السبت، 21 محرّم 1446| 2024/07/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

پاکستان میں حزب التحریر کی طرف سے علمائے پاکستان کے نام کھلا خط

فاضل علمائے مسلمین پاکستان !

ہم آپ کو اسلام کے کلمۂ تہنیت سے مخاطب کرتے ہیں، جو کہ اہلِ جنت کا سلام ہوگا - السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

 

امریکی ایجنٹ زرداری حکومت نے آپ سے مطالبہ کیا ہے کہ آپ مسلمانوں کے خون کی حرمت اور اسے بہانے والے کی مذمت میں فتویٰ جاری کریں۔ پس ہم ''حزب التحریر ولایہ پاکستان ‘‘نے ضروری جاناکہ نصیحت اور یاد دہانی کے لیے آپ کو اِس کھلے خط میں مخاطب کریں، کیونکہ نصیحت دین کا اہم جز وہے ، جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

 

(الدین النصیحۃ ، قلنا: لمن ؟ قال: للّٰہ و لکتابہ و لرسولہ و لا ئمۃ المسلمین و عامتھم)

''دین نصیحت ہے ، پوچھا گیا کس کے لئے؟ فرمایا: اﷲ،اس کی کتاب اور رسول ﷺکی خاطر مسلمانوں کے لیڈروں اور عوام کو‘‘(مسلم)


اے علمائے پاکستان ! آپ انبیاء کے وارث ہیں اوریہ وراثت آپ کی گردن پر ایک بھاری امانت ہے کہ جس کے متعلق عنقریب قیامت کے دن آپ سے سوال کیا جائے گا۔ اور یہ امانت تقاضا کرتی ہے کہ آپ مسلمانوں کے عام اور خاص ہر قسم کے امور کے متعلق اللہ کے حکم کو بیان کریں اور اس حکم کو برملا کہہ دیں اور اسے بیان کرنے میں اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈریں۔ اور اس کام میں اللہ کی رضا مندی کی امید اور اجر و ثواب کے حصول کے علاوہ آپ کی کوئی خواہش اور رغبت نہ ہو۔


اے علمائے پاکستان! آپ لگاتار اس بات کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ پاکستان کے مسلمانوں کے خلاف کس قدر قبیح جرائم سرانجام دیے جا رہے ہیں۔ مسلمانوں کی حرمتوں کو پامال کیا جا رہا ہے اورمسلمانوں کے خون کو بہایا جا رہا ہے ،جیسا کہ پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور ملتان میں ہوا، جہاں عورتوں ، بچوں ، بوڑھوں کو بلا تمیز قتل کیا گیا۔ بازار، مساجداور درسگاہیں مسلمانوں کا مقتل بن گئی ہیں، اور کافر امریکہ کے ڈرون طیارے وزیرستان کے مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں ،اور وہاں رات دن مسلمان خاندانوں کے سروں پر انہی کی چھتیں گرائی جا رہی ہیں۔ اور آپ جانتے ہیں کہ اللہ کی نظر میں مسلمانوں کے خون کی کیا حرمت ہے،اور یہ بھی کہ کسی بھی مسلمان کا قتل ایک عظیم گناہ ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

 

(وَمَنْ یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَھَنَّمُ خَالِدًا فِیْھَا وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ لَعَنَہٗ وَأَعَدَّ لَہٗ عَذَابًا عَظِیْمًا)

''جو کو ئی کسی مومن کو قصداً قتل کر ڈالے، اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اس پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہے ، اور اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے اور اللہ نے اسکے لیے عظیم عذاب تیار کر رکھا ہے‘‘(النساء:93)

 

اورصحیح حدیث میں یہ الفاظ وارد ہوئے ہیں:

 

(( ...حرمۃ مومن اعظم عند اللّٰہ من حرمۃ منک ، مالہ و دمہ، و ان نظن بہ الا خیرا))

''...بے شک ایک مومن کی حرمت اللہ کی نظر میں کعبہ کی حرمت سے بڑھ کر ہے، اس کے مال اور خون کی ، اور ہم اس کے متعلق صرف اچھا گمان ہی رکھتے ہیں ‘‘(ابن ماجہ)


یہ قبیح جرائم پاکستان کے مسلمانوں کی اقدار اور اخلاق کے لیے اجنبی ہیں ، کیونکہ پاکستان کے مسلمان تو اپنے ایمان کی صفائی ، اپنے نفوس کی طہارت اور قلوب کی اچھائی کی وجہ سے معروف ہیں اور وہ ایسے اعمال کی انجام دہی سے کوسوں دور ہیں اوراللہ کا خوف انہیں ایسے بھیانک جرائم کی انجام دہی سے دور رکھتا ہے، اور پاکستان کے مسلمانوں کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے۔


بے شک یہ بات اہلِ نظر کے لیے روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ وہ شیاطین اور درندہ صفت لوگ جو یہ جرائم سرانجام دے رہے ہیں ،وہ کافر امریکی ہیں، جنہوں نے اس سے قبل عراق، افغانستان، صومالیہ اور دیگر اسلامی علاقوں میں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا اور ایسے ہی جرائم سرانجام دیے ۔  Xe Services LLC جس کا سابقہ نام بلیک واٹر تھا،اورامریکہ کی دیگرکرائے کی قاتل تنظیمیں یہ تمام قبیح جرائم سرانجام دے رہی ہیں ۔ اور یہ بات اب لوگوں کے لیے راز نہیں رہی کہ یہی امریکی تنظیمیں ان حملوں کے ماسٹر مائنڈ ہیں، بم دھماکوں کے منصوبہ ساز ہیں اور شر انگیز کاروائیوں کے پسِ پردہ موجود ہیں۔ اور لوگ ایک سے زائد مرتبہ انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے ہیں ،جب ان کے افراد اسلام آباد اور لاہور کی شاہراہوں پر دندناتے پِھر رہے تھے۔ بعض اوقات انہوں نے اپنی گاڑیوں کے شیشے کالے کیے ہوئے تھے اورکبھی وہ جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی میں نظر آئے اور انہوں نے مقامی باشندوں کا حلیہ بنا رکھا تھا۔ اورایک سے زائد مرتبہ ایسا ہوا کہ پولیس نے جب انہیں روکا تو امریکی سفارت خانے نے مداخلت کرکے اپنی ایجنٹ زرداری حکومت کے ذریعے انہیں فوراً چھڑا لیا۔


اگر زرداری اور اس کی حکومت، پاکستان کے مسلمانوں سے خیانت نہ کرتی تویہ مجرم کفار اِن قبیح جرائم کو سرانجام دینے کے قابل نہ ہوتے۔ کیونکہ یہ زرداری حکومت ہی ہے جس نے انہیں پنجے گاڑھنے کا موقع فراہم کیا ، ان کے رستے کو آسان بنایااور شر انگیزمنصوبوں کو پورا کرنے میں ان کی مدد کی۔ پاکستان اس وقت تک خونریزی اور تخریب کاری کے جرائم کا شکاررہے گا جب تک پاکستان کے مسلمان انہیں نکال باہرنہیں کرتے اور ساتھ ہی ساتھ ان لوگوں کو بھی، جنہوں نے پاکستان کے دروازوں کو ان کے لیے کھولا ہے اور جو اِن کی سازشوں میں ان کے ساتھ برابر کے شریک ہیں ۔


اے علمائے پاکستان! بے شک صدرزرداری اورپاکستانی حکومت میں موجود دیگر امریکی ایجنٹوں کی خیانت بے نقاب ہو چکی ہے اور مسلمانوں کے خون اور حرمات کے خلاف ان کی سازشیں عیاں ہو گئی ہیں۔ تو بجائے اس کے کہ یہ لوگ ہوش میں آتے اور توبہ کرکے ہدایت کی طرف لوٹتے اورامت کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے اور کافر امریکیوں کو باہرنکالنے کے لیے اقدامات کرتے ، وہ یہ چاہتے ہیں کہ آپ بھی اِن کے جرائم میں شریک ہوجائیں اور مسلمانوں کے بہنے والے اِس خون کا ذمہ اپنی گردنوں پر لے لیں اور اُس خون کا بھی جو مستقبل میں بہایا جائے گا۔ پس زرداری حکومت مکر وفریب ، ڈرا نے دھمکا نے اور بہلا نے پھسلا نے کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے اور اس بات کی خواہش مند ہے کہ آپ اس کی خاطر فتوی جاری کریں تاکہ وہ اپنے سابقہ اور آنے والے جرائم سے بَری ہو جائے ، حتیٰ کہ امریکہ کو بھی ان جرائم سے بَری کردیا جائے اور مسلمانوں اور مجاہدین پر تہمت لگائی جائے۔ اور یہ سب دہشت گردی کی روک تھام کے نام پر کیا جائے ،ایک ایسا جواز کہ جس کا جھوٹ ہونا ہر کسی پر ظاہر ہو چکاہے۔ پس اگر آپ نے زرداری حکومت کی اطاعت کی تو وہ مستقبل میں کی جانے والی تمام خونریزی اور حرمات کی پامالی کی ذمہ داری آپ کے کندھوں پر ڈال دے گی ۔ لہٰذا آپ خبردار ہو جائیں او ر ان کے خلاف اسی طرح کھڑے ہو جائیں جس طرح ماضی میں فاضل علماکھڑے ہوئے تھے ، خواہ اس کی قیمت جان کی قربانی ہی کیوں نہ ہو۔ کیونکہ اللہ کی اطاعت میں موت اللہ کی نافرمانی کی زندگی سے بہتر ہے۔ اور کلمۂ حق کو اس کے مقام پر ادا کرناافضل جہاد ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

 

((ان من اعظم الجھاد کلمۃ حق تقال عند ذی سلطان جائر))

''بے شک بہترین جہاد جابر سلطان کے سامنے کلمۂ حق کہنا ہے‘‘(ترمذی)

اور فرمایا:

 

((سید الشہداء حمزۃ بن عبد المطلب، ورجل قام إلی إمام جائر فأمرہ و نھاہ فقتلہ))

''شہداء کے سردار حمزہ بن عبد المطلبؓ  ہیں اور وہ شخص بھی جو جابر حکمران کے سامنے کھڑا ہواور اسے (نیکی کا ) حکم دیا اور ( برائی سے ) منع کیااوراس( حکمران) نے اُسے قتل کر دیا‘‘ (حاکم)


اے علمائے کرام! اگر آپ نے وہ کیا جو یہ آپ سے چاہتے ہیں اور ان کی اطاعت کی (اور اللہ نہ کرے کہ ایسا ہو )تو آپ اپنے فتوے کے ذریعے ان کے جرائم میں شریک ہو جائیں گے اور مسلمانوں کا خون بہانے اور ان کی حرمات کو پامال کرنے میں ان حکمرانوں کے اور کفار کے مددگار بن جائیں گے۔ اور بلاشبہ اس معصیت کا بوجھ نہایت بھاری ہے۔


اے علمائے کرام! جس طرح اس فتوی کو جاری کرنا عظیم منکر ہے اسی طرح حکمرانوں کی عظیم خیانت پر خاموش رہنا بھی معصیت ہے۔ پس علما پر واجب ہے کہ وہ حق بات کہیں اور حق بات کوواضح طور پربیان کرنے میں کسی ملامت گر کی ملامت کی پرواہ نہ کریں۔ کیونکہ حق بات کو چھپانا عظیم گناہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ارشاد فرمایا:

 

( اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْتُمُوْنَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنٰتِ وَالْہُدَی مِنْ بَعْدِ مَا بَیَّنّٰہُ لِلنَّاسِ فِیْ الْکِتٰبِ اُوْلٰٓءِکَ یَلْعَنُہُمُ اللّٰہُ وَیَلْعَنُہُمُ اللّٰعِنُوْنَ oاِلاَّ الَّذِیْنَ تَابُوْا وَأَصْلَحُوْا وَبَیَّنُوْا فَاُوْلٰٓءِکَ اَتُوْبُ عَلَیْہِمْ وَاَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ)

''بے شک جو لوگ ہماری نازل کردہ کھلی باتوں اور ہدایت کو اس کے بعد بھی چھپاتے ہیں کہ ہم نے انہیں لوگوں کے لیے کتاب میں کھول کربیان کر دیا ہے، ان پر اللہ کی لعنت ہے اور لعنت کرنے والے بھی ان پر لعنت کرتے ہیں۔ ماسوائے ان لوگوں کے جو توبہ کرتے ہیں اور اپنی اصلاح کرتے ہیں اور صاف صاف بیان کر دیتے ہیں، پس میں ان کے قصور معاف کر دیتا ہوں اورمیں بڑا معاف کرنے والا اور نہایت رحم کرنے والا ہوں ‘‘ (البقرۃ: 159-160)

اور فرمایا:

 

(اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْتُمُوْنَ مَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ مِنَ الْکِتَابِ وَیَشْتَرُوْنَ بِہٖ ثَمَنًا قَلِیْلاً اُوْلٰٓءِکَ مَا یَاْکُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِہِمْ اِلاَّ النَّارَ وَلاَ یُکَلِّمُہُمُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَلَایُزَکِّیْہِمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ أَلِیْمٌ o اُوْلٰٓءِکَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَۃَ بِالْہُدٰی وَالْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَۃِ فَمَآ اَصْبَرَہُمْ عَلَی النَّارِ)

''بے شک جو اللہ کی نازل کردہ کتاب میں سے (اس کی آیتوں اور احکامات کو)چھپاتے ہیں اور اس کے بدلے تھوڑا سے فائدہ حاصل کرتے ہیں، وہ اپنے پیٹ کومحض آگ سے بھر رہے ہیں۔ اللہ نہ تو ان سے قیامت کے دن بات کرے گا اور نہ ہی انہیں پاک کرے گا اور انہیں دردناک عذاب دیا جائے گا۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ جنہوں نے ہدایت کے بدلے میں گمراہی کو اور مغفرت کے بدلے میں عذاب کو خرید لیا ہے۔ اوریہ آتشِ جہنم کو کیسے برداشت کرنے والے ہیں ‘‘ (البقرۃ: 173-174)


پس آپ میں سے ہر ایک پر یہ شرعی حکم عائد ہوتا ہے کہ آپ ایسے کسی بھی فتوے کوصادر کرنے سے انکار کریں اور آپ پر یہ حکمِ شرعی بھی عائد ہوتا ہے کہ اس اسلامی سرزمین سے کافر امریکیوں کو بے دخل کرنے اور اس ایجنٹ اور خائن زرداری حکومت کو بے دخل کرنے کا فتوی صادر کریں جو ان کفار کو یہاں قدم جمانے میں براہِ راست مدد فراہم کر رہی ہے۔


اور جولوگ اِن ایجنٹ حکمرانوں کی مرضی کے فتوے صادر کرنے کے گناہ کا ارتکاب کر چکے ہیں ان پر لازم ہے کہ وہ انہیں علیٰ الاعلان واپس لیں اور کفارہ کے طور پر حکمرانوں کے سامنے دوٹوک الفاظ میں کلمۂ حق بلند کریں،امید ہے کہ اللہ ان کے گناہ کو معاف کرے گا اور ان کی عزت میں اضافہ کرے گا ۔


اے علمائے پاکستان! کافر امریکہ مسلمانوں کا کھلا دشمن ہے۔ امریکی آپ کے خلاف دن رات منصوبے بنا رہے ہیں اور وہ مسلمانوں سے خوش نہیں ہوں گے، خواہ انہیں مسلمانوں کی حرمتوں سے متعلق کتنی ہی رعایتیں دے دی جائیں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

 

(وَلَنْ تَرْضٰیعَنْکَ الْیَھُوْدُ وَلَا النَّصٰرٰی حَتّٰی تَتَّبِعَ مِلَّتَھُمْ)

''اور یہود ونصاریٰ ہرگز آپ سے راضی نہیں ہوں گے ،یہاں تک کہ آپ ان کی ملت ( دین )کی پیروی نہ کریں‘‘ (البقرۃ:120)

اور فرمایا:

 

(وَلاَ یَزَالُوْنَ یُقَاتِلُوْنَکُمْ حَتّٰی یَرُدُّوْکُمْ عَن دِیْنِکُمْ اِنِ اسْتَطَاعُوْا)

''اور یہ تم سے ہمیشہ لڑتے رہیں گے یہاں تک کہ تمہیں تمہارے دین سے پھیر دیں، اگر ان کا بس چلے‘‘ (البقرۃ:217)


پس آپ پر یہ حکم شرعی عائد ہوتا ہے کہ آپ یکجا ہو کہ امریکہ کو نہ صرف پاکستان بلکہ تمام مسلمان ممالک سے نکالنے کی آواز بلند کریں، اور تمام مسلمانوں بالخصوص افواجِ پاکستان کو اس بات کے لیے متحرک کریں کہ وہ افغانستان میں اپنے مسلمان بھائیوں کی مددو حمایت کریں،تاکہ کفار ذلیل و رسوا ہو کر ایڑھیوں کے بل پِھر جائیں۔


اے پاکستان کے علمائے مسلمین ! پاکستان اور دیگر مسلم ممالک میں مسلمانوں کو درپیش مصائب و آلام ، مسلمانوں کے علاقوں پر قبضہ ، مسلمانوں کی عصمتوں اور حرمات کی پامالی ، مسلمانوں کی دولت اور وسائل کا استحصال اور مسلمانوں کی معاشی تنگی ؛ یہ سب اور اس کے علاوہ دیگر مصائب کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ آج اسلامی ریاست یعنی ریاستِ خلافت اورمسلمانوں کا خلیفہ موجود نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

 

((انما الامام جنۃ یقاتل من وراۂ و یتقی بہ))

''بے شک خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتاہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہوتاہے‘‘ (مسلم)


اور آپ پر لازم ہے کہ آپ اسلام کے مخلص داعیوں کا ساتھ دیں اور ریاستِ خلافتِ راشدہ الثانی قائم کریں ، کہ جس کے قیام کی رسول اللہ ﷺ نے بشارت دی ہے اور جس کا قیام اللہ کے اذن سے اب بہت قریب ہے۔ اسی کے ذریعے اللہ کی حدود قائم ہوں گی، مسلمانوں کی سرحدوں کی حفاظت ہو گی اور مسلمانوں کو امن و سکون نصیب ہو گا اور کفار کے منصوبے خاک میں مل جائیں گے۔

ہجری تاریخ :
عیسوی تاریخ : منگل, 15 دسمبر 2009م

حزب التحرير

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک