الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ افغانستان

ہجری تاریخ    3 من محرم 1444هـ شمارہ نمبر: 01 / 1444
عیسوی تاریخ     پیر, 01 اگست 2022 م

پریس ریلیز

امریکہ- افغان مشاورت کا میکنزم:  تہذیبی اور انٹیلی جنس یلغار کا ایک مختلف مغربی طریقہ ہے

 

امریکی وزیر خارجہ اینتھونی بلینکن نے انسانی حقوق اور خواتین کے حوالے امریکہ کے خصوصی نمائندے رینا امیری کے ساتھ 28 جولائی کو امریکہ- افغان مشاورتی میکنزم کا افتتاح کیا۔  یہ اقدام امریکی اتھارٹیز کو  افغان خواتین اور سول سوسائٹی کے ساتھ  بڑے پیمانے پر تعلقات قائم کرنے کے قابل بنائے گا۔  بلینکن نے اپنے خطاب میں کہا کہ: " ہم  افغان  سول سوسائٹی کے ساتھ اپنی شراکت کو  زیادہ فعال،  مضبوط،  زیادہ نتیجہ خیز اور زیادہ  پرعزم  بنانا چاہتے ہیں۔ یہ اس نئی پیش رفت کا لب لباب ہے۔"

 

              ولایہ افغانستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس مندرجہ ذیل  نقات کو سامنے رکھنا چاہتا ہے:

 

پہلا: امریکہ افغانستان سے نکل گیا  مگر اس پر قبضے سے باز نہیں آرہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ "ٹھوس طاقت" کےاستعمال اور براہ راست قبضے کی بجائے"نرم قوت" کے استعمال کے ذریعے افغانستان پر اپنی بالادستی مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ افغانستان میں عسکری شکست کے بعد امریکہ  اقتصادی پابندیوں ، میڈیا اور سیاسی دھمکیوں کے ذریعے  امارت اسلامی کے موقف کو  کمزور کرنے اور انہیں تتر بتر کرکے ایک بار پھر  بین الاقوامی تنظیموں، امدادی ایجنسیوں اور سول سوسائٹی کے نیٹ ورکس کے ذریعے  اپنی بالادستی  قائم کرنا چاہتاہے۔ امریکہ  ان کے ذریعے افغان معاشرے میں مغربی اقدار کو پھیلانا  اور مغربی اقدار کا دفاع کرنا  چاہتاہے، بلکہ اس سے بڑھ کر  وہ ان تنظیموں کی مدد سے انٹیلی جنس سرگرمیوں کو منظم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔  امریکہ  اس قسم کی سرگرمیوں کو عملی جامہ پہنانے کا وسیع تجربہ رکھتاہے،  وہ جانتاہے کہ کس طرح سول سوسائٹی اور انٹیلی جنس تنظیموں کے ذریعے  اپنے مدِ مقابل کو کمزور کیا جاتا ہے اور پھر گرایا جاتاہے۔

 

دوسرا: جب بلینکن سول سوسائٹی کی بات کرتاہے تو وہ حقیقت میں سیکولر ازم اور مغربی اقدار کی بات کرتاہے۔ سول سوسائٹی ایک مغربی تصور ہے جو دین کی زندگی سے جدائی  کی سوچ پر قائم ہے۔ سول سوسائٹیز کو ہمیشہ مغربی اقدار کی ترویج اور ان کے دفاع کےلیے آلہ کارکے طور پر  استعمال کیا جاتا ہے؛  جیسا کہ سابق جمہوریہ افغانستان نے سول سوسائٹی کی تنظیموں کو ذرائع ابلاغ، جمہوری پارٹیوں، ثقافتی  تنظیموں اور فکری مراکز  کے نام پر ان اقدار، جیسے آزادی، انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کو مضبوط کرنے  استعمال کیا ، اور گزشتہ بیس سال میں یہی کرتے رہے۔  بلینکن نے   اپنے خطاب میں ان اقدار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کو عظیم کامیابی قرار دیا کہ یہی  اقدار سول سوسائٹی کی سرگرمیاں ہیں بقول ان کے، " LGBTQI  + سوسائٹی نے  سوسائٹی کی تعمیر کےلیےراستہ پالیا"مگر امارتِ اسلامیہ  کے اقتدار میں آنے سے یہ سارے اقدار، جس کا انہوں ذکر کیا جو گزشتہ 20 سال کی  محنت تھی، سب کا المناک اختتام ہوا۔۔

 

تیسرا: امارتِ اسلامی کو یہ جاننا چاہیے کہ  مغربی طاقتیں، بین الاقوامی تنظیمیں اور سول سوسائٹی سیکولر کے عقیدے پر قائم ہیں،  یہ بڑی طاقتوں کے مفادات کےلیے استعمال ہونے والے ثقافتی اور انٹیلی جنس وسائل ہیں۔ آج کے دور میں دنیا اور اس کی تنظیموں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے   کا مطلب سیکولر ازم  سے تعلق  قائم کرناہے۔  آج دنیا کےلیے سیکولر ازم ہی سرخ لکیر ہے، مغربی طاقتیں اپنے اس ایمان  کا دفاع کرتی ہیں اور دنیا کے ہر گوشے میں اس کی حفاظت کرتی ہیں،  جبکہ مسلمانوں کی بھی کچھ سرخ لکیریں ہیں  لیکن افسوس کہ آج دنیا میں  کوئی جرات اور بہادری سے نہ ان ذکر کرتا ہے ، اور نہ ان کا دفاع کرتاہے۔  اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مسلمانوں کےلیے اسلام  اور داخلہ اور خارجہ پالیسی میں اسلام کا نفاذ ہی سرخ لکیر ہے۔ اس سرخ لکیر کی حفاظت  اس خلافت کے قیام کے بغیر ممکن نہیں جو اسلام کو نافذ کرتی ہے۔ خلافت اسلامی سرزمین پر  دشمن کی ثقافتی  اور انٹیلی جنس تنظیموں کو ختم کرے گی اور ایک بڑی امت ہونے کے ناطے امت ِمسلمہ کو  ایک بار پھر یکجا کرے گی  تب اسلام ایک بار پھر  دنیا کی سپر طاقت ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی تعلقات میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَتُرِيدُونَ أَن تَجْعَلُوا لِلَّهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَاناً مُّبِيناً

"اے ایمان والو  مومنوں کی بجائے کافروں کو دوست مت بناؤ، کیا تم چاہتے ہو کہ   اپنے اوپر اللہ کے لیے واضح حجت قائم کرو۔"(النساء:144)

 

ولایہ افغانستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ افغانستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.ht-afghanistan.org
E-Mail: info@ht-afghanistan.org

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک