المكتب الإعــلامي
ہجری تاریخ | شمارہ نمبر: | |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 29 نومبر 2012 م |
پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کا بیان اغوا اور مقدمات نے خلافت کے قیام کے لیے میرے عزم میں اضافہ کیا ہے ان اقدامات نے غدار حکمرانوں کے موقف کی کمزوری کو واضع کردیا ہے
میرا نام سعد جگرانوی ہے۔ میری عمر 39 سال ہے اور میں سات بچوں کا باپ ہوں۔ 26 نومبر 2012 کو مجھے میرے آبائی گھر کے پاس سے اغوا کیا گیا تھا۔ پولیس نے، جس کو ملٹری انٹیلی جنس کی معاونت بھی حاصل تھی، میری گاڑی کو اپنی گاڑیوں کے ذریعے چاروں طرف سے گھیر لیا اور مجھ پر حملہ کر دیا۔ فوجی قیادت میں موجود غداروں کی ہدایت پر مجھے پولیس کے حوالے اس ہدایت کے ساتھ کیا گیا کہ میری موجودگی سے کسی کو بھی آگاہ نہ کیا جائے اور اس معاملے کو خفیہ رکھنے کے لیے اس حد تک احتیاط کی گئی کہ میرے موبائل فونز کے کیمروں کو ڈھانپ دیا گیا۔ کیا کیمروں کو ڈھانپنے سے کیانی، زرداری اور ان کے چند ساتھی غدار یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنے جرائم کو اللہ سبحانہ و تعالی سے مخفی رکھ سکتے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالی نے ان کو سزا دینے کے لیے ان کے چھوٹے سے چھوٹے جرم کوبھی محفوظ کر رکھا ہے۔ اغوا، تفتیش اور مقدمات مجھے اس دعوت حق سے کسی صورت روک نہیں سکتے اور نہ ہی پوری مسلم دنیا کے غدار حکمران حزب التحریر کے مخلص سیاست دانوں کے خلاف ظلم و ستم کا بازار گرم کر کے خلافت کی واپسی کو روک سکتے ہیں۔ جس طرح میں نے تفتیش کے دوران کیانی کے غنڈوں کے سامنے اقرار کیا ویسے ہی میں اب بھی اپنے اللہ اور ایمان والوں کے سامنے اس بات کا اقرار کرتا ہوں کہ میں حزب التحریر کا رکن ہوں۔ حزب التحریر ایک عالمی اسلامی سیاسی جماعت ہے جس کی جدوجہد کا مقصد نبوت ﷺ کے طریقے پر چلتے ہوئے خلافت کے اسرنو قیام کو ممکن بنا نا ہے تا کہ تمام مسلمانوں کو ایک ریاست تلے وحدت بخشی جائے اور مسلمان اسلام کے ضابطہ حیات کے مطابق زندگی بسر کر سکیں۔ اس مقدس اور شرعی فریضے کی ادائیگی کو میرا جرم بنادیا گیا ہے اور آج 29 نومبر 2012 کو میں ایک پولیس سٹیشن میں قید اپنے مقدمے کے چلنے کا انتظار کر رہا ہوں جیسے میں کوئی مجرم ہوں جبکہ اس عہد کے اصل مجرم چند مٹھی بھر غدار ہیں، جنھوں نے ہماری افواج اور ملک کو ہائی جیک کر لیا ہے تا کہ ہمیں امریکہ کا غلام بنا دیا جائے اور اسلام کے تحت زندگی گزارنے کی ہماری خواہش کو کچل دیا جائے۔ اس کے باوجود یہ غدار، کیانی، زرداری اینڈ کمپنی ہمیں اس بات پر قائل کرنا چاہتی ہے کہ ان کے خلاف الزام لگانا اور ان کی پہاڑوں سے بھی بڑی غداریوں کو بے نقاب کرنا دراصل افواج پاکستان اور اس مملکت کے خلاف الزام لگانے کے اور انھیں بدنام کرنے کے مترادف ہے۔ مسلمانوں اس بات کا یقین رکھو کہ کوئی بھی چھوٹے سے چھوٹا عمل جو اس خلافت کے قیام کے لیے ادا کیا جائے، جس کے قیام کو اللہ سبحانہ وتعالی نے فرض قرار دیا ہے، ضائع نہیں ہوتا۔ اس بات کا یقین رکھو کہ ہمارے زمانے کے جھوٹوں کے سردار کیانی اور اس کے ساتھی اس بات کا ادراک رکھتے ہیں کہ ان کا موقف انتہائی کمزور ہے اور ان کا آقا امریکہ مستقبل قریب میں اپنی استعماری حکمرانی کے خاتمے کو دیکھ رہا ہے کیونکہ پوری امت دنیا کے کونے کونے میں اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ اور اس بات کا بھی یقین رکھو کہ کامیابی کے دن انشأ اللہ لوگ مجھے، نوید بٹ کو اور ان تمام لوگوں کو جنھوں نے کلمہ حق کہنے کی وجہ سے حکمرانوں کے ظلم کا سامنا کیا، امت اپنے کندھوں پر اٹھائے گی اور خلافت کے قیام کا جشن منائے گی جبکہ کیانی اور زرداری جیسے غدار وں کو زنجیروں میں باندھ کر اپنے گھناونے جرائم کی وجہ سے مقدمات کو سامنا کرنے کے لیے عدالتوں میں لایا جائے گا۔
وَيُحِقُّ اللَّهُ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
اور اللہ تعالی حق کو اپنے فرمان سے ثابت کر دیتا ہے گو مجرم کیسا ہی ناگوار سمجھیں (یونس:82)
نوٹ: میڈیا میں موجود میرے محترم بھائی مجھ سے انٹرویو کے لیے پولیس اسٹیشن، ڈویژن A، بلاکK ، آف غازی روڈ، ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی، لاہور، پاکستان میں رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس پولیس سٹیشن کا فون نمبر 0092-42-3572 7470ہے۔
میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان
المكتب الإعلامي لحزب التحرير |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: |