الخميس، 19 جمادى الأولى 1446| 2024/11/21
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

امریکہ کی غلامی سے نجات کے لیے ہمیں ہر صورت جمہوریت کو مسترد کر کے

 نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کوقائم کرنا ہو گا

جب تک ہم پر جمہوریت کی حکمرانی رہے گی ہم امریکہ کی غلامی سے آزادی کی صبح نہیں دیکھ پائیں گے،خواہ ہم کتنی ہی شدت سے اس کی خواہش رکھتے ہوں۔ یہ جمہوریت ہی ہے جو اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کو اجازت اوراختیاردیتی ہے کہ وہ مغربی استعمارکے احکامات ، پالیسیوں اور قوانین کی منظوری دیں، اس کے مطالبات کو پورا کریں، اور پھر انہی کے ذریعے مغربی استعمار ہمیں اپنے کنٹرول اور اثرورسوخ میں رکھتاہے۔ لہٰذا پاکستان کی معیشت آئی ایم ایف(IMF) اور ایف اے ٹی ایف(FATF) کے حکم کی غلام ہے، پاکستان کی فوج امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) اور اقوام متحدہ کے مطالبات کے تابع ہے، تعلیمی شعبہ یو ایس ایڈ (USAID)اور یونیسکو (UNESCO) کی پالیسیوں کو نافذ کرتا ہےاور پاکستان کی عدلیہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) اور برطانوی استعماری راج کے چھوڑے ہوئےقوانین کی تابعداری کرتی ہے۔ حکمران چاہے کوئی بھی ہو، ہمارے مسائل کی جڑ یہ نظام، نظامِ جمہوریت ہی ہے۔

 

بے شک یہ جمہوریت ہی ہے جو آئی ایم ایف کی پالیسیوں کی غلامی اختیار کر کے ہماری معیشت کو تباہ کرتی ہے۔ یہ جمہوریت ہی ہے جس نے پاکستان کو مقامی اور بین الاقوامی قرض فراہم کرنے والے اداروں کے لیے سونے کے انڈے دینے والی مرغی میں تبدیل کردیا ہے،جو پاکستان کے قومی قرض میں سرمایہ کاری کرتے ہیں جبکہ اس کا بوجھ ہم اٹھاتے ہیں۔ یہ جمہوریت ہی ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ پاکستان کے حکمران تین ہزار ارب روپے سے زیادہ رقم قرضوں پر سود کی ادائیگی پر خرچ کریں اور یہ پاکستان کی ٹیکس آمدنی کے نصف سے بھی زیادہ ہے۔ اوریہ جمہوریت ہی ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ سود کی ادائیگی مسلسل جاری رہے اور سودکا انکار ہرگز نہ کیا جائے، خواہ یہ ٹیکسوں کے ذریعے ہمارا خون نچوڑ کرہو یا مزید سودی قرضے لے کر ، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہماری آنے والی نسلوں کو اس سے بھی بدتر صورتحال کاسامنا کرنا پڑے گا جس کا ہمیں ابھی سامنا ہے۔ حکمران چاہے کوئی بھی ہو، ہمارے مسائل کی جڑ یہ نظام، نظامِ جمہوریت ہی ہے۔

 

یہ جمہوریت ہی ہے جو امریکی دفتر خارجہ، امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) اور امریکی استعماری آلہ کاراقوام متحدہ کے مطالبات اور احکامات کو وفادار غلاموں کی طرح پورے کرتی ہے اور ہمارے دفاع وتحفظ کی جڑیں کھوکھلی کرتی ہے۔ یہ جمہوریت ہی ہے جو پاکستان کے حکمرانوں کو اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ وہ بھارت کوراضی کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔ پس یہ حکمران بیک چینلز کے ذریعے بھارتیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ مودی مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے مسلمانوں پر بے دریغ ظلم ڈھا رہا ہے اور اس کی خفیہ ایجنسی 'را' پاکستان میں افراتفری پیدا کرنےکا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔ یہ جمہوریت ہے جوباجوہ-شہباز حکومت کو اس بات کی اجازت دےرہی ہے کہ وہ پاکستان کو خطے میں بھارت کے علاقائی عزائم کے سامنے رکاوٹ نہ بننے دیں تا کہ مودی کوچین اور خطے کے مسلمانوں کے خلاف امریکہ کے پولیس مین کا کردار ادا کرنے میں آسانی ہو جائے ۔ اوریہ جمہوریت ہی ہے جس نے امریکہ کو اس بات کی اجازت دے رکھی ہے کہ وہ پاکستان کے اوپر سے گزرنے والی فضائی راہداری "دِی بولیورڈThe Boulevard " کو مسلسل استعمال کرے، پس خلیج میں موجود امریکی سینٹرل کمانڈ( CENTCOM) کے اڈے سے اڑنے والے ڈرون طیارے اس فضائی راہداری میں پرواز کرتے ہیں اور ڈیورنڈ لائن کے اردگرد فتنے کی آگ بھڑکاتے ہیں۔ حکمران چاہے کوئی بھی ہو، ہمارے مسائل کی جڑ یہ نظام، نظامِ جمہوریت ہی ہے۔  

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

یہ صرف نبوت کے نقشِ قدم پر قائم خلافت ہی ہو گی جو ہمیں امریکہ کی غلامی سے نجات دلائے گی۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو استعماری طاقتوں پر پاکستان میں مداخلت کے تمام دروازے بند کرے گی کیونکہ خلافت صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکومت کرے گی۔ خلافت میں ہر قانون اور آئین کی ہر شق قرآن و سنت سے اخذ کردہ ہوتی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اپنی بابرکت کتاب میں ارشاد فرمایا، جس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے،

اَفَغَيۡرَ اللّٰهِ اَبۡتَغِىۡ حَكَمًا وَّهُوَ الَّذِىۡۤ اَنۡزَلَ اِلَيۡكُمُ الۡـكِتٰبَ مُفَصَّلاً‌

"(کہو) کیا میں اللہ کے سوا کوئی اور حاکم تلاش کروں حالانکہ وہی ہے جس نے تمہاری طرف تفصیل سے یہ کتاب نازل کردی ہے"(الانعام،6:114)

 

 

یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو ہمیں آئی ایم ایف کی معاشی غلامی سے آزاد کرائے گی، اور ہماری معیشت کو بحال کرے گی۔ صرف خلافت ہی سود کو عملاًختم کرے گی اور سود کی تمام ادائیگیوں سے انکار کر دے گی کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ نےسودی لین دین کرنے والوں کے خلاف جنگ کا اعلان کیا ہے۔ صرف خلافت ہی غریبوں اور قرض کے بوجھ تلے دبے لوگوں کو تمام ٹیکسوں سے نجات دلائے گی، اور زکوٰۃ سے ان کی ضروریات پوری کرے گی۔ یہ خلافت ہی ہوگی جو مالی استطاعت کے مطابق ٹیکس لگائے گی، خواہ ایک شخص زرعی زمین کا مالک ہو جو خراج ادا کرتا ہے یا صنعت کار جو نصاب سے بڑھ جانے والے تجارتی مال پر زکوٰۃ ادا کرتا ہے۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو مسلم دنیا کے اضافی توانائی اور معدنیات کے وسائل کی نجکاری نہیں کرے گی اور انہیں عوامی ملکیت قرار دے گی ،اور اس طرح اُن سے حاصل ہونے والی تمام دولت اور محصول کو نجی مالکان کی جیبیں بھرنے کے بجائے مسلمانوں کی ضروریات پر خرچ کیا جائے گا۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہماری کرنسی کی بنیاد سونا اور چاندی ہو، اس طرح عالمی سطح پر ڈالر کی بالادستی کو توڑا جائے گا جس کے نتیجے میں قیمتوں میں استحکام آئے گا اور کمر توڑمہنگائی کا خاتمہ ہو گا۔

 

یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو مسلم دنیا کو دنیا کی سب سے بڑی ریاست کی شکل میں یکجا کر دے گی، اورجس کی افواج کے حرکت میں آنے سے قبل ہی استعماری طاقتوں کے دلوں پر خوف طاری ہوجائے گا ۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے ساتھ ساتھ ہند کو فتح کرنے کے لیے امت کی مسلح افواج کو متحرک کرے گی اور نبی کریمﷺ کی بشارت کو پورا کرے گی۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو دعوت اور جہاد کے ذریعے اسلام کی ہدایت کے نورکو دنیا کے چاروں جانب پھیلائے گی، جیسا کہ ماضی میں خلافت یہ کام صدیوں تک کرتی رہی اور اس نےانسانوں کو انسانوں کے بنائے ہوئے قانون کی غلامی سے آزاد کرایا ، تاکہ لوگ گروہ در گروہ اسلام قبول کر سکیں۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو رسول اللہ ﷺ کی عزت کے دفاع کے لیے اپنے فوجیوں کی جانوں کوقربان کرنے سے ہچکچائے گی نہیں، تا کہ گستاخ کفار کی شرانگیز زبانیں خاموش کی جائیں اور شیطانی ہاتھ توڑ دیے جائیں ،چاہے یہ فرانس ہو یا سویڈن یا پھر امریکہ۔

 

اے مسلمانو،جمہوریت کا تماشا اب بہت ہوچکا ، اور بہت ہو گئی امریکہ کی غلامی، اب یہ وقت ہے کہ آپ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حزب التحریر کے شباب کے ساتھ جدوجہدکریں۔

 

اےافواج پاکستان کے مسلمانو!

امریکہ کی غلامی پر آپ کی مایوسی اور غم وغصہ کافی نہیں ہے کیونکہ یہ عمل کرنے کا اور شیر دلوں کے بہادری دکھانے کا وقت ہے۔ مایوسی اور غصہ کافی نہیں تھا جب جنرل مشرف نے پاکستان کو اسلام کے خلاف امریکہ کی صلیبی جنگ میں دھکیل دیا تھا۔ مایوسی اور غصہ کافی ثابت نہیں ہوا تھا جب جنرل کیانی نے امریکی صلیبیوں کو ہماری سرزمین پر ناپاک قدم رکھنے کی اجازت دے کر ہمیں ذلیل و رسواکیا تھا، اورجب جنرل راحیل نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کو ریلیف دے کردوسری طرف قبائلی علاقوں میں فتنہ کی جنگ چھیڑی تھی۔ اورآج بھی آپ کی مایوسی اور غصہ کافی ثابت نہیں ہو گا، جب جنرل باجوہ نے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے، اور خود مودی کا سہولت کار بن گیا ہے، اور اُس نے ہی افغانستان میں امریکی اثر و رسوخ کے دروازے کو کھلا رکھا ہوا ہے اور حکومت کرنے کے لیے ظالموں، لٹیروں اور ڈاکوؤں کو ہمارے سروں پر مسلط کردیا ہے۔

 

آپ کی مایوسی اورغم و غصہ کافی نہیں ہے کیونکہ یہ عمل اور بہادری دکھانے کا وقت ہے۔جابروں کے ہاتھ کو روکنے کے لیے ابھی حرکت میں آئیں، نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ فوری قیام کے لیے امیر حزب التحریر شیخ عطاء بن خلیل ابو الرَشتہ کو اپنی نُصرۃ فراہم کریں ۔ اپنی نصرۃ فراہم کریں تاکہ آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا حاصل کریں اوراس کے غضب سے بچ سکیں، اپنی نُصرۃ فراہم کریں تاکہ ہمارے آقا محمد مصطفیٰ ﷺ کی امت کی سلامتی، اختیار،حکمرانی، وقار اور عزت بحال ہو سکے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

وَلَا تَرۡكَنُوۡۤا اِلَى الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُۙ وَمَا لَـكُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ مِنۡ اَوۡلِيَآءَ ثُمَّ لَا تُنۡصَرُوۡنَ

"اور جو لوگ ظالم ہیں، ان کی طرف مائل نہ ہونا، نہیں تو تمہیں (دوزخ کی) آگ آلپٹے گی اور اللہ کے سوا تمہارے کوئی مددگار نہیں ہوں گے،پھر تمہاری مدد نہیں کی جائے گی"(ہود،11:113)

 

نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کوقائم کرنا ہو گا

جب تک ہم پر جمہوریت کی حکمرانی رہے گی ہم امریکہ کی غلامی سے آزادی کی صبح نہیں دیکھ پائیں گے،خواہ ہم کتنی ہی شدت سے اس کی خواہش رکھتے ہوں۔ یہ جمہوریت ہی ہے جو اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کو اجازت اوراختیاردیتی ہے کہ وہ مغربی استعمارکے احکامات ، پالیسیوں اور قوانین کی منظوری دیں، اس کے مطالبات کو پورا کریں، اور پھر انہی کے ذریعے مغربی استعمار ہمیں اپنے کنٹرول اور اثرورسوخ میں رکھتاہے۔ لہٰذا پاکستان کی معیشت آئی ایم ایف(IMF) اور ایف اے ٹی ایف(FATF) کے حکم کی غلام ہے، پاکستان کی فوج امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) اور اقوام متحدہ کے مطالبات کے تابع ہے، تعلیمی شعبہ یو ایس ایڈ (USAID)اور یونیسکو (UNESCO) کی پالیسیوں کو نافذ کرتا ہےاور پاکستان کی عدلیہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) اور برطانوی استعماری راج کے چھوڑے ہوئےقوانین کی تابعداری کرتی ہے۔ حکمران چاہے کوئی بھی ہو، ہمارے مسائل کی جڑ یہ نظام، نظامِ جمہوریت ہی ہے۔

بے شک یہ جمہوریت ہی ہے جو آئی ایم ایف کی پالیسیوں کی غلامی اختیار کر کے ہماری معیشت کو تباہ کرتی ہے۔ یہ جمہوریت ہی ہے جس نے پاکستان کو مقامی اور بین الاقوامی قرض فراہم کرنے والے اداروں کے لیے سونے کے انڈے دینے والی مرغی میں تبدیل کردیا ہے،جو پاکستان کے قومی قرض میں سرمایہ کاری کرتے ہیں جبکہ اس کا بوجھ ہم اٹھاتے ہیں۔ یہ جمہوریت ہی ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ پاکستان کے حکمران تین ہزار ارب روپے سے زیادہ رقم قرضوں پر سود کی ادائیگی پر خرچ کریں اور یہ پاکستان کی ٹیکس آمدنی کے نصف سے بھی زیادہ ہے۔ اوریہ جمہوریت ہی ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ سود کی ادائیگی مسلسل جاری رہے اور سودکا انکار ہرگز نہ کیا جائے، خواہ یہ ٹیکسوں کے ذریعے ہمارا خون نچوڑ کرہو یا مزید سودی قرضے لے کر ، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہماری آنے والی نسلوں کو اس سے بھی بدتر صورتحال کاسامنا کرنا پڑے گا جس کا ہمیں ابھی سامنا ہے۔ حکمران چاہے کوئی بھی ہو، ہمارے مسائل کی جڑ یہ نظام، نظامِ جمہوریت ہی ہے۔

یہ جمہوریت ہی ہے جو امریکی دفتر خارجہ، امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) اور امریکی استعماری آلہ کاراقوام متحدہ کے مطالبات اور احکامات کو وفادار غلاموں کی طرح پورے کرتی ہے اور ہمارے دفاع وتحفظ کی جڑیں کھوکھلی کرتی ہے۔ یہ جمہوریت ہی ہے جو پاکستان کے حکمرانوں کو اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ وہ بھارت کوراضی کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔ پس یہ حکمران بیک چینلز کے ذریعے بھارتیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ مودی مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے مسلمانوں پر بے دریغ ظلم ڈھا رہا ہے اور اس کی خفیہ ایجنسی 'را' پاکستان میں افراتفری پیدا کرنےکا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔ یہ جمہوریت ہے جوباجوہ-شہباز حکومت کو اس بات کی اجازت دےرہی ہے کہ وہ پاکستان کو خطے میں بھارت کے علاقائی عزائم کے سامنے رکاوٹ نہ بننے دیں تا کہ مودی کوچین اور خطے کے مسلمانوں کے خلاف امریکہ کے پولیس مین کا کردار ادا کرنے میں آسانی ہو جائے ۔ اوریہ جمہوریت ہی ہے جس نے امریکہ کو اس بات کی اجازت دے رکھی ہے کہ وہ پاکستان کے اوپر سے گزرنے والی فضائی راہداری "دِی بولیورڈThe Boulevard " کو مسلسل استعمال کرے، پس خلیج میں موجود امریکی سینٹرل کمانڈ( CENTCOM) کے اڈے سے اڑنے والے ڈرون طیارے اس فضائی راہداری میں پرواز کرتے ہیں اور ڈیورنڈ لائن کے اردگرد فتنے کی آگ بھڑکاتے ہیں۔ حکمران چاہے کوئی بھی ہو، ہمارے مسائل کی جڑ یہ نظام، نظامِ جمہوریت ہی ہے۔

اے پاکستان کے مسلمانو!

یہ صرف نبوت کے نقشِ قدم پر قائم خلافت ہی ہو گی جو ہمیں امریکہ کی غلامی سے نجات دلائے گی۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو استعماری طاقتوں پر پاکستان میں مداخلت کے تمام دروازے بند کرے گی کیونکہ خلافت صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکومت کرے گی۔ خلافت میں ہر قانون اور آئین کی ہر شق قرآن و سنت سے اخذ کردہ ہوتی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اپنی بابرکت کتاب میں ارشاد فرمایا، جس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے، اَفَغَيۡرَ اللّٰهِ اَبۡتَغِىۡ حَكَمًا وَّهُوَ الَّذِىۡۤ اَنۡزَلَ اِلَيۡكُمُ الۡـكِتٰبَ مُفَصَّلاً‌ " (کہو) کیا میں اللہ کے سوا کوئی اور حاکم تلاش کروں حالانکہ وہی ہے جس نے تمہاری طرف تفصیل سے یہ کتاب نازل کردی ہے"(الانعام،6:114)

یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو ہمیں آئی ایم ایف کی معاشی غلامی سے آزاد کرائے گی، اور ہماری معیشت کو بحال کرے گی۔ صرف خلافت ہی سود کو عملاًختم کرے گی اور سود کی تمام ادائیگیوں سے انکار کر دے گی کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ نےسودی لین دین کرنے والوں کے خلاف جنگ کا اعلان کیا ہے۔ صرف خلافت ہی غریبوں اور قرض کے بوجھ تلے دبے لوگوں کو تمام ٹیکسوں سے نجات دلائے گی، اور زکوٰۃ سے ان کی ضروریات پوری کرے گی۔ یہ خلافت ہی ہوگی جو مالی استطاعت کے مطابق ٹیکس لگائے گی، خواہ ایک شخص زرعی زمین کا مالک ہو جو خراج ادا کرتا ہے یا صنعت کار جو نصاب سے بڑھ جانے والے تجارتی مال پر زکوٰۃ ادا کرتا ہے۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو مسلم دنیا کے اضافی توانائی اور معدنیات کے وسائل کی نجکاری نہیں کرے گی اور انہیں عوامی ملکیت قرار دے گی ،اور اس طرح اُن سے حاصل ہونے والی تمام دولت اور محصول کو نجی مالکان کی جیبیں بھرنے کے بجائے مسلمانوں کی ضروریات پر خرچ کیا جائے گا۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہماری کرنسی کی بنیاد سونا اور چاندی ہو، اس طرح عالمی سطح پر ڈالر کی بالادستی کو توڑا جائے گا جس کے نتیجے میں قیمتوں میں استحکام آئے گا اور کمر توڑمہنگائی کا خاتمہ ہو گا۔

یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو مسلم دنیا کو دنیا کی سب سے بڑی ریاست کی شکل میں یکجا کر دے گی، اورجس کی افواج کے حرکت میں آنے سے قبل ہی استعماری طاقتوں کے دلوں پر خوف طاری ہوجائے گا ۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے ساتھ ساتھ ہند کو فتح کرنے کے لیے امت کی مسلح افواج کو متحرک کرے گی اور نبی کریمﷺ کی بشارت کو پورا کرے گی۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو دعوت اور جہاد کے ذریعے اسلام کی ہدایت کے نورکو دنیا کے چاروں جانب پھیلائے گی، جیسا کہ ماضی میں خلافت یہ کام صدیوں تک کرتی رہی اور اس نےانسانوں کو انسانوں کے بنائے ہوئے قانون کی غلامی سے آزاد کرایا ، تاکہ لوگ گروہ در گروہ اسلام قبول کر سکیں۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو رسول اللہ ﷺ کی عزت کے دفاع کے لیے اپنے فوجیوں کی جانوں کوقربان کرنے سے ہچکچائے گی نہیں، تا کہ گستاخ کفار کی شرانگیز زبانیں خاموش کی جائیں اور شیطانی ہاتھ توڑ دیے جائیں ،چاہے یہ فرانس ہو یا سویڈن یا پھر امریکہ۔

اے مسلمانو،جمہوریت کا تماشا اب بہت ہوچکا ، اور بہت ہو گئی امریکہ کی غلامی، اب یہ وقت ہے کہ آپ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حزب التحریر کے شباب کے ساتھ جدوجہدکریں۔

اےافواج پاکستان کے مسلمانو!

امریکہ کی غلامی پر آپ کی مایوسی اور غم وغصہ کافی نہیں ہے کیونکہ یہ عمل کرنے کا اور شیر دلوں کے بہادری دکھانے کا وقت ہے۔ مایوسی اور غصہ کافی نہیں تھا جب جنرل مشرف نے پاکستان کو اسلام کے خلاف امریکہ کی صلیبی جنگ میں دھکیل دیا تھا۔ مایوسی اور غصہ کافی ثابت نہیں ہوا تھا جب جنرل کیانی نے امریکی صلیبیوں کو ہماری سرزمین پر ناپاک قدم رکھنے کی اجازت دے کر ہمیں ذلیل و رسواکیا تھا، اورجب جنرل راحیل نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کو ریلیف دے کردوسری طرف قبائلی علاقوں میں فتنہ کی جنگ چھیڑی تھی۔ اورآج بھی آپ کی مایوسی اور غصہ کافی ثابت نہیں ہو گا، جب جنرل باجوہ نے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے، اور خود مودی کا سہولت کار بن گیا ہے، اور اُس نے ہی افغانستان میں امریکی اثر و رسوخ کے دروازے کو کھلا رکھا ہوا ہے اور حکومت کرنے کے لیے ظالموں، لٹیروں اور ڈاکوؤں کو ہمارے سروں پر مسلط کردیا ہے۔

آپ کی مایوسی اورغم و غصہ کافی نہیں ہے کیونکہ یہ عمل اور بہادری دکھانے کا وقت ہے۔جابروں کے ہاتھ کو روکنے کے لیے ابھی حرکت میں آئیں، نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ فوری قیام کے لیے امیر حزب التحریر شیخ عطاء بن خلیل ابو الرَشتہ کو اپنی نُصرۃ فراہم کریں ۔ اپنی نصرۃ فراہم کریں تاکہ آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا حاصل کریں اوراس کے غضب سے بچ سکیں، اپنی نُصرۃ فراہم کریں تاکہ ہمارے آقا محمد مصطفیٰ ﷺ کی امت کی سلامتی، اختیار،حکمرانی، وقار اور عزت بحال ہو سکے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، وَلَا تَرۡكَنُوۡۤا اِلَى الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُۙ وَمَا لَـكُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ مِنۡ اَوۡلِيَآءَ ثُمَّ لَا تُنۡصَرُوۡنَ "اور جو لوگ ظالم ہیں، ان کی طرف مائل نہ ہونا، نہیں تو تمہیں (دوزخ کی) آگ آلپٹے گی اور اللہ کے سوا تمہارے کوئی مددگار نہیں ہوں گے،پھر تمہاری مدد نہیں کی جائے گی"(ہود،11:113)

28 رمضان 1443 ہجری                                                           حزبُ التّحریر

29 اپریل 2022 عیسوی                                                            ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ :28 من رمــضان المبارك 1443هـ
عیسوی تاریخ : جمعہ, 29 اپریل 2022م

حزب التحرير
ولایہ پاکستان

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک