بسم الله الرحمن الرحيم
اے مسلمانو! اِس رمضان اللہ کے ساتھ اپنے کیے ہوئے وعدے کو پورا کرو امریکی راج اورظالم حکمرانوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہو اور خلافت کو قائم کرو
اے مسلمانانِ پاکستان!
حزب التحریر آپ سے اِس رمضان مخاطب ہے اور آپ کو یاد دلاتی ہے کہ آپ وہ مسلمان ہیں جن کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ انہوں نے ظلم کو چیلنج کرنے کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔ آپ نے اس خطے پر اسلام کی حکمرانی کو قائم کرنے کے لیے اپنا خون پسینہ ایک کیااور سینکڑوں سالوں تک کفریہ طاقتوں پر فتح یاب رہے یہاں تک کہ برصغیر کا خطہ اپنی خوشحالی کی وجہ سے پوری دنیا کے لیے قابلِ رشک بن گیا۔ آپ اس اسلامی سرزمین پر برطانوی راج کے قیام کی کوششوں کے خلاف دو سو سال تک بے جگری سے لڑتے رہے ۔ اور جب آپ کو پتہ چلا کہ پہلی جنگِ عظیم کے بعد مغرب کا منصوبہ یہ ہے کہ خلافت کو ختم کر دیا جائے تو آپ نے خلافتِ عثمانیہ کو بچانے کے لیے برصغیر میں ایک فعال تحریک شروع کی، اگرچہ اُس وقت آپ خودبرطانیہ کے خلاف جدوجہد کر رہے تھے۔ آپ نے برطانوی راج کے خلاف مزاحمت میں اپنا خون بہایا یہاں تک کہ اسلام کے نام پرپاکستان کا قیام عمل میں آگیا۔ برصغیر کی تقسیم کے دوران آپ نے اللہ کی رضا کی خاطرلاکھوں شہداء کی قربانی دی اور آپ کو اس بات پر فخر ہے۔ آج بھی اسلام آپ کی رگوں میں دوڑ رہا ہے، اسلام آپ کے لیے اہم ترین مسئلہ ہے اور اسلام آپ کا جینا اور مرنا ہے۔
پچھلے کئی سالوں سے آپ کے دشمن اس بات سے شدید خطرہ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ اس پوزیشن میں آ گئے ہیں کہ کسی بھی وقت اسلام اور اس کی ریاست یعنی خلافت کا قیام آپ کو دوبارہ سربلندی عطا کر سکتا ہے۔ مارچ 2009ء میں امریکی سینٹ کام(Centcom) کمانڈرز کے مشیرڈیوڈ کل کلن David Kilcullen نے اپنے بیان میں کہا:''پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی آبادی 173ملین ہے، اوراس کے پاس 100نیوکلےئر ہتھیار ہیں، اوراس کی فوج امریکہ کی فوج سے بڑی ہے...ہم ایسے نقطے پر پہنچ گئے ہیں کہ...انتہاء پسند اقتدار میں آجائیں گے...اور یہ ایسی صورتِ حال ہے کہ آج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اس خطرے کے سامنے کچھ بھی نہیں‘‘۔ اور 16نومبر2009ء کو نیویارکرمیگزین کے ایک آرٹیکل میں بیان کیا گیا: ''بنیادی خطرہ انقلاب کا ہے-کہ پاکستانی فوج کے اندر موجود انتہاء پسند تختہ الٹ دیں... اوباما انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے حزب التحریرکا تذکرہ کیا ...جس کا ہدف خلافت کا قیام ہے: یہ لوگ پاکستان کی فوج میں جڑیں بنا چکے ہیں اور فوج میں ان کے گروپ(cells) موجود ہیں۔ ‘‘ اور اسی مضمون میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی'را‘کے سینئر عہدیدارنے کہا:''ہمیں پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق ڈر ہے۔ اس وجہ سے نہیں کہ کہیں مولوی ملک پر قبضہ نہ کر لیں ۔ ہمیں پاکستان کی فوج میں موجود اُن اعلیٰ افسران سے خطرہ ہے جو خلافت پسند ہیں...کچھ لوگ جن کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیںیہ خواہش رکھتے ہیں کہ وہ ایک اسلامی فوج کی قیادت کریں ‘‘۔
اے مسلمانانِ پاکستان!
اگرچہ آپ کے پاس دنیا کی کئی عالمی طاقتوں سے زیادہ نوجوان آبادی ، رقبہ ، سمندری ساحل اور افواج موجودہیں،لیکن آپ ظالم حکمرانوں کی وجہ سے ذلت اور مایوسی کی دلدل میں دھنسے ہوئے ہیں ۔ یہ حکمران کفر یہ قوانین کے ذریعے حکمرانی کررہے ہیں اور ان کفار کی غلامی اختیار کیے ہوئے ہیں جو آپ کے دشمن ہیں۔ پاکستان کی فوجی و سیاسی قیادت میں موجود غداروں کے اِس ٹولے کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے آپ کے کاروبار تباہ ہوں ، آپ کے بچے روٹی کے نوالے سے محروم ہوں اور آپ کی زندگی اجیرن ہو جائے،لیکن وہ نیٹو سپلائی لائن کو یقینی بنانے کے لیے زمین آسمان برابر کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ افغانستان میں موجودصلیبی افواج کو شراب، سور کا گوشت اور اسلحہ فراہم ہوتا رہے۔ یہ سپلائی لائن افغانستان میں امریکہ کی صلیبی فوج کے لیے شہ رَگ کی مانند ہے،اور جس کی بدولت ہی افغانستان میں بھارت کے لیے دروازے کھلے ہوئے ہیں،اور بھارت وہاں سٹریٹیجک جگہ بناکر بلوچستان اورقبائلی علاقوں میں آپ کو نشانہ بنا رہا ہے۔ ایک طرف تو یہ سستے ایجنٹ حکمران فوج میں موجود اُن مخلص افسران پر ظلم ڈھا رہے ہیں اور ان پر مقدمے چلا رہے ہیں،جو اسلام کی حکمرانی چاہتے ہیں ،جبکہ دوسری طرف ان حکمرانوں نے پورے پاکستان کو امریکہ کی فوجی،انٹیلی جنس اور پرائیویٹ عسکری تنظیموں کے لیے چراہ گاہ بنا دیا ہے۔ ان پرائیویٹ عسکری تنظیموں نے پورے ملک کے رہائشی اور فوجی علاقوں میں ، قلعہ نما گھروں کی شکل میں، اپنے اڈے قائم کیے ہوئے ہیں۔ گلبرگ لاہور اور لاہور کینٹ میں موجود گھر اِس کی ایک مثال ہیں۔ اوریہ لوگ کینٹ کے علاقوں میں ایسے مزید گھر حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ یہی امریکی دہشت گرد وں کی فوج ہے جو ریمنڈ ڈیوس جیسے لوگوں کے ذریعے افواجِ پاکستان پر حملوں کی نگرانی کرتی ہے اور اس کا ملبہ قبائلی علاقوں کے مسلمانوں پر ڈال دیا جاتا ہے تاکہ پاکستان کی مسلح افواج کو لاحاصل فتنے کی جنگ میں پھنسایا جائے ،جبکہ ان حکمرانوں کی ذمہ داری تو یہ تھی کہ قبائلی علاقوں اور بلوچستان کے مسلمانوں سمیت پورے پاکستان کو یکجا کر کے کفار کے خلاف مضبوط ہاتھ کی شکل دی جائے ۔ یوںیہ حقیر غدار حکمران آپ کی آنکھوں کے سامنے پاکستان میں امریکی راج کی تعمیر میں دشمن کو براہِ راست مدد فراہم کر رہے ہیں۔
اے مسلمانو!
اگرچہ یہ واضح حقیقت ہے کہ جب تک ظالم حکمرانوں کے ساتھ ساتھ ان کا نافذکردہ کفریہ نظام آپ کی گردنوں پر مسلط ہے آپ کبھی بھی مایوسی اور تباہی کی دلدل سے نہیں نکل سکیں گے۔ تاہم اس بات کو جان لینا ضروری ہے کہ ظلم کی حکمرانی صرف کفر نافذ کرنے والے حکمرانوں کے لیے وبال نہیں بنے گی بلکہ اس کے نتیجے میں وہ لوگ بھی فتنے میں مبتلا ہوں گے جو اس کا مشاہدہ کریں اور اسے تبدیل کرنے کے لیے کچھ نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
وَاتَّقُوا فِتْنَةً لاَ تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ
''اور ڈرو اس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالم لوگوں کو ہی نہیں پہنچے گا۔ اور جان لو کہ اللہ شدید عذاب دینے والا ہے‘‘(الانفال: 25)۔
اور نہ ہی ان حکمرانوں کے خلاف محض دعا کرنا اس صورتِ حال سے نجات دے گا، جب تک کہ حکمرانوں کے احتساب کے شرعی فرض کو سرانجام نہ دیا جائے ۔ کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
((وَالَّذِیْ نَفسِیْ بِیَدِہٖ لَتأمُرُنَّ بِالمَعرُوفِ وَلَتَنْھَوُنَّ عَنِ المُنْکَرِ اَولِیُوشَکنَّ اللّٰہُ اَنْ یَّبْعَث عَلَیْکُمْ عِقَابًامِّن عِندِہٖ ثُمَّ لَتَدعُنَّہُ وَلَایُسْتَجَابُ لَکُم))
''اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے تم ضرور بالضرور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرو گے ورنہ خطرہ ہے کہ اللہ تم پر اپنی طرف سے عذاب نازل کر دے پھرتم اسے پکار و گے لیکن وہ تمہاری دعا قبول نہیں کرے گا‘‘(مسنداحمد، ترمذی)۔
اے مسلمانانِ پاکستان!
یہی رمضان وہ وقت ہے کہ آپ اس ظالمانہ حکمرانی اور پھیلتے ہوئے امریکی راج کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں۔ حزب التحریرجو امت کی جماعت ہے آپ کو یہ خوشخبری دیتی ہے کہ امت کی جدوجہد پہلے ہی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے ۔ شام میں لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور پچھلے ایک سال سے وہاں یہ صورتِ حال موجودہے،اور اب ان کی تحریک دوسرے رمضان میں داخل ہونے کو ہے۔ شام میں آپ کے مسلمان بھائی اور بہنیں ظالم بشار الاسد کے ٹینکوں اور جہازوں کی پرواہ کیے بغیر(الشعب یرید الخلافۃ بالجدید)''عوام خلافت کا دوبارہ قیام چاہتے ہیں‘‘ کے نعرے لگا رہے ہیں۔ ان کی بہادری نے مسلح افواج کے افسران کو اس حد تک متاثر کیا ہے کہ اس تحریک کے آغاز میں وہ جابر بشار الاسد کے ساتھ کھڑے تھے لیکن اب وہ اُن لوگوں کے ساتھ مل چکے ہیں جو جابر حکمران کے خلاف کھڑے ہیں ۔ شام کے مسلمانوں کی بہادری نے پوری امت میں ایک جوش و ولولہ پیدا کر دیا ہے اور وہ انقلاب کی بات کر رہی ہے اور جابرانہ حکمرانی کو ہمیشہ کے لیے دفن کرنے کی خواہش کااظہار کر رہی ہے۔ پس اس نازک وقت میں جب خلافت کے قیام کے لیے امت کی اس انقلابی لہر کو مدد و حمایت درکار ہے،آپ پر لازم ہے کہ آپ آگے بڑھیں اوراسے اپنے مضبوط کندھوں کا سہارا مہیا کریں،تاکہ رمضان کا بابرکت مہینہ جو ماضی میں کفار کے خلاف فتوحات کا مہینہ ہوا کرتا تھا ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کی فتح و کامیابی کا مہینہ بن جائے۔
حزب التحریرآپ کی قیادت کے لیے موجود ہے اور آپ کو پکارتی ہے کہ آپ اس کے ساتھ اسی طرح شب و روز انتھک کوشش کریں جس طرح حزب کے شباب کر رہے ہیں۔ آپ اس بات کو جان لیں کہ اگر آپ جابروں کے سامنے اِس وجہ سے خاموش رہے کہ کہیں کسی آزمائش میں نہ پڑ جائیں، توایسا نہیں کہ اللہ کی طرف سے آپ کو آزمایا نہیں جائے گا، اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
أَوَلاَ يَرَوْنَ أَنَّهُمْ يُفْتَنُونَ فِي كُلِّ عَامٍ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ لاَ يَتُوبُونَ وَلاَ هُمْ يَذَّكَّرُونَ
''کیا یہ دیکھتے نہیں کہ یہ ہر سال ایک یا دو بار مصیبت میں مبتلا کیے جاتے ہیں پھر بھی توبہ نہیں کرتے اور نہ ہی نصیحت حاصل کرتے ہیں ‘‘(التوبۃ:126)۔
ظالموں کی طرف سے مصیبت میں مبتلا کیے جانے سے خوف نہ کھائیں،خواہ یہ زدوکوب کرنا ہو یا قید و بند کی صعوبتیں ہوں ،تشدد ہو یا شہادت، کیونکہ آپ اللہ کی اس آیت پر ایمان لائے ہیں :
قُلْ لَنْ يُصِيبَنَا إِلاَّ مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا هُوَ مَوْلاَنَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ
''کہہ دو کہ ہمیں کوئی مصیبت نہیں پہنچ سکتی ما سوائے اس کے جو اللہ نے ہمارے لیے لکھ دی ہو ، وہی ہمارا کارساز ہے اور مومنوں کو تو اسی پر بھروسہ رکھنا چاہیے‘‘(التوبۃ:51)۔ اور جان لیں کہ بہادری سے زندگی گھٹتی نہیں اور نہ ہی بزدلی اورحق بات کہنے سے اجتناب کرنے سے عمرلمبی ہوتی ہے، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
((الا لا یمنعَنَّ احدکم رھبۃُ الناس ان یقول بحق اذا رآہ او شھدہ، فانہ لا یقرّب من اجل ولا یباعد من رزق))
''تم میں سے کوئی بھی لوگوں کے ڈر کی وجہ سے حق بات کہنے سے نہ رُکے ،جب وہ حق بات دیکھے یا اس کی شہادت دے، کیونکہ حق بات کہنا نہ تو موت کو قریب کر سکتا ہے اور نہ ہی رزق کو کم کر سکتا ہے‘‘(مسند احمد)۔
اے مسلمانانِ پاکستان!
ظالم حکمرانوں کا انجام دکھائی دے رہاہے اور اس کے فوراًبعد خلافتِ راشدہ کا دَور ہے، یعنی وہ خلافت جونبوت کے نقشِ قدم پر قائم ہو گی۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
((ثم تکون ملکا جبرےۃ فتکون ما شاء اللّٰہ ان تکون ثم یرفعھا اذا شاء ان یرفعھا ثم تکون خلافۃ علی منھاج النبوۃ ثم سکت))
''پھر جابرانہ حکمرانی کا دور ہو گا جو تم میں اس وقت تک باقی رہے گی جب تک اللہ چاہے گا ۔ پھر اللہ اسے اٹھا لے گا جب وہ چاہے گا۔ پھر نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت قائم ہو گی ، پھر آپ ﷺ خاموش ہو گئے‘‘(مسند احمد) ۔
پس اسلام کے ذریعے ہی عزت حاصل کرو اور حزب التحریر کے ساتھ مل کر ظالم حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہو، فوجی و سیاسی قیادت میں موجود غداروں اور امریکی راج کے محافظوں کے خلاف، تاکہ خلافتِ راشدہ الثانی کو قائم کیا جا سکے۔ اُٹھو یہاں تک کہ گلیاں، بازار، مساجد اور عوامی مقامات اس نعرے سے گونجنے لگیں: ''عوام کا مطالبہ-خلافتِ راشدہ‘‘۔ اور مسلمان آنے والی خلافت کے کلمہ طیبہ والے کالے اور سفید جھنڈے عزت و فخر سے لہرائیں۔ مسلح افواج میں موجود اپنے ہر رشتے دار، دوست اورہم پیشہ شخص کو دعوت دو کہ وہ خلافتِ راشدہ کے دوبارہ قیام کے لیے حزب التحریرکو نُصرۃ مہیا کرے۔ اٹھو کہ بے خوف عوام کے طور پر آپ کی قائم کردہ مثال افواجِ پاکستان میں موجود افسران کے لیے حوصلے، تحریک اور جوش کا باعث بنے، جو آپ ہی کے بھائی ہیں اور آج کے انصار ہیں، کہ وہ اٹھیں اور ان جابروں کا ہاتھ روک دیں اور اس امت کو ہمیشہ کے لیے کفریہ حکمرانی کے ظلم سے نجات دلا دیں۔
ہجری تاریخ :
عیسوی تاریخ : جمعہ, 13 جولائی 2012م
حزب التحرير