الخميس، 19 جمادى الأولى 1446| 2024/11/21
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ افغانستان

ہجری تاریخ    23 من ربيع الثاني 1446هـ شمارہ نمبر: Afg. 1446 / 10
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 26 اکتوبر 2024 م

پریس ریلیز

نیویارک ٹائمز کا حالیہ مضمون افغان مجاہدین کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے

کی امریکی حکمت عملی کی ایک اور مثال ہے

 

24 اکتوبر کو، نیو یارک ٹائمز نے افغانستان کے موجودہ وزیر داخلہ کے ساتھ کیے گئے انٹرویو پر مبنی مضامین شائع کیے، جن میں سے ایک کا عنوان تھا، "کیا افغانستان کا سب سے مطلوبہ شدت پسند اب تبدیلی کے لیے اس کی بہترین امید ہے؟" یہ مضامین مجاہدین میں تقسیم پیدا کرنے اور اُن میں سے بعض کو امریکی مفادات کی طرف متوجہ کرنے کے مقصد کے تحت لکھے جا رہے ہیں۔

 

حزب التحریر / ولایہ افغانستان کے میڈیا آفس نے پہلے بھی امریکہ اور مغرب کی ایسی پالیسیوں کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ 2023 کے اوائل میں، حزب نے ایک مہم بعنوان "مجاہدین کے خلاف مغرب کا نیا اور خطرناک بیانیہ" شروع کی تھی، جس میں اس بات کو اجاگر کیا گیا تھا کہ امریکہ کی دھوکے پر مبنی یہ حکمت عملی ہے کہ مجاہدین کو "انتہاپسند طالبان" اور "معتدل طالبان" میں تقسیم کیا جائے۔ حزب کی جانب سے گیارہ صفحات پر مشتمل ایک دستاویز بھی ذاتی طور پر تقسیم کی گئی، جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ کس طرح مغربی میڈیا اور تھنک ٹینکس اس تفرقہ انگیز حکمت عملی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

 

امریکہ افغان مجاہدین کے اتحاد کو اپنی سیاسی، انٹیلی جنس اور نظریاتی اثر و رسوخ کی راہ میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔ اسی لیے، وہ انہیں "انتہاپسند اور بُرے طالبان" اور "معتدل اور اچھے طالبان" میں تقسیم کرنا چاہتا ہے، اور ان"معتدل طالبان" سے تعلقات قائم کرتا ہے، جنہیں امریکہ"بردبار اور اچھا" سمجھتا ہے۔ نیو یارک ٹائمز کے مضمون میں بھی ایسے ہی حوصلہ افزا زبان استعمال کیے گئے ہیں، جن میں مخصوص شخصیات کے ساتھ زیادہ تعلقات بڑھانے کی ترغیب دی گئی ہے اور انہیں "عملیت پسند" اور "معتدل" قرار دیا گیا ہے۔

 

مغربی سیاستدانوں اور میڈیا کی جانب سے حکمرانوں کے لئے استعمال ہونے والے الفاظ کبھی بھی سادہ یا بے معنی نہیں ہوتے – ان الفاظ کے پیچھے ایک اہم سیاسی ایجنڈا چھپا ہوتا ہے۔ استعماری طاقتوں نے تاریخی طور پر مختلف گروہوں کو مختلف ناموں کے تحت تقسیم کیا ہے، ہر ایک کے لئے جھوٹے شناختی نعرے تخلیق کیے ہیں تاکہ اپنی برتری کو مضبوط کیا جا سکے۔ ان کا مقصد لوگوں کے ذہنوں میں ابتدائی طور پر تقسیم پیدا کرنا اور طویل مدت میں ان کے درمیان 'تنازع اور طاقت کی کشمکش' کا راستہ ہموار کرنا مقصود ہوتا ہے۔ یہ طریقہ کار مشہور "تقسیم کرو اور حکمرانی کرو" کی پالیسی کی ایک واضح مثال ہے۔

 

سرد جنگ کے دوران، امریکہ نے اس حکمت عملی کو استعمال کیا تھا تاکہ "اعتدال پسند" اور "انتہا پسند" کمیونسٹ گروہوں میں فرق پیدا کیا جا سکے۔ اس نے کمیونسٹ ممالک میں "اعتدال پسند رہنماؤں" سے روابط بڑھائے تاکہ سوویت اثر و رسوخ کا مقابلہ کیا جا سکے۔ یہی حکمت عملی فلسطین، شام اور افغانستان میں مجاہدین کے خلاف سوویت دور میں بھی استعمال کی گئی۔ ان کو "اعتدال پسند" اور "انتہا پسند" میں تقسیم کر کے، اعتدال پسندوں کے ساتھ تعلقات بنا کر ان کے اسلامی ایجنڈے کو کمزور اور گمراہ کیا گیا۔

 

ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی بھی جہاد سے محبت کرنے والی شخصیت کسی بھی قسم کی تقسیم کی حمایت نہیں کرتی، مگر مغربی ایجنڈوں کے خلاف چوکس رہنا اور ان سے بچنا ضروری ہے۔ مغرب چالاکی سے چاپلوسی کا راستہ اپنا رہا ہے اور چاہتا ہے کہ مجاہدین بھی ایسا ہی کریں۔ وہ کچھ مخصوص شخصیات کو "معتدل"کے طور پر پیش کررہے ہیں ، انہیں افغانستان اور مغرب کے درمیان "پل" کے طور پر دیکھتے ہیں اور انہیں "تبدیلی کے بہترین مواقع" سمجھتے ہیں۔ لیکن حزب التحریر / ولایہ افغانستان، بغیر کسی کو پاکیزگی کا سرٹیفکیٹ دیے یا اس کی حمایت کیے، یہ تسلیم کرتی ہے کہ کچھ مجاہدین رہنما اپنی خلوص نیت کی بنا پر بنیادی تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں—ایسی تبدیلی جو دوسری خلافت راشدہ کے قیام کی جانب لے جائے، نبوت کے نقش قدم پر مکمل اسلام کا نفاذ کرے، اسلام کو عالمگیر بنائے اور امت کو یکجا کرے۔

 

فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَ وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ هَمَّازٍ مَّشَّاءٍ بِنَمِيمٍ مَّنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ

"تو تم جھٹلانے والوں کا کہا نہ ماننا۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ تم نرمی اختیار کرو تو یہ بھی نرم ہوجائیں۔ اور کسی ایسے شخص کے کہے میں نہ آجانا جو بہت قسمیں کھانے والا ذلیل اوقات ہے۔  طعن آمیز اشارتیں کرنے والا چغلیاں لئے پھرنے والا۔  مال میں بخل کرنے والا حد سے بڑھا ہوا بدکار۔"(سورة القلم:8-12)

 

ولایہ افغانستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ افغانستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.ht-afghanistan.org
E-Mail: info@ht-afghanistan.org

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک