الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    1 من محرم 1360هـ شمارہ نمبر: PR15102
عیسوی تاریخ     منگل, 29 دسمبر 2015 م

پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات کا احیاء

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات کا احیاء
نواز شریف کے پیچھے چھپنے سے کشمیر پر راحیل شریف کی غداری پر پردہ نہیں پڑ سکتا


ان دنوں بھارت کو دی جانے والی کھلی اورتباہ کن مراعات کے حوالے راحیل شریف اپنے غیر سرکاری ترجمانوں کے ذریعے نواز شریف کو ذمہ دار قرار دے کر خود کو اس سے الگ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن در حقیقت بھارت کے حوالے سے جنرل راحیل کا بھی وہی موقف ہے جو نواز شریف کا ہے کیونکہ دونوں کا آقاایک یعنی امریکہ ہی ہے۔ پیرس میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہونے والی بین الاقوامی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر ہونے والی نواز -مودی ملاقات کے بعد جنرل راحیل کے بااعتماد ساتھی اور قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ نے 6 دسمبر 2015 کو اپنے بھارتی ہم منصب اجیت دوول سے تھائی لینڈ میں ملاقات کی جنہیں کچھ دن قبل ہی ایک غیر فوجی سر تاج عزیز کو ہٹا کر اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ، " امن اور سیکیورٹی، دہشت گردی، جموں اور کشمیر، اور دیگر معاملات جن میں لائن آف کنٹرول کو پرسکون رکھنا بھی شامل ہے، کے موضوعات کا احاطہ کیا گیا"۔ امریکی مفادات کی نگہبانی کرنے کے لئے مشرف کا طریقہ کار "پہلے پاکستان" کا نعرہ تھا۔ اسی طرح کیانی نے امریکی مفادات کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے "ڈبل گیم" کی اصطلاح استعمال کی اور اب جنرل راحیل امریکی مفادات کو مزید آگے بڑھانے کے لئے نواز شریف کو سامنے رکھ کر اس کے عقب سے انتہائی فعال کردار ادا کررہا ہے ۔


امریکی ایجنڈہ یہ ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بھارت خطے میں بالادست کردار ادا کرسکے اور اس مقصد کے حصول کے لئے پاکستان اس کی راہ سے ہٹ جائے لیکن یہ وہ معاملہ ہے جس کو پاکستان اور اس کی افواج میں موجود مسلمان کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ دہشت گردی، جموں و کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر حالات کو پرسکون رکھنا وہ معاملات ہیں کہ جن پر بات چیت کا مقصد کشمیر پر ہندستان کے غاصبانہ قبضے کے خلاف مسلمانوں کی مزاحمت کی پیٹھ میں چھرا گھوپنا ہے اور یہ عمل مشرف نے شروع کیا ، کیانی نے اس کو مضبوط کیا اور اب راحیل اس غدارانہ عمل کو وسعت دے رہا ہے۔ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کا یہ کردار بھارت کو گنجائش فراہم کررہا ہے کہ وہ خطے میں اپنی بالادستی کو مستحکم کرنے کے لئے اپنی فوج کو مضبوط کرسکے اور یہ وہ کردار ہے جو بھارت ادا کرنے کا نہ تو حق رکھتا ہے اور نہ ہی کسی صورت ادا نہیں کرسکتا ہے اگر پاکستان اس کی بالادستی کو چیلنج کررہا ہو ۔ یہ مذاکرات اس دشمن سے ہو رہے ہیں جس کی کھلی دشمنی کو ہم نے 1965 اور 1971 کی ننگی جارحیت اور کشمیر پر غاصبانہ قبضے کے ساتھ ساتھ بلوچستان و قبائلی علاقوں میں اس کی انٹیلی جنس ایجنسی "را" کی کاروائیوں کی صورت دیکھا ہے۔


لہٰذا سیاسی وفوجی قیادت میں موجود غدار ایک خطرناک منصوبے کو لیے آگے بڑھ رہے ہیں جس کی کامیابی کی صورت میں اس خطے کے لوگ ہندو ریاست کے رحم و کرم پر ہوں گے۔ لیکن ہمارا دین، اسلام ، ہی وہ واحد دین اور نظام ہے جو خطے کے لوگوں کے تحفظ اور ترقی کو بغیر کسی مذہبی و نسلی امتیاز کے یقینی بناتا ہے۔ صدیوں تک ہمارے آباو اجداد نے لوگوں سے معاملات کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کے مطابق طے کیا جس کے نتیجے میں ان کی وفاداری اس حد تک حاصل ہوئی کہ ہندووں نے 1857 میں برطانوی قابضین کے خلاف مسلمانوں کےجہاد میں ان کا ساتھ دیا اور حکمرانی کو اسلام کی جانب لوٹانے کی حمایت کی۔ تو ہم یہ کس طرح قبول کرسکتے ہیں کہ راحیل-نواز حکومت جو کہ قوم پرستی کی محدود سوچ اور مغربی لبرل ازم میں اندھی ہوچکی ہے ہمارے اس حق سے محروم کرنے کے لئے کام کرے کہ اسلام ہی بالادست ہو؟ ہمارے آباو اجداد نے اس وقت اس پورے خطے پر حکومت کی تھی جب اس علاقے کی کُل آبادی میں مسلمانوں کی تعداد بہت ہی کم تھی، تو یہ کس طرح ہوسکتا ہے کہ ہم ہندو ریاست کی بالادستی قائم ہونے دیں جبکہ آج اس خطے میں آٹھ سو ملین ہندو آبادی کے مقابلے میں مسلمانوں کی آبادی پچاس کروڑ سے بھی زائد ہے؟


یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو اس خطے میں اسلام کی بالادستی کے قیام کے ذریعے امن اور انصاف کو بحال کرے گی۔ خلافت پاکستان، افغانستان، بنگلادیش، کشمیر، ہندوستان کے مسلم اکثریتی صوبوں کے مسلمانوں اور ہمارے خطے سے دور موجود مسلمانوں کے درمیان قائم سرحدوں کو گرا دے گی اور مسلمانوں کی عظیم قوت کو اسلام کی بالادستی کے لئے یکجا کردے گی۔ خلافت اس خطے اور اس سے دور دور تک اسلام کی بالادستی کے قیام کے لئے سنجیدہ سیاسی، معاشی اور فوجی اصالیب اختیار کرے گی کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،


هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ
"اسی نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا ہے کہ اسے باقی تمام ادیان پر غالب کردے، اگرچہ مشرک برا مانیں"(التوبۃ:33)۔


حزب التحریرولایہ پاکستان افواج پاکستان کے افسران کو یاددہانی کراتی ہے کہ: بھارت آپ کے نشانے پر ہے اور آپ میں یہ صلاحیت ہے کہ آپ یک دم ایک انتہائی طاقتور مسلم ریاست قائم کردیں ، تو آپ کے لئے یہ ایک انتہائی زبردست موقع ہے کہ آپ رسول اللہﷺ کی بشارت کو اپنے حق میں پورا کرلیں اور اس زبردست اجر کو حاصل کرلیں جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہند کو فتح کرنے والوں کو عطا کریں گے۔ ہم آپ کے سامنے رسول اللہ ﷺ کی یہ حدیث مبارک پیش کررہے ہیں کہ،


عِصابتان من أُمّتي أَحْرَزَهُما اللّـهُ من النار: عِصابةٌ تغزو الهندَ، وعِصابةٌ تكون مع عيسى ابن مريم عليهما السلام
"میری امت کے دو گروہوں کو اللہ نے جہنم کی آگ سے محفوظ کردیا ہے: ایک وہ جو ہند کو فتح کرے گا اور دوسرا وہ جو عیسیٰ ابن مریم کے ساتھ ہوگا"(احمد، النسائی)۔


لیکن یہ صرف خلافت کی موجودگی میں ہی ہوسکتا ہے جس کی خارجہ پالیسی کا ہدف کسی ایک خطے میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں اسلام کی بالادستی ہوتا ہے ۔ تو کیا آپ حزب التحریرکو ریاست خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ(مادی مدد) فراہم کریں گے؟ کیا آپ اسلام کو ایک ریاست و اختیار کی شکل میں نافذ کرنے کے لئے نصرۃ فراہم کر کے انصار مدینہ کے جانشین بننا چاہیں گے ؟


ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک