المكتب الإعــلامي
ہجری تاریخ | شمارہ نمبر: | |
عیسوی تاریخ | منگل, 08 اپریل 2014 م |
روس نے حزب التحریر کے ممبر عبدالرحیم توشموتوف کو 17 سال قید کی سزا سنادی
پریس ریلیز
3 اپریل 2014کوانٹرفیکس نیوز ایجنسی نے روس کےفیڈرل سکیورٹی سروس کی میڈیاآفس (ایف ، ایس ،بی) سے یہ رپورٹ نقل کی کہ : "سٹافروبل (Stavropol)شہر کی علاقائی عدالت نے عالمی دہشت گرد تنظیم حزب التحریر کے ایک رکن کو سزا سنائی جس پر 2013میں مایسکی(Maiskii) کی تہواری تقریبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کاالزام تھا۔ عبدالرحیم توشموتوف کو جو تاجکستان کاباشندہ ہے، کریمنل لاز کے جز اوّل کےآرٹیکل 205 اور30 کے تحت مجرم ثابت کیا گیا (اس پر دہشت گردی اور دہشت گردانہ جرائم کے ارتکاب میں ملوث ہونے، دہشت گردانہ خیالات یا دہشت گردی کی کاروائیوں میں معاونت فراہم کرنے کاالزام لگایاگیا)۔ اس کو 17 سال قید بامشقت کی سزاسنائی گئی جبکہ 55ہزار روبل مالی جرمانہ اس کے علاوہ ہے "۔
بھائی عبدالرحیم کے خلاف یہ فیصلہ ہمارے لئے کوئی حیران کن بات نہیں کیونکہ روسی حکومت عرصہ دراز سےاسلام اورمسلمانوں کے خلاف کھلم کھلاجنگ لڑرہی ہے،جس میں کئی بھیانک اور وحشیانہ سلوک پرمبنی مختلف طریقوں کو استعمال کیاجاتاہے ۔ ہر کوئی یہ جانتاہے کہ روس میں مکمل طورپر کریملن کا پینل سسٹم پر کنٹرول ہے تو جو بھی قوانین جاری کیے جاتے ہیں وہ کریملن اتھارٹی کے مطالبے پر جاری ہوتے ہیں جو دعوتی سرگرمیوں کودہشت گردی قرار دیکر ہر اس شخص سے جان چھڑانا چاہتا ہے جو کلمہ حق کو بلند کرتا ہے۔ 2014 کے اوائل میں ڈوما(روسی پارلیمنٹ) نے شرمناک قوانین منظور کئے جو ہر قسم کی سیاسی سرگرمی پرنام نہاد دہشت گردی کالیبل لگاکراس کوجرم قراردیتے ہیں ،خواہ یہ سیاسی سرگرمیاں کتنی ہی پر امن کیوں نہ ہوں اور انہی قوانین کے تحت اس قسم کی سرگرمیوں پر 15 تا 20 سال قید کی سزا دی جاتی ہے۔
روس کے اندر دہشت گردی کی واحدذمہ دارکریملن کی مجرم حکومت ہےاور اس کے بے شماردلائل ہیں۔ ہمارے بھائی عبدالرحیم کے ساتھ جو کچھ ہوا یہ اس دہشت گردی کی صرف ایک مثال ہے۔ اسے ماسکومیں13ستمبر 2011کو عشاء کی نمازاداکرنے کے بعد مسجد کے باہر پکڑاگیا۔ پھر 29نومبر2011 کواسے ایک سال قید کی سزاسنائی گئی ، صرف اس لئے کہ اس نے مسجد میں کچھ باتیں کیں اورمسلمانوں کوماہ رمضان کی مبارکباد دی ۔ اسی سال روسی سکیورٹی کے اہلکار وں نے کئی مرتبہ ان کے ساتھ جیل میں ملاقات کی اوران کے ساتھ تعاون کرنے اوربطورجاسوس کام کرنے کامطالبہ کیالیکن اُنہوں نے اِس مطالبے کو سختی سے مسترد کردیا ۔ پھر جب وہ جیل سے رہاہو ئے تواُن کو16اپریل 2013 کو سٹافروبل شہر میں امیگریشن اورپاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ میں حاضر ہونے کے لئے کہا گیا کہ ان کو کچھ کاغذات دینے ہیں لیکن وہاں انہیں حراست میں لےلیاگیا۔ روسی دہشت گرد مشینری نےا ُن کے خلاف دہشت گردانہ کاروائیوں کاالزام تراش لیا ۔ اس واقع کے گواہ ماسکو میں حقوق کے میموریل مرکز کے جناب ویتالی بونومارف ہیں جنہیں روسی سکیورٹی بیورو کی غیر قانونی حرکتوں اور دعوت کے حاملین کے خلاف ان کی الزام تراشیوں کو بے نقاب کرنے کے جرات مندانہ کردار کی وجہ سے دھمکیاں موصول ہوئیں۔
کریملن حکومت کا یہ اسٹالنی طریقہ کار برسراقتدارطبقے کی اسلام اورمسلم دشمنی کی حقیقت کوبے نقاب کرتاہے اوریہ کہ حزب التحریر نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ یہ عہد کیاہواہے کہ حق کے اظہار اورباطل کوبے نقاب کرنےکے راستے میں اس قسم کے ہتھکنڈوں سے نہیں دبے گی اور اس کے باجود کہ مسلمانوں کے حکمرانوں نے ماسکو کے سرکش کے جرائم پرخاموشی اختیارکررکھی ہے، ہم یہ یقین رکھتے ہیں کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ ہماری مدد کرے گا ۔ اللہ تعالی ٰ کاارشاد ہے:
﴿وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ﴾
"اوروہ ایمان والوں کوصرف اس بات کی سزادے رہے تھے کہ وہ اس اللہ پر ایمان لے آئے تھے جوبڑے اقتدار والا،بہت قابل تعریف ہے" (البروج: 8)
المكتب الإعلامي لحزب التحرير |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: |