المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 1 من رجب 1442هـ | شمارہ نمبر: 1442 AH / 023 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 12 فروری 2021 م |
پریس ریلیز
اپنی ڈھال خلافت کی عدم موجودگی کے باعث مسلم خواتین کے ظلمت، ذلت اور مایوسی کے سو سال
مسلم امّت کی تاریخ میں اس سال آنے والا رجب کا مہینہ ایک اور افسوسناک سنگ ِمیل بنے گا۔ اس رجب کے مہینے میں مسلمانوں کی عظیم ریاست اور اسلامی قیادت، خلافت کے خاتمے کو ایک صدی ہجری کا عرصہ مکمل ہوجائے گا جو اسلام کے دشمنوں، کمال اتا ترک اور مغربی استعماری حکومتوں کے ہاتھوں ختم ہوئی تھی۔ اس بدترین سانحہ نے مسلم خواتین، ان کے بچوں اور گھرانوں پر تباہ کن اثرات مرتب کیے کیونکہ وہ اپنی اُس ریاست سے محروم ہوگئے جو ہمیشہ ان کی نگہبان، سرپرست اور ان کے حقوق، فلاح اور خوشحالی کی محافظ کے طور پر کھڑی رہی کیونکہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا تھا، «الْإِمَامُ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ»" پس امام(خلیفہ) لوگوں پر نگہبان ہے اور اُس سے اُس کی رعایا کے بارے میں سوال ہو گا"۔ خلافت کی عدم موجودگی میں پچھلے سو سال کے عرصے میں مسلم خواتین کی زندگی موت، تباہی، بے حرمتی، غربت اور مایوسی کا شکار ہوگئی۔ وہ اور اُن کے بچےبے رحمانہ اور جارحانہ استعماری جنگوں، مسلم علاقوں میں مغرب کے سیکولر کٹھ پتلی حکمرانوں کی جابرانہ حکومتوں کے ساتھ ساتھ مسلم علاقوں پر کفار کےوحشیانہ قبضوں اور مسلم مخالف نسل کشی کا بنیادی نشانہ بنے رہے۔ ایک وقت تھا کہ ایک ایسی ریاست تھی جو اسلام کی بنیاد پر حکمرانی کرتی تھی اور جس میں مسلم خواتین کی فلاح و بہبود اور حفاظت کرنا اہم ترین فرض ہوتا تھا اور اُس ریاست کے رہنما خواتین کی حرمت کے تحفظ کے لیے پوری فوج کو حرکت میں لے آتے تھے، اور آج ایک ایسی دنیا ہے کہ خلافت کے خاتمے کے بعد اسلام کے دشمن بلا کسی روک ٹوک کےمسلم خواتین کو ظلم، بھوک، قید، تشدد، عصمت دری اور قتل کا نشانہ بناتے ہیں، اور کوئی فوج ان کی حفاظت کے لیے حرکت میں نہیں آتی اور ان کی مدد کو نہیں پہنچتی، اور نہ ہی کوئی ریاست ان کو باعزت پناہ گاہ فراہم کرتی ہے۔
اس کے علاوہ اسلامی حکمرانی کی عدم موجودگی میں مسلم علاقوں میں خواتین کے خلاف جرائم اور ان کی حرمت پر حملے ایک معمول کی بات بن گئی۔ ان مسائل کے علاوہ مغربی لبرل اقدار کی وجہ سے پیدا ہونے والی بے راہ روی، مادہ پرستی اور کرپشن جیسے مزید مسائل کا بھی مسلم خواتین شکار ہیں جس نے نوجوانوں کے ذوق کو زہر آلود کر دیا ہے ، اور انہیں دین سے دور کر کے ایک تباہ کن طرز زندگی کی جانب دھکیل دیا ہے۔ خلافت کے خاتمے کے بعد درآمدی لبرل اقدار کے ساتھ اسلامی معاشرے اور خاندان سے متعلق قوانین کو سیکولر بنانے کی کوشش نے بھی خاندان کے بنیادی یونٹ کے ٹوٹنے کے عمل کو ایک وبائی صورت دے دی ۔ اس پر مزید یہ کہ اسلامی نظام کی عدم موجودگی میں خواتین کو اعلیٰ تعلیم اور طبی سہولیات سے مستفید ہونے کے حق سے محروم کردیا گیا جو انہیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے دیے ہیں کیونکہ تسلسل سے آنے والی نااہل اور کرپٹ حکومتوں کی وجہ سے تعلیم اور صحت کا شعبہ تباہ ہوتا چلا گیا جنہیں لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کا کوئی احساس اور خیال نہیں۔ اس کے علاوہ خلافت کے خاتمے سے خواتین اُس ریاست سے محروم کردی گئیں جس نے اُن کی مالی ضروریات اور تحفظ کو یقینی بنایا تھا۔ نتیجتاًانہیں خود اپنی ضروریات کا خیال رکھنا پڑا اور اکثر انہیں ایسے کام کرنے پڑے جس میں ان کا استحصال کیا گیا، یا وہ سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور ہو گئیں یا وہ کچروں کے ڈھیر سے پیٹ کی آگ بجھانے کا سامان ڈھونڈنے لگیں۔یہ صورتحال ماضی کی اُس صورتحال سے بالکل مختلف تھی جہاں خواتین کو ریاست میں بے شمار سہولیات اور حقوق حاصل تھے، وہ ریاست ایک مالدار ریاست تھی جس نے زمین سے غربت کا خاتمہ کیا، عوام کو خوشحال کیا اور ایسی شاندار تعلیم اور صحت کی سہولیات مہیا کیں جن سے مر و خواتین دونوں نے بھر پور فائدہ اٹھایا۔ یقیناً اُن کی ڈھال اور سرپرست خلافت کی غیر موجودگی میں خواتین نے جن تکالیف، نقصان اور غموں کا سامنا کیا ہے وہ بےشمار اورلامتناہی ہیں۔
لہٰذا یہ مہم اُس عالمی مہم کا حصہ ہے جسے حزب التحریر نے امیر حزب التحریر، مشہور عالم ،شیخ عطا بن خلیل ابوالرشتہ کی ہدایت پر اس عنوان کے تحت شروع کیا ہے:" خلافت کے خاتمے کی ایک صدی مکمل ہونے پر۔۔۔اے مسلمانو، اسے قائم کرو!"۔ حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے شعبہ خواتین نے اس سال رجب میں ایک عالمی مہم شروع کی ہے تا کہ خلافت کے خاتمے کے بعد مسلم خواتین دنیا بھر میں جس دکھ اور تکلیف کا شکار ہوئی ہیں انہیں اجاگر کیا جائے، اس ویژن کی وضاحت کی جائے کہ اسلام کی حکمرانی میں خواتین کےحقیقی حقوق، ان کا حقیقی کردار اور مقام کیا ہوگا اور نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے فوری قیام کا مطالبہ کیا جائے۔ اس مہم کے دوران خلافت کے زیر سایہ خواتین پر نام نہاد مظالم کو بے نقاب اور غلط فہمیوں کا ازالہ بھی کیا جائے گا۔ اس مہم میں حزب التحریر کی خواتین یہ کہتی ہیں ؛ سو سال کی ناقابل برداشت تکالیف، بے حرمتی اور نقصان بہت ہے! ہمیں مسلم امّت کی تاریخ کے اس تاریک ترین باب کو فوری طور پر ختم کرنا ہے! اے مسلمانو! ہم آپ کو پکارتے ہیں کہ اس اہم مہم کی حمایت کریں، اور اُن زبردست عزت حاصل کرنے والوں میں شامل ہوجائیں جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم سے دوسری خلافت راشدہ قائم کریں گے۔
اس مہم کے متعلق اس لنک سے معلومات حاصل کریں:
http://www.hizb-ut-tahrir.info/ur/index.php/2467.html
اس مہم کے متعلق اس فیس بک پیج سے مععلومات حاصل کریں:
https://www.facebook.com/womenscmoht/
#ReturnTheKhilafah | #أقيموا_الخلافة |
#YenidenHilafet | #خلافت_کو_قائم_کرو |
ڈاکٹر نظرین نواز
ڈائریکٹر شعبہ خواتین
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |