المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 6 من شـعبان 1444هـ | شمارہ نمبر: 27 / 1444 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 26 فروری 2023 م |
پریس ریلیز
بارکھان بلوچستان میں ریاست کی ناک کے نیچے بہیمانہ قتل عام! کہاں ہے مسلمانوں کی وہ خلافت جو طاقتور کی گردن زمین سے لگا کر کمزور کو انصاف دے گی؟
40 سالہ خاتون ،گراناز مَری کی قرآن اٹھا کر اپنی اور اپنے بچوں کی رہائی کیلئے دہائی دیتی ہوئی ویڈیو اور اس کے بعد بعض لاشوں کی برآمدگی نے لوگوں کا دل چیر کر رکھ دیا ہے۔ لوگ مقتولین کی میتیں اٹھا کر کوئٹہ میں احتجاج کر رہے ہیں، جبکہ اطلاعات کے مطابق مقتولین میں 18 سال کی ایک لڑکی اور گراناز کے دو بچے بھی شامل ہیں، جبکہ دیگر بازیاب مغویان میں گراناز مری اور ان کے بچے شامل ہیں۔ بلوچستان کے صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران اور اس کے کارندوں کے اس ظلم و بربریت نے جمہوریت میں طاقتور لوگوں کا ہر قسم کے احتساب سے بالاتر ہونے کی قلعی کھول دی ہے اور واضح ہو گیا ہے کہ جمہوریت طاقتور لوگوں کے سامنے مکمل بےبس ہوتی ہے اور جمہوریت میں ان کو نتھ ڈالنے والا کوئی نہیں!اب تو ان واقعات کی لمبی فہرست ہے جن کو گننا ممکن نہیں۔ شاہ رخ جتوئی کیس ہو، یا عبد المجید اچکزئی، ریمنڈ ڈیوس کیس ہو یا کلبھوشن یادیو، یہ جمہوری نظام طاقتوروں کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا۔ خواہ وہ درجنوں افراد قتل کر دیں یا اربوں روپے لوٹ لیں، جبکہ چھوٹے چور کو حوالات میں ہی تشدد سے مار دیا جاتا ہے، اور عام ملزم بے گناہی میں ہی عمر قید جیل میں گزار دیتے ہیں۔یقیناً جمہوریت ایک فیصد ریپبلک ہے جس نے پاکستان کے اکثریتی عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔
طاقتوروں کا احتساب صرف خلافت کرسکتی ہے جس میں ناقابل تبدیل اور ناقابل ترمیم ، اللہ کا قانون نافذ ہوتا ہے، جس کے باعث ہر ایک پر ایک ہی قانون ، جو وحی کے ذریعے نازل ہوا ہے ، نافذ کیا جاتا ہے۔ اس نظام خلافت کے اصول ہمارے حبیب رسول اللہﷺ پہلے ہی متعین کر چکے ہیں۔ پس جب مخزوم قبیلے کی فاطمہ بن الاسود نے چوری کی تو آپ ﷺ نے اس کیلئے اسامہ بن زیدکی سفارش پر ارشاد فرمایا؛
« إِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا يُقِيمُونَ الْحَدَّ عَلَى الْوَضِيعِ، وَيَتْرُكُونَ الشَّرِيفَ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ فَاطِمَةُ فَعَلَتْ ذَلِكَ لَقَطَعْتُ يَدَهَا»
"اے لوگو! تم سے پہلی قومیں اس لیے تباہ ہوئیں کہ جب کوئی بڑا آدمی جرم کرتا تو اسے چھوڑ دیا جاتا اور جب کوئی معمولی شخص اسی جرم کا ارتکاب کرتا تو اسے سزا دے دی جاتی۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر فاطمہ بنت محمدﷺبھی چوری کرتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹنے کا حکم دیتا۔"(بخاری)۔
یہی وجہ ہے کہ جب ابوبکر صدیق ؓ نے خلافت کے منصب کا بار اٹھایا تو اپنے پہلے ہی خطبےمیں ارشاد فرمایا؛
وَالضّعِيفُ فِيكُمْ قَوِيّ عِنْدِي حَتّى أُرِيحَ عَلَيْهِ حَقّهُ إنْ شَاءَ اللهُ، وَالقَوِيّ فِيكُمْ ضَعِيفٌ عِنْدِي حَتّى آخُذَ الحَقّ مِنْهُ إنْ شَاءَ اللهُ
"تمہارے درمیان جو کمزور ہے وہ میرے نزدیک قوی ہے یہاں تک کہ میں اس کاحق اسے دلوا دوں ، بااذن اللہ، اور تم میں سے جو طاقتور ہے وہ میرے نزدیک کمزور ہے ، یہاں تک میں اُس سے حق وصول کروں ،بااذن اللہ"(طبری، ابن ہشام)۔
جمہوریت میں مظلوموں کو انصاف کیلئے سالوں اور دہائیوں تک ترسایا جاتا ہے جبکہ طاقتوروں کیلئے ایمنسٹی اور پلی بارگینیں ہیں، کیونکہ قانون عوامی نمائندوں کے گھر کی لونڈی ہے، جس کو وہ جب چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں۔ یہ خلافت کا قاضی عام ہو گا، جس کی عدالت فوراً فیصلہ سنا کر طاقتور سے طاقتور شخص کو بھی سرعام سزا دلوائے گی، تاکہ آئندہ کوئی کسی کے ساتھ ظلم کا ارتکاب کرنے کی جرات نہ کر سکے، بلکہ خلافت کے نظام میں ان کی جرات ہی نہیں ہو گی کہ وہ کمزوروں پر اس ڈھٹائی سے یہ ظلم کر سکیں۔
اے پاکستان کے اہل قوت!
یہ وقت مزید تماشا دیکھنے کا نہیں۔ بلکہ قوم تمہارے فیصلہ کن اقدام کی منتظر ہے ۔ آگے بڑھو اور خلافت کے قیام کیلئے نصرہ فراہم کرو۔ یہ خلافت ہو گی جو اس سر زمین کو اسلام کے نفاذ کے ذریعے انصاف سے بھر دے گی۔ معقل ابن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛
«حَتَّى يُولَدَ فِي الْعَدْلِ مَنْ لَا يَعْرِفُ غَيْرَهُ »
"اور پھر لوگ انصاف کے دور میں پیدا ہونگے، حتیٰ کہ وہ انصاف کے علاوہ کسی اور چیز سے واقف ہی نہیں ہونگے۔" (مسند احمد)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |