المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 16 من جمادى الثانية 1443هـ | شمارہ نمبر: 1443 / 34 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 19 جنوری 2022 م |
پریس ریلیز
قومی سلامتی پالیسی پاکستان کی اقتصادی اور سیاسی تقدیر کو
مکمل مغربی کنٹرول کے تابع کرنے کی پالیسی ہے
14 جنوری 2022 کو، پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی عوام کے سامنے پیش کی گئی، جس میں پاکستان کو سلامتی اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔ قومی سلامتی پالیسی مغربی طاقتوں کو واضح پیغام دیتی ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں نے کئی دہائیوں سے قائم پاکستان کی سابقہ روش بدل دی ہے۔قومی سلامتی پالیسی نے ہندو ریاست کے حوالے سے درپیش سیکیورٹی کے معاملے کو دشمنی کی عینک سے دیکھنا چھوڑ دیا ہے اور پاکستان کو مغربی ورلڈ آرڈر کے ساتھ اور زیادہ مضبوطی سے باندھنا اپنا مقصد بنا لیا ہے۔
قومی سلامتی پالیسی "جامع قومی سلامتی" اور "جیو اکنامکس" کو ہدف اورمقصد کے طور پر پیش کرتی ہے جو درحقیقت پاکستان کی سلامتی اور معیشت کو بین الاقوامی نظام سے جوڑنا ہے، وہ نظام جس کا تعین مغربی قوانین اور ادارے کرتے ہیں۔ قومی سلامتی پالیسی یہ بیان کرتی ہے کہ، "جیسا کہ پاکستان اپنی جیو اسٹریٹجک فوکس کو تقویت پہنچانے کے لیےجیو اکنامکس پر مزید زور دیتا ہے، یہ خود کو عالمی اقتصادی مفادات کے لیے مرکز کے طور پر دیکھتا ہے جو ترقی میں شراکت دار ممالک کو ترقیاتی شراکت کے لیے اقتصادی اڈوں کی پیشکش کرتا ہے۔" قومی سلامتی پالیسی پاکستان کو غیر ملکی اقتصادی مفادات سے پہلے سے بھی زیادہ مضبوطی سے باندھ کر، اور ساتھ ہی ساتھ غیر ملکی طاقتوں کے ہاتھوں میں ملکی معیشت کو کنٹرول کرنے والے آلات فراہم کر کے معاشی استعماریت کو مزید تقویت فراہم کرتی ہے۔ اگر قومی سلامتی پالیسی پر عمل درآمد ہوتا ہے، تو پاکستان، جو پہلے ہی دنیا کی بڑی استعماری طاقتوں، چین، امریکہ، روس، برطانیہ اور فرانس کے مفادات کے حصول کے لیے ایک ایجنٹ کا کردار ادا کرتا چلا آرہاہے، کے اس غلامانہ کردار میں مزید اضافہ ہوجائے گا ۔
عملی طور پر، استعماری عالمی نظام میں پاکستان کے انضمام کو مزید گہرا کرنے سے نہ تو ہماری شناخت ، نہ سلامتی اور نہ ہی خوشحالی کا تحفظ ہو گا ۔ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دینے کے بدلے میں، یورپی یونین نے مغربی اقدار اور مفادات کو فروغ دینے کے لیے قانون سازی کا مطالبہ کیا۔ سود پر مبنی قرضوں کے حصول کے بدلے، ایف اے ٹی ایف نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پاکستان کے حکمران کشمیر کو بھارتی قبضے سے آزاد کرانے کے لیے لڑنے والے گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں، ساتھ ہی وہ مودی کے مغربی اتحادیوں سے کشمیر کے مستقبل کا تعین کرنے کی اپیل بھی کریں۔ مزید قرضوں کے حصول کے لیے راستہ کھولنے کے ساتھ ساتھ، جو پاکستان کے سود پر مبنی قرض کی صورتحال کو مزید خراب کرتا ہے، آئی ایم ایف معاشی طور پر تباہ کن شرائط مسلط کرتا ہے جو ہمیں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری میں غرق کر دیتے ہیں۔ دوحہ معاہدے کے ذریعے افغانستان کو مغربی اقتصادی نظام سے جوڑنا، اس کے ذلت آمیز خاتمے کو یقینی بناتا ہے نہ کہ اس کی ترقی کو ، اور یہ اس بات کی واضح نشاندہی ہے کہ مغربی عالمی نظام کی بیڑیوں میں جکڑے جانے کے نتائج کس قدر خوفناک ہوتے ہیں ۔
اے پاکستان کے مسلمانو، خصوصاً اسٹریٹیجک کمیونیٹی اور افواج پاکستان!
اس قومی سلامتی پالیسی کو مسترد کردو جس کا مقصد ہمارے بیش بہا وسائل اور صلاحیتوں کو خطے میں امریکی مفادات کے حصول کے لیے استعمال کر کے ضائع کرنا ہے۔ اسلامی امت کے لیے اُس راہ کواختیار کریں جو ہمیں بڑی استعماری طاقتوں کی غلامی سے آزاد کرائے گی، اور یہ راہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کا قیام ہے۔ خلافت کے تحت، دین اسلام ایک طاقتور شناخت کی بنیاد تھا، جس نے مختلف نسلوں اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو ایک واحد، وسیع امت میں متحد کیا۔ یہ خلافت ہی تھی جس نے مسلمانوں کی متحدہ فوجی قوت کو مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے اور اسلام کے لیے نئے علاقے کھولنے کے لیے متحرک کر کے سلامتی کو یقینی بنایا، اور دشمن طاقتوں کو پسپائی پر مجبور کیا۔ یہ خلافت ہی تھی جس نے امت اسلامیہ کے بے پناہ وسائل کو جمع کرکے، اوراسلامی شرعی احکام کے نفاذ کے ذریعے معاشرے میں دولت کی گردش کو یقینی بنا کر خوشحالی کو یقینی بنایا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دین اور اس کی ریاست خلافت کی حمایت کرتے ہوئے کفار، ان کے اداروں اور ان کے قوانین پر انحصار ختم کریں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿وَلَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ﴾
"اور بیشک اللہ ضرور مدد فرمائے گا اس کی جو اس کے دین کی مدد کرے گا بیشک ضرور اللہ قدرت والا غالب ہے۔"(الحج، 22:40)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |