پاکستان کے ظالم حکمرانوں کے نام حزب التحریر ولایہ پاکستان کاکھلا خط
- Published in پاکستان
- Written by Super User
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
اس شخص پر اللہ کی رحمت ہو جس نے راہِ ہدایت کی پیروی کی۔
اے پاکستان کے ظالم حکمرانو!
ہم یہ نصیحت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی پیروی میں آپ لوگوں کوارسال کر رہے ہیں، جنہوں نے قریش کے کئی سرداروں کو نصیحت کی، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس بات سے بخوبی واقف تھے کہ سردارانِ قریش نہ تو ہدایتِ الٰہی کو سنجیدگی سے لیں گے اور نہ ہی سچے دین کی اتباع کریں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ عمل اللہ کے حکم کے مطابق تھا، اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:
﴿لِمَ تَعِظُونَ قَوْمًا اللَّهُ مُهْلِكُهُمْ أَوْ مُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا شَدِيدًا قَالُوا مَعْذِرَةً إِلَى رَبِّكُمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ﴾
''تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا یا سخت عذاب دینے والا ہے ، تو انہوں نے کہا: تاکہ تمہارے پروردگار کے سامنے اپنے لیے عذر پیش کر سکیں اور شاید وہ تقویٰ اختیار کریں‘‘ ﴿الاعراف: 164﴾
چنانچہ ہم آپ کو نصیحت کر رہے ہیں تاکہ اُس دن اللہ کے سامنے معذرت کر سکیں جب تمام بنی نوعِ انسان کو اللہ کے سامنے حاضر کیا جائے گا۔ اور ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ آپ ہدایت کے طلب گاربن جائیں اوران لوگوں میں سے ہو جائیں جو اللہ سے ڈرتے ہیں ۔
اے پاکستان کے ظالم حکمرانو!
اس امر کو دوسال سے زائد عرصہ بیت چکا ہے کہ 2008کے جمہوری انتخابات کے ذریعے امریکی ایجنٹ جنرل مشرف کی جگہ نئے چہرے لائے گئے ۔ اور اس وقت سے اب تک آپ کی پالیسیاں لوگوں سے مسلسل خیانت اور دھوکہ دہی پر مبنی ہیں ، آپ نے پاکستان کے لوگوں کو اُن کے حق سے محروم کر رکھا ہے اور اُن نعمتوں کو لوگوں سے روک رکھا ہے جو اللہ نے ان کے لیے مہیا کر رکھی ہیں۔
اگرچہ پاکستان کے پاس سونا، کوئلہ ، گوشت اور گندم سمیت بے شمار وسائل وافر مقدار میں موجود ہیں ، لیکن آپ سرمایہ دارانہ نظام کے نفاذ کے ذریعے لوگوں سے خیانت کر رہے ہیں اور انہیں دھوکہ دے رہے ہیں، جو وسائل کو چند ہاتھوں میں مرکوز کر دیتا ہے اور عوام کی اکثریت کو ان سے محروم کر دیتا ہے۔ لوگ سخت معاشی مشکلات سے دوچار ہیں، بنیادی ضروریات کی اشیائ اور خوراک کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ۔ بجلی کی قلت کی وجہ سے صنعتیںتباہ ہو رہی ہیں، اگرچہ اسلام نے بیان کیا ہے کہ توانائی عوامی ملکیت ہے جسے تمام عوام کو ٹیکسوں کے بغیرسستے داموں اور بلا تعطل فراہم کرنا لازم ہے۔ روپے کی قدر دن بدن کم ہو رہی ہے،جس کی وجہ سے قیمتوں میں اس قدر تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے کہ ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی؛ یہ اس وجہ سے ہے کہ کرنسی مسلمانوں کی حقیقی دولت سے منسلک ہونے کی بجائے امریکی ڈالر سے منسلک ہے، وہ امریکہ کہ جس کی اپنی معیشت ڈانواں ڈول ہو چکی ہے۔ آپ لوگوں سے خیانت کے مرتکب ہیں اور انہیں دھوکہ دے رہے ہیں کیونکہ آپ اسلام کے معاشی قوانین کے نفاذ سے انکاری ہیں ،وہ قوانین جو دولت کی گردش اور تقسیم کو یقینی بناتے ہیں ۔ جبکہ اللہ تعالی نے دولت کے ارتکاز سے خبردار کرتے ہوئے قرآن میں ارشاد فرمایا ہے:
﴿كَيْ لاَ يَكُونَ دُولَةً بَيْنَ الأَغْنِيَاءِ مِنْكُمْ ﴾
' 'تاکہ وہ مال تمہارے دولتمندوں کے ہاتھ میں ہی گردش کرتا نہ رہ جائے‘‘﴿الحشر:7﴾۔
اور اگرچہ اس خطے کے لوگ اسلام سے محبت کرتے ہیں اورانہوں نے ایک ہزار سال سے زائد عرصے سے اسلام کو تھام رکھا ہے، لیکن آپ لوگوں کی اِس بنیادی پہچان اور اسلامی اقدار کے بارے میں لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ آپ نے کرپٹ مغربی آزادیوں اور قوانین کو گلے لگا رکھا ہے۔ آپ نے اس بات کی اجازت دے رکھی ہے کہ مغربی سفارت خانے پاکستان کی چند کرپٹ میڈیا شخصیات ، مغربی ملٹی نیشنل کمپنیوں اور ثقافتی تنظیموں کو مالی مدد فراہم کر یں اور ان کے ذریعے اسلام کے تصورات اور اسلامی جذبات کو نشانہ بنائیں۔ اور جب پاکستان کے مسلمانوں نے اس فکری کرپشن کے خلاف مزاحمت کی تو آپ کی خیانت اس انتہائ کو پہنچ گئی کہ آ پ نے مغرب کے غلیظ سیاسی تصورات کو اسلام کا لبادہ پہنانے کی کوشش کی اور یہ دعویٰ کیا کہ موجودہ جمہوری تماشا اور گھٹیاسودے بازی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طے کردہ میثاقِ مدینہ کے عین مطابق ہے یا خلافتِ راشدہ کی ہی مثل ہے! آپ لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں کیونکہ آپ نے اسلام کی تعلیمی اور میڈیا پالیسی کو نافذ کرنے سے انکار کر دیا ہے ، جو جامع انداز میں اسلامی جذبات و تصورات کی حفاظت کرتی ہے اور انہیں پروان چڑھاتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ﴾
''اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اُس آگ سے بچائو جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں‘‘﴿التحریم:6﴾
اوراگرچہ پاکستان ایک مضبوط مسلمان ملک ہے ، جس کی زمینی فوج امریکہ کی زمینی فوج سے بڑی ہے اور اپنے جذبہ شہادت کی بنا پر بہادری کے وصف سے آراستہ ہے، لیکن آپ نے پاکستان کے مسلمانوں کے خلاف ان کے دشمن کاساتھ دے کر لوگوں کے امن وتحفظ کے حق میں خیانت کی ہے۔ چنانچہ خطے میں امریکہ کی موجودگی کے نتیجے میں پاکستان کے لوگوں کی زندگیوں کی سلامتی اور تحفظ کو شدید خطرہ لاحق ہوچکا ہے۔ امریکہ کی پرائیویٹ فوجی تنظیمیں اور انٹیلی جنس ایجنسیاں عراق کے بعد اب پاکستان میں دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کی قبیح مہم چلا رہی ہیں۔ مشرف کی مانندآپ نے بھی امریکی جنگ کو لڑنے کے لیے پاکستانی فوج کے مسلمان سپاہیوں کو قبائلی علاقوں میں بھیج کر مسلمانوں کو پہنچنے والے ضرر میں اضافہ کیا ۔ 11ستمبر کے واقعے کے بعد سے اب تک امریکہ کی بھڑکائی ہوئی فتنے کی اس جنگ میں اب تک 30,452لوگ مارے جا چکے ہیں یا زخمی ہو چکے ہیں،تقریباً 2273پاکستانی فوجی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں، جن میں دو میجر جنرل، پانچ بریگیڈئیر سمیت 78آفیسر بھی شامل ہیں، جب کہ زخمی ہونے والے فوجیوں کی تعداد6512سے تجاوز کر چکی ہے، جبکہ دوسری طرف امریکہ اور نیٹو ممالک کی تمام ترافواج نے اس صلیبی جنگ میںمجموعی طور پرصرف 1582فوجیوں کی قربانی دی ہے! پس آپ مسلمانوں کی طاقت کے متعلق لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں،اور ایسے وقت پر مسلمانوں کے خون کے ذریعے امریکہ کی اس صلیبی جنگ کو سہارا دے رہے ہیں، جب امریکہ اپنی کمزور ترین پوزیشن پر ہے ،اس کے اتحاد ی اس کا ساتھ چھوڑ رہے ہیں ،اس کی معیشت کھوکھلی ہو کر منہدم ہورہی ہے ، اور اس بات کے وسیع مواقع موجود ہیں کہ امریکہ کی اس صلیبی مہم کو ہی زمیں بوس کر دیا جائے۔ آپ مسلمانوں کے ساتھ خیانت کر رہے ہیں اور انہیں دھوکہ دے رہے ہیں کیونکہ آپ نے اسلام کی خارجہ پالیسی کو نافذ کرنے سے انکار کر رکھا ہے،جو مسلمانوں کے دشمنوں کے ساتھ گٹھ جوڑ بنانے سے قطعی طور پر منع کرتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُمْ مِنْ الْحَقِّ﴾
''اے ایمان والو!میرے اور خود اپنے دشمنوں کواپنا دوست نہ بنائو، تم تو دوستی سے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو اور وہ اس حق کے ساتھ جو تمہارے پاس آ چکا ہے کفر کرتے ہیں ‘‘﴿الممتحنۃ:1﴾
اور اگرچہ کشمیر کے مسلمانوں نے پچھلی چھ دہائیوں سے بھارت کو اس بات سے روک رکھا ہے کہ وہ کشمیر کو تر نوالا بنا لے، لیکن آپ مسلمانوں کے ساتھ خیانت کرتے ہوئے بھارت کو کشمیر پر ایسا حق مہیا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو بھارت اپنی تمام تر طاقت کے ذریعے بھی حاصل نہیںکر سکتا تھا اور نہ ہی وہ اس حق کا مستحق ہے۔ آپ امریکہ کو خوش کرنے کے لیے مسلمانوں کو دھوکہ دے رہے ہیں اوراس فتنے کی امریکی جنگ کو لڑنے کے لیے بھارت اور کشمیر کو نظر انداز کر تے ہوئے قبائلی علاقوں میںمزید افواج کو تعینات کر رہے ہیں۔ اور آپ ایسا کر رہے ہیں اگرچہ یہ امریکہ ہی ہے جو کہ افغانستان میں بھارت کے اس نئے اثرو رسوخ کا ضامن ہے، کہ جس کی وجہ سے پہلے ہی مسلمانوں کو کافی نقصان پہنچ چکا ہے۔ آپ مسلمانوں کے ساتھ خیانت کر رہے ہیں اور انہیں دھوکہ دے رہے ہیں کیونکہ آپ نے اسلام کی داخلہ پالیسی کو نافذ کرنے سے منہ موڑ رکھا ہے ، جو اس بات سے منع کرتی ہے کہ مسلمانوں کی بالشت برابر زمین کو بھی کفار کے قبضے میں دیا جائے، اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
﴿إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ ْ ﴾
''جن لوگوں نے دین کی وجہ سے تمہارے ساتھ قتال کیا اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکال دیا اور تمہارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی ا للہ تعالیٰ ان لوگوں سے دوستی کرنے سے تمہیں منع کرتاہے جو لوگ ان سے دوستی کرتے ہیں وہی ظالم ہیں۔‘‘﴿الممتحنۃ:9﴾
اے پاکستان کے ظالم حکمرانو!
آپ لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں اور ان سے غداری کر رہے ہیں کیونکہ آپ نہایت ڈھٹائی کے ساتھ اسلام کے علاوہ دیگر تصورات اورنظریات کے ذریعے حکمرانی کر رہے ہیں۔ آپ حق کو باطل اور باطل کو حق بنا کر پیش کر رہے ہیں اور لوگوں کی امانتوں میں خیانت کر رہے ہیں۔ آپ کی مثال اس چرواہے کی سی ہے جو اپنے ہی ریوڑ کو تباہی اور ہلاکت کے دہانے کی طرف لے جائے۔ امام احمد نے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
﴿﴿إِنَّهَا سَتَأْتِي عَلَى النَّاسِ سِنُونَ خَدَّاعَةٌ يُصَدَّقُ فِيهَا الْكَاذِبُ وَيُكَذَّبُ فِيهَا الصَّادِقُ وَيُؤْتَمَنُ فِيهَا الْخَائِنُ وَيُخَوَّنُ فِيهَا الْأَمِينُ وَيَنْطِقُ فِيهَا الرُّوَيْبِضَةُ قِيلَ وَمَا الرُّوَيْبِضَةُ قَالَ السَّفِيهُ يَتَكَلَّمُ فِي أَمْرِ الْعَامَّةِ﴾﴾
''لوگوں پر دھوکہ دہی کا ایک ایسا دور آئے گا کہ لوگ سچے کو جھٹلائیں گے اورجھوٹے کا یقین کریں گے ، امانت دار کو خائن سمجھا جائے گا اور خائن کو امانت دار سمجھا جائے گا،اور اس وقت رویبضۃ کا بول بالا ہو گا۔ پوچھا گیا کہ رویبضۃ کون ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھٹیا شخص جو لوگوں کے امور میں کلام کرے گا‘‘۔
اگر آپ اخلاص کے ساتھ اپنے آپ کو ٹٹولیں اور اسلام کے احکامات پر تھوڑا سا غور کریںتو آپ یہ جان لیں گے کہ وہ حکمران جو اپنے لوگوں کو دھوکہ دے اور ان کی دیکھ بھال نہ کرے وہ جنت میں داخل نہ ہو گا حتیٰ کہ وہ اس کی خوشبو سے بھی محروم رہے گا۔ بخاری نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث روایت کی ہے:
﴿﴿ما من وال یلی رعیۃ من المسلمین فیموت و ھو غاش فھم الا حرم اللّٰہ علیہ الجنۃ﴾﴾
''اگر کوئی والی جو مسلمانوں کے امور کی دیکھ بھال پر مامور ہو اس حال میں مرے کہ وہ انہیں دھوکہ دے رہا ہو ،تو اللہ اس پر جنت کو حرام کر دیتا ہے‘‘
پس ہم آپ پر زور دیتے ہیں کہ آپ کفر کے نفاذ پر اور اس تمام ضرر پر جو آپ نے لوگوں کو پہنچایا ہے، توبہ کریں۔ اپنے سنگین گناہوں کے کفارے کی امید میں کم سے کم جو آپ کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ آپ ایک مخلص اور قابل قیادت کو جگہ دیں جو آپ کی بجائے لوگوں کے امور کی دیکھ بھال کو سنبھالے۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے توآپ کا انجام یہ ہے کہ آپ خلافتِ راشدہ کے قیام پرامت کے ہاتھوں ذلیل و رسوا ہوں گے، جس کا واپس لوٹنا اللہ کے اذن سے اب بہت نزدیک ہے، اورآپ اس بات سے کئی لوگوں سے زیادہ آگاہ ہیں۔ اور جو چیز سب سے شدید ہے وہ آخرت کا دردناک عذاب ہے ، کہ جس دن آپ کی دولت، عہدہ ، پروٹوکول اور باڈی گارڈز آپ کو نہیں بچا سکیں گے ۔ اور آپ یہ بات جتناجلد جان لیں ، اتنا ہی آپ کے حق میں بہتر ہے۔
﴿وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلاً عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الأَبْصَارُ + مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لاَ يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَاءٌ﴾
''اور مت خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کر رہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے ۔ وہ ان کو اُس دن تک مہلت دے رہا ہے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی ﴿اور لوگ﴾ سر اوپراٹھائے دوڑ رہے ہوں گے ، خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں لوٹ نہ سکیں گی اور اُن کے دل ﴿خوف کے مارے﴾ ہوا ہو رہے ہوں گے‘‘﴿ابراہیم: 42-43﴾