الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     بدھ, 29 اپریل 2015 م

پریس ریلیز ازبکستان کا جابر"فرغانہ " کے بازاروں میں آنے والی خواتین کے  دو پٹے نوچ رہا ہے

ریڈیو" آزاد لیک" کے بعض  ذرائع نے کہا ہے کہ  قوقان کے بعد مرغلان  شہر میں سول کپڑوں میں ملبوس نیشنل سیکورٹی ادارے کے اہلکاروں نے  عورتوں سے دو پٹے اُتارنے کا مطالبہ کیا۔ یہ دونوں  ازبکستان کے شہر ہیں جہاں خواتین  کے سروں سے زبردستی  دوپٹے اتارے جاتے ہیں۔ اس  بد ترین جرم کا آغاز 22 اپریل 2015کی صبح  کیا گیا۔ ریڈیو کو اپنا نام ظاہر کئے بغیر چشم دید آدمی نے بتایا  کہ عورتیں  دو پٹوں کو اتارنے پر مجبور کی گئیں،جو خاتون مزاحمت کرتی ،تو سول پولیس اس  کو قید کرنے یا پولیس کورٹ کے حوالے کرنے کی دھمکی دیتی ۔   اب مارکیٹ میں کوئی ایک بھی دو پٹہ پہنی ہوئی عورت نظر نہیں آتی ، خواہ   گاہک ہو ں یا دکاندار۔ عینی شاہدین بتاتے ہیں کہ "لوگ یہ دیکھ دیکھ کررو رہے تھے اور میں خود بھی رویا جب  میں نے دیکھا کہ بڑی عمر کی عورتیں بھی اپنے دو پٹے اتار کر بازار میں آتی ہیں!"۔

بلا شبہ وسط ایشیائی حکمران محض کٹھ پتلیاں ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے سے آگت نکلنے کی کوشش کرتے  ہیں۔  یہ حکمران روس اور امریکہ جیسے اپنے کافر آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے یہ کام کرتے ہیں  بجائے اس کےکہ وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضا و خوشنودی کے لئے کام کرتے ....اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام کے داعیوں پر ظلم وستم اور ان  کا تعاقب اور سخت قسم کے احکامات دے کر ان کو جیلوں میں ڈالنے ، ان کو سزا دینے بلکہ ان کو قتل کردینے تک کے جرائم ناکافی تھے جو ازبکستان کےسرکش اوردشمنِ اسلام کریموف  کی کرتوتوں میں ہمیں نظر آتےہیں یہاں تک کہ ان کی دشمنی اور عداوت کا دائرہ پاکدامن  اور معزز مسلمان خواتین تک  بڑھ گیا ۔ یہ حکومت ان کا بھی پیچھا کرتی ہے اور ان کو بھی جیلوں میں ڈالتی رہتی ہے ، ان کو سزائیں دے رہی ہے ، جبکہ کچھ خواتین نےتشدد  اور ایذاؤں کا سامنے کرتے کرتے اپنے مرد بھائیوں کی طرح جام شہادت نوش بھی کیا..... اور اب یہ حکومت  ان کے دین کی علامت اور ان کے لباس کے معاملے میں  ان کا پیچھا کررہی ہے  جو ا س بات کی دلیل ہے کہ ان لوگوں کی اسلام دشمنی کتنی پختہ اور قدیم ہے۔

2012 کے اوائل سے  ازبکستان میں دوپٹوں اورعباؤں(جلبابوں) کی فروخت پر پابندی لگائی گئی اور باپردہ خواتین کے عوامی اداروں میں داخل ہونے پر بھی پابندی لگائی گئی ۔  پردہ کرنے والی ملازم پیشہ خواتین  پر سات مہینوں کی تنخواہ کے برابر   جرمانہ عائد کیا گیا  اورملازمت سے سبکدوش  بھی کیا گیا۔  اسی طرح ازبکستان میں کالے رنگ کا جلباب ممنوع قرار دیا گیا ۔ اسی طرح تاجکستان ، قرغیزستان ، آذربیجان اور قازقستان میں جلبا ب اور خمار پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پس اے وسطی ایشیا کے مسلمانو، بالخصوص تم میں سے مرد وں سے ہم کہتے ہیں ، تم کس طرح   اپنی ماؤں ،بیٹیوں ، بہنوں اور اپنی بیویوں  کے سروں پر سے دوپٹے اتارے جانے کو برداشت کرسکتے ہو جبکہ تم غیرتمند مسلمان ہو! کیاتم جانتے نہیں ہو کہ عورت ایک عزت ہے جس کی حفاظت ضروری ہے! تم اس فاسد جمہوری حکومت سے کیسے راضی ہو جو باپردہ خواتین کا پیچھا کرتی ہے اور بناؤ سنگار کا مظاہرہ کرنے والی عورتوں  کے لئے کوئی پابندی نہیں؟ ! کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ یہ فاسد نظام ختم ہو اور اس کی جگہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کی ریاست قائم ہو!

یقیناً منکر کو تبدیل کرنے کا ایک ہی راستہ ہے جو ہمیں ہمارے نبی محمد ﷺ دکھا کر گئے  اور جس پر حزب التحریر گامزن ہے ، جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتی  اور جس کے ساتھ کام کرنے کی ہم تمہیں دعوت دیتے ہیں تاکہ بنیادی تبدیلی لائی جاسکے،یہی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے :

﴿قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّه فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمْ اللَّه وَيَغْفِر لَكُمْ ذُنُوبكُمْ﴾.

" آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم اللہ کےساتھ محبت کرتے ہو تو تم میری اطاعت کرو اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہوں کو معاف کردے گا"(آل عمران:31)۔

اور اے وسطی ایشیا کے حکمرانو ! ہم تمہیں یاد دلانا چاہتے ہیں کہ  تم ان مسلمانوں کی اولاد ہو جنہوں نے  اپنے لئے دین اسلام کو پسند کرکے قبول کیا اور روسی استعماری  کے آنے پر انہوں نے اس دین کو نہیں چھوڑا  بلکہ وہ اس پر ثابت قدم رہے اور اس کا دفاع کرتے رہے  اوراسی راہ میں شہادت سے ہمکنار ہوئے۔  پس تم ان لوگوں میں سے مت ہوجاؤں  جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ﴾

" اور جو اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات کے ذریعے فیصلہ نہ کریں تو ایسے لوگ ہی کافر ہیں "( المائدۃ:44)

بلکہ تمہیں  ان لوگوں میں سے ہونا چاہئے جن پر اللہ تعالیٰ کا یہ قول جچتا ہے کہ :

﴿وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَآ أَنزَلَ اللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ﴾.

" اور یہ کہ (آپﷺ)ان کے درمیان اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکامات) کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں اور ان سے محتاط رہیں کہ کہیں یہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ بعض (احکامات ) کے بارے میں آپ ﷺ کو فتنے میں نہ ڈال دیں"(المائدۃ: 49)۔

 

شعبۂ خواتین

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک