیمپوں میں بند کر سکے گا۔ نہ ہی یہود ہمارے مقدسات کو پامال کرنے کی جرات کر پائیں گے۔ یہ ہے وہ عالمی منظر نامہ جس کا دنیا خلافت کے قیام کے بعد مشاہدہ کرے گی۔

تو اے افواج پاکستان!

کیا تم اس عزت کے طالب نہیں؟ آگے بڑھو اور خلافت کے قیام کے ذریعے دین اور دنیا کی عزت حاصل کر لو۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا؛

﴿يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِن تَنصُرُواْ ٱللَّهَ يَنصُرۡكُمۡ وَيُثَبِّتۡ أَقۡدَامَكُمۡ

"اے اہل ایمان! اگر تم اللہ (کے دین) کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم مضبوط جما دے گا "(سورۃ محمد، 47:7)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: [email protected]

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک