الأربعاء، 11 جمادى الأولى 1446| 2024/11/13
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 اوبامہ نے اسلام کے خاتمے کا حکم دیا اور پاکستان کے حکمرانوں نے لبّیک کہا

امریکہ میں سین برناڈینو اور فرانس میں پیرس حملوں کے بعد، امریکی صدر باراک اوبامہ نے مسلمانوں کے عقائد اور اقدار کو تبدیل کرنے کے لئے عالمی مہم کا اعلان کردیا۔ اوبامہ نے 6 دسمبر 2015 کو کہا کہ، "ایک انتہا پسند نظریہ پھیل چکا ہے۔۔۔۔یہاں (امریکہ) اور دنیا بھر کے مسلم رہنماؤں کو ہمارے ساتھ  واضح اور فیصلہ کن  طریقے سے کام کرنا ہے۔۔۔۔اسلام کی ان تشریحات کو مسترد کرنے کے لئے جو کہ مذہبی رواداری ، باہمی عزت اور انسانی وقار جیسی اقدار سے ہم آہنگ نہیں ہیں"۔ اوبامہ کے حکم کے جواب میں راحیل-نواز حکومت نے اپنی پوری وفاداری کا مظاہرہ کیا جس میں فوجی قیادت بھی شامل ہے۔ 22 دسمبر 2015 کو فوجی قیادت کے اجلاس کے حوالے سے آئی۔ایس۔پی۔آر نے اعلان کیا کہ، "تمام فوجی قیادت نے عزم کا اظہار کیا ۔۔۔۔ انتہاپسندی کے خلاف لڑنے کے لئے حکومت کی مدد کی جائے "۔

راحیل-نواز حکومت اوبامہ کے حکم کو نافذ کر رہی ہے،حالانکہ یہ حکم  سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ بے گناہ شہریوں کے قتل کااسلام سے قطعاًکوئی تعلق نہیں کیونکہ اسلامجنگ میں حصہ نہ لینے والے  شہریوں کو جنگ کے دوران بھی مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ جنگوں کے دوران جب دشمن سے سامنا ہوتا تو رسول اللہﷺ اسلامی فوج کو یہ کہتے کہ،وَلا تَقْتُلُوا امْرَأَةً، وَلا وَلِيدًا، وَلا شَيْخًا كَبِيرًا"کسی عورت، یا بچے ، یا بوڑھے آدمی کو قتل مت کرو "۔ اور جہاں تک خلفائے راشدین کا تعلق ہے تو ابوبکرصدیق﷜نے اپنے فوجی کمانڈر کو کہا کہ، وَإِنَّكُمْ سَتَجِدُونَ أَقْوَامًا قَدْ حَبَسُوا أَنْفُسَهُمْ فِي هَذِهِ الصَّوَامِعِ فَاتْرُكُوهُمْ وَمَا حَبَسُوا لَهُ أَنْفُسَهُمْ... وَلَا تَقْتُلُوا كَبِيرًا هَرِمًا، وَلَا امْرَأَةً، وَلَا وَلِيدًا، وَلَا تُخْرِبُوا عُمْرَانًا"تم ایسے لوگوں کا سامنا کرو گے جنہوں  نے خود کو عبادت گاہوں میں بند کرلیا ہوگا، انہیں اُس کے لئے چھوڑ دینا جس کے لئے انہوں نے خود کو بند کیا۔۔۔۔اور بوڑھے کو، عورت کو  اور   چھوٹے بچوں کو قتل مت کرنا اور عمارتیں تباہ مت کرنا"۔ اور عمر فاروق ﷜ نے اپنے فوجی کمانڈر سے کہا کہ، لَا تَغُلُّوا، وَلَا تَغْدِرُوا، وَلَا تُمَثِّلُوا، وَلَا تَقْتُلُوا امْرَأَةً، وَلَا صَبِيًّا، وَلَا شَيْخًا"ظلم مت کرنا، دغا مت دینا، ہاتھ پیر مت کاٹنا، اور عورت کو یا بچے کو یا بوڑھے کو قتل مت کرنا"۔ اس کے مقابل ، مغرب جو ہم پر ہمارے دین کے حوالے سے الزام تراشی کرتا ہے ، جنگ کے دوران ہر گز ایسا رحم دلانہ سلوک نہیں کرتا بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ مغرب نے ہمیشہ انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور وہ بھی ایسے جرائم کہ جنگل کے وحشی جانور بھی اس طرح کا عمل کرنے سے شرم محسوس کریں۔

لیکن اوبامہ کے جھوٹ اور منافقت کے باوجود ، راحیل-نواز حکومت نے اس کے حکم پر لبّیک کہا۔ "نیشنل ایکشن پلان" کو استعمال کرتے ہوئے، مخلص اور باخبر مسلمانوں پر اس حکومت کے غنڈے چھوڑ دیے گئےہیں۔ علماء، اسلامی سیاسی کارکنوں  اور دیگر اسلام کے داعیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے ، ان کو بدنام کیا جا رہا ہے یہاں تک کہ انہیں گرفتارتک  کیا جا رہا ہے ۔ حکومت،میڈیا پر درست اسلامی نقطہ نظر کے اظہار کو روکنے کے لئےصحافیوں کو دھمکیاں دے رہی ہے اور عدلیہ پر بھی شدید دباؤ ڈالاجا رہا ہے کہ وہ اسلامی سیاست دانوں کو کسی قسم کی قانونی سہولت فراہم  نہ کریں۔ اور حکومت نے  اپنے بدترین اور شدید ترین وحشیانہ عمل کو خاص حزب التحریر کے شباب کے لئے مختص کردیا  ہے، جو نبوت کے طریقے پر خلافت کے داعی ہیں۔ حکومت کے غنڈے خلافت کے داعیوں کے گھروں کے تقدس کو پامال کرتے ہیں اور خواتین کی حرمت اور ان کے تقدس تک کا خیال نہیں رکھتےاور خوفزدہ بچوں کے سامنے اسلحہ لہراتے ہیں۔ وہ خلافت کے داعیوں اور ان کے رشتہ داروں کو بھی گرفتار کرتے ہیں جیسا کہ انہوں نے ایک خاتون کو اس کے جسمانی  طور پرمعذور بچے کے ہمراہ گرفتار کیا۔وہ اِن شباب ، خلافت کے داعیوں، کو نیند سے محروم رکھتے ہیں ، ڈنڈوں اور سلاخوں سے مارتے ہیں یہاں تک کہ انہیں بجلی کے جھٹکے دیتے ہیں ۔ وہ اِن شباب ، خلافت کے داعیوں ،کو جیلوں میں ڈالتے ہیں اور ان کے خلاف  نہ  تو مقدمے چلاتے ہیں اور نہ  ہی انہیں عدالتوں سے ضمانت پر رہا ہونے دیتے ہیں ۔ ان شباب میں ڈاکٹر، انجینئر، اساتذہ، دل کے مریض اور ایک ایسا مریض بھی ہے  جس کی آنتوں سے خون رِستا ہے۔ حزب کے خلاف جرائم اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ  حکومت کی جانب سے مکمل میڈیا بلیک آؤٹ کے باوجود ان جرائم کی خبریں میڈیا میں آرہی ہیں اور لوگ اس ظلم سے آگاہ ہورہے ہیں۔اور حکومت حزب کے خلاف اپنے کالے کرتوتوں پر مصر ہے اس بات کے باوجود کہ رسول اللہﷺ نے خلافت کی واپسی کی خوشخبری دی ہے اور فرمایا ہے کہ، ثُمَّتَكُونُمُلْكًاجَبْرِيَّةًفَتَكُونُمَاشَاءَاللَّهُأَنْتَكُونَثُمَّيَرْفَعُهَاإِذَاشَاءَأَنْيَرْفَعَهَاثُمَّتَكُونُخِلَافَةًعَلَىمِنْهَاجِالنُّبُوَّةِثُمَّسَكَتَ"پھر ظلم کی حکمرانی ہو گی اور اس وقت تک رہے گی جب تک اللہ چاہے گا۔ پھر جب اللہ چاہے گا اسے ختم کردے گا۔ اس کے بعد نبوت کے طریقے پر خلافت قائم ہو گی ۔ پھر آپ ﷺ خاموش ہو گئے"(احمد)۔

اے پاکستان کے مسلمانو!

"نیشنل ایکشن پلان" کے جھنڈے تلے ،ہمارے حکمران ،مغرب کی صلیبی یلغار کا حصہ بن گئے ہیں جس کا مقصد اسلام کی آئیڈیالوجی کاخاتمہ ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے خبردار کیا ہے کہ، وَلَن تَرْضَى عَنْكَ الْيَهُودُ وَلا النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَى وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنْ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلا نَصِيرٍ"یہود و نصاریٰ ہر گز آپ سے راضی نہ ہوں گے جب تک آپ ان کے مذہب کی پیروی نہ کریں۔  آپ کہہ دیجئے کہ اللہ کی ہدایت ہی حقیقی ہدایت ہے۔ اور اگر باوجود اس کے کہ آپ کے پاس علم آچکا ہے پھر ان کی خواہشات کی پیروی کی تو آپ کو اللہ (کے عذاب )سے بچانے والا نہ تو کوئی ولی ہوگا اور نہ مددگار"(البقرۃ:120)۔ اور اس کے باوجود راحیل-نواز حکومت اسلام کے داعیوں کو نقصان پہنچا رہی ہے  جبکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ،   ومن عادى أولياء الله فقد بارز الله بالمحاربة"اور جو کوئی اللہ کے دوستوں کے خلاف جارحیت کرتا ہے وہ اللہ کی جارحیت کا سامنا کرے گا"(حاکم نے صحیح  حدیث معاذ بن جبل سے روایت کی)۔ اور جیسا کہ اتنا کرنا ہی کافی نہ تھا کہ موجودہ حکمرانوں نے اُس وقت اسلام کے خلاف لڑنے کو پسند کیا جب امت اپنے مقصد یعنی اسلام کی جانب لوٹ چکیہے اور خلافت کا قیام افق پر دیکھا جاسکتا ہے۔

یقین رکھو، کامیابی قریب ہے اوراِس کی نشانیوں میں سے ایک نشانی مشکلات میں اضافہ ہےکیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ مسلمانوں کے ساتھ ہے اورظالم و  جابر کو اللہ اپنی گرفت میں جکڑنے سے قبل  تھوڑی مہلت ہی  دیتا ہے۔ اور جان لو کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ خلافت کوآسمانوں سے نازل نہیں کرے گا بلکہ جابر کے سامنے  ہماری استقامت، کوشش اور قربانیوں  کے انعام کے طور پر ہمیں کامیابی عطا فرمائے گا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ،   كونوا كحواريي عيسى بن مريم، رفعوا على الخشب وسمروا بالمسامير وطبخوا في القدور، وقطعت أيديهم وأرجلهم وسُمِّرت أعينهم، فكان ذلك البلاء والقتل في طاعة الله أحب إليهم من الحياة في معصية الله"عیسیٰابن مریم کے پیروکاروں کی طرح بن جاؤ: انہیں لکڑی پر کیلوں سےٹھوک کر اٹھایا گیا، دیگوں میں ابالا گیا، اور ان کے ہاتھ اور پیر کاٹ دیے گئے اور ان کی آنکھوں میں کیلیں ٹھوک دی گئیں؛ لیکن انہیں اللہ کی نافرمانی سے زیادہ  اللہ کی اطاعت میں تکلیف اٹھانا اور قتل کیا جانا  عزیز تھا"۔

اے افواج پاکستان کے مخلص افسران!

چند مٹھی بھر غدّاروں نے اسلام کے خلاف جنگ میں ہر حد کو پار کرلیا ہے۔ ان کے لئے صرف یہی کافی نہیں کہ وہ امریکی صلیبیوں کے لئے انٹیلی جنس اور آمدو رفت کی سہولیات فراہم کریں جس کے بغیر ہمارا دشمن اندھا  ہو کر حرکت بھی نہیں کرسکتا۔ ان کے لئے یہ بھی کافی نہیں کہ انہوں نے قبائلی علاقوں میں فتنے کی جنگ میں مسلمان کو مسلمان کے خلاف  کھڑا کردیا ہے اور جس سے صرف ہمارے دشمن ہی خوش ہو رہے ہیں۔ ان کے لئے یہ بھی کافی نہیں  کہ وہ قبائلی مسلمانوں کو مذاکرات کی پیچیدگیوں میں پھنسا رہے ہیں تا کہ قابض صلیبیوں کے خلاف میدان جنگ خالی ہوجائے۔ نہیں ،یہ سب  انتہائی بڑے بڑے گناہ بھی ان کے لئے کافی نہیں ہیں۔ اور اب وہ چاہتے ہیں کہ اس دین کے ستونوں کو ہی گرا دیں  اور وہ بھی اس سرزمین پر جو اسلام کے نام پر حاصل کی گئی تھی، جس سرزمین کو لاکھوں مسلمانوں نے اپنے خون سے سیراب کیا ،وہ مسلمان جو صرف شہادت یا کامیابی پر یقین رکھتے ہیں۔

حزب التحریر استقامت کے ساتھ ان غدّاروں کے سامنے کھڑی ہے اور آپ سے کہتی ہے کہ آپ اپنی ذمہ داری کو ادا کریں۔ آپ وہ اہلِ قوت ہیں جن کے آباؤ اجداد ، قابلِ عزت انصار ﷢، نے  اسلام کو ایک  ریاست  کی شکل میں قائم کرنے کے لئے نصرۃ فراہم کر کے ظلم کے دور کا خاتمہ کردیا تھا۔ لہٰذا حزب التحریر آج آپ سے کہتی ہے کہ خلافت کی واپسی کے لئے اسے نصرۃ فراہم کریں، تاکہ پاکستان کو حقیقتاً اسلام کا قلع بنا دیا جائے، جس کے ذریعے ایمان والوں کے دلوں کے زخم بھر جائیں گے، ہمارے دشمن ختم ہوجائیں گے اور ہم پر ظلم کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُونَ"جنہوں نے ظلم کیا ہے وہ عنقریب جان لیں گے کہ وہ کس کروٹ الٹتے ہیں"(الشعراء:227)

ہجری تاریخ :28 من ربيع الاول 1437هـ
عیسوی تاریخ : جمعہ, 08 جنوری 2016م

حزب التحرير
ولایہ پاکستان

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک