بسم الله الرحمن الرحيم
- 19 رمضان
- اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول اللہﷺ کے لئے قربانی دینا
- قربانی دینے کے لئے تیار اسی وقت ہوا جاسکتا ہے جب اس بات پر کامل یقین ہو کہ صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ ہی اس دنیا اور اس میں موجود تمام چیزوں سے بڑھ کر محبت کیے جانے کے لائق ہیں ۔ یہ وہ یقین ہے جو ایمان والوں کو اپنے تمام دنیاوی مفادات اور تعلقات کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ پرقربان کرنے کے لئے تیار کردیتا ہے اور وہ صرف اور صرف انہیں ہی اپنا مرکز نگاہ بنا دیتا ہے۔ یہ وہ بات ہے جس کے متعلق اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،
- قُلْ إِنْ كَانَ آَبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ وَإِخْوَانُكُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَاكِنُ تَرْضَوْنَهَا أَحَبَّ إِلَيْكُمْ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُوا حَتَّى يَأْتِيَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ
- "کہہ دو کہ اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور عورتیں اور خاندان کے آدمی اور مال جو تم کماتے ہو اور تجارت جس کے بند ہوجانے سے ڈرتے ہو اور مکانات جن کو تم پسند کرتے ہو، اللہ اور رسول سے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ عزیز ہوں تو (جہاد سے بچ کر گھروں میں)ٹہرے رہو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم(یعنی عذاب) بھیجے اور اللہ نافرمانوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا"(التوبۃ:24)۔
- لہٰذا مسلمان وہ نہیں ہوتا جو صرف اپنے بچوں کی پرورش کرنے کو ہی کافی سمجھتا ہے۔ مسلمان وہ ہے جو اپنے دین کی خدمت میں لگا رہتا ہے، ظلم کا خاتمہ کرتا ہے، ظالم کے ظلم کا انکار کرتا ہے اور دنیا کے تمام نظام ہائے حیات کے مقابلے میں حق کے کلمے کو بلند کرتا ہے اور اس بات کی پروا نہیں کرتا کہ اس مقصد کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے کیا قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
Last modified onجمعرات, 07 جون 2018 12:32