المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 11 من جمادى الأولى 1443هـ | شمارہ نمبر: 27 / 1443 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 15 دسمبر 2021 م |
پریس ریلیز
اگرپاک – سعودی فوجی مشقوں کا مقصدقبلہ اول سے یہودی وجود اور مقبوضہ کشمیر سے ہندو ریاست کا خاتمہ ہوتا توامت خوشی سے جھوم اٹھتی
کنگ خالد ملٹری سٹی حفار البطین، سعودی عرب میں بروزپیر پاک سعودی مشترکہ مشقیں" کساہ- 3" منعقد ہوئیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان مشقوں کا مقصدبارودی سرنگوں اور مواد کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے استعداد اور مہارت کو بڑھانا ہے۔ لیکن افسوس کہ یہ مشقیں مسلم دنیا میں موجود ان بارودی سرنگوں کو ہٹانے کیلئے نہیں ہیں جنہوں نے مسلم افواج اور امت کو قبلہ اول اور کشمیر کو یہود و ہنود سے آزاد کرانے سے روک رکھا ہے۔ یہ بارودی سرنگیں مسلم دنیا میں موجود کفار کے ایجنٹ حکمران ہیں۔ اگر یہ مشقیں قبلہ اول اور کشمیر کو کفار کے قبضے سے نجات کیلئے ہوتی تو آج امت خوشی سے نہال ہوتی۔ ارض فلسطین اور مسلمانوں کا قبلہ اوّل، مسجد الاقصی ، 1918 سے پہلے برطانیہ اور پھر یہودی وجود کے زیر قبضہ ہے۔ اس عرصے کے دوران کچھ سال کے لیے بیت المقدس کا شہر اور اس میں موجود مسجد الاقصیٰ اردن کے زیرِ حکمرانی رہی لیکن 1967 میں یہودی وجود نے اس پر بھی قبضہ کرلیا ۔ سو سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود مسلم حکمرانوں میں سے کسی نے آج کے دن تک فلسطین اور مسجد الاقصیٰ کو آزاد کرانے اور اس کو یہود کے نجس وجود سے پاک کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی ہےحالانکہ اس دوران یہود نے مسجد الاقصیٰ کو کئی بار جلانے اور اس کو زمین بوس کرنے کی بھی کوشش کی۔ یہ حکمران ہمیشہ امت کے سامنےاپنی معاشی و فوجی کمزوریوں کا رونا روتے ہیں جبکہ ان میں سعودی عرب جیسا مال دار ملک، جس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی یا بڑھانے کے اعلان سے پوری دنیا میں تیل کی قیمتیں تبدیل ہوجاتی ہیں، اور پاکستان جیسا ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک بھی موجود ہے جس کی فوج گلوبل فائر پاور (ویب سائٹ)کے مطابق دنیا کی 10ویں طاقتور ترین فوج ہے حالانکہ یہ ادارے ایمان کی قوت کو خاطر میں بھی نہیں لاتے، جو ہماری سب سے بڑی قوت ہے۔
مسلم امت کےسینے پرمونگ دلنے والے یہ ایجنٹ حکمران ہی مسلم سرزمین پر موجود وہ بارودی سرنگیں ہیں جن کو ہٹانے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ ان کی کھلی اور چھپی حمایت کے باعث یہود و ہنود مسلم سرزمین پر قابض ہیں۔ یہی حکمران ہیں جو مسلمانوں کی جان، مال، عزت و آبرو کی حفاظت، رسول اللہﷺ کی شان میں گستاخی کا منہ توڑ جواب دینے اور قبلہ اوّل کی آزادی کے لیے مسلم افواج کو حرکت میں لانا تو دور کی بات انگلی تک ہلانے کے روادار نہیں ہیں۔ یہ وہی حکمران ہیں جو امریکا کی نام نہاد" دہشت گردی کے خلاف جنگ" میں شریک ہونے کے لیے فوراً تیار ہوجاتے ہیں، 2015 میں سعودی عرب کی قیادت میں "دہشت گردی" کے خلاف لڑنے کے لیے اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد قائم کردیا گیا جس کا سربراہ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل راحیل کو بنایا گیا۔ اس اتحاد کے قیام کے باوجود آج کے دن تک مسلم حکمرانوں کو نہ تو یہودی وجود کی فلسطین میں اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں ہندو ریاست کی دہشت گردی نظر آئی۔ مسلم افواج صرف اسی صورت میں حرکت میں آئیں گی جب انہیں نبوت کے نقش قدم پر قائم خلافت کی قیادت ملے گی کیونکہ خلیفہ راشد کے لیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم پر عمل درآمد پوری کائنات کی طاقت و دولت سے بڑھ کر ہوتا ہے۔ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا حکم ہے،
وَاَخۡرِجُوۡهُمۡ مِّنۡ حَيۡثُ اَخۡرَجُوۡكُمۡ
"اور انہیں (کافروں کو)نکال دوجہاں سے انہوں نے تمہیں نکا لا تھا"(البقرۃ، 2:191) ۔
تو اے مسلمانو! افواج میں موجود اپنے بھائیوں سے نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ دینے کا مطالبہ کرو۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |