المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 15 من ربيع الاول 1443هـ | شمارہ نمبر: 18 / 1443 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 22 اکتوبر 2021 م |
پریس ریلیز
حکمرانی محض سیاسی طاقت یا فوجی سروس میں ایکسٹینشن کیلئے نہیں، نہ ہی ذاتی مفاد کے حصول کا ذریعہ ہے، بلکہ یہ ایک مقدس امانت اور اللہ سبحانہ تعالیٰ کی عبادت ہے
پاکستان کے مسلمانوں نے پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کے درمیان حالیہ طاقت کی لڑائی کو نفرت کے ساتھ دیکھا ، اور وہ حیران ہیں کہ کیا پاکستان کے حکمرانوں کو عوام کی بھی کچھ پرواہ ہے یا وہ محض اپنے مفادات کے اسیر ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آئی ایس آئی کے سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کے عمل نے عمران خان کی سیاسی طاقت کو خطرے سے دوچار کردیا۔ پاکستان کے مسلمانوں اور مسلح افواج کی شدید ناراضگی کے باوجود جنرل فیض اور اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کا ڈھٹائی اوربےحسی کے ساتھ بھرپور ساتھ دیا۔ ایک متکبر ، ضدی اور ہرصورت طاقت سے چمٹنے کے شوقین عمران خان نے مایوسی میں جنرل فیض کی برطرفی کو روکنے کے لیے اناڑی پن کے ساتھ ہاتھ پیر مارنے کی کوشش کی۔ موجودہ ناکام نظام میں ہم طاقت کے ایوانوں میں اس قسم کی کشمکش پہلی بار نہیں دیکھ رہے ہیں ۔ سیاسی اور عسکری رہنماؤں ،دونوں نے آئین اورقوانین کو کئی کئی بار تبدیل کیا تاکہ وہ اقتدار سے چمٹے رہ سکیں ، دولت جمع کریں اور اپنی سروس کی مدت میں توسیع حاصل کریں۔ مسئلہ کی جڑ یہ ہے کہ موجودہ نظام میں قوانین بنانے کا حق انسانوں کے ہاتھ میں ہے۔ یہ حق جمہوریت اور آمریت دونوں کی بنیاد ہے ، فرق صرف یہ ہے کہ جمہوریت میں قوانین منتخب نمائندوں کی اکثریت کی مرضی سے بنتے ہیں جبکہ آمریت میں ایک ڈکٹیٹر قانون کا فیصلہ کرتا ہے۔ طاقت کی اس جدوجہد کی وجہ سے ہم موجودہ نظام میں اس قسم کی صورتحال کا بار بار مشاہدہ کرتے ہیں۔ سیاسی اور عسکری دونوں رہنما اقتدار اور ناجائز دولت کے عزائم کے حصول کے لیے قوانین بدلنے کی طاقت کا بھرپور استعمال کرتے ہیں۔
حکمرانی اسلام میں ایک مقدس امانت اور اللہ کی عبادت ہے۔ اسلام میں حکمران اسلام کے نفاذ کے ذریعے لوگوں کے معاملات کی دیکھ بھال کا پابند ہے۔ اسلام حاکم کو اپنی مرضی اور خواہشات کے مطابق حکمرانی کی اجازت نہیں دیتا، بلکہ اس کو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے حکم کے مطابق حکمرانی کرنے کا حکم دیتا ہے، اور حکمران اپنی حکمرانی کے حوالے سے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہے۔ ابوذر ؓ کی حاکم بننے کی درخواست کے جواب میں ، رسول اللہﷺ نے خبردار کیا ،
يَا أَبَا ذَرٍّ إِنَّكَ ضَعِيفٌ وَإِنَّهَا أَمَانَةٌ وَإِنَّهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ خِزْيٌ وَنَدَامَةٌ إِلَّا مَنْ أَخَذَهَا بِحَقِّهَا وَأَدَّى الَّذِي عَلَيْهِ فِيهَا
"اے ابوذر! تم ناتواں ہو اور یہ امانت ہےاور قیامت کے دن اس سے سوائے رسوائی اور شرمندگی کے کچھ حاصل نہیں مگر جو اس کے حق ادا کرے اور راستی سے کام لے۔"(مسلم)۔
چنانچہ اللہ کے رسول ﷺ نے عاجز ، متقی آدمی کو حکمران بننے سے خبردار کیا ، حالانکہ وہ اللہ کی طرف سے نازل کردہ تمام چیزوں کے مطابق حکومت کرے۔ اسلام میں حکمرانی ان قابل افراد کے لیے ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے ڈرتے ہیں ، جبکہ صرف اسلام کے قوانین کے مطابق لوگوں پر حکومت کرنا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی عبادت ہے ۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
جمہوریت ہمیں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے نازل کردہ کے مطابق حکومت کرنے کی اجازت نہیں دیتی ۔ یہ ایسے سیاسی اور عسکری رہنما پیدا کرتی ہے جو صرف اپنے اور اپنے استعماری آقاؤں کے مفادات کا خیال رکھتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس نظام کو مسترد کریں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا کی خاطراسلام کی حکمرانی کا نظام خلافت قائم کریں۔
اے پاکستان کی مسلح افواج کے مسلمانو!
ذاتی خواہشات کے ان غلاموں کو اپنی طاقت کا استحصال نہ کرنے دیں۔ ان کرپٹ لیڈروں کو ہٹا دو جو اپنے مفادات کے اسیر ہیں ، اوراپنے لوگوں کو مصائب اور مایوسیوں سے نکال لیں۔ بے شک ، اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے آپ کو ہماری حالت بدلنے کے قابل بنایا ہے اور وہ ضرور آپ سے ان تمام چیزوں کے بارے میں پوچھے گا جواللہ سبحانہ و تعالیٰ نے آپ کو عطا کی ہیں۔ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حزب التحریر کو اپنی نصرۃ فراہم کریں اور ہمارے لوگوں کو قرآن اور مبارک سنت کی حکمرانی کی واپسی پر خوشیاں منانے کا موقع فراہم کریں ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَيَوۡمَٮِٕذٍ يَّفۡرَحُ الۡمُؤۡمِنُوۡنَۙ بِنَصۡرِ اللّٰهِؕ يَنۡصُرُ مَنۡ يَّشَآءُ ؕ وَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الرَّحِيۡمُۙ
"اور اس دن ایمان والے خوش ہوں گے،(یعنی) اللہ کی مدد سے۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب (اور) مہربان ہے"(الروم،30: 5-4)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |