تصویریں: حزب التحریر ولایہ پاکستان نے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مظاہروں کا انعقاد کیا
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
حزب التحریر نے شمالی وزیرستان میں شروع کیے جانے والے ممکنہ فوجی آپریشن کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا ''اے پاک فوج! شمالی وزیرستان آپریشن کا انکار کرو امریکہ کے تسلط کو مسمار کرو ‘‘۔ مقررین نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قبائلی علاقوں میں جاری فوجی آپریشن فی الفور بند کیے جائیں اور افواج پاکستان کو قبائلی علاقوں میں مجاہدین کے خاتمے کے بجائے خطے سے امریکی تسلط کوختم کرنے کا مشن سونپا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان فوجی آپریشنوںکا مقصد صرف اور صرف افغانستان میں یقینی امریکی شکست کو فتح میں بدلنے کی ناکام کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں شروع ہونے والی حالیہ دہشت گردی کی لہر دراصل اسی آزمودہ فارمولے کا نتیجہ ہے جس کے تحت کسی بھی نئے فوجی آپریشن سے قبل عوام کی رائے کو آپریشن کے حق میں ہموار کرنے کے لیے اہم فوجی اور شہری علاقوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا جامعہ حفصہ، باجوڑ،سوات، جنوبی وزیرستان اور اورکزئی ایجنسی میں آپریشن اور معصوم عوام کے قتل عام کے بعد بھی کوئی اس امریکی جنگ کو اپنی جنگ کہہ سکتا ہے؟ کیا اب بھی فوج میں موجود مخلص عناصر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں گے؟
انہوں نے اہل قوت سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلدحزب التحریر کو خلافت کے قیام کے لیے مددونصرت فراہم کریں تاکہ آنے والا خلیفہ مسلمانوں کے خلاف مسلمانوں کی فوج کا استعمال ختم کرے اور پاک افواج کو خطے میں موجود امریکی تسلط کو گرانے کے لیے استعمال کرے۔ آخر میں مظاہرین خلافت کے قیام کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
﴿اے مسلمانانِ پاکستان! اس اعلامیہ کو اہلِ قوت میں موجود اُن تمام مخلص لوگوں تک پہنچائیں،جنہیں آپ جانتے ہیں﴾
حزب التحریر ولایہ پاکستان کی طرف سے اہلِ قوت کو اعلامیہ
ایجنٹ حکمرانوں کو ہٹا کرخلافت کو قائم کرو
الحمد للّٰہ و الصلاۃ و السلام علی رسول اللّٰہ ، و علی آلہ و صحبہ و من والاہ، و بعد، السلام و علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
اے اہلِ قوت! محترم بھائیو!
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے حکمران کو مسلمانوں کے لیے ڈھال قرار دیا ہے، جو مسلمانوں کی حفاظت کرتا ہے اور دشمن کے خلاف جنگ میں ان کی قیادت کرتا ہے۔ رسول اللہ صلى الله عليه و سلم نے ارشادفرمایا:
﴿﴿إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ﴾﴾
''بے شک خلیفہ ڈھال ہے، جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتاہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہو تاہے ‘‘﴿مسلم﴾
تاہم پاکستان کے ظالم حکمران کہ جن کا اقتدار آپ کی طاقت اور اسلحے کا مرہونِ منت ہے، مسلمانوں کی بجائے کافر امریکیوں کو ڈھال فراہم کرنے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔ اور امریکہ نام نہاد ' 'سٹریٹیجک ڈائیلاگ‘‘،''دوطرفہ تعلقات کی بہتری‘‘،''باہمی فوجی تعاون‘‘اور''برابری کے اتحاد‘‘کے تحت مسلمانوں کے خلاف جنگ میں ان حکمرانوں کی قیادت کر رہا ہے ۔ ان تمام اصلاحات ، ملاقاتوںاور بریفنگز کی حقیقت یہ ہے کہ امریکہ ظالم حکمرانوں کی ملی بھگت سے انتشار اور کنفیوژن کی آگ کو بھڑکائے ہوئے ہے تاکہ مسلمانوں کو مسلمانوں ہی کے خلاف لڑنے پر آمادہ کیا جائے تاکہ افغانستان میں امریکہ کے فوجی ،جو ہر طرح کے اسلحے سے لیس ہونے کے باوجود اپنے خوف اور بزدلی کی وجہ سے مفلوج ہو چکے ہیں، اطمینان کا سانس لے سکیں۔
یہ ظالم حکمران ہی ہیں کہ جنہوں نے کافر امریکیوں کو اس بات کا موقع فراہم کیا کہ وہ پاکستان کے اندر پے در پے ڈرون حملے کر یں، اور ان ڈرون حملوں کا نشانہ بوڑھے ، جوان، عورتیں،بچے، سبھی بن رہے ہیںاور لوگوں کی چھتیں انہی کے سروں پر گرائی جا رہی ہیں۔ پھر اس کے بعد یہ حکمران آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ قبائلی علاقے کے مسلمانوں کو کچلیں تاکہ امریکہ ڈرون حملے کرنابند کر دے، گویا کہ یہ حکمران توڈرون حملے روکنا چاہتے ہیں مگر وہ لاچار اور بے بس ہیں کہ ان کے پاس ان حملوں کو روکنے کاکوئی ذریعہ نہیں ہے۔
اوریہ ظالم حکمران ہی ہیں کہ جنہوں نے کفار کی پرائیویٹ فوجی تنظیموں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے تاکہ وہ پورے پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کی مہم چلائیں، جس کے ذریعے مسلح افواج ، سیکیورٹی اداروں اورعام شہریوں کو بے دریغ نشانہ بنا یا جا رہا ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ حکمران قاتل امریکیوں کو مقامی سیکیورٹی فورسز کی دسترس سے بچاتے ہیں، پس جب بھی یہ کرائے کے قاتل پکڑے جاتے ہیں تویہ حکمران انہیں چھڑا لیتے ہیں ، تاکہ یہ امریکی ،چند طالبان عناصر کی صفوں میں اپنے لوگوں کی موجودگی کے ذریعے اپنا کام بلا تعطل سرانجام دے سکیں۔ یہ سب اس وجہ سے کیا جاتاہے تاکہ امریکی عہدیدار اور یہ ایجنٹ حکمران لاشوں کے ڈھیر اور بہتے ہوئے لہوکی طرف اشارہ کر کے آپ سے کہہ سکیں: ''کیا آپ یہ سب نہیں دیکھ رہے، کیا اب بھی یہ آپ کی جنگ نہیں؟‘‘
اور یہ ظالم حکمران ہی ہیں جو قبائلی علاقوں میں ہندو اثر و رسوخ کی طرف اشارہ کرتے ہیں ، جبکہ وہ اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ یہ امریکہ ہی ہے جس نے افغانستان کے دروازوں کو بھارت کے لیے کھولاہے اور ہندوؤں کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ قبائلی علاقوں میں اپنی جڑیں بنائیں اور انتشار کی فضائ قائم کرنے میںامریکہ کے ساتھ ساتھ اپنا کردار ادا کریں۔ اور یہ ظالم حکمران ہی ہیں جنہوں نے اس وقت بھی امریکہ کا دامن تھام رکھا ہے جبکہ وہ آپ سے اس بات کا مطالبہ کر رہا ہے کہ آپ بھارت کے ساتھ حالات کو معمول پر لائیںاور کشمیر میں بھارت کے ظلم وجبرسے توجہ ہٹا لیںاور اپنی پوری توجہ امریکہ کو بچانے پر مرکوز کریںجو افغانستان کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔
اے اہلِ قوت! محترم بھائیو!
ان حکمرانوں کو نہ تو آپ کی کوئی پرواہ ہے اور نہ ہی ان لوگوں کی کہ جن کی حفاظت کی آپ نے قسم اٹھارکھی ہے ،نہ ہی ان حکمرانوں کی نظر میں اُس دین کی کوئی وقعت ہے جو آپ کے سینے میں ہے،اور نہ ہی انہیں اللہ اور اس کے رسول صلى الله عليه و سلم کے حکم کا کوئی پاس ہے،اورنہ ہی ان حکمرانوں کو مسلمانوں کے خون کا کوئی احساس ہے ، اگرچہ اللہ تعالیٰ نے ارشادفرمایا ہے:
﴿وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِناً مُّتَعَمِّداً فَجَزَآؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِداً فِيهَا وَغَضِبَ اللّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَاباً عَظِيماً ﴾﴿النسائ:93﴾
'' جو کو ئی کسی مومن کو قصداَقتل کر ڈالے، اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اس پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہے ، اور اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے اوراسکے لیے عظیم عذاب تیار کر رکھا ہے‘‘
اور ان حکمرانوں کو مسلمانوں کے آپس میں لڑنے کی کوئی پرواہ ہے اور نہ ہی انہیں اس بات کی کوئی پرواہ ہے کہ اس فتنے کی جنگ میں آپ کا خون ناحق اوربے دریغ بہہ رہا ہے ۔ جبکہ رسول اللہ صلى الله عليه و سلم نے ارشاد فرمایا:
﴿﴿اذا التقی المسلمان بسیفیھما فالقاتل و المقتول فی النار، قلنا یا رسول اللّٰہ ھذا القاتل فما بال المقتول ، قال انہ کان حریصا علی قتل صاحبہ﴾﴾
''جب دو مسلمان ایک دوسرے سے لڑتے ہیں ، تو قاتل اور مقتول دونوں جہنم کی آگ میں ہیں۔ صحابہ(رض) نے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلى الله عليه و سلم قاتل کے متعلق تو ایساہے ،مگر مقتول کیوں جہنم میں جائے گا۔ آپ صلى الله عليه و سلم نے جواب دیا: اس لیے کہ وہ بھی اپنے مسلمان بھائی کو قتل کرنا چاہتا تھا‘‘﴿بخاری﴾
اور انہیں اس بات میں کوئی عار نہیں کہ وہ آپ کے دشمنوں کے ساتھ گرمجوشی سے بغل گیر ہوتے ہیں اور ان سے دوستیاں کرتے ہیں، اور آپ کے سینوں کو دشمن امریکہ کے لیے ڈھال بناتے ہیں اور آپ کی صلاحیتوںاوررازوںکو اس کے حوالے کرتے ہیں، اگرچہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ارشاد فرمایا ہے:
﴿وَلَنْ تَرْضٰیعَنْکَ الْیَھُوْدُ وَلَا النَّصَارٰی حَتّٰی تَتَّبِعَ مِلَّتَھُمْ﴾
''اور یہود ونصاریٰ ہرگز آپ سے راضی نہیں ہوں گے،یہاں تک کہ آپ ان کی ملت ﴿ دین ﴾کی پیروی نہ کریں۔‘‘﴿البقرۃ:120﴾
ان ظالم حکمرانوں کو مسلمانوں اور اللہ کی اُن رحمتوں کا ذرّہ برابر بھی پاس نہیں، جو اللہ نے انہیں عطا کر رکھی ہیں۔ ان حکمرانوں نے اپنے کافر آقائوں کو خوش کرنے کے لیے ملکِ پاکستان کو، جوکہ ایک ایٹمی طاقت ہے ،جس کی فوج دنیا کی ساتویں بڑی فوج ہے اورجسے اللہ تعالیٰ نے بے پناہ وسائل سے نوازا ہے، انتشار کی آگ میں جھونک دیا ہے اور تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
﴿أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَةَ اللَّهِ كُفْرًا وَأَحَلُّوا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِجَهَنَّمَ يَصْلَوْنَهَا وَبِئْسَ الْقَرَارُ ﴾
''کیا تم نے نہیں دیکھا ان لوگوں کو جنہوں نے اللہ کے احسان کو ناشکری میں بدل دیا اور اپنی قوم کو تباہی کے گھر پہنچا دیا۔یہ لوگ جہنم میں جلیں گے اوریہ رہنے کے لیے کیا ہی بری جگہ ہے ‘‘﴿ابراھیم: 28-29﴾
بے شک یہ حکمران ہم میں سے نہیں اور ہم ان میں سے نہیں ہیں۔ تو پھرآپ انہیں کس طرح اجازت دے سکتے ہیں کہ وہ مزید ایک گھنٹے کے لیے بھی آپ کے اسلحے اور طاقت کے بل بوتے پر اپنے عہدے پر برقرار رہیں، چہ جائیکہ آپ انہیں ہفتوں اورمہینوں کے لیے اپنے اوپر برداشت کریں۔
اے اہلِ قوت! محترم بھائیو!
پاکستان کے لوگ ان حکمرانوں کی حقیقت اور ان کے جرائم کے شر سے بخوبی آگاہ ہیں۔ وہ ان سے نفرت کرتے ہیں اوردن رات ان کے اقتدار کے خاتمے کی دعائیں کرتے ہیں۔ ان حکمرانوں سے نجات آپ ہی کے ہاتھوں میں ہے۔ یہ اب آپ لوگوں پر ہے کہ آپ اللہ کی اس وسیع زمین پر اس حالت میں کھڑے ہوں کہ اللہ کا غضب اور عذاب آپ سے دُوررہے۔ رسول اللہ صلى الله عليه و سلم نے ارشاد فرمایا:
﴿﴿ان الناس اذا راوا الظالم فلم یاخذوا علی یدیہ اوشک ان یعمھم اللّٰہ بعقاب﴾﴾
''اگر لوگ کسی ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کو عذاب دے‘‘﴿ابودائود، ترمذی ، ابنِ ماجہ﴾
اس دن سے ڈریں کہ جس دن جہنم بنی نوع انسان کے سامنے لائی جائے گی اور لوگ اس کی آگ کو براہِ راست دیکھ رہے ہوں گے۔ تو کہیںایسا نہ ہو کہ اس دن آپ کو ان لوگوں کے ساتھ اٹھایا جائے جنہوں نے ان شر یر حکمرانوں کا ساتھ دیا ، جواپنے عوام کی قیادت کر رہے تھے تاکہ انہیں گمراہ کر سکیں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
﴿وَقَالُوا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلَ﴾
''اور وہ جہنمی کہیں گے اے ہمارے پروردِگار ہم نے اپنے بڑوں کی اطاعت کی اوراُنہوں نے ہمیں سیدھی راہ سے گمراہ کیا‘‘﴿الاحزاب: 67 ﴾
﴿وَإِذْ يَتَحَاجُّونَ فِي النَّارِ فَيَقُولُ الضُّعَفَاءُ لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا إِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعًا فَهَلْ أَنْتُمْ مُغْنُونَ عَنَّا نَصِيبًا مِنَ النَّارِقَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا إِنَّا كُلٌّ فِيهَا إِنَّ اللَّهَ قَدْ حَكَمَ بَيْنَ الْعِبَادِ﴾
''اور جب دوزخی آپس میں جھگڑیں ،پھر کمزور سرکشوں سے کہیں گے کہ ہم توتمہارے ہی پیرو کارتھے ،پھر کیا تم ہم سے کچھ بھی آگ دور کر سکتے ہو۔ سرکش کہیں گے ہم اور تم سبھی اس جہنم میں پڑے ہوئے ہیں، بے شک اللہ اپنے بندوں میں فیصلہ کر چکا ہے‘‘﴿المومن: 47-48﴾
پس ان حکمرانوں کو ہٹاکرخلافتکے قیام کے لیے اپنی تلواریں بے نیام کر لو، اور اپنے ان انصاری بھائیوں کو یاد کرو جنہوں نے رسول اللہ صلى الله عليه و سلم کو مادی مددو نصرت فراہم کی تھی اورماضی میں اسلام کو مدینہ میں بطور ریاست اور حکمرانی قائم کیا تھا۔ اور جب انصار کے سردار سعد بن معاذ (رض)کی شہادت ہوئی اور ان کی والدہ رونے لگیں ، اس پر رسول اللہ صلى الله عليه و سلم نے انہیں بتایا:
﴿﴿لیرقا ﴿لینقطع﴾ دمعک و یذھب حزنک فان ابنک اول من ضحک اللّٰہ لہ و اھتز لہ العرش﴾﴾
''تمہارے آنسو تھم جائیں گے اور تمہارا غم کم ہو جائے گا اگر تم یہ جانو کہ تمہارا بیٹا وہ پہلا شخص ہے کہ جس کے لیے اللہ مسکرایا اور اس کا عرش ہل گیا ‘‘﴿طبرانی﴾
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حزب التحریر
ولایہ پاکستان
امریکہ کے ساتھ پاکستانی حکمرانوں کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ یہ ہے کہ آج پاکستان سنگین خطرات سے دوچار ہے۔ ایک طرف توامریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں اور پرائیویٹ فوجی تنظیمیں پاکستان کے طول و عرض میں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کِلنگ کی مہم چلا رہی ہیں ، جبکہ دوسری طرف پاکستان کے غدار حکمران امریکہ کے ساتھ ''سٹریٹیجک مذاکرات‘‘ کے نام پر خطے میں امریکہ کے سٹریٹجک مقاصد کو پورا کرنے کے لیے قبائلی علاقوں میں فتنے کی جنگ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ افغانستان میں امریکہ کے گرتے ہوئے تسلط کو برقرار رکھنے کی کوشش میں ان حکمرانوں نے پاکستان کی مسلم افواج کی توپوں کا رُخ اپنے ہی مسلمان بھائیوں کی طرف کر دیا ہے ۔ جامعہ حفصہ، سوات اور جنوبی وزیرستان کے آپریشنوں کے بعد اب اورکزئی ایجنسی میں آپریشن جاری ہے۔ نیز یہ عندیہ بھی دیا جا چکا ہے کہ فوج جلد ہی شمالی وزیرستان کا رخ کریگی جس کے لئے امریکہ کئی مہینوں سے پاکستان پر دبائو ڈال رہا تھا۔ دوسری طرف بجلی کے مصنوعی بحران کے ذریعے عوام کو اپنے مسائل میں الجھا دیا گیا ہے تاکہ عوام امریکہ کی دہشت گردی پر مبنی جنگ اور انتشار پھیلاتی امریکی خفیہ ایجنسیوں اور بلیک واٹر کے خلاف مزاحمت نہ کر سکیں۔ یہی نہیں بلکہ ان غدارحکمرانوںنے پاکستان پر امریکہ کے شکنجے کوبرقراررکھنے کے لیے ملکی معیشت کو ملبے کا ڈھیر بنا دیاہے اورپاکستان کے عوام غربت، بھوک، افلاس، مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کی چکی میں پِس رہے ہیں۔
مشرف دور میں کچھ حلقے یہ واویلا مچاتے نہ تھکتے تھے کہ اگر آج جمہوریت ہو تی تو وہ امریکی یلغار کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جاتی ۔ لیکن جمہوریت کے دو سالوں نے ثابت کردیا ہے کہ آمریت ہو یا جمہوریت دونوں نظاموں میں استعمار اپنے مفادات میں قانون سازی کروا کر عوام کو غلام بناتا ہے۔ آمریت میں ایک شخص کو جبکہ جمہوریت میں ایک گروہ کو ساتھ ملا کر استعمار تمام سیاہ کو سفید کرتا ہے۔ آج بھی امریکی اڈے برقرار ہیں، تیل کی کمی کے باوجود ہم نیٹو کے ٹینکوں کو آدھی قیمت پر تیل فراہم کر رہے ہیں، ڈرون ہمارے ہی علاقے سے اڑ کر ہمارے ہی مسلمان بھائیوں کے پرخچے اڑا رہے ہیں اور بلیک واٹر اور ڈائن کورپ کو بم دھماکے کرنے کے لئے حکومت ہی تحفظ فراہم کرتی ہے۔ بے شک جمہوریت اور آمریت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیںجنہیں یکے بعد دیگرے استعمار استعمال کرتا ہے۔ عوام آج اس نظام اور اس نظام کے رکھوالوں سے تنگ آچکے ہیں۔ وہ جان چکے ہیںکہ یہ نظام مخصوص کرپٹ اور غدار افراد کی میوزکل چئیر ز کا نام ہے۔ وہ اس نظام کی رخصتی کا بڑی شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔ وہ جان چکے ہیںکہ یہ سیکولر سرمایہ دارانہ نظام جو خود امریکہ اور یورپ میں آخری ہچکیاں لے رہا ہے مسلم امت کو خوشحالی فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ امت جان چکی ہے کہ جس دن خلافت کے انہدام کے ذریعے اسلام کو ریاست اور اجتماعی زندگی سے الگ کیا گیا اسی دن سے مسلمان انتشار اور زبوں حالی کا شکار ہو گئے۔ مسلمانوں کی عدم مرکزیت، استعمار کا مسلمانوں کے امور پر کنٹرول، کفریہ نظام کا نفاذ اور اسلام کا عدم نفاذ ہی مسلمانوں کے تمام مسائل کی جڑ ہیں۔ اور خلافت علیٰ منہاج النبوۃ کا قیام ہی مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل ہے۔
اے مسلمانو! بہت ہو چکا! عذر تلاش کرنے والے کے لیے اب کوئی عذر باقی نہیں رہا اور نہ ہی جوازڈھونڈنے والے کے لیے اب کوئی جواز بچا ہے۔ جوحکمرانوں کی خیانت اورغداری سے چشم پوشی کرے وہ بھی ان کے جرم میں شریک ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
﴿﴿ان الناس اذا راوا الظالم فلم یاخذوا علی یدیہ اوشک ان یعمھم اللّٰہ بعقاب﴾﴾
''اگر لوگ کسی ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کوعذاب دے‘‘ ﴿ابودائو، ترمذی ، ابنِ ماجہ﴾
چنانچہ ہم حکمرانوں کی مدد کرنے والوں کے خبردار کرتے ہیںکہ وہ حکمرانوں کی اتباع میں اپنی آخرت خراب نہ کریں ۔ ہم اہل طاقت لوگوں کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ وہ عراق کی مثال سے سبق سیکھیں جہاں اہل طاقت نے صدام کے ظلم پر خاموشی اختیار کی اور اس کا ہاتھ روکنے کے بجائے اس کی مدد کرتے رہے۔ پھر امریکہ کی آمد پر بھی عراق کے اہل طاقت خاموش رہے اور آج عراق کے عوام کو ان کی خاموشی کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے اوربغداد کھنڈر کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اور اب امریکہ کی نظر پاکستان پر ہے اور وہ مختلف بحرانوں کے ذریعے پاکستان کے عوام اور اہل طاقت کو مصروف رکھے ہوئے ہے تاکہ اس خطے سے مسلم امت کی نشاۃ ثانیہ کے سفر کا آغاز نہ ہو سکے۔حزب التحریر ہی وہ جماعت ہے جو خلافت کے قیام کے ذریعے اس نشاۃ ثانیہ کے لئے چالیس سے زائد ممالک میں سرگرم عمل ہے۔ اور گویا وہ دیکھ رہی ہے کہ مسلم امت اسلامی خلافت کے قیام کے لئے تیار ہو چکی ہے۔ اب وقت آن پہنچا ہے کہ اہلِ قوت فی الفور حرکت میں آئیں اور پاکستان کے 18 کروڑ مسلمانوں کو اس سنگین صورتِ حال سے نجات دلائیں اور پاکستان کو پوری امت مسلمہ کی وحدت کے لئے ایک مضبوط نقطۂ آغاز بنائیں۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان اتوار9مئی 2010ئ کو اسلام آباد پریس کلب میںپاکستان کے اہلِ قوت کے لئے بے باک اعلامیہ پیش کریگی جس میں پاکستان کے تمام جملہ مسائل کا حل پنہاں ہے۔ اس ضمن میں حزب التحریر نے کراچی، لاہور، ملتان، اسلام آباد، پشاور سمیت دیگر اہم شہروں میں ایک ماہ پر محیط عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر دیاہے۔ اس مہم کے دوران لاکھوں کی تعداد میں ہینڈ بلز تقسیم کئے جائیں گے، ہزاروں کی تعداد میں پوسٹرز اور سینکڑوں کی تعداد میں بینرز آویزاں کئے جائیں گے۔ عوام کو متوجہ کرنے کے لئے ایس ایم ایس، ای میل، فیس بک اور ویب سائٹس جیسے ذرائع کو بھی استعمال کیا جائیگا۔ نیز مساجد کے باہر بیانات دئے جائیں گے اور سیاسی، سماجی اور میڈیا کی اہم شخصیات سے بھی ملاقاتیں کر کے 9 مئی کو پیش کئے جانے والے اعلامیہ کی اہمیت کو اجاگر کیا جائیگا۔
ہم امت سے مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ اس اعلامیہ کو مؤثر بنانے کے لئے حزب التحریر کا بھرپور ساتھ دیں۔ آپ میڈیا میں موجود مقتدر حضرات سے رابطہ کر کے انہیں اس اعلامیہ کو کوریج دینے پر آمادہ کریں۔ اس ضمن میں میڈیا کو خطوط، ٹیلی فون، ای میل اور ایس ایم ایس کئے جائیں تاکہ وہ اس اہم پروگرام کو خصوصی طور پر کوریج دیں۔ نیز امت میں موجود اہل طاقت افراد سے بھی رابطے کئے جائیں تاکہ وہ 9 مئی کو پیش کئے جانے والے اعلامیہ کو نہ صرف سنیں بلکہ اس پر عمل بھی کریں۔ ہم میڈیا سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ اس اعلامیہ کو پاکستان کے اہل قوت عناصر تک پہنچانے میں اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نبھائیں۔