الأربعاء، 18 محرّم 1446| 2024/07/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    1 من محرم 1360هـ شمارہ نمبر: PR15101
عیسوی تاریخ     پیر, 28 دسمبر 2015 م

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے جس کا نظریہ صرف اسلام ہے
راحیل-نواز حکومت کی گرفتاریوں کی مہم بری طرح سے ناکام ہو گئی اور اب جھوٹ اور بہتان طرازی کی مہم کا سہارا لے رہی ہے

 

 

راحیل-نواز حکومت کے ترجمانوں نے حزب التحریر کے خلاف جھوٹ اور بہتان طرازی کی ایک نئی مہم شروع کر دی ہے۔ مایوسی کے عالم میں شروع کی گئی نئی مہم میں حکومت حزب التحریر کو بدنام کرنے کے لئے اس حد تک گر گئی ہے کہ اس پر یہ الزام لگا رہی ہے کہ اس کا تعلق داعش سے ہے۔ جھوٹ بولنے کی نئی مہم اس لئے شروع کی گئی ہے کیونکہ گرفتاریوں کی مہم ناکام ہو گئی ہے۔ اور گرفتاریوں کی مہم اس لئے ناکام ہو گئی ہے کیونکہ اس نے خلافت کے داعیوں کی امت کی نظر میں عزت، محبت اور ہمدردی میں اضافہ کر دیا ہے۔ انشاء اللہ جھوٹ پھیلانے کی یہ نئی مہم بھی گرفتاریوں کی مہم کی طرح بری طرح سے ناکام ہو گی بلکہ یہ نئی مہم راحیل-نواز حکومت کی پہلے سے ہی گرتی ساکھ کو مزید گرانے کا باعث بنے گی کیونکہ حزب التحریر اب پاکستان میں اس قدر مشہور و معروف ہے کہ عوام اس کی رائے اور خود اس جماعت کا اس طرح دفاع کرتے ہیں جیسا کہ یہ ان کی رائے اور جماعت ہے۔

 

ہم اس سے پہلے بھی کئی بار یہ بات بیان کر چکے ہیں کہ حزب التحریر ایک مکمل آزاد سیاسی جماعت ہے جس کا نظریہ اسلام ہے۔ حزب خلافت راشدہ کے قیام اور اسلام کے نفاذ کے لئے رسول اللہ ﷺ کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے صرف اور صرف سیاسی و فکری جدوجہد کرتی ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے عسکری جدوجہد کو خلاف شریعت یعنی حرام سمجھتی ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ میں اسلامی ریاست کے قیام کے لئے کوئی عسکری جدوجہد نہیں کی تھی۔ اس کے علاوہ حزب التحریر کا تعلق عسکریت یا کسی عسکری گروہ سے جوڑنا انتہاء درجے کی بے وقوفی ہے اور اس بے وقوفانہ جھوٹ میں یہ اضافہ کرنا کہ اس کا تعلق داعش سے بے وقوفی کی ایک نئی انتہاء ہے۔ حزب نے 2014 میں داعش کی جانب سے نام نہاد خلافت کے اعلان کو نہ صرف مسترد کیا تھا بلکہ امیر حزب التحریر شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ نے 2 جولائی 2014 کو ایک سوال کے جواب میں تفصیل سے داعش کی خلافت کو مسترد کرنے کی شرعی وجوہات بھی بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ، “جس گروہ نے خلافت کے قیام کا اعلان کیا ہے نہ تو اس کے پاس اتھارٹی ہے، چاہے عراق ہو یا شام اور نہ ہی ان کے پاس یہ صلاحیت ہے کہ وہ اندرونی و بیرونی سلامتی کو برقرار رکھ سکیں۔ انہوں نے ایک ایسے شخص کو بیعت دی ہے جو کھل کر عوام کے سامنے بھی نہیں آ سکتا بلکہ اس کی صورت حال اب بھی خفیہ ہے جیسا کہ ریاست کے قیام کے اعلان سے قبل تھی اور یہ عمل رسول اللہ ﷺ کے عمل سے متناقض ہے۔ رسول اللہ ﷺ کو ریاست کے قیام سے قبل غار ثور میں چھپنے کی اجازت تھی لیکن ریاست کے قیام کے بعد انہوں نے لوگوں کے امور کی دیکھ بھال سنبھال لی، افواج کی قیادت کی، مقدمات میں فیصلے سنائے اپنے سفیر بھیجے اور دوسروں کے سفیر قبول کیے اور یہ سب کھلے عام، عوام کے سامنے تھا، لہٰذا رسول اللہ ﷺ کی صورتحال ریاست کے قیام سے قبل اور بعد میں بالکل مختلف تھی”۔

 

اس کے علاوہ حزب التحریر کے خلاف داعش کا ظلم و ستم ایک ثابت شدہ حقیقت ہے جس میں اس کےایک رکن مصطفٰی خیالی کی شہادت بھی شامل ہے۔ 18 نومبر 2014 کو حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس نے اعلان کیا تھا کہ “بغدادی کی تنظیم نے اس منگل، محرم کے آخری دس دنوں کے درمیان، معصوم اور متقی انسان ابو بکر مصطفی خیالی کے خاندان کو پیغام بھیجا۔ انہیں داعش نے اطلاع دی کہ انہوں نے اس کے بیٹے کو قتل کر دیا ہے لہٰذا وہ آکر اس کا سامان لے جائیں۔ اس گروہ نے مصطفی کو شہید کر دیا کیونکہ وہ ان کے سامنے حق کی بات کرتا تھا اور انہیں یہ کہتا تھا کہ وہ ہدایت کی راہ پر نہیں چل رہے اور انہیں نصیحت کرتا تھا کہ وہ اپنے گناہوں کا کفارہ مسلمانوں کے خلاف جرائم روک کر ادا کریں۔ لہٰذا مغرب نے خوشیاں منائیں جن کی سربراہی امریکہ کر رہا ہے جب انہوں نے یہ دیکھا کہ یہ وہ ہیں جو خلافت کے خوبصورت تصور کو بدصورتی میں بدل سکتے ہیں اور اس کے داعیوں کو قتل کرسکتے ہیں اور وہ یہ سب کچھ اسلام کے نام پر کریں گے جو کہ درحقیقت اسلام پر حملہ ہے”۔

 

راحیل-نواز حکومت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کے اعلان کے بعد حزب التحریر ہی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جس نے نہ صرف اس کو مسترد کیا بلکہ اس کو امریکی ایکشن پلان اور پاکستان میں اسلام کی آواز کو دبا نے کا منصوبہ قرار دیا۔ پچھلے ایک سال میں حزب نے مختلف لیفلٹ، پرس ریلیزز، مظاہروں اور معاشرے کے مختلف طبقات، جس میں بااثر افراد بھی شامل ہیں، سے بات چیت کے ذریعے نیشنل ایکشن پلان کی حقیقت کو بے نقاب کیا ہے لیکن اور اس دوران درجنوں گرفتاریوں اور شدید تشدد کے باوجود حزب راحیل-نواز حکومت کے ظلم کے سامنےنہ تو جھکی اور نہ ہی خاموشی اختیار کی۔ حزب التحریر کی اس استقامت نے امت میں اس کی عزت و توقیر میں اضافہ کیا ہے اور ان پر واضح ہو گیا ہے کہ تمام جمہوری جماعتیں حکومت کی بی ٹیم ہیں اور صرف نام کی حد تک ہی حزب اختلاف ہیں۔ لوگوں نے یہ دیکھ لیا ہے کہ صرف حزب ہی ہے جو سیاسی میدان میں راحیل-نواز حکومت کی امریکی غلامی اور امت کے ساتھ اس کی غداریوں کو بے نقاب کر رہی ہے، اور اس چیز نے حکومت کو بے چین اور گھبراہٹ کا شکار کر دیا ہے۔

 

حزب التحریر راحیل-نواز حکومت کی ان گھٹیا حرکتوں اور الزامات سے نہ تو گھبرانے والی ہے اور نہ ہی خلافت کے قیام کی جدوجہد سے دستبردار ہونے والی ہے۔ خلافت قائم ہو کر رہے گی چاہے امریکہ، یورپ اور پاکستان میں اس کے ایجنٹ اس کو روکنے کے لئے دنیا بھر میں کتنی ہی سازشیں کیوں نہ کرلیں کیونکہ پاکستان اور پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کا یہ مشترکہ ہدف اور خواہش ہے۔ اور امت یہ شدید خواہش اس لیے رکھتی ہے کہ وہ جانتی ہے کہ اس کا قیام اللہ کی جانب فرض ہے اور رسول اللہ ﷺ اس کی واپسی کی خوشخبری سنا چکے ہیں۔ یقیناً وہ لوگ بہت ہی بدقسمت ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ اس کام کو روک سکتے ہیں جس کو پورا کرنے کا وعدہ اللہ سبحانہ و تعالٰی اور اس کی پیشگوئی رسول اللہ ﷺ کر چکے ہیں۔

 

وَنُرِيدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ (•)وَنُمَكِّنَ لَهُمْ فِي الْأَرْضِ وَنُرِيَ فِرْعَوْنَ وَهَامَانَ وَجُنُودَهُمَا مِنْهُمْ مَا كَانُوا يَحْذَرُونَ (•)

“پھر ہماری چاہت ہوئی کہ ہم ان پر کرم فرمائیں جنہیں زمین میں بے حد کمزور کر دیا گیا تھا اور ہم انہی کو پیشوا اور (زمین ) کا وارث بنائیں۔ اور یہ بھی کہ ہم انہیں زمین میں قدرت و اختیار دیں اور فرعون و ہامان اور ان کے لشکروں کو وہ دکھائیں جس سے وہ ڈر رہیں ہیں” (القصص:6-5)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: [email protected]

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک