الأربعاء، 18 محرّم 1446| 2024/07/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    11 من ربيع الاول 1443هـ شمارہ نمبر: 16 / 1443
عیسوی تاریخ     پیر, 18 اکتوبر 2021 م

پریس ریلیز

خلافت قومی ریاستوں کی مانند تیل کی عالمی قیمتوں کے سامنے یرغمال نہیں بنے گی بلکہ تیل کی قیمتوں کو عالمی طاقتوں کی طرح براہ راست کنٹرول کرے گی

 

آئی ایم ایف کی شرائط کی پاسداری میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک دم دس روپے سے زائد اضافے نے مہنگائی سے پسے عوام پر ایک نیا پٹرول بم گرا دیا ہے۔ بجلی کے بنیادی ریٹ میں14 فیصد اضافہ اس کے علاوہ ہے۔  آئی ایم ایف سے طے کردہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کے 610 ارب کے ٹارگٹ  کے حصول کیلئے عوام کی کھال اُتاری جا رہی ہے ، کیونکہ اس اضافے کا اثر دیگر اشیاء کی قیمتوں پر بھی ہو گا۔ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ محض اس کی پہلی کڑی ہے۔ تاہم حکومت کا بین الاقوامی قیمتوں کے پیچھے چھپنے کا جواز محض ایک ڈھونگ ہے۔ حزب التحریر اس سلسلے میں چار نکات واضح کرنا چاہتی ہے:

 

1)آئی ایف ایم کی ہدایات کی روشنی میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں پچھلے تین سالوں میں 60 فیصد قدر کھو چکا ہے۔ پس عالمی قیمتوں میں کمی و بیشی سے ہٹ کر تیل کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ تو صرف روپے کی قدر میں کمی ہے۔ اور یہ فیصلہ حکومت کا اختیاری فیصلہ ہے، کوئی مجبوری نہیں۔ بین الاقوامی آرڈر کی چاکری اور ڈالر کو اپنی بین الاقوامی لین دین کی کرنسی کے طور پر قبول کرنے کے بعد مجبوری کا ڈھونگ رچانا عوام کو دھوکا دینے کے سوا کچھ نہیں۔ خلافت ہرگز اپنے ہاتھوں اور پیروں میں یہ بیڑیاں نہیں پہنے گی۔ خلافت ڈالر کا انکار کرے گی اور سونے اور چاندی کو ریاست کی کرنسی کے طور پر اختیار کرے گی جو اشیاء کی قیمتوں میں استحکام لے کر آئیں گے۔

 

2)پٹرولیم کی موجودہ قیمت میں بالواسطہ ٹیکس اور ہوشربا منافع اسلام کی رُو سے مکمل حرام ہیں۔ سیلز ٹیکس، پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ، ڈیلر کمیشنز، انشورنس چارجز وغیرہ کے باعث پٹرولیم کی قیمتیں تقریباً 90 روپے سے 138 پر جا پہنچی ہیں۔ اسلام نہ صرف بنیادی ضروریات کی اشیاء کی قیمت میں شامل اِن بالواسطہ ٹیکسوں کو حرام ڈکلئیر کرتا ہے بلکہ توانائی کے شعبے کو عوامی ملکیت قرار دے کر اس سے نجی شعبے کا منافع مکمل طور پر منہا کر دیتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛

لا یدخل الجنة صاحب مکس

"(ناجائز) ٹیکس لینے والا جنت میں نہیں جائے گا"

(ابی داؤد)  اور فرمایا؛

الناس شرکاء فی ثلاث، الماء ، ولکلاء والنار۔

"لوگ تین چیزوں میں برابر کے شریک ہیں، پانی (کے وسائل)، چراگاہیں اور آگ( پیدا کرنے والے ذرائع)۔" (ابن ماجہ)

 

3)تیل کی عالمی قیمتیں معیشت کی فری مارکیٹ کی طلب و رسد (supply and demand) کے آفاقی اصولوں کی بنا پرطے نہیں ہوتیں بلکہ اس کی سپلائی کوکارٹیل کے انداز میں اوپیک پلس کا کارٹیل کنٹرول کرتا ہے اور اس کی سپلائی میں کمی و بیشی عالمی طاقتوں کی مرضی سے طے ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 50 کی دہائی سے لے کر اس صدی کے آغاز تک اس کی قیمت اوسطاً 25 ڈالر فی بیرل رہی جس کی بنیاد پر مغرب کی معیشت کی تیز رفتار ترقی ممکن ہوئی۔ اور جب امریکہ کو اپنی شیل تیل و گیس کے ذرائع کو ترقی دینے کیلئے زیادہ قیمتوں کی ضرورت پیش آئی تو اس کی قیمتیں 147 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئیں۔ پس خلافت تیل کے کارٹیل اوپیک پلس کے سامنے ہر گز یرغمال نہیں بنے گی بلکہ اپنی فطری وسعت کے باعت دنیا بھر میں تیل و گیس کی قیمتوں پر کلیدی کنٹرول کی حامل ہو گی۔ اور تیل و گیس(ایل این جی) کی قیمتوں کا تعین امت کے مفاد میں کیا جائے گا۔

 

4)خلافت قومی ریاستوں کے تصور کا انکار کرے گی۔ پہلی جنگِ عظیم میں شکست کے بعد فرانس اور برطانیہ نے مسلم علاقوں کو آپس میں تقسیم کر لیا اور موجود مسلم ممالک کی سرحدوں کا نقشہ کھینچا۔ مسلم علاقوں کو جان بوجھ کر اس انداز میں تقسیم کیا گیا کہ تیل اور گیس کے ذخائر کچھ ممالک کے ہاتھ میں آ جائیں جن پر مغرب کا کنٹرول حاوی رہے۔ یوں تیل اور گیس کی دولت کچھ ممالک کے ہاتھوں میں محدود ہو گئی اور باقی مسلم علاقے اس دولت سے محروم ہو گئے۔ خلافت مسلم علاقوں کو یکجا کر کے مسلم علاقوں کے معاشی وسائل کو اکھٹا کر کے امت کی بہبود کے لیے خرچ کرے گی۔ 

 

اے اہل قوت!

قومی ریاستوں کی بیڑیاں پہنے، عالمی آرڈر کے سامنے سربسجود استعماری غلامی کا یہ ماڈل اس عظیم امتِ وسطیٰ کا مستقبل ہر گز نہیں۔ نہ ہی یہ ماڈل مزید چل سکتا ہے۔ امت کا شیرانگڑائیاں لے رہا ہے ، اور خلافت کے نظام سے کم کوئی نظام امت قبول نہیں کرے گی۔ جمہوریت، مارشل لاء، ہائبرِڈ نظام سب ناکام ہو چکے ہیں کیونکہ درحقیقت یہ سب ایک ہی نظام ہیں۔ امت کی برداشت کی حد ختم ہو چکی ہے ۔ پس آگے بڑھو، اور قیادت  کے لیے اہل جماعت  حزب التحریر کو خلافت کے قیام کیلئے نصرہ فراہم کرو۔ 

﴿وَسَارِعُوٓاْ إِلَىٰ مَغۡفِرَةٖ مِّن رَّبِّكُمۡ وَجَنَّةٍ عَرۡضُهَا ٱلسَّمَٰوَٰتُ وَٱلۡأَرۡضُ أُعِدَّتۡ لِلۡمُتَّقِينَ﴾

"اپنے پروردگار کی بخشش اور بہشت کی طرف لپکو جس کا عرض آسمان اور زمین کے برابر ہے اور جو (اللہ سے) ڈرنے والوں کے لیے تیار کی گئی ہے"(سورہ آل عمران،3:133)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: [email protected]

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک