الأربعاء، 22 رجب 1446| 2025/01/22
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    17 من رجب 1446هـ شمارہ نمبر: 1446 AH / 074
عیسوی تاریخ     جمعہ, 17 جنوری 2025 م

پریس ریلیز

 خلافت کانفرنس کو منسوخ کرنے کے لئے امریکہ اور کینیڈا کا گٹھ جوڑ!

)ترجمہ)

 

فلسطین کی مبارک سرزمین میں مردوں، عورتوں اور معصوم بچوں تک کو قتل کر دینے اور مکینوں کے سروں پر ان کے گھر ڈھا دینے کے حامی اور متحرک باطل پرست، اپنے جرائم کی مذمت میں کہے جانے والے ایک بھی لفظ کو نہ تو برداشت کرتے ہیں، اور نہ ہی کوئی ایسی جگہ ان کے لیے قابلِ برداشت ہے جہاں حق کا اعلان کیا جا رہا ہو۔ سیکولر سرمایہ دار جنہوں نے وسائل سے مالا مال اقوام کو اپنی کالونی بنا لیا، بیسیوں ممالک کو غریب اور لاکھوں انسانوں کو غلام بنا دیا، اور دنیا کو اپنے گھر کے پچھواڑے میں تبدیل کر دیا کہ جہاں سے وہ جو چاہیں اور جب چاہیں چن لیتے ہیں، اور دنیا کو اپنی سرکردہ قیادت کی بدولت بدحال ممالک میں اور اپنی فوجی طاقت کے زور پر لاغر ممالک میں تبدیل کر دیا ہے، حتیٰ کہ ان کے شر وفساد سے خود ان کی اپنی قومیں بھی محفوظ نہ رہ سکیں، جن کو انہوں نے ٹیکسوں کے بوجھ تلے کچل دیا ہے، اور ان کی میگا کمپنیوں نے غلام بنا لیا ہے، یہاں تک کہ ان ممالک کے عوام اپنی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کی طاقت بھی نہیں رکھتے، اگرچہ بینک سرمایہ داروں کے مال و دولت سے بھرے ہوئے ہیں! سماجی تعلق کے تارپود کو بکھیرنے کے لیے، وہ کرپشن زدہ مہموں کو اپنا کر، ہم جنس پرستی کے حق میں مکروہ  قوانین بنا کر، بدکاری اور بے راہ روی کو پھیلا کر اور اس کی حفاظت کر کے اور اس پر اعتراض کرنے والے کو سزا دے کر، مغربی معاشروں کو مزید بگاڑ رہے ہیں، تاکہ معاشرہ پست لوگوں کا ایک ایسا ریوڑ بن کر رہ جائے جس میں ان سرمایہ داروں کی کرپشن پر اعتراض کرنے کی طاقت نہ ہو۔ غلامی، استعمار اور عالمی اور سماجی نظام کے فساد کی بقاء کو یقینی بنانے کے لیے، مختلف مغربی اداروں اور حکومتوں نے ہر اس شخص کا پیچھا کیا جو مغربی تہذیب کے متبادل کی بات کرتا ہے، اور جو عدل، حق اور انصاف کے اصولوں کا حامل ہے، اور ان حکومتوں نے ایسے افراد کے خلاف جنگ برپا کر رکھی ہے۔ چنانچہ خلافت کے لیے دعوت دینے والوں کے تعاقب میں ان کی پالیسی کا عنوان وہی تھا جو قومِ لوط کا عنوان تھا جنہوں نے کہا تھا، 

{ أَخْرِجُوا آلَ لُوطٍ مِنْ قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ }

"آل لوط کو اپنی بستی سے نکال دو۔ یہ لوگ بڑے پاک باز بنتے ہیں" (سورۃ النحل: آیت56)۔

 

اسی تناظر میں، سالانہ خلافت کانفرنس 18 جنوری کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو سے ملحقہ علاقے، مسیسوگا میں منعقد ہونا تھی جس کا عنوان ہے، "ریاست خلافت کے قیام میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا"۔ لیکن کینیڈا کی حکومت نے امریکہ کے تعاون سے اپنے قوانین اور ان اصولوں تک کو روند ڈالا جن کا وہ ہمیشہ سے راگ الاپتے رہے ہیں (جیسے کہ لوگوں کا فکری یا ثقافتی سرگرمیاں منعقد کرنے کا حق، آزادی کی اقدار، اور اظہار رائے کی آزادی)۔ اور کانفرنس کے منتظمین کو کانفرنس منعقد کرنے سے روکنے کے لیے میڈیا پر اشتعال پر مبنی ایک مہم شروع کر دی، جس میں مختلف مراکز اور مقامات کو اس طرح کی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے کسی بھی بکنگ کو قبول کرنے سے روکا گیا، اور اس مہم میں کینیڈا کے وزیر برائے پبلک سیفٹی (ڈیوڈ جے میک گینٹی) اور پبلک سیفٹی کی اسسٹنٹ وزیر (ریچل بینڈیان) کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس میں کانفرنس منعقد کرنے سے روکنے کے لیے اور پارٹی کے خلاف ان کے اشتعال انگیز اقدامات کو جواز فراہم کرنے کے لیے بہت سے غلط بیانات، جھوٹ اور فریب کاری کا سہارا لیا گیا۔ بیان میں کہا گیا: "حزب التحریر کی آئندہ کانفرنس کے بارے میں موصول ہونے والی اطلاعات، جو 18 جنوری 2025 کو ہیملٹن، اونٹاریو میں منعقد ہونے والی ہے، انتہائی پریشان کن ہیں۔ حزب التحریر کی تاریخ تشدد پر اکسانے، انتہا پسندانہ نظریے کو فروغ دینے اور یہود دشمنی پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ معصوم شہریوں پر حملوں، بشمول 7 اکتوبر کے متاثرین کا جشن منانا اور حماس اور حزب اللہ جیسی ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرنا، کینیڈا کے امن، شمولیت اور تنوّع کے احترام کی اقدار کے بالکل منافی ہے۔ ہم ان کی سرگرمیوں اور اس طرح کی کانفرنس کے انعقاد کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں، اور منتظمین سے ان کی بکنگ منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ مزید برآں، ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہماری سکیورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیاں فی الحال کینیڈا کے قانون کے تحت حزب التحریر کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر شامل کرنے کے لیے اس کا جائزہ لے رہی ہیں"۔

 

دوسری جانب، مشہور کمپنی "ٹیسلا" کے مالک (ایلون مسک)، جنہیں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی آئندہ انتظامیہ میں "محکمہ حکومتی کارکردگی- ڈوج" نامی ایک نئے شعبے کی قیادت کے لیے منتخب کیا ہے، انہوں نے ایک ٹویٹ کو دوبارہ شائع کیا جس میں ان الفاظ میں مذمت کی گئی تھی: "مسلمان 18 جنوری کو کینیڈا کے شہر مسیسوگا میں ایک کانفرنس کر رہے ہیں، جس میں اس بات پر بحث کی جائے گی کہ تمام غیر مسلم ممالک کو کیسے شکست دی جائے اور ایک عالمی خلافت کیسے قائم کی جائے، اور اس تقریب کے پیچھے ایک تنظیم، حزب التحریر ہے جسے کئی ممالک میں دہشت گرد تنظیم کے طور پر رکھا کیا گیا ہے"۔ اس کے علاوہ، "اسرائیل ناؤ" ویب سائٹ نے درج ذیل تبصرہ شائع کیا: "حزب التحریر کی اسلامی کانفرنس کو مسیسوگا سے ہیملٹن منتقل کر دیا گیا ہے، اور (اسرائیل ناؤ) اس کانفرنس کی نشاندہی اور اسے بند کرنے کے لیے کام کرے گا، جو کہ مغربی تہذیب کے خلاف جنگ کا اعلان ہے"۔

 

یوں اس طرح، کینیڈا، امریکہ اور یہودی ریاست، ایک ایسی کانفرنس کے خلاف صف آرا ہو گئے ہیں جو ایک ایسی کمیونٹی میں منعقد ہو رہی ہے جس کی تعداد، دو ارب سے زائد مسلم امہ، کے دس فیصد سے بھی کم ہے۔ اور کانفرنس کے مقامات کے مالکان کو جھکا دینے کا یہ عمل ایک واضح علامت ہے کہ انہیں انسانیت کے خلاف اپنے جرائم، اپنی تہذیب کی ناکامی اور ان کے جھوٹ کا ادراک ہے، جس تہذیب نے قوموں کو بدحال کر ڈالا ہے اور وہ ایک ایسے نہج تک پہنچ چکے ہیں جہاں وہ کسی کو بھی اپنی مجرمانہ پالیسیوں اور سیکولر عقائد کو بے نقاب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ وہ جانتے ہیں کہ وہ ایک ایسی کھائی کے کنارے پر کھڑے ہیں جس میں ان کے ساتھ ساتھ ان کی تہذیب بھی گرنے والی ہے، اور وہ یقیناً جانتے ہیں کہ عظیم اسلام ہی وہ متبادل تہذیب ہے جو انسانیت کو اس بدحالی سے نکال کر سلامتی کی طرف لے جا سکتی ہے۔ اس لیے ان بدبختوں کے پاس اس مبارک کانفرنس کو منعقد کرنے سے روکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، چاہے وہ اپنے غلام، عرب اور مسلم حکمرانوں جیسی پالیسیوں پر عمل کے ذریعے ہی کیوں نہ ہو، جو جھوٹ اور فریب کاری کی عادی ہیں اور جھوٹے الزامات اور تہمتیں گھڑتے ہیں، مختلف دھمکیوں، وعدوں، اور جبر سے کام لیتے ہیں اور ہر اس شخص کے لیے جیلیں اور مذبح خانے کھولتے ہیں جو تہذیب کے متبادل کا حامل ہے اور جو انہیں ان کے تختوں سے گرا دے گا اور عوام سے چھینی گئی چیزوں کو ان سے واپس چھین لے گا اور ان کے ظلم و ستم اور جرائم کا محاسبہ کرے گا۔ اور انسانیت کو اس کا حق واپس دلوائے گا۔

 

کانفرنس کی منسوخی کے باوجود، پیغام اپنے مقصد تک پہنچ گیا، کیونکہ دعوت کے طریقے اب عوامی مقامات پر براہ راست ملاقاتوں تک محدود نہیں رہے، کیونکہ دعوت کے حامل نوجوان لوگوں کے درمیان  زندگی گزار رہے ہیں، اور وہ لوگوں کو دوبدو دعوت دیتے ہیں، نیز سوشل میڈیا کی وہ مجازی زندگی جس میں ہم رہتے ہیں، ایک پلیٹ فارم بن چکی ہے جس پر ہر داعی اپنے پیغام کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے کام کر سکتا ہے، بلکہ اس سے بڑھ کر یہ کہ اللہ نے اپنے دشمن (ایلون مسک) کو اس مسئلے کو ہوا دینے کے لیے استعمال کر لیا ہے، جسے دسیوں لاکھ لوگ فالو کرتے ہیں، جو یہ اندازہ نہ لگا سکا کہ وہ اس دعوت کے حق میں استعمال ہو گیا ہے نہ کہ اس کے خلاف۔ چنانچہ ان پر اللہ کا یہ فرمان سچ ثابت ہوا: 

 

{إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ لِيَصُدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ فَسَيُنْفِقُونَهَا ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ يُغْلَبُونَ وَالَّذِينَ كَفَرُوا إِلَى جَهَنَّمَ يُحْشَرُونَ}

"بے شک جو لوگ کافر ہیں وہ اپنا مال اللہ کی راہ سے روکنے کے لیے خرچ کرتے ہیں، تو وہ اسے خرچ کریں گے، پھر یہ ان کے لیے حسرت کا باعث ہو گا، پھر وہ مغلوب کر دئیے جائیں گے، اور کافر جہنم میں جمع کیے جائیں گے" (سورۃ الانفال: آیت36 )۔

 

ہمیں پورا یقین ہے کہ حق کا بول بالا ہو گا اور وہ غالب ہو کر رہے گا، چاہے کتنا ہی وقت گزر جائے، اور ہمارا کام صرف پوری انسانیت تک پیغام پہنچانے کا اپنا فریضہ انجام دینا ہے، اور مسلمانوں کے علاقوں میں نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت راشدہ قائم کرنے کے لیے کام کرنا ہے، اور ہم سب کو یقین ہے کہ اللہ ہماری مدد کرے گا اور اپنے دین کی مدد کرے گا چاہے مشرکین کو برا لگے۔

ارشادِ باری تعالیٰ ہے،

{ إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَيَوْمَ يَقُومُ الْأَشْهَادُ}

"ہم اپنے رسولوں اور اایمان والوں کی مدد لازماً کریں گے اس دنیا کی زندگی میں بھی اور جس دن گواہ کھڑے ہوں گے" (سورۃ غافر : آیت51  )

 

حزب التحریر کا مرکزی میڈیا آفس

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک