المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 26 من شوال 1445هـ | شمارہ نمبر: 44 / 1445 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 05 مئی 2024 م |
پریس ریلیز
جبری گمشدگی کے بارہ سال!
11 مئی 2012 سے، ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان، نوید بٹ جبری گمشدہ ہیں کیونکہ وہ خلافت راشدہ کے داعی ہیں
نوید بٹ کو 11 مئی 2012 سے اغوا کر کے اب تک مسلسل مغوی بنا کر رکھناایک بہت بڑا گناہ اور ان انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کا یہ دعویٰ کرتے ہیں۔ نوید بٹ پر کسی دہشت گردی ، عسکریت ، بغاوت پر اکسانے یا غداری کا مقدمہ درج نہیں، بلکہ ان پر تو مکھی مارنے یا درخت سے پتا توڑنے تک کا بھی کیس موجود نہیں۔اُن کے اغوا کے بعد سے کئی عسکری اور سیاسی قیادتیں بدل چکی ہیں، تاہم، نوید اب تک آزاد نہیں کیے گئے کہ وہ دوبارہ خلافت راشدہ کے لیے آواز اٹھاسکیں ۔ آخر ایسا کیوں ہے؟! اگرچہ اس تمام عرصے کے دوران عسکری اور سیاسی قیادتیں آتی اور جاتی رہی ہیں، لیکن ان سب کا آقا، امریکہ، موجود رہا ہے۔ عالم اسلام کو ایک ریاست کے طور پر یکجا کرنے کا مطالبہ ایجنٹ سیاسی اور عسکری قیادتوں کی تنگ نظر سوچ سے بہت بالاتر ہے۔ تاہم، یہ وہ دعوت ہے جو وائٹ ہاؤس، امریکی محکمہ خارجہ اور پینٹاگون میں خطرے کی گھنٹی بجاتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
«ومن عادى أولياء الله فقد بارز الله بالمحاربة»
"اور جو اللہ کے اولیاء (اللہ کے مقرب بندوں) سے دشمنی کرے گا وہ اللہ کے ساتھ دشمنی کرے گا۔" (حاکم نے معاذ بن جبل سے صحیح روایت کی ہے۔)!
نوید بٹ ، ایک ایسے وقت میں ،جب امت قیادت کے بحران کا شکار ہے، امت اسلامیہ کے قابل رہنما ہیں۔ نوید بٹ امت کا ایک ہونہار اور متحرک بیٹا ہے۔ وہ ایک انجینئر ہیں جنہوں نے یونیورسٹی آف الینوائے سے ماسٹر ڈگریلے رکھی ہے ۔ وہ پاکستان کی ولایہ میں حزب التحریر کے ترجمان ہیں۔ حزب التحریر اسلامی دنیا کی سب سے بڑی اسلامی سیاسی جماعت ہے۔ نوید بٹ کے قیام خلافت کی دعوت کو پورے پاکستان میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ 11 مئی 2012 سے ان کی جبری گمشدگی کے باوجود، آج تک لوگ خلافت کے موضوع پر ان کے مضامین، انٹرویوز اور ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں۔ اسلامی احکام، معاشیات، عدلیہ، امور خارجہ، تعلیم اور معاشرے میں خاندان کی تنظیم پر ان کے کام نے خلافت کی دعوت کو ایک مبہم نعرے سے ایک واضح، تفصیلی ڈھانچےمیں بدل دیا جس کی ایک ایک تفصیل واضح ہے۔ مسلمانوں کی موثر رہنمائی کرنے میں ناکام ہونے کے باوجود پاکستان کے حکمرانوں نے نوید بٹ جیسے رہنما کو اپنے عقوبت خانوں میں قید کررکھا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿إِنَّ الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَئِكَ فِي الأَذَلِّينَ﴾
"جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ نہایت ذلیل ہوں گے۔"(المجادلہ، 58:20)۔ اس کے باوجود پاکستان کے حکمران اللہ تعالیٰ کے سامنے عاجزی کا مظاہرہ نہیں کرتے!
نوید بٹ 11 مئی 2012 سے لاپتہ ہیں، کیونکہ انہوں نے ظالم حکمرانوں کے خلاف کلمہ حق بلند کیا تھا۔ کیا انھیں نوید کو رہا نہیں کردینا چاہیے تھا جب 4 جنوری 2018 کو پاکستان کے کمیشن آف انکوائری آن انفورسڈ ڈسپیئرنس کے حوالہ کوڈ ColoED ID نمبر 860-P کے ساتھ پروڈکشن آرڈر جاری کیا تھا؟ اس کے باوجود پاکستان کے حکمران اس حکم پر عمل نہیں کرتے کیونکہ وہ امریکہ کی منظوری کے بغیر انگلی اٹھانے کی ہمت نہیں رکھتے۔ ظالم حکمرانوں کے سامنے سچ بولنا جرم نہیں، بلکہ یہ ایک اہم ذمہ داری ہے۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا،
أَلَا لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَكُمْ رَهْبَةُ النَّاسِ أَنْ يَقُولَ بِحَقٍّ إِذَا رَآهُ أَوْ شَهِدَهُ فَإِنَّهُ لَا يُقَقَرِّبُ مِنْ أَجَلٍ وَلَا يُبَاعِدُ مِنْ رِزْقٍ
"لوگوں کا خوف تمہیں حق بات کہنے سے نہ روکے، جب اس کا مشاہدہ کیا جائےیا اسے دیکھا جائے کیونکہ ایسا کرنے سے نہ تو زندگی کی معیاد کم ہوتی ہے اور نہ ہی رزق میں کمی ہوتا ہے۔"(احمد)۔
یہ نوید بٹ ہی تھے جنہوں نے ایبٹ آباد پر امریکی حملے کی سہولت کاری کرنےپر حکمرانوں کا بغیر کسی خوف کے احتساب کیا۔ یہ نوید ہی تھے جنہوں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی اندھی تقلید میں معیشت کی تباہی اور مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے ساتھ حکمرانوں کی غداری کو بھی بہادری سے چیلنج کیا۔
11 مئی 2012 سے نوید بٹ کا جبری اغوا جمہوریت اور آزادی اظہار کے جھوٹ کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔ نوید بٹ کے بچے اپنے والد کی سرپرستی، شفقت اور محبت کے بغیر بڑے ہوئے ہیں، صرف اس لیے کہ نوید نے ریاست، معاشرے اور اجتماعی زندگی کی سطح پر اللہ تعالیٰ کے دین کی پیروی کے لیے آواز بلند کی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا،
﴿وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِممُونَ﴾
"اور جو اللہ کے نازلکردہ احکام کے مطابق حکم نہ دے تو ایسے ہی لوگ ظالم ہیں۔"(المائدہ، 5:45)۔
آسمانوں یا زمین کے کس قانون میں ایسا سیاسی اور مذہبی اظہار رائے جرم ہے؟ درحقیقت، نوید بٹ کا کیس اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جمہوریت ایک جابرانہ حکمرانی ہے، جو صرف استعمار اور ان کے ایجنٹوں کے مفاد کا تحفظ کرتی ہے۔ کیا اب وقت نہیں آگیا کہ صحافی، انسانی حقوق کے کارکن، وکلا اور علمائے کرام نوید بٹ کی فوری رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے آواز بلند کریں؟ کیا وقت نہیں آگیا کہ وہ سب اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ تمام احکام کے ذریعے حکومت کو قائم کرنے کے ثواب میں شریک ہوں جو کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے عائد کردہ ایک عظیم فریضہ ہے؟
اے افواج پاکستان کے مسلمانو! نوید بٹ کو 11 مئی 2012 سےاب تک اس لیے جبری گمشدہ ہیں کیونکہ آپ نے ابھی تک اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ نوید بٹ نے مطالبہ کیا کہ آپ نے خلافت راشدہ کے دوبارہ قیام کے لیے اپنی نصرت حزب التحریر کو دیں۔ وہ آج تک اللہ تعالیٰ کی جانب سے عائد کیے گئے فرض پر کھڑا ہے ، جب کہ آپ اپنی غفلت میں پڑے ہوئے ہو۔آپ کب تک گناہ میں رہنا قبول کریں گے؟ جب اللہ تعالیٰ نے خلافت راشدہ کی واپسی کے لیے دنیا کو تیار کر دیا ہے تو آپ کیسےاس گناہ میں رہنا قبول کرسکتے ہیں؟ غزہ کے مسلمانوں کی مزاحمت نے یہودی وجود کی کمزوری اور امریکی عالمی نظام کی بدعنوانی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ مسلمانوں کی فوجوں کو روک کر اور امریکہ کے دو ریاستی حل کے ذریعے فلسطین کا بیشتر حصہ یہودیوں کے حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کر کے مسلم دنیا کے حکمران بے نقاب ہوچکے ہیں۔ مشرق اور مغرب کے اصول پسند لوگ غزہ کی نسل کشی سے سخت غم و غصے کا شکار ہیں لہٰذا اس ظلم کے خاتمے پر ان حکمرانوں کے لیے کوئی آنسو نہیں بہائے گا۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ اگر آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت میں متحرک ہو جائیں تو اللہ ، النصیر ،اپنا نصر آپ کو عطا فرمائے گا۔ فتنہ کو ختم کرو، ظالموں کو پکڑو، ظلم کا خاتمہ کرو اور اللہ کی رضا حاصل کرو۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿وَاتَّقُوا فِتْنَةً لاَ تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾
"اور اس فتنہ سے ڈرتے رہو جو ہرگز تم میں خاص ظالموں کو ہی نہ پہنچے گا،اور جان لو کہ اللہ کا عذاب سخت ہے۔"(الانفال، 8:25)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |