الأحد، 22 محرّم 1446| 2024/07/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

پاکستان میں حزب التحریر کی طرف سے علمائے پاکستان کے نام کھلا خط

فاضل علمائے مسلمین پاکستان !

ہم آپ کو اسلام کے کلمۂ تہنیت سے مخاطب کرتے ہیں، جو کہ اہلِ جنت کا سلام ہوگا - السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

 

امریکی ایجنٹ زرداری حکومت نے آپ سے مطالبہ کیا ہے کہ آپ مسلمانوں کے خون کی حرمت اور اسے بہانے والے کی مذمت میں فتویٰ جاری کریں۔ پس ہم ''حزب التحریر ولایہ پاکستان ‘‘نے ضروری جاناکہ نصیحت اور یاد دہانی کے لیے آپ کو اِس کھلے خط میں مخاطب کریں، کیونکہ نصیحت دین کا اہم جز وہے ، جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

 

(الدین النصیحۃ ، قلنا: لمن ؟ قال: للّٰہ و لکتابہ و لرسولہ و لا ئمۃ المسلمین و عامتھم)

''دین نصیحت ہے ، پوچھا گیا کس کے لئے؟ فرمایا: اﷲ،اس کی کتاب اور رسول ﷺکی خاطر مسلمانوں کے لیڈروں اور عوام کو‘‘(مسلم)


اے علمائے پاکستان ! آپ انبیاء کے وارث ہیں اوریہ وراثت آپ کی گردن پر ایک بھاری امانت ہے کہ جس کے متعلق عنقریب قیامت کے دن آپ سے سوال کیا جائے گا۔ اور یہ امانت تقاضا کرتی ہے کہ آپ مسلمانوں کے عام اور خاص ہر قسم کے امور کے متعلق اللہ کے حکم کو بیان کریں اور اس حکم کو برملا کہہ دیں اور اسے بیان کرنے میں اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈریں۔ اور اس کام میں اللہ کی رضا مندی کی امید اور اجر و ثواب کے حصول کے علاوہ آپ کی کوئی خواہش اور رغبت نہ ہو۔


اے علمائے پاکستان! آپ لگاتار اس بات کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ پاکستان کے مسلمانوں کے خلاف کس قدر قبیح جرائم سرانجام دیے جا رہے ہیں۔ مسلمانوں کی حرمتوں کو پامال کیا جا رہا ہے اورمسلمانوں کے خون کو بہایا جا رہا ہے ،جیسا کہ پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور ملتان میں ہوا، جہاں عورتوں ، بچوں ، بوڑھوں کو بلا تمیز قتل کیا گیا۔ بازار، مساجداور درسگاہیں مسلمانوں کا مقتل بن گئی ہیں، اور کافر امریکہ کے ڈرون طیارے وزیرستان کے مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں ،اور وہاں رات دن مسلمان خاندانوں کے سروں پر انہی کی چھتیں گرائی جا رہی ہیں۔ اور آپ جانتے ہیں کہ اللہ کی نظر میں مسلمانوں کے خون کی کیا حرمت ہے،اور یہ بھی کہ کسی بھی مسلمان کا قتل ایک عظیم گناہ ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

 

(وَمَنْ یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَھَنَّمُ خَالِدًا فِیْھَا وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ لَعَنَہٗ وَأَعَدَّ لَہٗ عَذَابًا عَظِیْمًا)

''جو کو ئی کسی مومن کو قصداً قتل کر ڈالے، اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اس پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہے ، اور اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے اور اللہ نے اسکے لیے عظیم عذاب تیار کر رکھا ہے‘‘(النساء:93)

 

اورصحیح حدیث میں یہ الفاظ وارد ہوئے ہیں:

 

(( ...حرمۃ مومن اعظم عند اللّٰہ من حرمۃ منک ، مالہ و دمہ، و ان نظن بہ الا خیرا))

''...بے شک ایک مومن کی حرمت اللہ کی نظر میں کعبہ کی حرمت سے بڑھ کر ہے، اس کے مال اور خون کی ، اور ہم اس کے متعلق صرف اچھا گمان ہی رکھتے ہیں ‘‘(ابن ماجہ)


یہ قبیح جرائم پاکستان کے مسلمانوں کی اقدار اور اخلاق کے لیے اجنبی ہیں ، کیونکہ پاکستان کے مسلمان تو اپنے ایمان کی صفائی ، اپنے نفوس کی طہارت اور قلوب کی اچھائی کی وجہ سے معروف ہیں اور وہ ایسے اعمال کی انجام دہی سے کوسوں دور ہیں اوراللہ کا خوف انہیں ایسے بھیانک جرائم کی انجام دہی سے دور رکھتا ہے، اور پاکستان کے مسلمانوں کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے۔


بے شک یہ بات اہلِ نظر کے لیے روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ وہ شیاطین اور درندہ صفت لوگ جو یہ جرائم سرانجام دے رہے ہیں ،وہ کافر امریکی ہیں، جنہوں نے اس سے قبل عراق، افغانستان، صومالیہ اور دیگر اسلامی علاقوں میں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا اور ایسے ہی جرائم سرانجام دیے ۔  Xe Services LLC جس کا سابقہ نام بلیک واٹر تھا،اورامریکہ کی دیگرکرائے کی قاتل تنظیمیں یہ تمام قبیح جرائم سرانجام دے رہی ہیں ۔ اور یہ بات اب لوگوں کے لیے راز نہیں رہی کہ یہی امریکی تنظیمیں ان حملوں کے ماسٹر مائنڈ ہیں، بم دھماکوں کے منصوبہ ساز ہیں اور شر انگیز کاروائیوں کے پسِ پردہ موجود ہیں۔ اور لوگ ایک سے زائد مرتبہ انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے ہیں ،جب ان کے افراد اسلام آباد اور لاہور کی شاہراہوں پر دندناتے پِھر رہے تھے۔ بعض اوقات انہوں نے اپنی گاڑیوں کے شیشے کالے کیے ہوئے تھے اورکبھی وہ جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی میں نظر آئے اور انہوں نے مقامی باشندوں کا حلیہ بنا رکھا تھا۔ اورایک سے زائد مرتبہ ایسا ہوا کہ پولیس نے جب انہیں روکا تو امریکی سفارت خانے نے مداخلت کرکے اپنی ایجنٹ زرداری حکومت کے ذریعے انہیں فوراً چھڑا لیا۔


اگر زرداری اور اس کی حکومت، پاکستان کے مسلمانوں سے خیانت نہ کرتی تویہ مجرم کفار اِن قبیح جرائم کو سرانجام دینے کے قابل نہ ہوتے۔ کیونکہ یہ زرداری حکومت ہی ہے جس نے انہیں پنجے گاڑھنے کا موقع فراہم کیا ، ان کے رستے کو آسان بنایااور شر انگیزمنصوبوں کو پورا کرنے میں ان کی مدد کی۔ پاکستان اس وقت تک خونریزی اور تخریب کاری کے جرائم کا شکاررہے گا جب تک پاکستان کے مسلمان انہیں نکال باہرنہیں کرتے اور ساتھ ہی ساتھ ان لوگوں کو بھی، جنہوں نے پاکستان کے دروازوں کو ان کے لیے کھولا ہے اور جو اِن کی سازشوں میں ان کے ساتھ برابر کے شریک ہیں ۔


اے علمائے پاکستان! بے شک صدرزرداری اورپاکستانی حکومت میں موجود دیگر امریکی ایجنٹوں کی خیانت بے نقاب ہو چکی ہے اور مسلمانوں کے خون اور حرمات کے خلاف ان کی سازشیں عیاں ہو گئی ہیں۔ تو بجائے اس کے کہ یہ لوگ ہوش میں آتے اور توبہ کرکے ہدایت کی طرف لوٹتے اورامت کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے اور کافر امریکیوں کو باہرنکالنے کے لیے اقدامات کرتے ، وہ یہ چاہتے ہیں کہ آپ بھی اِن کے جرائم میں شریک ہوجائیں اور مسلمانوں کے بہنے والے اِس خون کا ذمہ اپنی گردنوں پر لے لیں اور اُس خون کا بھی جو مستقبل میں بہایا جائے گا۔ پس زرداری حکومت مکر وفریب ، ڈرا نے دھمکا نے اور بہلا نے پھسلا نے کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے اور اس بات کی خواہش مند ہے کہ آپ اس کی خاطر فتوی جاری کریں تاکہ وہ اپنے سابقہ اور آنے والے جرائم سے بَری ہو جائے ، حتیٰ کہ امریکہ کو بھی ان جرائم سے بَری کردیا جائے اور مسلمانوں اور مجاہدین پر تہمت لگائی جائے۔ اور یہ سب دہشت گردی کی روک تھام کے نام پر کیا جائے ،ایک ایسا جواز کہ جس کا جھوٹ ہونا ہر کسی پر ظاہر ہو چکاہے۔ پس اگر آپ نے زرداری حکومت کی اطاعت کی تو وہ مستقبل میں کی جانے والی تمام خونریزی اور حرمات کی پامالی کی ذمہ داری آپ کے کندھوں پر ڈال دے گی ۔ لہٰذا آپ خبردار ہو جائیں او ر ان کے خلاف اسی طرح کھڑے ہو جائیں جس طرح ماضی میں فاضل علماکھڑے ہوئے تھے ، خواہ اس کی قیمت جان کی قربانی ہی کیوں نہ ہو۔ کیونکہ اللہ کی اطاعت میں موت اللہ کی نافرمانی کی زندگی سے بہتر ہے۔ اور کلمۂ حق کو اس کے مقام پر ادا کرناافضل جہاد ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

 

((ان من اعظم الجھاد کلمۃ حق تقال عند ذی سلطان جائر))

''بے شک بہترین جہاد جابر سلطان کے سامنے کلمۂ حق کہنا ہے‘‘(ترمذی)

اور فرمایا:

 

((سید الشہداء حمزۃ بن عبد المطلب، ورجل قام إلی إمام جائر فأمرہ و نھاہ فقتلہ))

''شہداء کے سردار حمزہ بن عبد المطلبؓ  ہیں اور وہ شخص بھی جو جابر حکمران کے سامنے کھڑا ہواور اسے (نیکی کا ) حکم دیا اور ( برائی سے ) منع کیااوراس( حکمران) نے اُسے قتل کر دیا‘‘ (حاکم)


اے علمائے کرام! اگر آپ نے وہ کیا جو یہ آپ سے چاہتے ہیں اور ان کی اطاعت کی (اور اللہ نہ کرے کہ ایسا ہو )تو آپ اپنے فتوے کے ذریعے ان کے جرائم میں شریک ہو جائیں گے اور مسلمانوں کا خون بہانے اور ان کی حرمات کو پامال کرنے میں ان حکمرانوں کے اور کفار کے مددگار بن جائیں گے۔ اور بلاشبہ اس معصیت کا بوجھ نہایت بھاری ہے۔


اے علمائے کرام! جس طرح اس فتوی کو جاری کرنا عظیم منکر ہے اسی طرح حکمرانوں کی عظیم خیانت پر خاموش رہنا بھی معصیت ہے۔ پس علما پر واجب ہے کہ وہ حق بات کہیں اور حق بات کوواضح طور پربیان کرنے میں کسی ملامت گر کی ملامت کی پرواہ نہ کریں۔ کیونکہ حق بات کو چھپانا عظیم گناہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ارشاد فرمایا:

 

( اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْتُمُوْنَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنٰتِ وَالْہُدَی مِنْ بَعْدِ مَا بَیَّنّٰہُ لِلنَّاسِ فِیْ الْکِتٰبِ اُوْلٰٓءِکَ یَلْعَنُہُمُ اللّٰہُ وَیَلْعَنُہُمُ اللّٰعِنُوْنَ oاِلاَّ الَّذِیْنَ تَابُوْا وَأَصْلَحُوْا وَبَیَّنُوْا فَاُوْلٰٓءِکَ اَتُوْبُ عَلَیْہِمْ وَاَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ)

''بے شک جو لوگ ہماری نازل کردہ کھلی باتوں اور ہدایت کو اس کے بعد بھی چھپاتے ہیں کہ ہم نے انہیں لوگوں کے لیے کتاب میں کھول کربیان کر دیا ہے، ان پر اللہ کی لعنت ہے اور لعنت کرنے والے بھی ان پر لعنت کرتے ہیں۔ ماسوائے ان لوگوں کے جو توبہ کرتے ہیں اور اپنی اصلاح کرتے ہیں اور صاف صاف بیان کر دیتے ہیں، پس میں ان کے قصور معاف کر دیتا ہوں اورمیں بڑا معاف کرنے والا اور نہایت رحم کرنے والا ہوں ‘‘ (البقرۃ: 159-160)

اور فرمایا:

 

(اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْتُمُوْنَ مَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ مِنَ الْکِتَابِ وَیَشْتَرُوْنَ بِہٖ ثَمَنًا قَلِیْلاً اُوْلٰٓءِکَ مَا یَاْکُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِہِمْ اِلاَّ النَّارَ وَلاَ یُکَلِّمُہُمُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَلَایُزَکِّیْہِمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ أَلِیْمٌ o اُوْلٰٓءِکَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَۃَ بِالْہُدٰی وَالْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَۃِ فَمَآ اَصْبَرَہُمْ عَلَی النَّارِ)

''بے شک جو اللہ کی نازل کردہ کتاب میں سے (اس کی آیتوں اور احکامات کو)چھپاتے ہیں اور اس کے بدلے تھوڑا سے فائدہ حاصل کرتے ہیں، وہ اپنے پیٹ کومحض آگ سے بھر رہے ہیں۔ اللہ نہ تو ان سے قیامت کے دن بات کرے گا اور نہ ہی انہیں پاک کرے گا اور انہیں دردناک عذاب دیا جائے گا۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ جنہوں نے ہدایت کے بدلے میں گمراہی کو اور مغفرت کے بدلے میں عذاب کو خرید لیا ہے۔ اوریہ آتشِ جہنم کو کیسے برداشت کرنے والے ہیں ‘‘ (البقرۃ: 173-174)


پس آپ میں سے ہر ایک پر یہ شرعی حکم عائد ہوتا ہے کہ آپ ایسے کسی بھی فتوے کوصادر کرنے سے انکار کریں اور آپ پر یہ حکمِ شرعی بھی عائد ہوتا ہے کہ اس اسلامی سرزمین سے کافر امریکیوں کو بے دخل کرنے اور اس ایجنٹ اور خائن زرداری حکومت کو بے دخل کرنے کا فتوی صادر کریں جو ان کفار کو یہاں قدم جمانے میں براہِ راست مدد فراہم کر رہی ہے۔


اور جولوگ اِن ایجنٹ حکمرانوں کی مرضی کے فتوے صادر کرنے کے گناہ کا ارتکاب کر چکے ہیں ان پر لازم ہے کہ وہ انہیں علیٰ الاعلان واپس لیں اور کفارہ کے طور پر حکمرانوں کے سامنے دوٹوک الفاظ میں کلمۂ حق بلند کریں،امید ہے کہ اللہ ان کے گناہ کو معاف کرے گا اور ان کی عزت میں اضافہ کرے گا ۔


اے علمائے پاکستان! کافر امریکہ مسلمانوں کا کھلا دشمن ہے۔ امریکی آپ کے خلاف دن رات منصوبے بنا رہے ہیں اور وہ مسلمانوں سے خوش نہیں ہوں گے، خواہ انہیں مسلمانوں کی حرمتوں سے متعلق کتنی ہی رعایتیں دے دی جائیں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

 

(وَلَنْ تَرْضٰیعَنْکَ الْیَھُوْدُ وَلَا النَّصٰرٰی حَتّٰی تَتَّبِعَ مِلَّتَھُمْ)

''اور یہود ونصاریٰ ہرگز آپ سے راضی نہیں ہوں گے ،یہاں تک کہ آپ ان کی ملت ( دین )کی پیروی نہ کریں‘‘ (البقرۃ:120)

اور فرمایا:

 

(وَلاَ یَزَالُوْنَ یُقَاتِلُوْنَکُمْ حَتّٰی یَرُدُّوْکُمْ عَن دِیْنِکُمْ اِنِ اسْتَطَاعُوْا)

''اور یہ تم سے ہمیشہ لڑتے رہیں گے یہاں تک کہ تمہیں تمہارے دین سے پھیر دیں، اگر ان کا بس چلے‘‘ (البقرۃ:217)


پس آپ پر یہ حکم شرعی عائد ہوتا ہے کہ آپ یکجا ہو کہ امریکہ کو نہ صرف پاکستان بلکہ تمام مسلمان ممالک سے نکالنے کی آواز بلند کریں، اور تمام مسلمانوں بالخصوص افواجِ پاکستان کو اس بات کے لیے متحرک کریں کہ وہ افغانستان میں اپنے مسلمان بھائیوں کی مددو حمایت کریں،تاکہ کفار ذلیل و رسوا ہو کر ایڑھیوں کے بل پِھر جائیں۔


اے پاکستان کے علمائے مسلمین ! پاکستان اور دیگر مسلم ممالک میں مسلمانوں کو درپیش مصائب و آلام ، مسلمانوں کے علاقوں پر قبضہ ، مسلمانوں کی عصمتوں اور حرمات کی پامالی ، مسلمانوں کی دولت اور وسائل کا استحصال اور مسلمانوں کی معاشی تنگی ؛ یہ سب اور اس کے علاوہ دیگر مصائب کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ آج اسلامی ریاست یعنی ریاستِ خلافت اورمسلمانوں کا خلیفہ موجود نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

 

((انما الامام جنۃ یقاتل من وراۂ و یتقی بہ))

''بے شک خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتاہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہوتاہے‘‘ (مسلم)


اور آپ پر لازم ہے کہ آپ اسلام کے مخلص داعیوں کا ساتھ دیں اور ریاستِ خلافتِ راشدہ الثانی قائم کریں ، کہ جس کے قیام کی رسول اللہ ﷺ نے بشارت دی ہے اور جس کا قیام اللہ کے اذن سے اب بہت قریب ہے۔ اسی کے ذریعے اللہ کی حدود قائم ہوں گی، مسلمانوں کی سرحدوں کی حفاظت ہو گی اور مسلمانوں کو امن و سکون نصیب ہو گا اور کفار کے منصوبے خاک میں مل جائیں گے۔

Read more...

پریس سٹیٹمنٹ علمائ کانفرنس کے موقعہ پرحزب التحریرکا علمائ پاکستان کے نام کھلا خط: علمائ حکومتی مفاد میں فتوے جاری کرنے کے بجائے امریکہ کو خطے سے نکالنے اور ایجنٹ حکومت کو جڑ سے اکھاڑنے کا فتویٰ جاری کریں

پاکستان میںجاری امریکی جنگ کے خلاف عوامی نفرت اور بلیک واٹرکا پاکستان میں بم دھماکے کرانے کا بھانڈا پوٹنے سے امریکہ بوکھلا کر رہ گیا ہے۔ چنانچہ اب امریکہ نے سرکاری فتووں کے ذریعے اپنے جرائم کا ملبہ مسلمانوں پر ڈالنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سرکردہ امریکی ایجنٹ رحمان ملک کی فرمائش پر ہونے والی ''علمائ کانفرنس‘‘ کا انعقاد اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ امریکہ کے ساتھ مل کر افغانستان کے مسلمانوں کا قتل عام کرنے، امریکہ کو رسد فراہم کرنے اور عافیہ صدیقی جیسی عفت مآب بیٹیوں کو امریکہ حوالے کرنے کے معاملات میں آخر حکومت ان علمائ سے فتوے کے لئے رجوع کیوں نہیں کرتی؟ اس سیکولر حکومت کو نہ اسلام کا پاس ہے اور نہ ہی ان علمائ کا یہ تو محض امریکی مفادات میں فتویٰ شاپنگ کرتے ہیں اور اسے عوام کا منہ بند کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ حزب التحریرنے امت کی رہنمائی کے فریضے کی ادائیگی کے تناظر میں پاکستان کے علمائ کو ایک کھلاخط تحریر کیا جو ہزاروں کے تعداد میں پاکستان کے بڑے شہروں میں تقسیم بھی ہوا۔

 

 اس خط میں علمائ کو اس حکومتی چال سے خبردار کرتے ہوئے انہیں یہ باور کرایا گیا ہے کہ ''خودکش‘‘ حملے سے متعلق فتوے لینے کا مقصد عوام کو یہ تأثر دینا ہے کہ علمائ اس امریکی جنگ میں حکمرانوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حقیقت تو بچہ بچہ جانتا ہے کہ مسجد، بازاروں اور گلی کوچوں میں بم دھماکے کرنا حرام ہے اور وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ پاکستان میں ہونے والے ان دھماکوں کے پیچھے امریکی ایجنسیاں اور بلیک واٹر کے کرائے کے قاتل ہیں۔ خط میںحزب التحریرولایہ پاکستان نے علمائ کو حکومتی چال سے خبردار کرتے ہوئے کہا: ''اے علمائے کرام! اگر آپ نے وہ کیا جو یہ آپ سے چاہتے ہیں اور ان کی اطاعت کی ﴿اور اللہ نہ کرے کہ ایسا ہو﴾ تو آپ اپنے فتوے کے ذریعے ان کے جرائم میں شریک ہو جائیں گے اور مسلمانوں کا خون بہانے اور ان کی حرمات کو پامال کرنے میں ان حکمرانوں کے اور کفار کے مددگار بن جائیں گے۔ اور بلاشبہ اس معصیت کا بوجھ نہایت بھاری ہے‘‘ ... ''آپ پر یہ حکمِ شرعی بھی عائد ہوتا ہے کہ اس اسلامی سرزمین سے کافر امریکیوں کو بے دخل کرنے اور اس ایجنٹ اور خائن زرداری حکومت کو بے دخل کرنے کا فتوی صادر کریں جو ان کفار کو یہاں قدم جمانے میں براہِ راست مدد فراہم کر رہی ہے۔‘‘ خط میں علمائ سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ خلافت راشدہ کے دوبارہ قیام کے لئے اسلام کے مخلص داعیوں کا ساتھ دیں۔

Read more...

یہ فتنے کی جنگ امریکی پیداوار - اُکھاڑ پھینکو !امریکہ اور اس کے وفادار - اصل ''راہِ نجات‘‘: خلافت کا نفاذ

اے مسلمانانِ پاکستان!
ہم حزب التحریر کے ممبران نے ،جو پچھلے پچاس سال سے عالمِ اسلام میں کام کر رہے ہیں اور پاکستان میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے جدوجہد میں مصروف ہیں،اس بات کو ضروری جانا کہ اس تحریکی پمفلٹ کے ذریعے ایسے وقت آپ سے مخاطب ہوں جب ہم دیکھ رہے ہیں کہ آپ ایک عظیم اور ناگزیر تبدیلی کے نزدیک پہنچ چکے ہیں۔ ہم نے حالیہ سال میںاس بات کو پچھلے کسی بھی سال سے زیادہ شدت سے محسوس کیا ،جب ہم نے پاکستان میں امریکہ کی موجودگی کے خاتمہ کے متعلق لاکھوں کی تعداد میں پمفلٹ تقسیم کیے ، عوامی بیانات اور ملاقاتوں کے ذریعے ہزاروں لوگوں سے خطاب کیا ، اور جب ہم نے دیکھا کہ آپ نے جوش و خروش سے زرداری کے نام حزب التحریر ولایہ پاکستان کا ''سرخ خط‘‘ہزاروں کی تعداد میںدستخط کر کے پوسٹ کیا،جس میں پاکستان میں موجود امریکہ کے فوجی اڈوں، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ایمبیسیوں کے خاتمے کا سختی سے مطالبہ کیا گیا ہے ۔ اور ہمیں اس بات کا اندازہ اُس ردِ عمل سے بھی ہوا جو آپ نے اس وقت ظاہر کیا جب امریکہ کے اشارے پر زرداری حکومت کی طر ف سے حزب التحریر کے سینکڑوں نوجوانوں کی گرفتاری کے نتیجے میںحزب التحریر اور اس کے خلافت کے کام کو میڈیا کوریج حاصل ہوئی ،جس کامشاہدہ لاکھوں افراد نے کیا ۔

 

ہمارے ذہنوں میں اس امر کے متعلق کوئی شک و شبہ نہیں کہ آپ لوگ زندہ ہیں اور امریکہ کی موجودگی کے خطرے سے آگاہ ہیں۔ یہ چیز اُس ردِ عمل سے ظاہر ہے ،جو آپ کی طرف سے اس وقت سامنے آیا، جب بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی پر حملے کے نتیجے میں درجنوں کی تعداد میں ہماری بہنوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیااورپھر پشاور کے مینا بازار میں مسلمانوں پر بزدلانہ حملہ ہوا کہ جس میں سینکڑوں کی تعداد میں ہمارے بچے، مائیں، بہنیں اور بھائی اس لیے قتل کر دیے گئے تاکہ امریکہ کی سیکرٹری آف سٹیٹ ہلری کلنٹن کو خوش آمدید کے طور پر مسلمانوں کے خون کا نذرانہ پیش کیا جائے۔ یہ بات آپ پر واضح تھی کہ مسلمانوں کے خلاف یہ قبیح جرائم امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے سرانجام دیے ہیں، جو وسط ایشیائ سے لے کر ویتنام تک اور عراق اور افغانستان میں فتنہ انگیزی اورانتشار پھیلا نے کا سبب ہیںاور یہ امریکی ایجنسیاںان ایجنٹ حکمرانوں کی بدولت اب پاکستان میں کھلم کھلا دندناتی پھر رہی ہیں۔

 

اورہم یہاں پر یہ بھی کہنا چاہیں گے کہ یہ آپ کی آگاہی ہی ہے کہ جس نے ہلری کلنٹن کے حالیہ دورے کو ناکامی سے دوچار کیا۔ ہلری آپ لوگوںکا دل و دماغ جیتنے کے لیے آئی تھی،جیسا کہ اس نے 28اکتوبر کو پاکستان آنے کے بعد اپنی پریس کانفرنس میں کہاتھا:''میں خاص طور پر آئی ہوں تاکہ کچھ غلط فہمیوں کو دور کر سکوں۔ جنہیں میں شدت سے محسوس کرتی ہوں‘‘۔ تاہم امریکہ کے متعلق ان منفی جذبات کے ازالے کی بجائے ،ہلری نے با خبر لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے بذاتِ خود اس بات کی توثیق کی کہ یہ جذبات بدستور موجود ہیں ۔ اورجب آپ میں سے ہی لوگوں نے سوال کیا کہ امریکہ کے سیکیورٹی اہلکار اسلحے سمیت پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں کیوںگھوم پھر رہے ہیں، تو پہلے تو اس نے یوں ظاہر کیا کہ جیسے وہ اس بات سے لا علم ہے اور پھر اس نے ''سفارتی تحفظ‘‘کی بنیاد پر اس واقعے کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی۔ اور جب ہلری کلنٹن سے کہا گیا کہ یہ خطے میں امریکہ کی موجودگی ہی ہے جو اپنے ساتھ انتشار اور خونریزی لے کر آئی ہے اور اس کا واحد حل یہ ہے کہ امریکہ اس خطے سے نکل جائے تو وہ آپ لوگوں کی آگاہی پر غصے میں آ گئی اور اس نے اپنے جواب میں سخت لب ولہجہ اختیار کیا ،گویا کہ وہ اس بات پر ناگواری کا اظہار کر رہی ہو کہ آپ میں یہ عقل و دانش کیوںموجود ہے ، کہ آپ تمام تر کنفیوژن اور پروپیگنڈے کے باوجود معاملے کی تہہ تک پہنچ گئے ہیں اورآپ نے اس تمام تر صورتِ حال کی بنیادی وجہ کو بھانپ لیا ہے۔ اور پھر اسے شرمند ہ ہو کر کہنا ہی پڑا کہ آپ ایسا سوچنے میں ''آزاد ‘‘ ہیں۔

 

اور آپ کو اس بات سے بھی آگاہ ہونا چاہیے کہ اس وقت جب آپ یہ خط پڑھ رہے ہیں ،امریکہ پاکستان پر اپنے تسلط کو اس حد تک وسیع کر رہا ہے کہ اس سے قبل پاکستان کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ گویا کہ وہ قبضے کانا م لیے بغیر پاکستان پر اپنا ''راج ‘‘قائم کرنے جا رہا ہے ۔ اور اسی امریکی منصوبے کا ایک حصہ ''پاکستان کے ساتھ شراکت داری میں اضافے کا ایکٹ2009‘‘ ہے جو ''کیر ی لوگر بل‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ امریکی تنظیموں کے نیٹ ورک کے ذریعے امریکی پیسہ خطے میں امریکی اغراض ومقاصد کو پورا کرنے کے لیے براہِ راست خرچ کیا جائے۔ اور یہ نیٹ ورک امریکہ کی فوجی اور انٹیلی جنس کی موجودگی کو مزید بڑھانے کے لیے جواز فراہم کرے گا۔ بالکل اسی طرح جیسے برطانیہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے تحفظ کے بہانے اپنی فوج کو برصغیر میں لایا اور یوں برطانیہ نے اپنے راج کو قائم کر کے برصغیر پر اسلام اور مسلمانوں کی بالادستی کو ختم کر دیا۔

 

اور یہی نہیں بلکہ امریکہ وزیرستان میں ا پنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہماری اپنی فوج کو ''فتنے کی جنگ‘‘ میں پھنسانے میں کامیاب ہو گیا ہے، جو کہ دنیا کی ساتویں بڑی فوج ہے اور جس میں میں لاکھوں ایسے سپاہی موجود ہیں جو شہادت کا جذبہ رکھتے ہیں،اور حکومت اس فوجی آپریشن کو' 'راہِ نجات ‘‘ کا پُر فریب نام دے رہی ہے تاکہ یہ غلط تاثر دیا جاسکے کہ یہ امریکہ کی جنگ نہیں بلکہ ہماری جنگ ہے۔ بے شک امریکہ اپنے 'دفاعی بجٹ ‘میں کئی ملین ڈالر اس بات کے لیے مختص کر چکا ہے کہ وہ اپنے صلیبی قبضے کے 'دفاع‘ کے لیے ہماری فوج کی کمانڈ کرے۔ پس اب صورتِ حال یہ ہے کہ بجائے یہ کہ امریکہ افغانستان پر اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کی ناکام کوششوںمیں اپنے فوجیوں کی لاشیں گِن رہا ہو ، مسلمان اپنی لاشوں کی گنتی کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں ہماری افواج ،جن کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ اُن انصار کا پیش رو بنیں کہ جنہوں نے اسلام کے نفاذ کے لیے رسول اللہا کو نصرت دی تھی ، کے رُخ کو ان ایجنٹ حکمرانوں کو اکھاڑ کر خلافت کے قیام سے پھیر کر امریکی قبضے کو مضبوط بنانے کی طرف موڑدیا گیا ہے۔ جبکہ وہ مسلمان جو اس سے قبل امریکہ اور نیٹو کی صلیبی افواج سے لڑ رہے تھے اور انہیں خوف میں مبتلا کیے ہوئے تھے، اب اپنی ہی مسلمان افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں اور مسلمانوں کی قوت کو اپنے ہی ہاتھوںسے کمزور کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستانی افواج سے لڑنے والی قوتوں میں ہندو مشرکین کی موجودگی کی وجہ بھی افغانستان ، بلوچستان اور صوبہ سرحد میں امریکہ کی موجودگی ہی ہے کیونکہ یہ امریکہ ہی ہے جس نے بھارت کے لیے اس خطے کے دروازوں کو کھولا جواس سے قبل بھارت کے سامنے بند تھے۔ درحقیقت بھارت کی موجودگی کے پروپیگنڈے کا اصل مقصد ہی یہی ہے کہ پاکستان کی فوج کی توجہ کو فتنے اور شر کی اصل وجہ یعنی امریکہ سے ہٹایا جائے۔ گویا ہماری صورتِ حال یہ ہو چکی ہے کہ ہم امریکہ کے کہنے پر پوری تندہی سے اپنی قبر خود اپنے ہاتھوں سے کھود رہے ہیں۔ اے مسلمانو! کیا ایسا نہیں ہے!

 

اے مسلمانانِ پاکستان!
جان لیں کہ اس بڑھتی ہوئی خطرناک امریکی موجودگی کا واحد حل خلافت کا قیام ہے۔ کیونکہ صرف خلافت ہی ہے جو مسلمانوں کو وحدت بخشتی ہے اوران کے وسائل کو یکجا کر کے دشمن کفارسے ان کی حفاظت کرتی ہے۔ بے شک تمام ادوار میں خلافت مسلمانوں کی ڈھال تھی جو اُن کے دین، ان کے علاقوں اور جان ومال کا تحفظ کرتی رہی۔ یہ خلافت ہی تھی جس نے تاتاریوں اور صلیبیوں کو ماربھگایا تھا اور ایران و روم کو فتح کیا تھا۔ حتی کہ جب خلافت اپنے کمزور ترین دور میں تھی تو اس نے ایک بحری معاہدے کے ذریعے امریکہ کو جزیہ دینے پر مجبور کیا۔ یہ معاہدہ 21صفر1210ہجری بمطابق 5جون 1795ئ کو طے پایا تھا ، جس کے تحت امریکہ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ وہ ریاستِ خلافت کو 642000سونے کے ڈالر ادا کرے گا اور اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ وہ ہر سال خلافت کو سونے کے 12000عثمانی لیرے ادا کیا کرے گا۔ اور یہ وہ واحد معاہدہ ہے جو امریکہ کو اپنی زبان کی بجائے کسی اور زبان میں طے کرنا پڑا۔

 

اور ہم آپ سے سوال کرتے ہیں کہ اگرصومالیہ ، جو کہ قلیل وسائل اورشدید غربت سے دوچار ہے ،کے مسلمان بزدل امریکی افواج کو نکلنے پر مجبور کر سکتے ہیں اور عراق کہ جس کے فوجی آلات، ٹینکوں اور طیاروں کو امریکہ نے مشینوں کے ذریعے باقاعدہ ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، کے مسلمان امریکہ کو قدم جمانے سے روک سکتے ہیں ،تو پاکستان کو کون سی چیز روکے ہوئے ہے کہ وہ امریکہ کو نکل جانے کا حکم دے ،جبکہ پاکستان کی فوج مسلم ممالک کی سب سے مضبوط فوج ہے اور اس کے پاس ایٹمی ہتھیار بھی موجود ہیں؟ خاص طور پر ایسے وقت جب امریکہ ناکام ہو رہا ہے اور پوری دنیا اس سے نفرت کرتی ہے اور وہ اپنی استطاعت سے زیادہ پھیل چکا ہے اور اس کے فوجی جدید ہتھیاروں سے تو لیس ہیں مگر بہادری کی نعمت سے محروم ہیں ، اور جگہ جگہ پر یورپی ممالک اور روس امریکی منصوبوں کو چیلنج کر رہے ہیں ، اور امریکہ کی سرمایہ دارانہ معیشت حالیہ بحران کی وجہ سے مفلو ج ہوگئی ہے ،جس میں حقیقی بہتری کے کوئی آثارنظر نہیں آ رہے ،جس کی وجہ سے امریکہ مزید کمزورہو گیا ہے، اور امریکہ اپنے لڑکھڑاتے ہوئے تسلط کو برقرار رکھنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر چکا ہے اور پھر بھی اسے مزید اربوں ڈالر خرچ کرنیکی ضرورت ہے! کیا امریکہ کی یہ صورتِ حال آپ کو اللہ کی اس آیت کی یاد نہیں دلاتی:

 

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ لِيَصُدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ فَسَيُنْفِقُونَهَا ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ يُغْلَبُونَ وَالَّذِينَ كَفَرُوا إِلَى جَهَنَّمَ يُحْشَرُون

 'بے شک جن لوگوں نے کفر کیا وہ اپنے اموال اس لئے خرچ کرتے ہیں تا کہ اللہ کے راستے سے روکیں، سو یہ تومال خرچ کریں گے پھر وہی مال ان لیے حسرت کا سبب بنے جائے گا اور پھر یہ مغلوب ہو کر رہیں گے‘‘ ﴿الانفال: 36 ﴾

 

اے مسلمانانِ پاکستان!
دنیا کا سٹیج تیار ہے اور وقت آن پہنچا ہے کہ مسلمان اٹھیں اور دنیا کی قیادت سنبھال لیں۔ کیا آپ اس سعادت کو حاصل کرنے کی خواہش نہیں رکھتے کہ آپ وہ ملک بنیں جو اسلام کی حکمرانی یعنی ریاستِ خلافت کا نقطۂ آغاز ہو، جہاں سے پورے عالمِ اسلام کو دنیا کی سب سے مضبوط اور وسائل سے مالامال ریاست کی شکل میں یکجا کرنے کے عمل کا آغاز ہو؟ آپ وہ لوگ ہیں جو اسلام اور مسلمانوں سے محبت کرتے ہیں اوراس سرزمین میں اُن لوگوںکا خون جزب ہے کہ جنہوں نے اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک کی طرف ہجرت کی تھی اور ان لوگوںکا خون بھی کہ جنہوں نے کفار کے خلاف جہاد کیا ۔ اورہم نے مشاہدہ کیا کہ استعماری کفار اور ان کے ایجنٹ حکمرانوں کے ہاتھوں پہنچنے والی مصیبتوں اور آزمائشوںکے نتیجے میں اللہ اور اس کے رسول ا اور اس کے دین کی طرف آپ کے رجوع میں اضافہ ہوا ۔ تو آپ کو جان لینا چاہئے کہ خلافت اسلام اور مسلمانوں کے لیے آزمودہ ڈھال ہی نہیں بلکہ اس کے قیام کو اللہ تعالیٰ نے فرض کیا ہے کہ جس کے لیے ہر مسلمان اللہ کے سامنے جواب دہ ہو گا۔ رسول اللہ ا نے حکم دیا ہے کہ مسلمان خلیفہ کی بیعت کو قائم کریں ، اور آپ ا نے اس بیعت کے بغیر موت کو بد ترین موت یعنی جاہلیت کی موت قرار دیا، آپ ا نے فرمایا:

 

 ﴿﴿مَنْ مَاتَ وَلَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً﴾﴾

''اور جو کوئی اس حال میں مرا کہ اس کی گردن میں خلیفہ کی بیعت کا طوق نہ ہو تو وہ جاہلیت کی موت مرا‘‘﴿مسلم﴾

 

پس آپ خلافت کے دوبارہ قیام کے بابرکت اور عظیم کام کے لیے دن رات ایک کر دو ،جیسا کہ حزب التحریر کے شباب کر رہے ہیں۔ حزب التحریر کے شباب کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہو جائو اور پاکستان کے مسلمانوں کو حقیقی تبدیلی کے لیے مضبوط انداز میں اور بھرپور طریقے سے متحرک کر دو۔ کوئی مسجد، سکول، یونیورسٹی، مارکیٹ اور دفتر خلافت کی پکار سے خالی نہ رہے۔ اپنی تمام تر عقل و دانش کو بروئے کار لاتے ہوئے اس پکار کو واضح، بلند او ر مضبوط کرنے کے لیے وہ تمام اسلوب و ذرائع استعما ل کرو جو اللہ نے آپ کو مہیا کر رکھے ہیں ، خواہ وہ گفت و شنید کی مجالس ہوں یاپھربیانات، دروس ، ای میل، ایس ایم ایس، ریڈیو یا ٹی وی چینلز ہوں؛یہاں تک کہ اس تمام خطے اور اس کے لوگوںکے درمیان خلافت کی پکار گونجنے لگے۔ اور پاکستانی افواج میں موجود اپنے بیٹوں، بھائیوں، والدوں ، چچائوں اور ماموئوں سے مطالبہ کرو کہ وہ حزب التحریر کو نصرت دے کر خلافت کے قیام کے ذریعے خطے میں امریکہ کی موجودگی کو مہلک دھچکا پہنچائیں، وہ خلافت جو مسلمانوں کی ذلت و شکست کی لہر کا خاتمہ کرے گی اور اسلام اور مسلمانوں کی عزت، قوت اور عظمت کے دور کو واپس لائے گی۔

 

﴿َوَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ﴾

 

''اور عزت تو اللہ اور اس کے رسول ا اور مومنین ہی کے لیے ہے ، لیکن منافقین یہ بات نہیں جانتے‘‘﴿المنفقون:8﴾

Read more...

ترکی میں حزب التحریر کے شباب کی گرفتاری کے خلاف اسلام آباد، لاہوراور کراچی میں احتجاجی مراسلے ترک سفارکاروں کے حوالے کئے گئے

ترکی کے نام نہاد اسلام پسند حکمرانوں نے حزب التحریر کے سینکڑوں شباب کو 23 شہروں سے اس وقت گرفتار کر لیا جب حزب التحریر ولایہ ترکی دو دن بعد استنبول میں یوم سقوط خلافت کے سلسلے میں خلافت کانفرنس منعقد کرنے والی تھی۔ یہ وہ حکمران ہیں جو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر کمال اتاترک کے سیکولر تصورات کی نگہبانی اور حفاظت کر رہے ہیں۔ حزب التحریر نے دنیا بھر میں اس سیکولر ترک حکومت کو بے نقاب کرنے کے لئے لاتعداد پمفلٹ تقسیم کئے ہیں۔ صرف لاہور، اسلام آباد، کراچی اور پشاور میں ہزاروں پمفلیٹ تقسیم کئے گئے۔ مزیدبرآں اسلام آباد میں ترک سفارتخانے کو احتجاجی مراسلہ ارسال کیا گیا جبکہ لاہور اور کراچی میں حزب التحریر کے وفود نے ترکی کے قونصل خانوں میں احتجاجی مراسلے بھی پہنچائے جس میں ترک حکومت کی اس غیر شرعی اور بزدلانہ کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔ لاہور میں وفد کی سربراہی ڈاکٹر افتخار اور کراچی میں ڈاکٹر اسماعیل نے کی۔ ہم ترکی سمیت تمام مسلم ممالک کے حکمرانوں کو خبردار کرنا چاہتے ہیںکہ وہ اور ان کے استعماری آقا جتنا چاہے زور لگا لیں اور جتنا چاہیں ظلم کے پہاڑ توڑ لیں وہ خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتے اور مومنین سے کیا گیا اللہ کا وعدہ پورا ہو کر رہے گا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

 

﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا۔۔۔﴾ ﴿النور: 55﴾

''جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے اُن سے اللہ کا وعدہ ہے کہ اُن کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا اُن سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا اور اُن کے دین کو جسے اُس نے ان کیلئے پسند کیا ہے مستحکم و پائیدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا...‘‘۔

 

 حزب التحریر کے شباب گزشتہ نصف صدی سے ان ظالم حکمرانوں کے ظلم اور جبر کو نہایت صبر اور استقامت سے برداشت کر رہے ہیں اور اس قسم کی گرفتاریاں ان کی جدوجہد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکتیں۔ وہ جانتے ہیںکہ ظلم کی اس سیاہ رات سے سحر پھوٹنے ہی والی ہے اور رسول اللہﷺکی یہ بشار ت پوری ہونے کو ہے :

 

﴿﴿ثم تکون خلافۃ علیٰ منہاج النبوۃ﴾﴾

 ''پھر منہجِ نبوی پر خلافت قائم ہو گی‘‘۔ ﴿مسند احمد﴾

Read more...

امریکہ پاکستان کے غدار حکمرانوں کی مدد سے تربیلہ کے بعد اسلام آباد میں بھی فوجی اڈا بنارہا ہے اے مسلمانو! اٹھو اور اس خطرناک منصوبے کو ناکام بنا دو!!

اخباری رپورٹس کے مطابق امریکہ ایک بلین ڈالر کی لاگت سے اسلام آباد میں سفارتخانہ کی توسیع کی آڑ میں قلعہ نما فوجی اڈا تعمیر کر رہا ہے۔ اس ضمن میں اس نے 18 ایکڑ کی زمین محض ایک ارب روپے میں حاصل کر لی ہے جبکہ سی ڈی اے نے اس سے قبل چھ ایکڑ زمین چھ ارب روپے میں فروخت کی تھی۔ ایک ترک کمپنی 153 کمروں پر مبنی کمپاؤنڈ بھی تعمیر کر چکی ہے۔ نیز رپورٹ کے مطابق آنے والے دنوں میں 1000 اہلکاروں کا اضافی عملہ بھی اسلام آباد بھیج دیا جائے گاجس میں 350 امریکی فوجی (Marines) شامل ہونگے۔ امریکی سفارتخانے کا 750 افراد پر مبنی عملہ پہلے ہی 350 کی زیادہ سے زیادہ حد سے کہیں بڑھ کرہے۔ پاکستان میں امریکی مشن کے ڈپٹی چیف جیرالڈ فئیرسٹین نے ''اضافی عملے‘‘ کی آمد کی تصدیق کرتے ہوئے اسے ا مریکی امداد میں اضافے کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ یہ حقیقت کسی سے ڈھکی چھپی ہوئی نہیں کہ امریکی سفارتخانے جاسوسی اورخفیہ آپریشنوں کا گڑ ھ ہوتے ہیں اور ملکی معاملات میں مداخلت کرنا ان کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کا حصہ ہوتا ہے۔ یہ افسوس کن خبر اس لئے بھی بہت حیران کن نہیں کیونکہ موجودہ جمہوری حکمران یہی مینڈیٹ دے کر پاکستان بھیجے گئے تھے کہ وہ اپنے پیش رو ڈکٹیٹروں سے بڑھ کر امریکہ کی چاکری کریں گے۔ این آر او جیسا شرم ناک آرڈیننس انہی چوروں اور بدمعاشوں کے لئے وضع کیا گیا تھا تاکہ وہ پر سکون ہو کر امریکہ کو اپنا ایجنڈا نافذ کرنے میں مدد فراہم کر سکیں۔ ایسے میں اپنے ہی عوام پر ڈرون حملوں کے لئے امریکہ کو ائر سٹرپس فراہم کرنا ہو یا مختلف بہانوں سے اپنے ہی عوام کے خلاف ملٹری آپریشن کرنا ،یہ حکمران ہر میدان میں پچھلے غداروں کو مات دیتے نظر آتے ہیں۔ اپنے ہی ملک کے دارالخلافہ میں دنیا کے سب سے بڑے غنڈے اور مسلمانوں کے دشمن کو فوجی اڈے بنانے کی اجازت دینا ان کی دیگر تمام غداریوں کو ماند کر دیتا ہے۔ اس عمل کے ذریعے ان جمہوری حکمرانوں نے ایک بار پھرثابت کر دیا ہے کہ جمہوریت نہ صرف پاکستان کے عوام کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہے، بلکہ یہی تو تمام مسائل کی جڑ ہے۔ درحقیقت آمریت کی طرح جمہوریت میں بھی استعمار اپنے ہی مفادات کے مطابق قانون سازی کرتا اور پالیسیاں بناتا ہے لیکن آمریت کے برخلاف اسے فرد واحد پر چسپاں نہیں کیا جاسکتا۔ چنانچہ یہ پالیسیاں اور قوانین ''عوامی ارادے‘‘ کے طور پر پیش کی جاتی ہیںاور عوام کو انہیں قبول کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ یوں جمہوریت میں استعمار ''عوام‘‘ کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلاتا ہے جو وہ آمریت میں نہیں کر سکتا۔

 

اے مسلمانو! 

مشرف جیسا ڈکٹیٹر ہو یا زرداری جیسا ڈیموکریٹ یہ تمام ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ ان کی زندگی کا مقصد محض اقتدار میں آکر تمہیں لوٹنا ہے۔ چنانچہ اس اقتدار کی ہوس میں یہ کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیار ہیں۔ چاہے اس کے لئے انہیں ملک کی بیٹیاں بیچنی پڑیں یا ملک کی زمین! یہ ذمہ داری تمہاری ہے کہ تم اپنی گردن میں پڑا غلامی کا طوق ان غداروں کے منہ پر دے مارو اور انہیں ان کی اقتدار کی کرسی سے اٹھا کر زمین پر پٹخ دو۔ یہ تمہاری ذمہ داری ہے کہ تم سڑکوں پر نکل کر ان غدار حکمرانوں کو بتا دو کہ عوام امریکہ کو پاکستان کی سرزمین پر فوجی اڈا بنانے کی ہر گز اجازت نہیں دیگی۔ اے اہل طاقت عناصر! تم کب تک خاموش تماشائی بنے رہو گے جبکہ تم دیکھ رہے ہو کہ پاکستان جیسے مضبوط ملک کو یہ غدار حکمران ایک گولی چلائے بغیر امریکہ کی جھولی میں ڈال رہے ہیں۔ حزب التحریر کو خلافت کے قیام کے لئے نصرت دینے میں جلدی کرو اس سے پہلے کہ یہ حکمران پاکستان کو مکمل طور پر تباہ کر دیں۔

Read more...

سفارتخانے کے نام پر امریکی فوجی اڈے کی تعمیر کے خلاف حزب التحریر کے لاہور، کراچی اور پشاور میں احتجاجی مظاہرے

حزب التحریر نے لاہور، کراچی اور پشاور میں امریکہ کی طرف سے پاکستان بھر میں سفارتخانے اور قونصلیٹ کے نام پر بنائے جانے والے امریکی فوجی اڈے اور امریکی پرائیویٹ فوج بلیک واٹر (Black Water)کی دہشت گردی کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرے منعقد کئے۔ لاہور اور کراچی میں ان مظاہروں کا اہتمام پریس کلب کے باہر کیا گیا۔ مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر 'اے افواج پاکستان! بلیک واٹر کو تاریخ کے سیاہ کوڑے دان کا حصہ بنادو‘ جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حزب التحریر کے اراکین نے کہا کہ آج کی جمہوری حکومت فوجی ڈکٹیٹر مشرف سے بڑھ کر امریکہ کی غلام بن چکی ہے۔ اپنی کرسی کی خاطر مسلمانوں کے خون کا سودا کرنے والے یہ حکمران ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پر اب پاکستان کو بیچنے اور اُسے عملاً امریکی کالونی بنانے کے لیے براہِ راست امریکی فوج کے لیے چھائونیاں تعمیر کروا رہے ہیں۔ نیز اِن حکمرانوں نے اسلام آباد کی زمین امریکہ کے ہاتھوں کوڑیوں کے بھائو بیچ دی ہے تاکہ وہ وہاں سفارتخانے کے نام پر فوجی اڈا بنالے۔ یہ حکمران نہایت دیدہ دلیری سے اس غداری کا بھی اعتراف کر رہے ہیں کہ وہاں پر امریکی میرینز بھی تعینات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ امریکہ کی پرائیویٹ فوج بلیک واٹر پاکستان میں کام شروع کرچکی ہے۔ یہ وہی بلیک واٹراور امریکی کمانڈوز ہیں جنہوں نے عراق کے اندر ہماری مسلمان بہنوں کی عزتوں کو تار تار کیا اور مسلمانوں کا بے دریغ قتل عام کیا ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان پر عملاً قابض ہونا چاہتا ہے جس کے لیے وہ یہ سب اقدامات کررہا ہے تاکہ بغیر گولی چلائے وہ مسلم دنیا کے طاقتور ترین ملک پر قبضہ جما لے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسلمانوں کو امریکہ کے اِن فوجی اڈوں کے تعمیر رکوانے کے لیے پوری قوت سے متحرک ہونا ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کے مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اِن فوجی اڈوں کے خلاف حزب التحریر کی تحریک کا حصہ بنیں۔ انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج سے بھی اس بات کا مطالبہ کیا کہ وہ خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کریں تاکہ پاکستان اور افغانستان کی سرزمین کو امریکی میرینز اور بلیک واٹر کا قبرستان بنایا جاسکے۔

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک