السبت، 30 ربيع الثاني 1446| 2024/11/02
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ افغانستان

ہجری تاریخ    21 من جمادى الأولى 1442هـ شمارہ نمبر: 06 / 1442
عیسوی تاریخ     منگل, 05 جنوری 2021 م

پریس ریلیز

حزب التحریر کے پھیلاؤ کے متعلق پریشان ہونے کی بجائے اِس بات کی فکر کریں کہ مغربی قبضے اور اقدار نے اس "سرزمینِ مزاحمت" کا کیا حال کردیا ہے!

 

روزنامہ ہشتِ صبح اخبار نے 3 جنوری 2021 کو ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان تھا "مزاحمت کی سرزمین میں حزب التحریر"-  یہ عنوان وادی پنج شیر کو دیا جاتا ہے۔ یہ مضمون حزب التحریر کے خلاف بے بنیاد الزامات سے بھرا ہوا تھا ۔ اگرچہ ولایہ افغانستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس اس قدر لغو مضمون کے متعلق ردعمل دینے کو ضروری نہیں سمجھتا لیکن لوگوں کو اُس دھوکے سے بچانے کے لیے کچھ نقاط کی نشان دہی کرنا چاہتا ہےجو اس میڈیا کے ادارے نے عوام کو دینے کی کوشش کی ہے  ۔

 

            پہلی بات تو یہ کہ روزنامہ ہشتِ صبح نے حزب التحریر کے خلاف پہلی بار ایسا بے بنیاد مضمون نہیں لکھا جس میں نہ تو صحافتی اصولوں کو مدنظر رکھا گیا اور نہ ہی عقلی  اور اسلامی اصولوں کی پاسداری کی گئی۔ اس مضمون سے واضح ہوتا ہے کہ لکھنے والے کو نہ تو لکھنے کے آداب اور اصولوں سے آگاہی ہے اور نہ ہی دوسروں کے متعلق فیصلہ دینے کی اخلاقیات کے متعلق کوئی علم حاصل ہے۔ یہ بات بھی مضمون کے متن سے  واضح ہے کہ لکھنے والا حزب التحریر کی حقیقت سے بھی آگاہ نہیں ہے اور بجائے اس کے کہ وہ بذات خود حزب کے متعلق جاننے کے لیے تحقیق کرتا اُس نے دوسروں کی جھوٹی رائے کی بنیاد پر حزب کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے۔  چونکہ افغانستان کے مسلمانوں کے ایک بڑی تعداد بہت اچھی طرح حزب التحریر کی دعوت کو جانتی ہے لہٰذا وہ اس مضمون میں کئے گئے جھوٹے دعوؤں اور الزامات کو خود جان اورپہچان سکتے ہیں۔

 

            دوسری بات یہ کہ اس مضمون میں "سرزمین مزاحمت" کی اقدار پر بحث کی گئی ہے لیکن مضمون لکھنے والے حضرت یہ بھی نہیں جانتے کہ اس "سرزمین مزاحمت" کی سب سے اہم ترین قدر سوویت روس کی قبضے کے خلاف "جہاد" اور کمیونسٹ اقدار کے خلاف جدوجہد تھی ، اور آج انہیں اقدار کی وجہ سے اس سرزمین کے معزز لوگ حزب التحریر کو قبول کررہے ہیں۔  کیا آپ کو علم نہیں کہ جمہوریت کو نجات کا واحد راستہ تسلیم کر کے امریکی چھتری تلے عزت اور وقار تلاش کرنے والوں کے ساتھ کیا ہوا؟ پنجشیر کے مجاہد لوگ اب ا س بات کو بہت اچھی طریقے سے جانتے ہیں کہ ان کی عزت  قبضے اور مغربی اقدار پر بھروسہ کرنے میں نہیں بلکہ جہاد اور درآمدی غیر اسلامی اقدار کے خلاف جدوجہد کرنے میں ہے۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایک کے بعد ایک سیکولر قدر اور مغربی حل ناکام ہورہا ہے اور امریکی قبضے نے اپنے مہلک تیروں کا رخ سابق مجاہدین رہنماؤں کی جانب کردیا ہے تا کہ انہیں منظر سے ہٹا دیا جائے۔ اس صورتحال میں یہ حزب التحریر ہی ہے جو افغانستان کے مسلمانوں اور مجاہدین کو پکارتی ہے کہ وہ اپنی کھوئی ہوئی  طاقت اور عزت، جو کہ اسلام کی بنیاد پر تھی، کو بحال کریں۔ لہٰذا مضمون لکھنے والے کو اس خام خیالی سے نکل جانا چاہئے کہ بس صرف اسے  ہی مختلف چیزوں کا علم ہے اور پنج شیر کے معزز لوگ یہ نہیں جانتے کہ اُن کےزمینی حقائق کیا ہیں!

 

            تیسری بات یہ کہ روزنامہ ہشت صبح اخبار، جس میں باقاعدگی سے اسلام کے خلاف متعصبانہ، مخالفانہ اور سطحی مضمون شائع ہوتے ہیں، سے ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے اقدامات نے اخبار کی اشاعت اور ساکھ کو متاثر کیا اور آگے بھی کرے گی کیونکہ یہ اخبار سیکولر افراد کے لیے ایک ایسے پلیٹ فارم میں تبدیل ہوگیا ہے جس کے ذریعے وہ اسلام اور اسلامی جماعتوں کے خلاف اپنی کینہ پروری اور دشمنی کا اظہار کرتے ہیں۔ 

 

ولایہ افغانستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ افغانستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.ht-afghanistan.org
E-Mail: info@ht-afghanistan.org

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک