الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    23 من جمادى الثانية 1443هـ شمارہ نمبر: 36 / 1443
عیسوی تاریخ     بدھ, 26 جنوری 2022 م

پریس ریلیز

 

قومی سلامتی کی پالیسی کا مقصدپاکستان کی مسلح افواج کو کمزور کرنا  ہے تاکہ  بھارت علاقائی بالادست قوت کے طور پر ابھرسکے

 

 


اگر نئی جاری ہونے والی قومی سلامتی پالیسی NSP)) کے نفاذ کو نہ روکا گیا تولامحالہ اس کے نتیجے میں پاکستان کی مسلح افواج  کمزور ہوجائیں گی، اوراسلام دشمنقوتوں کےمقابلے میں ہماری سلامتی کمپرومائز ہوجائے گی۔ پاکستان کے دفاع کو اس طرح سے کمزورکرنا امریکہ کی اُس پالیسی سےہم آہنگ ہے جس کےتحت پاکستان کو بھارتی علاقائی بالادستی کی راہ میں رکاوٹ بننے سے روکنا ہے، تاکہ ہندو ریاست  واشنگٹن کی ایماء پر چین اور خطے کے مسلمانوں کا مقابلہ کر سکے۔

 

 

امریکی کا خطے کیلئے جیو پولیٹیکل ویژن پاکستان کی صلاحیتوں کو داخلی امور کی جانب مبذول کرنے پر مبنی ہے، تاکہ بھارت پاکستان کی طرف سے کسی چیلنج کے بغیر بیرونی محاذ پرتوجہ مرکوز کر سکے۔ امریکی پالیسی پاکستان کو جیو اکنامکس میں مشغول کرنا چاہتی ہے تاکہ  بھارت تیزی سے اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کر سکے۔  اور اپنی ہندو اکثریت کو پرجوش بنیاد پرستی کو جانب مائل کرکے علاقائی جغرافیائی سیاست پر  غالب آسکے۔ یہی وجہ ہے کہ NSP"جیو اکنامکس پر اضافی زور" دینےکی بات کرتی ہے۔ امریکی پالیسی پاکستان کو مغرب کی طرف افغانستان اور وسطی ایشیا کے محدود تھیٹر پر مرکوز رکھنا چاہتی ہے، جس سے جنوبی ایشیا کے باقی حصوں کا وسیع میدان بھارت کے لیے کھلا رہ جائے۔ یہی وجہ ہے کہ NSP "مغرب کی طرف رابطے" پر زور دیتا ہے۔ امریکی پالیسی پاکستان کیلئے یہ رول دیکھتی ہے کہ وہ کشمیر کو تاریخ میں دفن کر دے تاکہ پاکستان ہندو ریاست سے نارملائزیشن کے ذریعے "علاقائی امن" کے ہدف کی خاطر علاقائی بلاک میں بھارت کی باج گزار ریاست کے طور پر رہے۔یہی وجہ ہے کہ NSP واضح کرتی ہے کہ "پاکستان کی ڈیٹرنس رجیم اہم ہے اور اس کا مقصد علاقائی امن ہے۔" امریکی پالیسی کی کامیابی کے لیے یہ ضروری ہے کہ  ہندوستان کی فوجی صلاحیت کے مقابلے میں پاکستان کی فوجی صلاحیت میں خاطر خواہ کمی ہو۔  لہٰذا، جب مودی بھرپور طریقے سے مسلح ہو رہا ہے،  لیکن NSP "ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہوئے بغیر ہماری مسلح افواج کی مسلسل ماڈرنائزیشن" کی بات کرتی ہے۔  مودی  تواپنی مسلح افواج  کو طاقتور بنانےکے لیےکھل کرخرچ کررہا ہے، لیکن NSP"کم خرچ اور حالات کے مطابق خود کو ڈھالنے والی فوج" کی بات کرتی ہے۔ مودی جنگی بنیادوں پر مسلمانوں اور چین کا سامنا کرنے کی تیاریاں  کررہا ہے،  لیکن NSP روایتی سیکورٹی کی جگہ "غیر روایتی سیکورٹی" پر زور دے  رہی ہے جو صرف دفاع پر مرکوز ہو۔

 

 

اے پاکستان کے مسلمانو اور خاص طور پر ان کی اسٹریٹیجک کمیونٹی اور ان کی مسلح افواج!

دفاعی، پسپائی اور تخفیف (کمی) کی پالیسی اپناتے ہوئے، پاکستان کے حکمران پاکستان، اس کی سلامتی اور معیشت کو ایک ایسے مقام کی جانب لے جارہے ہیں جس فائدہ بہت ہی کم لیکن نقصان بہت زیادہ ہے۔ یہ صرف اسلام کا جیو پولیٹیکل وژن ہے جو بڑھتی ہوئی مایوسی، ذلت اور بدحالی کے موجودہ راستے کو روک سکتا ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ نے اسلام کے طرز زندگی کو  دنیا پر غالب کرنے کے لیے ایک پھیلاؤ پر مبنی  وژن کو اپنایا تھا۔ آپﷺ نے مسلمانوں کی ریاست کو تیزی سے ایک عسکری  قوت میں تبدیل کیا، فوجی صنعت اور تیاری پر توجہ مرکوز کی، اور اِس عمل نے فطری اور ناگزیر نتیجہ کے طور پر مقامی معیشت کو بحال اور مضبوط کیا۔ خلفائے راشدین ؓ نے اسلام، دعوت اور جہاد کی بنیاد پر ریاست کو تیزی سے وسعت دی اور اس وقت کی بڑی عالمی طاقتوں، فارس اور روم کو حیران کر دیا۔ اس کے بعد خلافت صدیوں تک دنیا کی سرکردہ ریاست رہی، جس کی فوجوں سے دشمن خوف کھاتے تھے اور اس کی خوشحال شہریوں کی زندگی پر رشک کیا جاتا تھا۔ جب سے خلافت اور اسلام کی جغرافیائی سیاست کو نقصان پہنچا ہے، مسلم دنیا غربت اور شکست و ریخت کا نشان بن گئی ہے۔ اسلام کے جیو پولیٹیکل وژن کو دوبارہ قائم کرنے کا واحد طریقہ اسلام کی ریاست، نبوت کے طریقے پر خلافت کا قیام  ہے۔ اس لیے آگے بڑھیں اور حزب التحریر کی قیادت میں اسلام کو ایک بار پھر دنیا کے غالب دین کے طور پر قائم کرنے کے راستے پر چلیں۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا،

 

هُوَ الَّذِىۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَهٗ بِالۡهُدٰى وَدِيۡنِ الۡحَـقِّ لِيُظۡهِرَهٗ عَلَى الدِّيۡنِ كُلِّهٖۙ وَلَوۡ كَرِهَ الۡمُشۡرِكُوۡنَ‏

" وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اس دین کوتمام ادیان پر غالب کردےبےشک مشرکین کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو" (سورہ التوبہ،  9:33)۔

 

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

 

پریس ریلیز

قومی سلامتی کی پالیسی کا مقصدپاکستان کی مسلح افواج کو کمزور کرنا  ہے تاکہ  بھارت علاقائی بالادست قوت کے طور پر ابھرسکے

اگر نئی جاری ہونے والی قومی سلامتی پالیسی NSP)) کے نفاذ کو نہ روکا گیا تولامحالہ اس کے نتیجے میں پاکستان کی مسلح افواج  کمزور ہوجائیں گی، اوراسلام دشمن قوتوں کےمقابلے میں ہماری سلامتی کمپرومائز ہوجائے گی۔ پاکستان کے دفاع کو اس طرح سے کمزورکرنا امریکہ کی اُس پالیسی سےہم آہنگ ہے جس کےتحت پاکستان کو بھارتی علاقائی بالادستی کی راہ میں رکاوٹ بننے سے روکنا ہے، تاکہ ہندو ریاست  واشنگٹن کی ایماء پر چین اور خطے کے مسلمانوں کا مقابلہ کر سکے۔

امریکی کا خطے کیلئے جیو پولیٹیکل ویژن پاکستان کی صلاحیتوں کو داخلی امور کی جانب مبذول کرنے پر مبنی ہے، تاکہ بھارت پاکستان کی طرف سے کسی چیلنج کے بغیر بیرونی محاذ پرتوجہ مرکوز کر سکے۔ امریکی پالیسی پاکستان کو جیو اکنامکس میں مشغول کرنا چاہتی ہے تاکہ  بھارت تیزی سے اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کر سکے۔  اور اپنی ہندو اکثریت کو پرجوش بنیاد پرستی کو جانب مائل کرکے علاقائی جغرافیائی سیاست پر  غالب آسکے۔ یہی وجہ ہے کہ NSP"جیو اکنامکس پر اضافی زور" دینےکی بات کرتی ہے۔ امریکی پالیسی پاکستان کو مغرب کی طرف افغانستان اور وسطی ایشیا کے محدود تھیٹر پر مرکوز رکھنا چاہتی ہے، جس سے جنوبی ایشیا کے باقی حصوں کا وسیع میدان بھارت کے لیے کھلا رہ جائے۔ یہی وجہ ہے کہ NSP "مغرب کی طرف رابطے" پر زور دیتا ہے۔ امریکی پالیسی پاکستان کیلئے یہ رول دیکھتی ہے کہ وہ کشمیر کو تاریخ میں دفن کر دے تاکہ پاکستان ہندو ریاست سے نارملائزیشن کے ذریعے "علاقائی امن" کے ہدف کی خاطر علاقائی بلاک میں بھارت کی باج گزار ریاست کے طور پر رہے۔یہی وجہ ہے کہ NSP واضح کرتی ہے کہ "پاکستان کی ڈیٹرنس رجیم اہم ہے اور اس کا مقصد علاقائی امن ہے۔" امریکی پالیسی کی کامیابی کے لیے یہ ضروری ہے کہ  ہندوستان کی فوجی صلاحیت کے مقابلے میں پاکستان کی فوجی صلاحیت میں خاطر خواہ کمی ہو۔  لہٰذا، جب مودی بھرپور طریقے سے مسلح ہو رہا ہے،  لیکن NSP "ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہوئے بغیر ہماری مسلح افواج کی مسلسل ماڈرنائزیشن" کی بات کرتی ہے۔  مودی  تواپنی مسلح افواج  کو طاقتور بنانےکے لیےکھل کرخرچ کررہا ہے، لیکن NSP"کم خرچ اور حالات کے مطابق خود کو ڈھالنے والی فوج" کی بات کرتی ہے۔ مودی جنگی بنیادوں پر مسلمانوں اور چین کا سامنا کرنے کی تیاریاں  کررہا ہے،  لیکن NSP روایتی سیکورٹی کی جگہ "غیر روایتی سیکورٹی" پر زور دے  رہی ہے جو صرف دفاع پر مرکوز ہو۔

اے پاکستان کے مسلمانو اور خاص طور پر ان کی اسٹریٹیجک کمیونٹی اور ان کی مسلح افواج! دفاعی، پسپائی اور تخفیف (کمی) کی پالیسی اپناتے ہوئے، پاکستان کے حکمران پاکستان، اس کی سلامتی اور معیشت کو ایک ایسے مقام کی جانب لے جارہے ہیں جس فائدہ بہت ہی کم لیکن نقصان بہت زیادہ ہے۔ یہ صرف اسلام کا جیو پولیٹیکل وژن ہے جو بڑھتی ہوئی مایوسی، ذلت اور بدحالی کے موجودہ راستے کو روک سکتا ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ نے اسلام کے طرز زندگی کو  دنیا پر غالب کرنے کے لیے ایک پھیلاؤ پر مبنی  وژن کو اپنایا تھا۔ آپﷺ نے مسلمانوں کی ریاست کو تیزی سے ایک عسکری  قوت میں تبدیل کیا، فوجی صنعت اور تیاری پر توجہ مرکوز کی، اور اِس عمل نے فطری اور ناگزیر نتیجہ کے طور پر مقامی معیشت کو بحال اور مضبوط کیا۔ خلفائے راشدین ؓ نے اسلام، دعوت اور جہاد کی بنیاد پر ریاست کو تیزی سے وسعت دی اور اس وقت کی بڑی عالمی طاقتوں، فارس اور روم کو حیران کر دیا۔ اس کے بعد خلافت صدیوں تک دنیا کی سرکردہ ریاست رہی، جس کی فوجوں سے دشمن خوف کھاتے تھے اور اس کی خوشحال شہریوں کی زندگی پر رشک کیا جاتا تھا۔ جب سے خلافت اور اسلام کی جغرافیائی سیاست کو نقصان پہنچا ہے، مسلم دنیا غربت اور شکست و ریخت کا نشان بن گئی ہے۔ اسلام کے جیو پولیٹیکل وژن کو دوبارہ قائم کرنے کا واحد طریقہ اسلام کی ریاست، نبوت کے طریقے پر خلافت کا قیام  ہے۔ اس لیے آگے بڑھیں اور حزب التحریر کی قیادت میں اسلام کو ایک بار پھر دنیا کے غالب دین کے طور پر قائم کرنے کے راستے پر چلیں۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا، هُوَ الَّذِىۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَهٗ بِالۡهُدٰى وَدِيۡنِ الۡحَـقِّ لِيُظۡهِرَهٗ عَلَى الدِّيۡنِ كُلِّهٖۙ وَلَوۡ كَرِهَ الۡمُشۡرِكُوۡنَ‏" وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اس دین کوتمام ادیان پر غالب کردےبےشک مشرکین کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو" (سورہ التوبہ،  9:33)۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک